جھکتا نہیں ہوں اپنے بھی قدموں میں اسلئے
پیہم خیالِ عظمتِ رفتہ ہے اور میں
نئی دہلی۔ ادب نمافورم نئی دہلی کا آن لائن عالمی طرحی مشاعرہ بابت ماہ مئی منعقد ہوا جس میں کثیر تعداد میں شعراء وشاعرات سے شرکت کی اور کلام نذرِ ناظرین کیا۔مصرعِ طرح ’’ پروردگار تیرا سہارا ہے اور میں ‘‘تھا۔
یہ مشاعرہ اب نما فورم کے سرپرست اور جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کے سابق ڈپٹی رجسٹرار معروف محقق وادیب رضوان لطیف خاں کی سرپرستی میں منعقد ہوا ۔ مشاعرہ کی صدارت مایہ ناز محقق وناقد اور ادیب حقانی القاسمی صاحب نے کی جب کہ مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے جدید لب ولہجہ کی نمائندہ شاعرہ نیل احمد نے شرکت کی اور مشاعرہ کی مہمانِ اعزازی نامور شاعرہ محترمہ نائلہ راٹھور تھیں ۔ مشاعرہ کی ندرت وانفرادیت یہ رہی کہ اس میں ہندو پاک کے علاوہ دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم شعراء وشاعرات نے حصہ لیا ۔ جن میں رضوان لطیف خاں ‘ تمیزاحمد پرواز‘مظہر سلیم مجوکہ ( ایڈیٹر ادبِ لطیف)‘ تاثیر نقوی ‘وقار برکاتی طاہری کانپور‘ شگفتہ غزل ہاشمی ‘پروفیسر ممتاز عرشی‘مشتاق دربھنگوی‘رجب چودھری‘ اعجاز قریشی‘ سید اعجاز احمد رضوی ‘حسن اقبال آگرہ ‘ افتخار فلک کاظمی ‘احمد منیب‘ ڈاکٹر شگفتہ غزل ‘ تنویر احمد خاں ناطق رامپوری‘ شازیہ آفرین‘ خدیجہ عرفان نینا‘ڈاکٹر حمیرا قیصر‘ شہزین وفا‘ رعنا رضوی ‘حمیرا اکبر‘ ڈاکٹر سمیع الدین خاں شادابؔ‘مرزا ارشد علی بیگ( پنسلوانیہ)‘ آزر نعمانی ‘ نعیم نجمی ‘ ریشما طلعت شبنم کولاری‘ بی ایم خان معالے اچل پوری‘ ظفر یاب ناظر‘ مجاہد لالٹین ‘ تاجور شکیل ‘ نائلہ راٹھور‘ رحمن لطیف خاں ‘ محمد حنیف صابری کانپور‘ ڈاکٹر رباب انجم ‘ علیزے نجف ‘نجمہ محبوب نجمہ ‘ اسلم راز‘ ریسرچ اسکالر محمودہ قریشی آگرہ ‘ عفیرہ سلیم ‘ شاہدہ مجید‘عامر نیازی ‘ سید راشد اعجاز‘ احمد نظیر ‘ عالم انجم ‘ آئمہ درانی ‘ اسد رئوف ‘ نازیہ انور ‘ عفاف روحی‘ شبانہ زیدی شبین ‘ڈاکٹر علی اختر صفدر ہاشمی ‘علی شاہد دلکش‘سید شبیہ الحسنین گیلانی ‘محی الدین گلفام‘ محمد نفیس ازہر‘ اقبال احمد اقبال‘ صدا کشمیری ‘ سلمیٰ رضا سلمیٰ‘ جبار حسین خاں راجن رامپوری‘ انیس شاہی لکھیم پوری ‘صفدر نقوی ‘ سلامت شاکر ‘ فائزہ زبیر رامپور‘ شکیل احمد خاں ‘ صائمہ ذوالنور‘ عظیمہ نشاط ‘ مہ جبین ملک ‘ غزالہ عمران ‘ فرحت سپرا‘ خطا ب عالم شاذؔ‘ انعام الحق معصوم صابری‘ رشید بشر‘ سید محمود حسین ‘ اعجاز پاشا اعجاز بگدلی‘ سید خورشید اقبال‘ افضال بیدار‘ غلام رسول غیاث‘ عبا س حیدر شررنوگانوی ‘ محمد محمود عالم ‘ محمد حسنین‘ س احمد‘ مختار حسینی ‘ سلمیٰ ناہید‘ واثق ندیم ‘سید عادل عزیز‘ نبیلہ اکبر‘ صبیحہ یاسمین رامپور‘ عدیل اختر‘ سعدیہ شمسی رامپور‘ گوہر سیما رامپور‘ رقیہ نور‘ برجیس فاطمہ ‘ بانو ہادیہ سید ‘ میم عین لاڈلہ ‘ معیزمسعود‘ شبانہ کریم ‘جاوید احمد خان جاویدؔ‘ عدنان ضیائی ‘ محمد نوید مرزا‘ ضرر وصفی‘ عادل فریدی ‘ خورشید ازہر‘ ڈاکٹر شبانہ آفرین جاوید‘فہمیدہ مسرت احمد ‘ عذرا وسیم ‘ تنویر صباحت‘ ڈاکٹر عبدالحق امام ‘ نسیم بیگم نسیم ‘ مسعود تبسم ‘ عرفی زمانیوی‘محمد آصف حیات‘ گلشن عزیز( لاہور)‘ ترنم صبا کانپور‘ سرفراز حسین فراز‘رفعت آسیہ شاہین ‘ ڈاکٹر مبین سحر ‘ کفیل کیفی ‘ عرفان جاسر بھٹکل‘ اشرف میواتی ‘ فقیر عباس تاجر‘ زرقا فاطمہ‘ شکیل رشڑوی‘ شہناز رضوی‘ ایاز بستوی‘ احمد فراز ایلیائی ‘ ڈاکٹر محمد مجیب الرحمن قمر‘ موتی چاند پوری ‘ محمد ارباب سلطانی ‘ محمد فہد پاشا‘ عادل اشرف‘ قاضی انور‘ افضال نجیب آبادی‘ درد فیض خاں ‘ راشد ریاض ‘ کلیم امین ‘ رضوان خاں لاہور‘ مسعود سلیم زاہد گلاسکو۔ محمد عتبان الحق کلیانوی‘ سائرہ بھارتی ‘ ن ق نظام اورنگ آبادوغیرہ قابلِ ذکر ہیں ۔ مشاعرہ کے اختتام پر صدرِ مشاعرہ محترم حقانی القاسمی نے اپنے خطبۂ صدارت میں کہا کہ :
’۔۔۔۔طرحی مشاعرہ اختتام کو پہنچا مگر میرے ذہن میں یہ مشاعرہ ہنوزجاری ہے ‘ بہت سے شعر کانوں میں گونج رہے ہیں آنکھوں میں چمک رہے ہیں ‘ کیسی کیسی ندرتیں جدتیں دیکھنے کو ملیں ۔ میں ایک نئی تخلیقی کائنات سے روبرو ہوا ۔ کچھ شناسا تو کچھ اجنبی چہروں سے ملاقاتیں ہوئیں ۔ عبداللہ خالد صاحب کے مصرع طرح کا کمال کہئے کہ چونکانے والے شعر اور بولتے مصرعے پڑھنے کو ملے ۔ شاعری کا اتنا خوبصورت نگار خانہ مجھے دیکھنے کو نہیں ملا تھا ۔ا س میں تحیر وتجسس بھی تھا ‘ تصوف وعرفان کے ساتھ عشق ورومان بھی ۔ حیات و کائنات کی تمام کیفیات کا احاطہ کرتے ہوئے اشعار سے نئی روشنی بھی ملی‘ نئے ذہنی زاویوں سے روشناس ہونے کی صورت بھی نکلی ۔ جذبے کی شدت تجربے کی انفرادیت کا جواب نہیں ۔ شعراء وشاعرات نے جدت طبع اور تخلیقی ندرت کا خوب صورت مظاہرہ کیاان کے طرزِ احساس واظہار نے بہت متاثر کیا۔ بہت سے شعروں میں جادوئی قوت بھی محسوس ہوئی ۔ آسمانِ سخن پر چمکتے شعرستاروں نے دل کو موہ لیا‘ باغِ سخن میں تخیل کی بہار دیکھ کر دل بہت خوش ہوا۔ طرحی مشاعرہ کے تمام شرکاء کو صمیمِ قلب سے مبارکباد اور ادب نما فورم کے منتظمین سے یہ گزارش کہ قیمتی کلام کو ضائع ہونے سے بچایا جائے اور گلدستہ کی شکل میں اس کی اشاعت کا اہتمام کیا جائے ۔ مشاعرہ بہت کامیاب رہا ‘ اس کے سرپرست رضوان لطیف خاں ‘ مہمانان مظہر سلیم مجوکہ ‘ نیل احمد ‘ نائلہ راٹھورکی سر گرم شرکت نے مشاعرہ کو عروج بخشا‘‘
مشاعرہ کے معاونِ خصوصی ‘ ادب ورثہ اور ادب لطیف لاہور کے منتظم ومدیر محترم مظہر سلیم مجوکہ صاحب نے شعرائے کرام کا شکریہ ادا کیا اور سرپرست و صدر اور مہمانان کو مبارک باد پیش کی ۔ مشاعرہ کی مہمانِ خصوصی نوجوان شاعرہ واسکالر محترمہ نیل احمد صاحبہ نے کہا :’’ادب نما فورم کے حالیہ کامیاب مشاعرہ کے انعقاد پر محترم رضوان لطیف خاں صاحب‘ محترم حقانی القاسمی صاحب ‘ محترم مظہر سلیم مجوکہ صاحب کے لئے مبارکباد ۔۔۔۔۔ساتھ ہی تمام شعراء وشاعرات قابلِ تحسین ہیں جنہوںنے مشاعرہ کواپنے کلام سے متاثر کیااور یادگار بنادیا۔‘‘ مشاعرہ کی مہمانِ اعزازی ‘ لاہور کی نامور شاعرہ محترمہ نائلہ راٹھور نے کہا ’’اد ب نما فورم سے عبداللہ خالد صاحب کے طرحی مصرع پر مشاعرے کے کامیاب انعقاد پر محترم رضوان لطیف خانصاحب اور یوسف رضا صاحب کو مبارکباد پیش کرتی ہوں ‘ محترم حقانی القاسمی صاحب ‘ بہت ہی محترم مظہر سلیم مجوکہ صاحب اور مہمانِ خصوصی نیل احمد صاحبہ کی راہنمائی اور شرکت نے اس مشاعرہ کی کامیابی کا منھ بولتا ثبوت ہے ۔۔‘‘۔ آخر میں ادب نمافورم کے سرپرست ‘ سینئر اسکالر اور محقق وادیب وشاعر رضوان لطیف خانصاحب نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا :
’’ماہ مئی ۲۰۲۳ء کو مشاعرہ بحسن وخوبی اختتام کو پہنچااور بیحد کامیاب رہا۔ا س کامیابی کیلئے محترم حقانی القاسمی صاحب کی باوقار شخصیت‘ محترم مظہر سلیم مجوکہ صاحب کی بے مثال محبت اور عزیزم یوسف رضا صاحب کی محنت اور لگن داد وتحسین کی حق دار ہے ۔ لاتعداد شعراء و شاعرات نے کلام پیش کیے ‘ مشاعرہ میں شامل تمام شعراء شاعرات کا کلام مرصع ویادگار تھا اس کے لئے سبھی شعراء وشاعرات کا مبارکباد پیش کرتا ہوں ‘اُن ادب دوست اصحاب کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی توجہ اور ذوقِ ادب کی بدولت یہ مشاعرہ مقبول ہوا۔۔۔۔اللہ سے دعا ہے کہ ادب پروری کا یہ جامع وصالح سلسلہ یونہی رواں دواں رہے ۔‘‘
٭رپورٹ : محمد یوسف رضا ( منتظم ادب نما فورم نئی دہلی‘
۱۵؍مئی ۲۰۲۳ء
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |