Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 9, 2023

      کتاب کی بات

      اگست 30, 2023

      کتاب کی بات

      اگست 21, 2023

      کتاب کی بات

      جولائی 25, 2023

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2023

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      شخصیت شکن ناقد و محقق : سید شاہ…

      ستمبر 18, 2023

      تحقیق و تنقید

      عہد غالب میں شہر آرہ کا ادبی و…

      ستمبر 3, 2023

      تحقیق و تنقید

      غالب کی اردو نثر – پروفیسر شمیم حنفی

      جولائی 8, 2023

      تحقیق و تنقید

      میر اور غالب – پروفیسر شمیم حنفی

      جولائی 8, 2023

      تحقیق و تنقید

      مقدمہ شعر و شاعری پر چند باتیں –…

      جون 10, 2023

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      حجاب: ایک امر شرعی : فرحان بارہ بنکوی

      جون 27, 2023

      اسلامیات

      پیغام عید قرباں : عصر حاضر کے تناظر…

      جون 27, 2023

      اسلامیات

      روزے کی طبی وسماجی جہتیں – مفتی محمد…

      اپریل 15, 2023

      اسلامیات

      تقسیم زکوٰۃ :چند گذارشات – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      اپریل 11, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      1934کے نیوریمبرگ میں ایک جوان ہوتی ہوئی لڑکی…

      مارچ 28, 2023

      تراجم

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تعلیم

      ڈیجیٹل تعلیم کا تعارف اور طلباء کے لیے…

      جون 6, 2023

      تعلیم

      چیٹ جی پی ٹی (Chat GPT) اور تعلیم…

      اپریل 5, 2023

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      خبر نامہ

      بزمِ صدف کی جانب سے انھیں مبارک باد…

      ستمبر 17, 2023

      خبر نامہ

      خواتین فنکاروں کی پیشکش کے ساتھ ایم پی…

      ستمبر 13, 2023

      خبر نامہ

      معروف افسانہ نگار فخرالدین عارفی کے اعزاز میں…

      ستمبر 10, 2023

      خبر نامہ

      جی ۔۲۰؍سربراہی اجلاس کی کامیاب انعقاد سے ملک…

      ستمبر 10, 2023

      خصوصی مضامین

      استاد کی سماجی ذمہ داری  اور اس کی…

      ستمبر 7, 2023

      خصوصی مضامین

      میری آپ بیتی کا ایک باب۔ریڈیو کی دنیا…

      ستمبر 5, 2023

      خصوصی مضامین

      یوم اساتذہ: یوم احتساب- کامران غنی صبا

      ستمبر 5, 2023

      خصوصی مضامین

      آج کے دور میں اردو زبان کی اہمیت…

      اگست 29, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      سوال اچھا ہے، جواب نہیں – محمد ریحان

      اگست 7, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      آپ ہر انسان کو خوش نہیں کر سکتے…

      جولائی 19, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      شہر اور گاؤں میں سیلاب: انسان کی اپنی…

      جولائی 16, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      آپ مطلق آزاد نہیں ہیں – محمد ریحان

      جولائی 16, 2023

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      بزمِ صدف کی جانب سے انھیں مبارک باد…

      ستمبر 17, 2023

      متفرقات

      خواتین فنکاروں کی پیشکش کے ساتھ ایم پی…

      ستمبر 13, 2023

      متفرقات

      معروف افسانہ نگار فخرالدین عارفی کے اعزاز میں…

      ستمبر 10, 2023

      متفرقات

      جی ۔۲۰؍سربراہی اجلاس کی کامیاب انعقاد سے ملک…

      ستمبر 10, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
آخر شب کے ہم سفر میں منعکس مشترکہ...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
اردو ادب میں نعت گوئی – ڈاکٹر داؤد...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
تحقیقی خاکہ نگاری – نثار علی بھٹی
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 9, 2023

      کتاب کی بات

      اگست 30, 2023

      کتاب کی بات

      اگست 21, 2023

      کتاب کی بات

      جولائی 25, 2023

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2023

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      شخصیت شکن ناقد و محقق : سید شاہ…

      ستمبر 18, 2023

      تحقیق و تنقید

      عہد غالب میں شہر آرہ کا ادبی و…

      ستمبر 3, 2023

      تحقیق و تنقید

      غالب کی اردو نثر – پروفیسر شمیم حنفی

      جولائی 8, 2023

      تحقیق و تنقید

      میر اور غالب – پروفیسر شمیم حنفی

      جولائی 8, 2023

      تحقیق و تنقید

      مقدمہ شعر و شاعری پر چند باتیں –…

      جون 10, 2023

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      حجاب: ایک امر شرعی : فرحان بارہ بنکوی

      جون 27, 2023

      اسلامیات

      پیغام عید قرباں : عصر حاضر کے تناظر…

      جون 27, 2023

      اسلامیات

      روزے کی طبی وسماجی جہتیں – مفتی محمد…

      اپریل 15, 2023

      اسلامیات

      تقسیم زکوٰۃ :چند گذارشات – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      اپریل 11, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      1934کے نیوریمبرگ میں ایک جوان ہوتی ہوئی لڑکی…

      مارچ 28, 2023

      تراجم

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تعلیم

      ڈیجیٹل تعلیم کا تعارف اور طلباء کے لیے…

      جون 6, 2023

      تعلیم

      چیٹ جی پی ٹی (Chat GPT) اور تعلیم…

      اپریل 5, 2023

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      خبر نامہ

      بزمِ صدف کی جانب سے انھیں مبارک باد…

      ستمبر 17, 2023

      خبر نامہ

      خواتین فنکاروں کی پیشکش کے ساتھ ایم پی…

      ستمبر 13, 2023

      خبر نامہ

      معروف افسانہ نگار فخرالدین عارفی کے اعزاز میں…

      ستمبر 10, 2023

      خبر نامہ

      جی ۔۲۰؍سربراہی اجلاس کی کامیاب انعقاد سے ملک…

      ستمبر 10, 2023

      خصوصی مضامین

      استاد کی سماجی ذمہ داری  اور اس کی…

      ستمبر 7, 2023

      خصوصی مضامین

      میری آپ بیتی کا ایک باب۔ریڈیو کی دنیا…

      ستمبر 5, 2023

      خصوصی مضامین

      یوم اساتذہ: یوم احتساب- کامران غنی صبا

      ستمبر 5, 2023

      خصوصی مضامین

      آج کے دور میں اردو زبان کی اہمیت…

      اگست 29, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      سوال اچھا ہے، جواب نہیں – محمد ریحان

      اگست 7, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      آپ ہر انسان کو خوش نہیں کر سکتے…

      جولائی 19, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      شہر اور گاؤں میں سیلاب: انسان کی اپنی…

      جولائی 16, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      آپ مطلق آزاد نہیں ہیں – محمد ریحان

      جولائی 16, 2023

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      بزمِ صدف کی جانب سے انھیں مبارک باد…

      ستمبر 17, 2023

      متفرقات

      خواتین فنکاروں کی پیشکش کے ساتھ ایم پی…

      ستمبر 13, 2023

      متفرقات

      معروف افسانہ نگار فخرالدین عارفی کے اعزاز میں…

      ستمبر 10, 2023

      متفرقات

      جی ۔۲۰؍سربراہی اجلاس کی کامیاب انعقاد سے ملک…

      ستمبر 10, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
سماجی اور سیاسی مضامین

آپ مطلق آزاد نہیں ہیں – محمد ریحان

by adbimiras جولائی 16, 2023
by adbimiras جولائی 16, 2023 0 comment

میں نے بارہویں جماعت میں انگریزی کی ایک کتاب میں ابراہم لنکن کا یہ اقتباس پڑھا تھا ’’Your freedom ends where my nose begins ‘‘۔ یعنی آپ کی آزادی وہاں پر ختم ہو جاتی ہے جہاں سے میری ناک شروع ہوتی ہے۔ کتاب کا نام تو اس وقت میرے ذہن میں نہیں ہے مگر اتنا یاد ہے کہ وہ کتاب بارہویں کلاس کے نصاب میں شامل تھی۔ بہر کیف! آج سے تقریباً چودہ سال قبل جب اس اقتباس کو پڑھا تھا تو بہت معمولی سا لگا تھا، بلکہ اس کی لفظیات پر مجھے ہنسی بھی آئی تھی۔ ممکن ہے اس وقت اس میں استعمال ایک لفظ ناک کا لفظی مفہوم ہی میرے ذہن میں رہا ہو۔ دوران مطالعہ جب مذکورہ جملہ نظر سے گزرا تو میں نے خود سے یہی کہا کہ کسی کی آزادی کو بھلا ہماری ناک سے کیا لینا یا ہماری ناک کو کسی کی آزادی سے کیا سروکار ہو سکتا ہے۔ میرے ذہن میں ایک لمحہ کے لیے یہ بھی خیال آیا کہ ہو سکتا ہے ابراہم لنکن کی ناک کچھ زیادہ لمبی رہی ہوگی۔ اس وقت عمر بھی کچی تھی اور علم بھی محدود تھا۔ (میرا علم تو خیر آج بھی محدود ہی ہے۔) کبھی کبھی وقت کا فاصلہ آپ کو بہت کچھ سکھا دیتا ہے۔ اب جب کہ وقت کے گھوڑے پر سوار ہو کر تھوڑا آگے بڑھا ہوں تو اس جملے کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ بلکہ اس کو ایسے کہا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا کہ دنیا میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس کو قریب سے دیکھنے اور سمجھنے کے بعد اس جملے کا مفہوم مجھ پر از خود واضح ہو گیا ہے۔ آج ساری دنیا میں جتنے بھی مسائل ہیں ان کو ترازو کے ایک پلڑا میں رکھ دیا جائے اور اظہار رائے کی آزادی پر مچنے والے واویلا کو ایک پلڑا میں تو ثانی الذکر کا پلڑا بھاری ہو جائے گا۔ اظہار رائے کی آزادی ایک بڑا مسئلہ اس لیے ہے کیونکہ ہر کوئی مطلق آزادی کا خواہاں ہے۔ مسئلہ یہیں سے پیدا ہوتا ہے۔ ہم صرف بولنا اور لکھنا چاہتے ہیں۔ ہمیں اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ ہمیں کیا بولنا اور لکھنا ہے۔ اس کو دوسرے لفظوں میں ایسے بھی کہہ سکتے ہیں کہ ہمیں اپنی آزادی کی زیادہ فکر ہوتی ہے اور ذمہ داری کا احساس کم ہوتا ہے۔ لکھنے اور بولنے کی آزادی پر مکالمہ کرنے والے سماج میں ایک فرد کی ذ مہ داری پر گفتگو کم ہی ہوتی ہے۔ کسی کے لیے بھی یہ طے کرنا بڑا مشکل ہو جاتا ہے کہ سماج میں ایک انسان کی ذمہ داری کیا ہونی چاہیے۔ آزادی پر بات کرتے ہوئے ذمہ داری کو مطلق نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ زبان کا وجود خیالات کے ابلاغ و ترسیل کے مقصد سے ہوا ہے، دوسروں کو نیچا دکھانے یا دوسروں کا مذاق بنانے کے لیے نہیں۔ جس دن ہمیں یہ احساس ہو جائے گا کہ سماج اور معاشرے میں ہماری کچھ ذمہ داریاں بھی ہیں، اس دن شاید ہم مطلق آزادی کا مطالبہ ترک کردیں گے۔ اوپر مذکور ابراہم لنکن کے اقتباس میں ہمارے سارے مسئلے کا حل موجود ہے۔ اس ایک چھوٹے سے جملے میں اظہار رائے کی آزادی اور ہماری ذمہ داری کے اصول پوشیدہ ہیں۔ اس جملے میں یہ بلیغ پیغام دیا گیا ہے کہ ہم اپنی آزادی کا استعمال وہیں تک کر سکتے ہیں جہاں سے دوسروں کی آزادی میں خلل پیدا نہ ہو۔ جس طرح آپ آزاد ہیں اسی طرح دوسرے لوگ بھی آزاد ہیں۔ آپ کی آزادی کا دائرہ لا محدود نہیں ہے۔ یعنی ہم کوئی بھی کام کرنے کے لیے مطلق آزاد نہیں ہیں۔ مطلق آزادی انارکی کو جنم دیتی ہے اور جہاں انارکی پھیل جائے گی وہاں دوسروں کی آزادی کے چھن جانے کا خدشہ رہتا ہے۔ ہمارے اوپر کچھ ذمہ داریاں بھی ہیں۔ لیکن ہمارے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ ہم آزادی اور ذمہ داری کو الگ الگ دیکھنے کے عادی ہیں۔ اس لیے مطلق آزادی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہمیں اپنی آزادی کے حق کے استعمال کی جس قدر فکر ہوتی ہے اتنی فکر اپنے اوپر عائد ذمہ داریوں کی نہیں ہوتی۔ اگر ہم ایک ذمہ دار انسان اور شہری بن جائیں تو پھر اپنی آزادی کا استعمال محدود سطح پر کریں گے۔ یہ طے کرنا مشکل ہے کہ ایک انسان کو کیا بولنا چاہیے اور کیا نہیں۔ لیکن اگر ہمیں اپنی ذمہ داری کا احساس ہو جائے تو یہ بہت آسان بھی ہے۔ ہم کچھ بھی لکھتے ہیں تو یہ خواہش ہوتی ہے کہ دوسرے لوگ اسے پڑھیں۔ ہم کچھ بولتے ہیں تو یہ تمنا کرتے ہیں کہ اسے سنا جائے۔ ہم نے کبھی غور کیا ہے کہ ہم ایسا کیوں سوچتے ہیں؟ در اصل ہم جس سماج میں رہتے ہیں اس میں موجود دوسرے لوگوں سے ہمارا ایک انسانی رشتہ ہوتا ہے۔ جہاں ہم یہ سوچتے ہیں کہ دوسرے ہم کو سنیں اور پڑھیں وہیں دوسرے لوگ بھی ہم سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ ہم اپنی ذمہ داریوں کو بھی بخوبی نبھائیں۔ ایک انسان کو جتنا آزاد ہو نا چاہیے اسی قدر اسے ذمہ دار بھی ہونا چاہیے ۔فکر کی آزادی اور ذمہ داری کا احساس دونوں ایک ساتھ ہی چلتے ہیں۔ دونوں ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں۔ امریکی نوبل انعام یافتہ باب ڈیلن[Bob Dylan]نے لکھا ہے :

A hero is someone who understands the

responsibility that comes with his freedom

یعنی ہیرو وہ ہے جو اس ذمہ داری کو سمجھے جو اس کی آزادی کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ اس کا تعلق اظہار رائے کی آزادی سے بھی ہے۔ اظہار رائے کی آزادی کی اپنی اخلاقیات ہے جس کا شعور ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ہمیں کیا اور کیسے بولنا اور لکھنا ہے۔  دنیا کے تقریبا ہر ملک میں اظہار رائے کی آزادی کو بنیادی حقوق میں شامل کیا گیا ہے۔ ہمارے ملک میں بھی آئین کی دفعہ A 19 میں اظہار رائے کی آزادی کو  قانونی تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ اظہار رائے کی آزادی کسی بھی ملک اور قوم کی ترقی اور بہتری کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس لیے آپ دیکھیں گے کہ تقریبا دنیا کے ہر ملک میں اس کو قانونی تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ ہمارے ملک کا آئین ہمیں اپنی رائے رکھنے اور اپنے خیالات کے اظہار کی پوری اجازت دیتا ہے۔ ہمارے ملک میں اور دیگر ممالک میں بھی میڈیا کو جمہوریت کا ایک ستون سمجھا جاتاہے۔ یہ اس بات کا اشاریہ ہے کہ اظہار خیال کی آزادی کو کتنی اہمیت حاصل ہے۔ لیکن قانون میں جہاں یہ بات لکھی ہے کہ اظہار رائے کی آزادی ہمارا بنیادی حق ہے وہیں یہ بات بھی لکھی ہے کہ اس حق کا استعمال دوسروں کی تذلیل و تحقیر کے لیے نہیں کر سکتے۔ اظہار رائے کی آزادی کی تاریخ پر غور کریں تو ہم پائیں گے کہ اس کی شروعات در اصل حکومت سے مخاصمت کے نتیجے میں ہوئی۔ یعنی حکومت کی پالیسی اور منصوبے پر تنقید اور اس کو عام کرنے کی کوشش اظہار رائے کا اہم مقصد رہا ہے۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس کا استعمال اتنے غلط انداز میں کیا جانے لگا کہ اظہار رائے جو اب تک ایک اچھی چیز تصور کی جاتی تھی وہ ساری دنیا میں ایک بڑا مسئلہ بن گئی۔ آج ہم اظہار رائے کی آزادی کا مطالبہ کسی مذہب کو گھٹیا بتانے، پیغمبر کا کارٹون بنانے، مذہبی لوگوں کی تضحیک کرنے اور کسی کی شخصیت کو مجروح کرنے کے لیے کرتے ہیں۔ گذشتہ چند برسوں میں تشدد کے واقعات نے اسی لیے زور پکڑا ہے کہ لوگوں نے اظہار رائے کی آزادی کے نام پر ایک خاص قسم کے منفی پیغام کو پھیلانے کو اپنا حق سمجھ لیا۔ فرانس کی مشہور ومعروف مزاحیہ میگزین پر کچھ سال قبل حملہ ہوا تھا جس نے محمد ﷺ کا کارٹون شائع کیا تھا۔ میں اس حملے کی کسی بھی طور پر حمایت نہیں کرتا۔ لیکن جس طرح پوپ فرانسس نے یہ بات کہی تھی کہ مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ہر شہری کی ذمہ داری ہے، اس کو سنجیدگی سے لینا چاہیے تھا۔ سویڈن، ڈینمارک، ہالینڈ اور یورپ کے دوسرے ممالک میں بھی اظہار رائے کی آزادی کا استعمال ایک خاص مذہب یعنی اسلام کے خلاف ہوتا رہا ہے۔ بدنام زمانہ مصنفہ تسلیمہ نسرین کو بنگلہ دیش سے ملک بدر اس لیے کیا گیا کیونکہ اس نے اسلام کے خلاف ہی زہر اگلنے کو اظہار رائے کی آزادی سمجھ لیا تھا۔ سلمان رشدی بھی برطانیہ میں رہ کر یہی کام انجام دے رہے ہیں۔ اظہار رائے کے حق کا استعمال موجودہ دور میں ذاتیات پر حملہ کرنے کی غرض سے بھی کیا جا رہا ہے۔ ہم کسی کے بارے میں کچھ بھی بول دینے کو اپنا بنیادی حق سمجھتے ہیں۔ ہم اظہار رائے کے حق کا استعمال کرتے ہوئے جس قانون کی دہائی دیتے ہیں اسی قانون میں شہریوں کے بنیادی فرائض کا بھی ذکر ہے۔ آئین کی دفعہ A 51میں گیارہ بنیادی فرائض بتائے گئے ہیں جن میں ایک یہ بھی ہے کہ آپسی ہم آہنگی کو بنائے رکھنا ہر شہری کا بنیادی فریضہ ہے۔ اب یہ بتائیں کہ ہم کسی کے مذہب کی تذلیل کرکے قانون کی نافرمانی کے مرتکب ہوتے ہیں یا نہیں؟ لیکن اس کی پروا کسی کو نہیں کہ ہمارے فرائض کیا ہیں؟  سب کو اظہار رائے کی آزادی کی فکر ستائے جا رہی ہے۔ بھلا ہو ہمارے قانون بانے والوں کا جنہوں نے ہتک عزت کا قانون بھی بنایا۔ ورنہ آج جس قدر لوگ ایک دوسرے کے زہر اگلنے کو اپنا حق سمجھ رہے ہیں اگر یہ نہ ہوتا تو ایک دوسرے کو گالی دینے کو بھی بنیادی حق ہی تصور کرتے۔ آئین کی دفعہ 499 ہمیں اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ اگر کوئی تحریر و تقریر کے ذریعہ ہمیں بدنام کرنے، ہماری توہین کرنے یا کردار کشی کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ہم اس کے خلاف عدالتی کاروائی کر سکتے ہیں۔ یہ قانون فرد کے تحفظ کے لیے نہایت ہی ضروری تھا۔ لیکن اس قانون کی بھی دھجیاں بلا خوف و خطر اڑائی جاتی ہیں۔ بلا شبہ ہمارے آئین میں اظہار رائے کی آزادی بنیادی حقوق میں شامل ہے لیکن یہ آزادی مطلق نہیں ہے۔ اس کے کچھ حدود ہیں اور کچھ بندشیں ہیں۔ ہم کسی سے مختلف نظریہ رکھ سکتے ہیں اور اس کا اظہار بھی کر سکتے ہیں۔ اختلاف کرنا ایک بات ہے لیکن اختلاف میں ساری حدوں کو پار کرتے ہوئے وہاں تک پہنچ جانا جہاں سے کسی کی تذلیل و تحقیر شروع ہو جاتی ہے، یہ ایک دوسری بات ہے۔ ہمارے معاشرے کا نظام اس لیے درہم برہم ہے کہ ہم کسی کی مخالفت کرنے اور تذلیل کرنے کے باریک فرق کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔ ہمارا سماج اتھل پتھل کا شکار اس لیے بھی ہے کہ ہم ذمہ داری سے دور بھاگتے ہیں اور آزادی کی گہار لگاتے ہیں۔سیگمنڈ فرائڈ نے بڑی اچھی بات کہی ہے:

"Most people do not really want freedom, because freedom involves responsibility and most people are frightened of responsibilty”

اکثر لوگ آزادی اس لیے نہیں چاہتے کیونکہ آزادی کے ساتھ ہی ذمہ داری پیدا ہو جاتی ہے اور اکثر لوگ ذمہ داری سے گھبراتے ہیں۔ اس کو اگر اظہار رائے کی آزادی سے جوڑ کر دیکھیں تو آج کا منظر نامہ بالکل اس کے برعکس نظر آئے گا۔ آج کسی کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہی نہیں ہے۔ میڈیا میں کچھ بھی دکھا دیا جاتا ہے۔ قلم کسی کی بھی تحقیر میں اٹھ جاتا ہے۔ سماج میں لوگوں پر اس کے کیا منفی اثرات مرتب ہو رہیں اس کی فکر کسی کو نہیں۔ مطلق آزادی کی اس سوچ سے تشدد کا جو ماحول پیدا ہو رہا ہے اس کے بارے میں کوئی نہیں سوچتا۔ جب ٹوکا جاتا ہے کہ بھائی آپ اپنی آزادی کا غلط فائدہ اٹھا رہے ہیں تو اظہار رائے کی آزادی کے نام پر واویلا شروع ہو جاتا ہے۔جب تک ہم اپنے فرائض اور ذمہ داری سے دور بھاگیں گے اظہار رائے کی آزادی کا غلط استعمال ہوتا رہے گا۔ ہمیں سب سے پہلے اپنے فرائض اور اپنے اوپر عائد ہونے والی ذمہ داریوں کا احساس ہونا چاہئے نہ کہ اپنے حقوق کا۔ اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ہم اظہار رائے کی آزادی کا استعمال ایک بہتر سماج کی تعمیر کے لیے کرسکتے ہیں۔

 

 

(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں    https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

Home Page

 

adabi meerasadabi miraasadabi mirasادبی میراث
0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
ایک ملک ایک قانون – پروفیسر مظہر آصف
اگلی پوسٹ
شہر اور گاؤں میں سیلاب: انسان کی اپنی پیدا کردہ مصیبت – ڈاکٹر صفدر امام قادری

یہ بھی پڑھیں

سوال اچھا ہے، جواب نہیں – محمد ریحان

اگست 7, 2023

آپ ہر انسان کو خوش نہیں کر سکتے...

جولائی 19, 2023

شہر اور گاؤں میں سیلاب: انسان کی اپنی...

جولائی 16, 2023

ایک ملک ایک قانون – پروفیسر مظہر آصف

جولائی 15, 2023

تنقید کا استقبال کریں – محمد ریحان

جولائی 13, 2023

ریاست مغربی بنگال کی طرف سے اعلامیہ، بنگلہ...

جولائی 12, 2023

سننے کی عادت ڈالیں – محمد ریحان

جولائی 9, 2023

تہواروں کا جشن اور تنازعات دَر تنازعات کا...

جولائی 2, 2023

بعد از قربانی:اہل ایمان سے قربانی کے مطالبے...

جولائی 1, 2023

قربانی کیجئے،لیکن آداب کے ساتھ! – ڈاکٹر محمد...

جون 28, 2023

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (178)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (105)
  • تخلیقی ادب (555)
    • افسانچہ (28)
    • افسانہ (181)
    • انشائیہ (16)
    • خاکہ (34)
    • رباعی (1)
    • غزل (135)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (25)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (122)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (954)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (488)
      • تجزیے (12)
      • شاعری کے مختلف رنگ (208)
      • غزل شناسی (179)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (8)
      • نظم فہمی (78)
    • صحافت (43)
    • طب (13)
    • فکشن (370)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (194)
      • فکشن تنقید (12)
      • فکشن کے رنگ (23)
      • ناول شناسی (138)
    • قصیدہ کی تفہیم (14)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (38)
  • کتاب کی بات (421)
  • گوشہ خواتین و اطفال (93)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (1,832)
    • ادب کا مستقبل (110)
    • ادبی میراث کے بارے میں (8)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (27)
    • تعلیم (28)
    • خبر نامہ (729)
    • خصوصی مضامین (97)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (215)
    • فکر و عمل (112)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (258)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں