Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 29, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      خبر نامہ

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      متفرقات

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      متفرقات

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 29, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      خبر نامہ

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      متفرقات

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      متفرقات

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
کتاب کی بات

الہام سے پہلے : اشرف عادل – یونس ڈار

by adbimiras فروری 14, 2022
by adbimiras فروری 14, 2022 0 comment

اردو میں طرحی مشاعروں کی روایت اپنے مخصوص عہد کے بعد تخلیقی زرخیزی کے ساتھ پنپ نہ سکی۔ کیوں اس روایت کے احیا میں ایک جمالیاتی جواز موجود تھا کہ طرح پر کہنا طبعِ شاعر پر جبراً احساس مسلط کرنے کے مترادف ہے اور اس نتیجے میں پیدا ہونے والے شعری سرمائے میں تخلیقی وفور اور بیساختگی کا مزاج اپنی اکمل حالت میں نہیں پایا جاتا۔ لہٰذا شعر، جو کہ سراسر ایک الہامی عطیہ ہے، اسے طبیعت کے جبر کے تحت لفظی کھیل بناتے ہوئے دبانا کسی طرح بھی احسن عمل نہیں ہے۔اس کے علاوہ طرحی نشستوں کی ایک وجہ روزگارِ زمانہ کی پیدا کردہ مصروفیت ہے جس نے فردی یکجائی کے عمل کو روکنے میں مہمیز کا کام کیا۔
لیکن عصرِ حاضر میں سوشل میڈیا کی بدولت نشستوں کا متبادل آنلائن رابطہ بن گیا جس سے مشاعرے کی روایت میں ایک بار پھر زندگی کی رَو پیدا ہوئی۔ یہ خوش آئند بھی ہے اور روایت کا احیا بھی، اس سے فن میں روانی پیدا کرنے کا تجربہ بھی حاصل ہوتا ہے اور ایک وفور اور کیفیت پیدا ہوتی ہے جو کسی بھی شعری تخلیق کے لیے محرک کا کردار ادا کر سکے۔

اشرف عادل وادئ کشمیر سے تعلق رکھنے والے ممتاز شاعر ہیں۔ابھی تک آپ کے دو شعری مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔بہت پہلے "لذتِ گریہ ” کے نام سے آپ کا پہلا شعری مجموعہ شائع ہوچکا ہے۔”الہام سے پہلے”آپ کا دوسرا شعری مجموعہ ہے جو 2021ء کےآخری دنوں یعنی دسمبر کے مہینےمیں منصۂ شہود پر آگیا۔ عادل صاحب کہنہ مشق شاعر ہیں کہ ہر دن فیس بک پر ان کی کم از کم ایک غزل پوسٹ ہوتی رہتی ہے۔زیرِ نظر مجموعہ کی خاصیت یہ ہے کہ یہ مجموعہ آن لائن طرحی فی البدیہ غزلوں پر مشتمل ہے۔گوکہ آپ سے پہلے بھی اردو میں اس طرح کی غزلوں کے مجموعے شائع ہوچکے ہونگے لیکن جہاں تک میری دانست کا تعلق ہے مجھے لگتا ہے کہ وادئ کشمیر میں یہ اس نوعیت کا پہلا شعری مجموعہ ہے۔

تخلیق ایک جاں گسل عمل ہے کہ اس میں خونِ دل کشید کرنے کے بعد ہی مصرعہء تر کی صورت نظر آتی ہے۔ایک طرف یہ تفریق تو دوسری جانب اپنی شاعرانہ شناخت کا معاملہ۔آج کے دور میں مانو جو کچھ بھی نہیں کرتا ہے وہ شاعری کرتا ہے۔گوکہ شعرا کی ایک کثیر تعداد جہاں آج بھی گل و بلبل،ہجر و وصال،حسن و عشق کے روایتی قیود میں محصور ہے،وہیں شعرا میں خاص کر نوجوان نسل روزمرہ کے موضوعات کو برت کرنت نئے تجربات بھی کررہی ہے کہ کہیں پر ان کو کامیابی تو کہیں پر ناکامی کا سامنا رہتا ہے لیکن ایک گروہ ایسا بھی ہے جو مذکورہ دونوں گروہوں کا سنگم ہے کہ روایت کی پاسداری کے ساتھ ساتھ وہ جدت کو بھی اپنی شاعری کا زیور بنالیتے ہیں اور جدید شاعری کے ایوان کو نئے نئے گل بوٹوں سے سجاتے اور سنوارتے ہیں اور اپنی ایک الگ اور منفرد شناخت قائم کرلیتے ہیں ان ہی شعرا میں اشرف عادل کا نام بھی شامل ہے۔اشرف عادل کی اس انفرادیت کا بین ثبوت ان کا شعری مجموعہ”الہام سے پہلے”ہے۔

” الہام سے پہلے "۶۴ غزلوں پر مشتمل طرحی مصرعوں پر کہی گئی غزلوں کا مجموعہ ہے۔جس کے طرحی مصرعے کلاسیکی شعرا جیسے مصطفی خان شیفتہ، مرزا غالب،مومن خان مومن،آتش،علامہ اقبال سے لیکرجدید دور کے شعرا فیض احمد فیض،ناصر کاظمی،جون ایلیا،سلیم کوثر وغیرہ تک کی غزلوں سے منتخب کیے گئے ہیں۔ان طرحی مصرعوں کو قومی و بین الاقوامی آن لائن فیس بک ادبی فورمز جیسےفورم سائباں، صبا آداب کہتی ہے،بزمِ سخنوراں،فیس بک ٹائمز سپین،عشق نگر،قوسِ قزح ممبئی،بزمِ تخلیق،شمعِ محفل (پاکستان ) موجِ سخن وغیرہ نے وقتاً فوقتاً شعرا کی طبع آزمائی کے لیے منتخب کیاتھا۔اس سلسلے میں اشرف عادل نے بھی اپنے شاعرانہ جواہر دکھائے تو مذکورہ شعری مجموعہ معرضِ وجود میں آیا۔

شعری مجموعہ”الہام سے پہلے "،میں کلاسیکی دور کے شعرا کی اس روایت کی بازیافت کا سراغ ملتا ہے جس کا سب سے پہلا منکر غالباً مرزا غالب تھا کہ ان سے پہلے جب بھی کوئی شاعر اپنا دیوان مرتب کرتا تھا تو دیوان کے ابتدائی اوراق حمد،نعت،منقبت وغیرہ کے لیے مختص ہوتے تھے لیکن غالب نے براہِ راست اپنے دیوان کا آغاز غزل سے کرکے اس روایت کو توڑ دیا تھا،البتہ مذکورہ مجموعہ میں اشرف عادل حمد ونعت سے شروعات کرکے اس صدیوں پرانے رواج کو پھر سے فروغ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔نہ صرف یہ بلکہ وہ تخلیقی سطح پربھی غزل کےکلاسیکی ہاؤ بھاؤ اور رنگ رچاؤ کے پرستار نظر آتے ہیں۔اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ کے یہاں عصری حسیت بالکل بھی نہیں ہے بلکہ کہنا چاہیے کہ وہ جدید دور کی افراط و تفریط کو بھی غزل کی کلاسیکی لَے اور مزاج کے ساتھ منقلب کرتے ہیں کہ خوبصورت کلاسیکی تشبیہات ،تراکیب اور دلکش استعاروں سے بھی جدید دور کی ملمع کاری کا پردہ فاش ہوجاتا ہے۔یادرکھنے کی بات یہ ہے کہ زبان کے معاملے میں داغ دہلوی کا اثرواضح نظر آتا ہے۔وہی آسان، شستہ اور سادہ زبان ہے جس میں داغ دہلوی کی مقبولیت کا راز پوشیدہ ہے۔وہی عشقیہ لہجہ جو اپنے دور کے حالات کی نمناکی کو بھی آئینہ بنادیتا ہے۔یعنی اسی اعلیٰ تغزل کی نشانی اشرف عادل کی غزل بھی ہےجس کی امین داغ دہلوی کی غزل رہی ہے۔داغ سے اس وابستگی کا بین ثبوت زیر نظر کتاب کا انتساب بھی ہے۔اور”تمثیلِ داغ” کے عنوان سےداغ کی زندگی اور عشق پر مبنی مصنف کی ریڈیائی ڈراموں پر مشتمل تصنیف بھی ہے۔

عشق میں اشرف عادل کے ہاں ہجر کا پہلو غالب ہے جو شاید محبت میں ناکامی کا ثمرہ ہے۔جس سے ان کے اندر کا باطنی انہدم ان کی غزل میں ٹھہراؤ اور سنجیدہ پن پیدا کردیتا ہے اور پھر ان کی تخلیقی آگہی میں بصیرت افروز اضافہ کردیتا ہے،جو بے لگام تخیل پرستی سے نہیں بلکہ سنجیدہ غور وفکرسے زندگی کے نگار خانے میں رنگ بھر دیتا ہے۔مذکورہ شاعرہجر کی راتوں سے گھبراتا نہیں ہے بلکہ اُمید کی مشعل لے کر دیدارِ یار کا منتظر ہے۔

تمہارے ہجر کا مزہ اٹھا کے دیکھتے ہیں ہم
چراغ آندھیوں میں اب جلا کے دیکھتے ہیں ہم

یہ چاند غم کا ڈوب ہی جائے گا صبح تک
یہ شام ہے فراق کی پر شام ہی تو ہے

ہجر میں بے لباس حسرتوں،اُمنگوں،
محرومیوں اور اُداسیوں کا انبار پورے مجموعے میں جگہ جگہ ایک طرح کے یادیاتی اسلوب کو جنم دی

 

اشرف عادل وادئ کشمیر سے تعلق رکھنے والے ممتاز شاعر ہیں۔ابھی تک آپ کے دو شعری مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔بہت پہلے "لذتِ گریہ ” کے نام سے آپ کا پہلا شعری مجموعہ شائع ہوچکا ہے۔”الہام سے پہلے”آپ کا دوسرا شعری مجموعہ ہے جو 2021ء کےآخری دنوں یعنی دسمبر کے مہینےمیں منصہ ءشہود پر آگیا۔ عادل صاحب کہنہ مشق شاعر ہیں کہ ہر دن فیس بک پر ان کی کم از کم ایک غزل پوسٹ ہوتی رہتی ہے۔زیرِ نظر مجموعہ کی خاصیت یہ ہے کہ یہ مجموعہ آن لائن طرحی فی البدیہ غزلوں پر مشتمل ہے۔گوکہ آپ سے پہلے بھی اردو میں اس طرح کی غزلوں کے مجموعے شائع ہوچکے ہونگے لیکن جہاں تک میری دانست کا تعلق ہے مجھے لگتا ہے کہ وادئ کشمیر میں یہ اس نوعیت کا پہلا شعری مجموعہ ہے۔
تخلیق ایک جاں گسل عمل ہے کہ اس میں خونِ دل کشید کرنے کے بعد ہی مصرعہء تر کی صورت نظر آتی ہے۔ایک طرف یہ تفریق تو دوسری جانب اپنی شاعرانہ شناخت کا معاملہ۔آج کے دور میں مانو جو کچھ بھی نہیں کرتا ہے وہ شاعری کرتا ہے۔گوکہ شعرا کی ایک کثیر تعداد جہاں آج بھی گل و بلبل،ہجر و وصال،حسن و عشق کے روایتی قیود میں محصور ہے،وہیں شعرا میں خاص کر نوجوان نسل روزمرہ کے موضوعات کو برت کرنت نئے تجربات بھی کررہی ہے کہ کہیں پر ان کو کامیابی تو کہیں پر ناکامی کا سامنا رہتا ہے لیکن ایک گروہ ایسا بھی ہے جو مذکورہ دونوں گروہوں کا سنگم ہے کہ روایت کی پاسداری کے ساتھ ساتھ وہ جدت کو بھی اپنی شاعری کا زیور بنالیتے ہیں اور جدید شاعری کے ایوان کو نئے نئے گل بوٹوں سے سجاتے اور سنوارتے ہیں اور اپنی ایک الگ اور منفرد شناخت قائم کرلیتے ہیں ان ہی شعرا میں اشرف عادل کا نام بھی شامل ہے۔اشرف عادل کی اس انفرادیت کا بین ثبوت ان کا شعری مجموعہ”الہام سے پہلے”ہے۔

” الہام سے پہلے "۶۴ غزلوں پر مشتمل طرحی مصرعوں پر کہی گئی غزلوں کا مجموعہ ہے۔جس کے طرحی مصرعے کلاسیکی شعرا جیسے مصطفی خان شیفتہ، مرزا غالب،مومن خان مومن،آتش،علامہ اقبال سے لیکرجدید دور کے شعرا فیض احمد فیض،ناصر کاظمی، جون ایلیا،سلیم کوثر وغیرہ تک کی غزلوں سے منتخب کیے گئے ہیں۔ان طرحی مصرعوں کو قومی و بین الاقوامی آن لائن فیس بک ادبی فورمز جیسےفورم سائباں، صبا آداب کہتی ہے،بزمِ سخنوراں،فیس بک ٹائمز سپین،عشق نگر،قوسِ قزح ممبئی،بزمِ تخلیق،شمعِ محفل (پاکستان ) موجِ سخن وغیرہ نے وقتاً فوقتاً شعرا کی طبع آزمائی کے لیے منتخب کیاتھا۔اس سلسلے میں اشرف عادل نے بھی اپنے شاعرانہ جواہر دکھائے تو مذکورہ شعری مجموعہ معرضِ وجود میں آیا۔
شعری مجموعہ”الہام سے پہلے "،میں کلاسیکی دور کے شعرا کی اس روایت کی بازیافت کا سراغ ملتا ہے جس کا سب سے پہلا منکر غالباً مرزا غالب تھا کہ ان سے پہلے جب بھی کوئی شاعر اپنا دیوان مرتب کرتا تھا تو دیوان کے ابتدائی اوراق حمد،نعت،منقبت وغیرہ کے لیے مختص ہوتے تھے لیکن غالب نے براہِ راست اپنے دیوان کا آغاز غزل سے کرکے اس روایت کو توڑ دیا تھا،البتہ مذکورہ مجموعہ میں اشرف عادل حمد ونعت سے شروعات کرکے اس صدیوں پرانے رواج کو پھر سے فروغ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔نہ صرف یہ بلکہ وہ تخلیقی سطح پربھی غزل کےکلاسیکی ہاؤ بھاؤ اور رنگ رچاؤ کے پرستار نظر آتے ہیں۔اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ کے یہاں عصری حسیت بالکل بھی نہیں ہے بلکہ کہنا چاہیے کہ وہ جدید دور کی افراط و تفریط کو بھی غزل کی کلاسیکی لَے اور مزاج کے ساتھ منقلب کرتے ہیں کہ خوبصورت کلاسیکی تشبیہات ،تراکیب اور دلکش استعاروں سے بھی جدید دور کی ملمع کاری کا پردہ فاش ہوجاتا ہے۔یادرکھنے کی بات یہ ہے کہ زبان کے معاملے میں داغ دہلوی کا اثرواضح نظر آتا ہے۔وہی آسان، شستہ اور سادہ زبان ہے جس میں داغ دہلوی کی مقبولیت کا راز پوشیدہ ہے۔وہی عشقیہ لہجہ جو اپنے دور کے حالات کی نمناکی کو بھی آئینہ بنادیتا ہے۔یعنی اسی اعلیٰ تغزل کی نشانی اشرف عادل کی غزل بھی ہےجس کی امین داغ دہلوی کی غزل رہی ہے۔داغ سے اس وابستگی کا بین ثبوت زیر نظر کتاب کا انتساب بھی ہے۔اور”تمثیلِ داغ” کے عنوان سےداغ کی زندگی اور عشق پر مبنی مصنف کی ریڈیائی ڈراموں پر مشتمل تصنیف بھی ہے۔

عشق میں اشرف عادل کے ہاں ہجر کا پہلو غالب ہے جو شاید محبت میں ناکامی کا ثمرہ ہے۔جس سے ان کے اندر کا باطنی انہدم ان کی غزل میں ٹھہراؤ اور سنجیدہ پن پیدا کردیتا ہے اور پھر ان کی تخلیقی آگہی میں بصیرت افروز اضافہ کردیتا ہے،جو بے لگام تخیل پرستی سے نہیں بلکہ سنجیدہ غور وفکرسے زندگی کے نگار خانے میں رنگ بھر دیتا ہے۔مذکورہ شاعرہجر کی راتوں سے گھبراتا نہیں ہے بلکہ اُمید کی مشعل لے کر دیدارِ یار کا منتظر ہے۔

تمہارے ہجر کا مزہ اٹھا کے دیکھتے ہیں ہم
چراغ آندھیوں میں اب جلا کے دیکھتے ہیں ہم

یہ چاند غم کا ڈوب ہی جائے گا صبح تک
یہ شام ہے فراق کی پر شام ہی تو ہے

ہجر میں بے لباس حسرتوں،اُمنگوں،
محرومیوں اور اُداسیوں کا انبار پورے مجموعے میں جگہ جگہ ایک طرح کے یادیاتی اسلوب کو جنم دیتا ہے کہ جس میں شاعر اپنے محبوب کی ہر اُس ادا، نازنخرے،حسن پاشی کا تذکرہ کرتا ہے جوبطورِ یاد گزرے زمانے میں اس کا اثاثہ رہاہے۔یہی وہ نقطہء ارتکازہے جہاں سے عادل اشرف کی غزل اپنے داخلی محرکات کو خارج کی طرف دراز کرکے اپنےفکری حصار میں عصری آگہی کو بھی گوندھ دیتا ہے۔وادی میں نامساعد حالات سے پیدا شدہ مسائل کا تدارک اور امن و امان کی آرزو بھی ان غزلوں میں دیکھی جاسکتی ہے۔اس طرح سے جو موضوعات اشرف عادل کی غزل کا حصہ بن جاتے ہیں ان میں محرومی،اداسی،وحشت، خوف،ڈر وغیرہ شامل ہیں۔
مانا کہ ابھی زرد ہے رنگت گل تر کی
یہ چہرے گلابوں کے نکھر جائیں گے اک دن

آئے گا مہتاب لب بام کبھی تو
اس شہر میں ہم لوگ سنور جائیں گے اک دن

پیغام لئے امن کا الفت کے کبوتر
کشمیر کی وادی میں اُتر جائیں گے اک دن

پھر دھوپ کے پاؤں میں بھی زنجیر پڑے گی
سورج کے زمانے بھی گزر جائیں گے اک دن

جدید دور جس افراتفری،جس انتشارو خلفشار اور جس تناؤ کا شکار ہے یعنی جس طرح کے حالات و واقعات آج پوری دنیا میں رونما ہورہے ہیں کہ انسان کو کسی جنگلی جانور سے زیادہ ڈرانسان سے ہی محسوس ہورہا ہے۔سیاسی،سماجی،تہذیبی و تعلیمی، معاشی، معاشرتی اور اقتصادی غرض ہرسطح پر جس طرح کے مہرے آزمائے جارہے ہیں صاف ظاہر ہے کہ دُنیا آہستہ آہستہ جنگل بنتی جارہی ہے کہ جہاں من مانی اور طاقتور کی چلتی ہے،کمزور بس جان بچی تو لاکھوں پائے کے اصول پر کار بند ہیں۔ساتھ ہی مادیت کی ہولناکی کے اثرات،غیر محفوظیت،بے چہرگی،بے روزگاری،ناانصافی،ظلم و جبر، استحصال،اعلی اقدار کی پامالی،انسان کی بے ضمیری،فرقہ پرستی اور بے زمینی،اجنبیت، نارسائی وغیرہ ایسے مسائل ہیں جن سے نئے عہد اور نئے انسان کی بے چارگی اور بے بسی کا شدید احساس ہوتا ہے۔اشرف عادل کی غزل ان تمام احوال و آثار کی آئینہ سامانی رمزیت کے پیکر میں پیش کرتی ہےچنانچہ مذکورہ شاعر کی غزلوں میں ان تمام ٹھوس اور سنگین سچائیوں کا علم ہوتا ہے جن سے آج کا دور پوری طرح جھوجھ رہا ہے۔
میں نے بھی اپنے خون کا سودا کیا سدا
تو نے لہو میری رگوں کا پیا بہت

اوتار تھا اک سنگ میں اک سنگ میں شیشہ
ہر شخص کے چہرے پہ تھا چہرا مرے آگے

ہمارے وہم میں کہیں کہیں گماں تھا فکر کا
مسام دل کی تیرگی میں آشکار ہم ہوئے

کہیں سے دھوپ نکل آئی تیز بارش میں
عجیب شخص ہے رویا بھی مسکرایا بھی

آگ کچھ فرقہ پرستی کی لگانی ہے تجھے
یوں سیاست میں وزارت نہیں ملنے والی

لوگ آتے ہیں سیاست کے شکنجے میں بہت
مفلس شہر نے دیکھا نہ شکم سے آگے

کوئی افسر کوئی رہبر کوئی خود سر ہے یہاں
سب زمانے کے خداؤں سے بچانا مجھ کو

حاصلِ کلام،اشرف عادل کا شعری مجموعہ "الہام سے پہلے” وادئ کشمیر کے شعری منظر نامے میں ایک نئی نوید ہے جو گو کہ بنیادی طور پر غزل کی کلاسیکی روایات کے تقدس اور احترام کا پاسدار ہے لیکن اس کے اندورن میں سیال تخلیقیت کا ایسا جوہر پوشیدہ ہے کہ جو حالاتِ حاضرہ کا خلاصہ بھی معلوم ہوتا ہے۔جس میں حسن و عشق کی طلسم آرائیاں بھی ہیں اور ہجر راتوں میں آنسوؤں کی کمائی بھی،جس میں داخلیت کا سنجوگ بھی ہے اور خارجیت کا روگ بھی، جس میں دردِ دل کی داستان بھی ہے اور رنج و الم کی دستاویز بھی، آرزؤں کا خون بھی ہے اور تمناؤں کا جنوں بھی،جس میں جدید دور کے انسان کی چال بازیوں کا پردہ بھی فاش ہے اور شعور و شعریت سے بھر پورفکر و نظر بھی۔شاید اسی سبب سے شعر کا ایک ایک لفظ الہامی معلوم ہوتا ہے اور شاعر کو اس دعوے کا جواز حاصل ہوتا ہے کہ
یہ جنبشِ قلم ہے کہ اللہ کا کرم
مولا یہ لفظ لفظ بھی الہام ہی تو ہے

مرے ہنر کو خدا نے کی ہیں عطا سانسیں
غزل کے ہاتھ کا کوئی کمال ہے مجھ میں

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

Home Page

0 comment
1
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
ممتاز سائنس داں پروفیسر تسنیم فاطمہ کو آل انڈیا یونانی طبی کانگریس نے بین الاقوامی ایوارڈ سے سرفراز کیا
اگلی پوسٹ
 مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

یہ بھی پڑھیں

ستمبر 29, 2025

جولائی 12, 2025

جولائی 12, 2025

فروری 5, 2025

جنوری 26, 2025

ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد...

جنوری 23, 2025

جنوری 18, 2025

دسمبر 29, 2024

دسمبر 23, 2024

دسمبر 23, 2024

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (117)
  • تخلیقی ادب (593)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (201)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,042)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (535)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (218)
      • غزل شناسی (204)
      • مثنوی کی تفہیم (8)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (402)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (214)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (474)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,130)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (33)
    • تعلیم (33)
    • خبر نامہ (896)
    • خصوصی مضامین (126)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (228)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (68)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں