Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
افسانہ کی تفہیم

اکیسویں صدی کے ناولوں میں  دیہی اور شہری زندگی کا تصادم – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

by adbimiras جولائی 9, 2024
by adbimiras جولائی 9, 2024 0 comment

 

شہری اور دیہی زندگی کا تصادم عام طور پر دو مختلف طرز زندگی کے پروردہ افراد کے درمیان کلچرل، سماجی، اقتصادی، اور زندگی کے دیگر پہلوؤں کا نتیجہ ہوتا ہے۔یہ تصادم مختلف وجوہات پر مبنی ہوتے ہیں ۔ مثال کے طور پر ایک ڈرامائی مکالمہ آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں:

ایک شخص  عدالت  کے کٹگھڑے میں کھڑا ہے، اس پر الزام عائد ہے کہ وہ گاؤں کےسڑک کی چوری کرتا ہے جسے کرتے ہوئے اس گاؤں کے سرپنچ نے اسےرنگ ہاتھوں پکڑا ہے۔ جب  اس سے پوچھا جاتا ہے کہ  اس نے یہ چوری کیوں کی تو اس کا جواب سن کر  حیرت بھی ہوتی ہے اور انسان اس کی باتوں پر غور کرنے کے لئے مجبور بھی ہو جاتا ہے۔  وہ  جج  کے سامنے اعتراف کرتا ہےکہ  ہاں میں نے سڑک کی چوری کی   ہے۔چوری کا جواز  بھی حیران کرنے والا ہے ۔وہ کہتا ہے کہ جج صاحب ہم نے  سر پنچ  جی سےاچھے اسکول اور اچھے اسپتال مانگے تھے مگر انہوں نے اچھی سڑک دے دیں کہ جاؤ  شہر جا کر اپنا علاج کراؤاوراپنے بچوں کو وہیں  جا کر پڑھاؤ ، جج صاحب سڑک  گاؤں میں آئی تھی  سہولت لانے کے لئے پر یہ سڑک گاؤں  کی خوشیاں ہی لے کر چلی گئی ۔آج گاؤں کے آنگن میں بوڑھے بزرگ چارپائی پر بیٹھے بچوں کی راہ تک رہے ہیں جنہیں یہ سڑک گاؤں سے شہر لے کر چلی گئی۔   جج صاحب سڑک گاؤں آئی تو اکیلے نہیں آئی تمام بلڈر اور زمین مافیہ کو ساتھ لیکر آئی ۔یہ مافیہ بھولے بھالے کسانوں سے سستے داموں میں زمین لیکر پچیس منزلہ بلڈنگیں بنا دی اور شہریوں کو کہا کہ یہاں آ  کر رہیے اور گاؤں کی  صاف اور کھلی فضا کا مزہ لیجئے۔ وہ شہری بھی اکیلے نہیں آئے وہ اپنے ساتھ اے۔ سی، موٹر، اور نہ جانے کیا کیا چیزیں لیکر آئے ۔جج صاحب پانی کا لیبل اتنا نیچے جا چکا ہے کہ ہینڈ پنپ سوکھے پڑے ہیں، کھیتوں میں ہل نہیں چل رہے ہیں،زمینیں بنجر ہو چکی ہیں۔گاؤں اب گاؤں کہاں رہا، ساری جوان پیڑھی تو اب زمین بیچ کر شہر جا رہی ہے۔

جج اس کی ان باتوں کو سن کر کہتا ہے کہ کسی بھی ملک کے لئے سڑک ترقی کی نشانی ہوتی ہے۔ ان سب حالات کے   لئےتم سڑک  کو مورد الزا م ٹھہرا رہے ہو؟ جواباً وہ پھر کہتا ہے جج صاحب ترقی کا بھی ایک تناسب اور میزان ہوتا ہے ترقی سمت اور رفتار  متعین کرتی ہے  ،شکل و صورت  نہیں بدلتی ،آ ج کوئی بھی اپنے بچے کو اچھا انسان   بنانے کے لئے  اسکول نہیں بھیج رہا ہے بلکہ بڑا آدمی بنانے کے لئے پڑھا رہا ہے۔ کامیاب ہونے کی یہ پہچان ہو گئی ہے کہ کس نے کتنا پیسہ کمایا ہے۔ گاؤں کے لوگ تو بھولے تھے کم میں بھی صبرکر لیتے  تھے۔ اس سڑک نے ان  کی اخلاقیات کو بھی بدل دیا ہے۔ جج صاحب گنہگار میں نہیں ہوں یہ سڑک ہے ۔ اگر یہی حال رہا تو اسی سڑک کے راستے سارے شہر ہمارے گاؤں پر قبضہ کر لیں گےاور لگ بھگ کر ہی چکے ہیں  ۔پھر نیم کی ٹھنڈھی چھاؤں کھیتوں میں چلتے ہل ہم صرف کتابوں میں پڑھیں گے۔ ہندوستان ایک زراعت اساس ملک (کرشی پردھان ملک)تھا صرف ایسی باتیں کہی جائیں گی اپنی زمین کو ماں کہنے والے لوگ مرغے  کے دربے جیسے مکان میں رہ ر ہےہیں بدیشی کھانا بدیشی پہناوا بدیشی چال چلن ہم صرف نام کے ہندوستانی رہ گئے ہیں ۔غریبوں کی زندگی جانوروں سے بد تر ہو جائے گی کیوں کہ شہروں میں بدیسی جانور مہنگی گاڑیوں میں گھوم رہے ہیں  اور ہمارے پالتو جانور  گلیوں میں کوڑے اور پالی تھین کھا رہے  ہیں۔  اس سے پہلے کہ ہم غریبوں کی زندگی بدتر ہو جائے ہمارے گاؤں سے سڑک ہٹا دیجئے۔ ہمیں نہیں چاہیے سڑک۔ اس   دلیل کو سن کر جج نے یہ فیصلہ دیا کہ ملزم کی دماغی حالت اچھی نہیں ہے اس لئے اسے نفسیاتی اسپتال میں داخل کیا جائے ۔

ناول نگاروں نے ابتدا سے  ہی  دیہی اور شہری طرز زندگی کے معاملات کو اپنے ناولوں میں برتا ہے۔ مگر یہ موضوع  کسی  نا ول میں بالواسطہ اور کہیں  بلا واسطہ طور پر آیا ہے۔ اکیسویں صدی کے ناولوں میں شہری اور دیہی زندگی کے مسائل اولین دور کے مسائل سے بالکل  جدا  اور الگ تو نہیں ہیں مگر   وقت گزرنے کے ساتھ مسائل بدل جاتے ہیں اور ان کی نوعیت بھی ۔  شروع کے ناولوں کے مقابلے میں اب جو ناول لکھے جا رہے ہیں ان  کے مسائل بھی الگ قسم کے ہیں ۔ اکیسویں صدی کے ناولوں میں جو مسائل موضوع کا حصہ بنتے  ہیں وہ زیادہ تر انفرادی ہیں چاہے وہ شہر میں رہنے والے شخص کے ہوں یا گاؤں کے رہنے والے کسی آدمی کے ۔ یہاں یہ ذکر بھی کر ہی دوں  کہ  کسی مسئلے کا ذاتی یا شخصی ہونا بھی در اصل نئے دور کی  پیداوار ہے۔  اب کسی ایک انسان کا مسئلہ اس کا اپنا مسئلہ ہوتا ہے۔پہلے مسئلہ کسی کا بھی ہوتا تھا اسے اجتماعی مسئلہ تصور کیا جاتا تھا اور لوگ مل کر حل تلاش کرتے تھے۔ اب بھائی بھائی کے مسئلے کو اپنے سے الگ مانتا ہے۔     اب ایک بھائی کتنی آسانی سے اپنے بھائی سے یہ کہہ دیتا ہے کہ بھائی یہ تمہارا مسئلہ  ہےتم خود دیکھ لو۔ دوسرے رشتے کا تو خیر کوئی ذکر ہی نہیں۔

دیہی اور شہری طرز زندگی کا تصادم  باضابطہ طور پر ناول میں نظر نہیں آئے گا۔   ناول میں شہر کے مسائل اور گاؤں کی پریشانیوں کا ذکر ہوتا ہے۔   ناول نگار اس فرق کو دکھانے کے لیے ناول میں گاؤں کے کسی کردار کو رکھ دیتا ہے، جو عام طور پر کسان ، غریب، انپڑھ یا گھریلو قسم ہوتا ہے۔ شہر کے ماحول کی عکاسی کرنے کے لیے کسی ایسے کردار کو ناول میں جگہ دیتا  ہے جس کی پرورش اور تعلیم  شہر میں ہوتی ہے ۔   دونوں کے اپنے اپنے مسائل ہیں، معاش کو لیکر یا کوئی اور مسئلہ۔ گاؤں کا یا گاؤں میں رہنے والے انسان   کاایک مسئلہ  ،ہم نے اوپر کے مکالمہ دیکھ ہی لیا۔ شہر میں چونکہ شرح خواندگی زیادہ ہے اس لیے یہاں مسائل بھی دوسرے  طرح  کےہوتے ہیں۔ حسین الحق کے ناول اماوس میں خواب کا ایک اقتباس دیکھیں:

"اس رات اسماعیل کو بہت دیر تک نیند نہیں آئی۔ پہلی مرتبہ اس کو اپنے پیشےسے اکتاہٹ محسوس ہوئی۔ یہ کیسی نوکری ہے جس میں غنڈہ بد معاش جاہل لفنگا  سب گھس جاتا ہے۔ اگر اسی طرح لکچرر پروفیسر بنا جا سکتا ہے تو اتنی محنت ، اپنے سجکٹ کے بارے میں حاصل کی جانے والی مہارت، برسہا برس سے دن کا چین اور رات کا آرام حرام کر کے سارا شوق مارکر کوڑی کوڑی بچا کر، اپنے  سبجکٹ میں آنے والی نئی نئی کتابیں خریدنے کی اور گئی رات تک جاگ جاگ کرپڑھنے کی کیا ضرورت تھی؟ سب محنت کرنے والے گدھے ہوئے ، ارون بھائیہ جیسے لوگ ہی عقلمند ہوئے نا، ہلدی لگی نہ پھٹکری رنگ آیا چوکھا۔“ (ص 139)

چونکہ  ناول ایسی صنف ہے جس میں  موضوعات کا تنوع  پایا جاتا ہے اور یہ ناول نگار کے مشاہدات کا مظہر  بھی ہوتا ہے۔  اس  ناول میں ناول نگار نے تعلیمی اداروں میں پیدا ہو نے والی صورت حال کوپیش کیا ہے۔ جامعات اور بڑی بڑی دانش گاہوں اور اداروں میں کس طرح رشوت خوری اور اقربا پروری ہوتی ہے۔ صلاحیت کے بجائے طاقت،  غنڈہ گردی، پیسہ اور سیاست کا چلن عام ہے۔ تقرری  میں رشوت دینے والے کو کامیابی مل جاتی ہے۔ اس کرپشن کی وجہ سے    کالجوں سے علم غائب  ہو رہا ہے اور یہ معاصر دور کا ایک بڑا المیہ ہے۔ اس کے خطرناک اثرات دھیرے دھیرے نظر آنے لگے ہیں۔

ہمیں یہ معلوم ہے کہ دیہی علاقوں میں اقتصاد کی بنیاد  زراعت پر ہوتی ہے اور یہی زراعت کا پیشہ دیہی زندگی کی خصوصیت ہے۔جبکہ شہری علاقوں کی پہچان تجارت اور صنعتی  کام سے ہوتی  ہے ۔ اس سبب سے شہری اور دیہی علاقوں میں اقتصادی  فاصلے کا وجود ہوتا ہے جو تصادم کی بنیاد بنتا ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں  ایک دوسرے سےمختلف ثقافتی زندگی ہوتی ہے۔ دیہی علاقوں میں قدیم روایات اور ثقافت کی قدر  ہوتی ہے، جبکہ شہری علاقوں میں  جدید طرز  زندگی کو فوقیت دی جاتی ہے۔ شہروں میں بڑی آسانی سے باہر کی چیزیں درآمد کی جاتی ہیں، ان میں ظروف کے ساتھ باہر کے طور طریقے بھی درآمد ہوجاتے ہیں اور آسانی سے کھپ جاتے ہیں۔ جب کہ گاؤں میں ہر چیز کو رواج دینا آج بھی مشکل ہے۔ کیونکہ وہ اپنی مٹی سے جڑے ہیں۔   یہ فرق  عقل و فہم کےتصادم کی بنیاد بنتا ہے۔ قدیم رسم و روایت کو  پیش کرتا ہوا  صغیر رحمانی کے ناول تخم خون کا ایک اقتباس ملاحظہ کریں:

” ٹینگربرآمدے میں پہنچ کر کھڑا ہو گیا اور پنڈت جی کے منہ سے پھوٹ رہے اشلوک کو غور سے سننے لگا۔ اس پر نظر پڑنے پر پنڈت جی چپ ہوئے تو اس نے پوچھا۔مالک اس کا متلب کا ہوا ؟ مطلب ؟ یعنی ارتھ ؟ اس کا ارتھ یہ ہوا کہ ” جنم لیتے ہی براہمن پرتھوی پر شریسٹھ ہے کیوں کہ وہ دھرم کی رکشا کر سکتا ہے۔ پرتھوی پر جو کچھ بھی ہے، وہ سب کچھ براہمن کا ہے۔ برہما کے مکھ سے اتپن ہونے کی وجہ سے وہ پرتھوی پر کے سارے دھن کا ادھیکاری ہے اور دوسرے سارے لوگ براہمن کی دیا کی وجہ سے سبھی چیزوں کا بھوگ کرتے ہیں۔ اگر براہمن نندت کرموں میں لگا ہوا ہو تو بھی ہر طرح سے پوجنے کے قابل ہے کیوں کہ براہمن سب سے اتم دیوتا ہے۔

اور مالک ، ہمارے لیے کا لکھا ہے؟ تمھارے لیے ؟ ہاں تمہارے لیے بھی لکھا ہے نا ویسر بدھ برہمخ شود را دیویو پادانم چریت نہ ہی تسیاستی کنچت سوم مرتر ہار یہ دھنو ہی سی یہ کتاب نہیں، سفورھان سے لیکر پنڈت جی کے چہرے کی چمک بڑھ گئی تھی ۔ ”

اس کا متلب کا ہوا مالک؟” اس کا ارتھ ہوا کہ براہمن کے لیے اچت ہے کہ وہ شودر کا دھن بنا کسی بھئے یا سنکوچ کے لے لے کیوں کہ شودر کا اپنا کچھ بھی نہیں ہے۔ اس کا دھن اس کے مالک کے دوارا حرن کرنے کے قابل ہے… ای کیسی کتاب ہے مالک۔ (تخم خوں میں 111-110)

شہری علاقوں میں تعلیمی مواقع زیادہ ہوتے ہیں ۔ اور تعلیم یافتہ ہونے کا معیار بھی بالکل جدا ہے۔ دیہی علاقوں میں تعلیم کی کمی ہوتی ہے اور وہاں کے لوگوں کو تعلیم کے رسمی مواد تک رسائی  بھی  مشکل   سےہوتی ہے۔اس سبب سے شہری اور دیہی علاقوں میں تعلیم کے  معاملات یکسر جدا ہیں ہے۔ تہذیبی اور اخلاقی اعتبار سے بھی  دونوں جدا ہوتے ہیں اس فرق سے اشخاص کی زندگیوں میں تصادم پیدا ہوتے ہے۔ مشرف عالم ذوقی کے  ناول مرگ انبوہ کا ایک اقتباس دیکھیں  جو شہری زندگی میں رہنے والی نئی پیڑھی کی زندگی کی عکاسی کرتا ہے:

"ممنوعہ اور غیر ممنوعہ کی بحث سے یہ نسل نہیں الجھتی ۔یہاں values بدل گئے ہیں۔ جینے کا نظریہ بدل چکا ہے۔ پرانے زمانے کا بہت کچھ ہمارے لیے ڈسٹ بن میں ڈالنے جیسا ہے۔ یہ تبدیلیوں کا وقت ہے۔ گیت سنگیت بدل گئے ۔ انفارمیشن ٹکنالوجی کے اس عہد میں جان ابراہم سے لے کر بریٹنی اسپیر تک ہمارے بیڈ روم میں داخل ہو چکے ہیں۔ اس لیے ہماری تہذیب کی کتاب میں سب کچھ Rock ہے اس لیے Cool ہیں ہم ۔ ” (ص: 24)

فلسفہ عام طور پر فکری اور انسانی طرز زندگی کے بارے میں پیچیدہ سوالات اور تصورات کا مطالبہ کرتا ہے ۔ شہری اور دیہی زندگی دو مختلف معیارات پر مبنی ہوتی   ہے۔  دیہی زندگی کو عام طور پر قدیم معاشیات کے ساتھ منسلک  کیا جاتاہے جبکہ شہری زندگی مشین اور ٹکنالوجی کی دنیا کا حصہ ہوتی ہے۔فلسفے کی نگاہ سے، یہ تصور کرنا کہ کونسا طرز زندگی انسان کی طبیعت کے مطابق ہےتصادم کی بنیاد بنتا ہے۔انسانی اتحاد اور انفرادیت شہری زندگی اور خودی کی ترویج کرتی ہے جبکہ دیہی زندگی مشترکہ زندگی کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ یہ سوال کرنا کہ انسان کی حیاتی ضروریات اور معاشرتی تعلقات کس طرح کے ہونے چاہئے،   مسائل پیدا کرتاہے۔دیہی زندگی قدرتی جگہوں کا احترام کرتی ہے اور اخلاقی اصول پر زور دیتی ہے جبکہ شہری زندگی قانونی تصورات کے تحت چلتی ہے۔ان دونوں کی طرف سے اخلاقی اور انسانی حقوق کے تصورات میں ایک  تصادم پیدا ہوتا ہے۔

ان تصادم کےحل کی لئےعام طور پر تفکر، توازن، اور تفہیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ انفرادی اوراجتماعی سطح پر زندگی کے تصورات کو قبول کرنا اہم ہوتا ہے تاکہ تصادم کو کم کیا جا سکے اور لوگ اپنی زندگیوں کو بہتر بنا سکیں۔اکیسویں صدی کے ناول نگاروں نے ان مسائل کو اپنے  ناولوں میں   پیش کرنے  اور اس کے ذریعہ سے حل کرنے کی کوشش بھی کی ہے  محولہ بالا سطور میں جتنے  ناول کے اقتباسات پیش کئے گئے ہیں ان میں دیہی اور شہری زندگی کے تصادم کو پیش کیا گیا ہے چونکہ ناول کا فن thematicنہیں ہوتا  ہےبلکہ  اس میں مختلف موضوعات کا تنوع  پایا جاتا ہے۔ اس لئے یہ کہنا  میرے لئے مشکل ہے کے پیش کردہ موضوع کسی ایک ناول میں پوری طرح سے سمٹ آیا ہے۔

 

 

 

(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں    https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

Home Page

 

adabi meerasadabi miraasadabi miraszahid nadeem ahsanادبی میراثاکیسویں صدی میں اردو ناولزاہد ندیم
0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
ساحر کی نظمیں: سماجی اور تہذیبی تناظر – پروفیسر کوثر مظہری
اگلی پوسٹ

یہ بھی پڑھیں

عزیز احمد کی افسانہ نگاری! وارث علوی

اپریل 12, 2025

اکیسویں صدی کی افسانہ نگارخواتین اور عصری مسائل...

مارچ 21, 2025

ہمہ جہت افسانہ نگار: نسیم اشک – یوسف...

جنوری 15, 2025

ڈاکٹر رُوحی قاضی : ایک فراموش کردہ افسانہ...

نومبر 25, 2024

اکیسویں صدی کے افسانے – ڈاکٹر عظیم اللہ...

ستمبر 15, 2024

افسانہ ‘ عید گاہ’ اور ‘عید گاہ سے...

اگست 7, 2024

اندھیری آنکھوں کے سامنے سورج اُگانے والا افسانہ...

اگست 4, 2024

جوگندر پال کا افسانہ ‘پناہ گاہ’ ایک جائزہ...

جولائی 14, 2024

اجتماعی تہذیب اور افسانہ – انتظار حسین

جون 12, 2024

انیلہ افضال کا  افسانہ "الفیل”: تنقیدی جائزہ – ڈاکٹر...

مئی 28, 2024

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (116)
  • تخلیقی ادب (592)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (200)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,037)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (531)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (203)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (401)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (213)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (471)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,124)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (32)
    • تعلیم (33)
    • خبر نامہ (894)
    • خصوصی مضامین (125)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (228)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (66)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں