‘ادبی میراث’ ایک ادبی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ کا مقصد ادب کی اعلیٰ قدروں کی ترویج کے ساتھ یونیورسٹی میں رائج اردو نصاب اور اس سے متعلق مواد کی فراہمی ہے۔ابھی یہ ویب سائٹ اپنے ابتدائی مرحلے میں ہے ، اردو ادب کی اس ویب سائٹ پر مضامین/ کہانیاں/ شاعری/اور دیگر اصناف کا اضافہ کیا جاتا رہے گا۔آپ ہمیں کسی مشورے سے نوازنےاور مضامین/ کہانیاں/ شاعری/اور دیگر اصناف فراہم کرنا چاہتے ہیں تو ہم سے ضرور رابطہ کریں۔ ادارہ آپ کی محبتوں کا شکرگزار رہے گا۔آپ کے تعاون کے بغیر اس ویب سائٹ کو بہتر بنانا مشکل ہے۔
بانیان:
اس ویب سائٹ کے بانیان ڈاکٹر نوشاد منظر اور سمیہ محمدی ہیں۔ ڈاکٹر نوشاد منظر نے شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ ان کا تعلق شاہ پور بگھونی سمستی پور سے ہے۔ نوشاد منظر کی ابتدائی تعلیم مدرسہ اسلامیہ، شاہ پور بگھونی میں ہوئی، بعد ازاں وہ پٹنہ گئے جہاں آر پی ایس کالج سے انھوں نے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد جامعہ کا رخ کیا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ سے انھوں نے بی اے تا پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کی۔ اب تک ان کی دو کتابیں، تین درجن سے زائد مضامین اور درجنوں تبصرے شائع ہوچکے ہیں۔ انھوں نے دو درجن سے زائد قومی اور بین الاقومی سیمیناروں میں شرکت کی ہے۔ اس کے علاوہ انھوں نے چند مضامین اور کہانیوں کے ترجمے بھی کیے ہیں۔
سمیہ محمدی شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ریسرچ اسکالر ہیں۔ ان کی پوری تعلیم جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئی ہے۔ ان کے اب تک کئی اہم مضامین اور تبصرے شائع ہوچکے ہیں۔ بنیادی طور پر ان کا تعلق بہار کے دربھنگہ سے ہے۔
پالیسی:
یہ ویب سائٹ اردو داں عوام بالخصوص طلبا کو جانکاری اور مواد فراہم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ اس ویب سائٹ کےذریعہ یہ کوشش کی جائے گی کہ بھروسہ مند، وسیع اور سچی اطلاع فراہم کی جائے۔ مختلف جگہوں پر دوسری ویب سائٹس اور یوٹیوب چینلز کے ہائپرلنک/ لنکس بھی دیے جائیں گے تاکہ طلبا اپنی ضرورت کے مطابق ان سے استفادہ کرسکیں۔ مگر ادارہ ان ویب سائٹس پر موجود مواد کی معتبریت کا ضامن نہیں ہوگا۔ ان ویب سائٹس پر پیش کیے گئے خیالات سے ادارہ کا متفق ہونا بھی ضروری نہیں ہے۔ ان لنکس کو دینے کا واحد مقصد طلبا برادری کو زیادہ سے زیادہ مواد فراہم کرنا ہوگا۔ہماری کوشش ہوگی کہ اس ویب سائٹ (ادبی میراث) کو مواد اور مشمولات کی سطح پر بہتر سے بہتر بنایا جاسکے تاکہ اس کی افادیت میں لگا تار اضافہ ہو۔