کسی بھی ملک میں جب نئی تعلیمی پالیسی مرتب کی جاتی ہے تو تعلیم کی مختلف سطحوں کا متعدد جہتوں سے جائزہ لیا جاتا ہے۔ موجودہ اور آنے والی تعلیمی ضرورتوں کو سامنے رکھا جاتا ہے اور سابقہ پالیسیوں کی کوتاہیوں اور ناکامیوں کے پیش نظر ایسا لائحہ عمل تیار کیا جاتا ہے تا کہ سابقہ خامیوں کو دور کیا جا سکے۔ موجودہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کافی غوروخوض کے بعد عوام کے سامنے پیش کی گئی ہے۔ حتمی پالیسی کے وجود میں آنے سے پہلے 2019 میں اس کا مسودہ پیش کیا گیا اور کافی غوروفکر، بحث و تمحیص اور ماہرین کی آرا کے بعد اس کو حتمی شکل دی گئی۔قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے وژن کے مطابق نئی نسل کو ایسی تعلیم فراہم کرنا ہے جس سے ہمیں ہندوستانی ہونے پر فخر ہو۔طلبا کو صرف نظریاتی ہی نہیں بلکہ اعمال و دلائل کے ساتھ ساتھ علم، ہنرمندی، اقدار اور فکر میں بھی ایسا انسان ہونا چاہئے جو انسانی حقوق، دائمی ترقی، مثبت طرز زندگی اور عالمی بھلائی کے لئے پر عزم ہو۔ ظاہر ہے ان اصولوں کی بنیاد ابتدائی بچپن کی تعلیم میں ہی پڑتی ہے۔ اس لئے قومی تعلیمی پالیسی 2020 نے ابتدائی بچپن کی نگہداشت اور تعلیم کی ذمہ داری کے لئے حکومتی منصوبہ تیار کیا ہے۔
ماہرین نفسیات و تعلیم کا ماننا ہے کہ بچوں میں چھ سال کی عمر تک85 فیصد ذہنی نشوونما ہو جاتی ہے اور یہی عمر ان کے جسمانی نشوونما کے لئے بھی بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔بچوں کی ذہنی و جسمانی نشوونما کی اہم منزل پر تعلیم کا معقول انتظام نہ ہونا ایک افسوسناک سماجی رویہ ہے۔حالانکہ اس رویے کے پیچھے سماج کے علاوہ معاشی، معاشرتی اور انتظامی خامیاں بھی شامل ہیں۔تاہم ہندوستان جیسے وسیع و عریض ملک میں ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم کا بہتر انتظام نہ ہونے کیپس پشت ایک اہم سماجی مسئلہـ ـ ’غربت‘ ہے۔قومی تعلیمی پالیسی2020 نے اس اہم ترین تعلیمی و پرداختی مسئلے کی طرف توجہ کرتے ہوئے بچوں کی اس بنیادی ضرورت اور حقوق کی تکمیل کی طرف ایک اہم قدم اٹھا یا ہے۔
رواں اسکولی ڈھانچے 10+2 سسٹم کے تحت ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم کا کوئی منظم اور با ضابطہ انتظام نہیں ہے۔اس سسٹم کے تحت ابتدائی اسکولی تعلیم کا آغاز جماعت اول میں6سال کی عمر سے ہوتی ہے۔ قومی تعلیمی پالیسی2020نے موجودہ تعلیمی ڈھانچے میں تبدیلی کرتے ہوئے 5+3+3+4 کا نیا تعلیمی خاکہ تیار کیا ہے۔ اس نئے تعلیمی نظام کے تحت تعلیم کا پہلا مرحلہ ECCE یعنی ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم پر مبنی ہوگا۔ حالانکہ ہمارے ملک میں بچپن کی نگہداشت اور تعلیمی تیاری کے لئے آنگن باڑی، بال واڑی اور اسی قسم کے دوسرے مراکزو ادارے موجود تو ہیںلیکن اس کے باوجود کروڑوں بچے معیاری ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم سے اب بھی محروم ہیں۔ ان میں زیادہ تعداد پچھڑے اور کمزور طبقات کے بچوں کیہے کیوں کہ شہری علاقوں اور بعض دیہی علاقوں میں نرسری اسکول میں اس عمر کے بچوں کی تعلیم کا انتظام تو ہے لیکن ان اسکولوں میں متوسط اور اعلی طبقے کے بچے ہی داخل ہوپاتے ہیں۔ کمزور طبقہ ان اسکولوں کی مہنگی فیس ادا کرنے کا متحمل نہیں ہے۔ اس لئے تعلیمی پالیسی 2020نے ECCE سسٹم کو ملک گیرپیمانے پر ہمہ گیر اور معیاری بنانے کا انتظام کرنے کے لئے ایک مضبوط تعلیمی سسٹم کی تشکیل نو کا منصوبہ تیار کیا ہے تاکہ2030 تک سبھی بچوں کودرجہ اول میں داخل ہونے کے لائق تیار کیا جا سکے۔
قومی تعلیمی پالیسی 2020نے ماہرین سے گفت و شنید اور کافی غوروخوض کے بعد صفر سے آٹھ (0-8)سال تک کے بچوں کے لئے نصابی گائڈ لائن تیار کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پالیسی کے مطابقEarly Childhood Care and Education (ECCE) کے لئے جو نصابی خاکہ تیار کیا جائے گا وہ مثالی ، کثیر رخی، کثیر سطحی اور کھیلوں، مشغلوں، سرگرمیوں و جستجو پر مبنی اکتسابی خاکہ ہوگا۔جس کے تحت حروف تہجی، ابتدائی زبان دانی، عددشماری، رنگ،Shapes، معمے ،Puzzles،استدلالی سوچ ، مسائل کا حل، ڈرائنگ، پینٹنگ، Visual Arts، کرافٹس،ناٹک، کٹھ پتلی کا رقص، ہلکی موسیقی جیسی سرگرمیوں پر مرکوز تعلیم دی جائے گی۔ اس کے علاوہ نیک سیرت و عادات، مثبت سوچ سمجھ، ماحولیاتی تحفظ ، انفرادی و اجتماعی اقدار، صحت وصفائی اور امداد باہمی جیسی اہم اقدری مشغولیات کو بھی شامل کیا جائے گا۔غرض کہ ECCEکی تکمیل پر بچہ ذہنی و جسمانی اور جذباتی و اقداری تعلیم و تربیت سے معمور ہونے کے ساتھ ساتھ ابتدائی زبان دانی، عام عدد شماری اور اپنے ماحول کا شعورحاصل کر سکے گا۔
مذکورہ مقاصد کی تکمیل کے لئے NCERT قومی تعلیمی پالیسی 2020کی ہدایات کے مطابق ایک نصابی و درسیاتی خاکہ تیار کرے گا جو ابتدائی بچپن کی نگہداشت اور تعلیم کی رہنمائی پر مبنی ہوگا۔پالیسی کے مطابق NCERT کے ذریعہ تیار کیا گیا خاکہ National Curricular and Pedagogical Framework for Early Childhood Care and Education (NCPFECCE) کے نام سے جانا جائے گا۔یہ فریم ورک دو ذیلی حصوں پر مشتمل ہوگا۔ پہلا حصہ صفر سے تین 0-3) (سال تک کے بچوں کے لئے اور دوسرا حصہ تین سے آٹھ3-8) (سال تک کے بچوں کے لئے۔ یہ فریم ورک قومی و بین الاقوامی سطح پر تحقیق و تصدیق شدہ معیارکی بنیاد پر مثالی ہوگا۔اس فریم ورک میں ہندوستان میں صدیوں سے چلی آرہی بچپن کی تعلیم و تربیت کی نصابی سرگرمیوں کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ بالخصوص اس عمر گروپ کے دلچسپیوں کے مطابق آرٹ، کہانیاں ، نظمیں ، کھیل تماشے، گانے، ناٹک اور اسی طرح کی دیگر سرگرمیاں شامل ہوں گی۔اس فریم ورک سے بچوں کے والدین، سرپرست، اساتذہ اور ابتدائی بچپن کی تعلیم وتربیت میں مشغول افراد اور ادارے بھی فائدہاستفادہ کر سکیں گے۔
قومی تعلیمی پالیسی 2020کی ہدایات کے مطابق ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم کے پروگرام کو پورے ملک میں بتدریج معیاری طریقے سے نافذ کیا جائے گا۔سب سے پہلے بالخصوص دور دراز علاقوں، خطوں اور اضلاع کے معاشی و معاشرتی طورپر محروم طبقات کے بچوں تک ECCEکے نظام کو معیاری ڈھنگ سے پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم کے کام میں شامل اداروں مثلا آنگن باڑی مراکز، ابتدائی اسکولوں سے منسلکآنگن باڑی مراکز، موجودہ پری پرائمری اسکول جو 5سے 6سال تک کے بچوں کی تعلیم کا انتظام کرتے ہیں اور ابتدائی تعلیم کے مراکز وغیرہ ان سبھی کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔ ان کو مستحکم کرنے اور فعال بنانے کے لئے تربیت یافتہ افراد/ اساتذہ کا تقرر کیا جائے گا جو ECCE کی سرگرمیوں کو منظم اور بہتر ڈھنگ سے نافذ کر سکیںگے۔ ECCE کے مؤثر اور ہمہ گیر انتظام کے لئے پورے ملک میں آنگن باڑی مراکز کو معیاری سازوسامان اور ماہرو تربیت یافتہ ملازمین و اساتذہ مہیا کرائے جائیں گے۔ ان کی تشکیل نو میں Child Friendly , Eco Friendlyاور پر انبساط تعلیم کے تصورات کو ترجیح دی جائے گی۔ علاقائی تعلیمی اداروں ، ابتدائی تعلیمی اداروں اور آنگن باڑی کے مراکز کے ملازمین و اساتذہ کو آپس میں تبادلہ خیال کے لئے میٹنگ اور ملاقات کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ ان مٹنگ میں اساتذہ اور ملازمین کے علاوہ والدین اور سرپرستوں کو بھی مدعو کیا جائے گا۔
قومی تعلیمی پالیسی 2020نے یہ بھی وضاحت کی ہے کہ ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیمی انتظام کے تحت بچے کی 5 سال کی عمر سے پہلے Preparatory Classes کا نظم کیا جائے گا اور اس کے لئے بال واٹیکا کا انتظام ہو گا۔ یہ کلاس درجہ ایک میں جانے سے پہلے کی کلاس ہوگی اور اس کی نگرانی تربیت یافتہ اساتذہ کے ذریعہ کی جائے گی۔ اس سطح پر کھیل کھیل میں تعلیم، بچے کی وقوفی نشوونماCognitive Development، تأثراتی نشوونما Effective Developmentاور حسی حرکی نشوونما Psychomotor Developmentکی نگہداشت کی جائے گی ساتھ ہی ساتھ بنیادی لسانی خواندگی اور عددشماری خواندگی (Foundational Literacy and Numeracy) پر بھی توجہ دی جائے گی۔ پالیسی کے ہدایات کے مطابق اس سطح پر ابتدائی درجات کے اسکولوں کو ملنے والی تمام سہولتوں مثلا صحت کی جانچ، مڈڈے میل کا انتظام وغیرہ کی سہولت بھی بہم پہنچائی جائے گی تاکہ ہر بچہ پہلی جماعت میں جانے کے لئے ہر لحاظ سے تیار ہو سکے اور اس طرح ECCE کی بنیادپرہمہ گیر معیاری ابتدائی تعلیم کی شروعات ہوسکے۔ ان اقدامات سے بہت حد تک ابتدائی سطح بالخصوص جماعت اول تا پنجم اور جماعت چھسے آٹھ کی سطح پر ہونے والی ترک تعلیم کے تناسب کو بتدریج کم کرکے صفر پر لایا جا سکے گا۔
ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم کو معیاری و ہمہ گیر بنانے کے لئے قومی تعلیمی پالیسی 2020نے NCERT کے ذریعہ تربیت مہیا کرانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔اس کے لئے موجودہ آنگن باڑی مراکز کے ملازمین اور اساتذہ کو منظم طریقے سے NCERT کے ذریعہ تیار کئے گئے نصابی خاکہ اور درسی مواد کے ذریعہ تربیت فراہم کی جائے گی۔ 10+2 یا اس سے زیادہ تعلیم یافتہ ملازمین اور اساتذہ کے لئے چھ ماہ کا ECCE تربیتی پروگرام کرایا جائے گا جب کہ اس سے کم تعلیم یافتہ ملازمین کے لئے ایک سالہ ڈپلومہ پروگرام کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ یہ سبھی تربیتی پروگرام زیر ملازمت ملازمین کو ان کی خدمات میں خلل پہنچائے بغیر فاصلاتی طرز تعلیم اور ڈیجیٹل و دیگر جدید ترسیلی و تکنیکی ذرائع سے DTH اور اسمارٹ فون کا سہارا لے کر مکمل کیا جائے گا۔ آنگن باڑی مراکز کے ملازمین اوراساتذہ کو Cluster Resource Centre سے جوڑ کر اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ مسلسل جامع جانچ اور ماہانہ مسلسل جانچ کرکے Input وتقویت فراہم کی جائے گی۔ مستقبل میں ان کی بڑی تعداد کی ضرورت کے پیش نظر ریاستی حکومتوں کے ذریعہ انہیں خصوصی تربیت فراہم کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس ضمن میں ضروری سہولتوںکو بہم پہنچانے کے لئے پیشہ وارانہ ماہرین سے لگاتار مشورے لئے جائیں گے اور گاہے بگاہے ان کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ چھوٹے قصبوں ، دور دراز علاقوں، دیہی علاقوں، شہر کی جگی جھونپڑی کے علاقوں کے ساتھ ساتھ قبائلی علاقوں میں بھی ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں گے۔ ان علاقوں میں اس مقصد کی تکمیل کے لئے متبادل اسکولی تعلیم اور ابتدائی مدارس کا انتظام بھی کیا جائے گا مثلا آشرم شالہ اور اس طرح کے دوسرے تعلیمی و بچپن کے نگہداشت کے مراکز وغیرہ۔ECCEکے پروگرام کو بہتر ڈھنگ سے نافذ کرنے کی غرض سے وزارت تعلیم اس کے لئے بنیادی سہولتیں فراہم کرے گی اور ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم کے تعلیمی منصوبے اور نصاب کو مزید تقویت فراہم کرنے کے لئے وزارت تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر محکمے اور وزارتیںمثلاً Women and Child Development (WCD) ، صحت و خاندانی بہبود Family Wlfare (HFW) and Healthاور قبائلی بہبود کے محکمے اور وزارت اس میں تعاون دیں گے۔ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم کی دیکھ ریکھ کے لئے اور اسے مسلسل رہنمائی فراہم کرنے کے لئے ان محکموں ،وزارتوں اور اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ ایک اسپیشل جوائنٹ ٹاسک فورس تشکیل دی جائے گی جو مستقبل میں ECCE کے اغراض و مقاصد کی تکمیل کے لئے سرگرم رہے گا۔غرض کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 نے ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم کی ترویج و ترقی کے لئے اور اس کے بہتر انتظامات کے لئے ممکنہ حد تک کوشش کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ 2030 تک اس کے مقصد کی صد فیصد حصولیابی ہو سکے۔
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |