دیار شرق کی آبادیوں کے اونچے ٹیلوں پر کبھی آموں کے باغوں میں کبھی کھیتوں کی مینڈوں پر کبھی جھیلوں کے پانی…
نظم
-
-
یہ بھی طلسم ہوشربا ہے زندہ چلتے پھرتے ہنستے روتے نفرت اور محبت کرتے انساں صرف ہیولے اور دھویں کے مرغولے ہیں…
-
*« عید مبارک »* کہتی ہے محبت کی ہوا عید مبارک لو آ گئی فرحت کی فضا عید مبارک انعام ملے گا…
-
ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی عنبر آراضی باغ، اعظم گڑھ اقصی کے جیالوں نے کیا خوب نبھایا ہے ایماں کی حرارت…
-
زندگی کی بے بہا رونقیں بھی ُمُجھکو اپنی طرف بُلا نہ سکیں موت سے عشق رہا زندگی سے اُلجھن تھی پھر بھی…
-
اپنے وطن کو آؤ سجائیں دیش کی آزادی کو منائیں آج کے دن ہم شاد ہوئے تھے آج ہی ہم آزاد ہوئے…
-
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے پر نہیں طاقت پرواز مگر رکھتی ہے قدسی الاصل ہے رفعت پہ نظر…
-
کیوں زیاں کار بنوں سود فراموش رہوں فکر فردا نہ کروں محو غم دوش رہوں نالے بلبل کے سنوں اور ہمہ تن…
-
(نظم) ہر برس جو چمک ہوتی تھی عید کی کاش ابکے بھی ضو ہو…
-
بروزن : فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن لیجئے رحمت لُٹانے ماہِ رمضاں آ گیا کھل گئے رب کے خزانے ماہِ رمضاں آ …