نئی دہلی، 21مارچ
شاعری کو روح کی غذا قرار دیتے ہوئے معروف نقاد اور صاحب طرز ادیب حقانی القاسمی نے کہا کہ میڈیکل سائنس میں جسمانی بیماریوں کا علاج ہے توشاعری جذباتی اور ذہنی بیماریوں کا علاج ہے۔یہ بات انہوں نے ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’آٹھ پہر‘ کی رسم اجراءکی تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ شاعری اور میڈیسن کا بہت گہرا رشتہ ہے۔ میڈیکل سائنس میں بہت ساری بیماریوں کا علاج ہے مگر تنہائی جیسی خوفناک بیماری کا اس کے پاس بھی کوئی علاج نہیں،جبکہ شاعری تنہائی کا بہت ہی موثر علاج کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر زرین حلیم نے ’کوی دھرم‘ نبھایا ہے ، اس میں احتجاج اور مزاحمت کا رنگ نمایاں ہے ۔
مشہور کہانی کار شوبھا سنگھ نے ملک کے موجودہ حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت خطرے میں ہے اور اس کو بچانے کے لئے سب کو آگے آنے کی ضرورت ہے۔ کیوں کہ جمہوریت کی بقامیں ہی ہماری بقا ہے۔ اس لئے سب کو جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ شاعری اپنے جذبات و خیالات کے اظہار کا بڑا ذریعہ ہے ۔ زریں حلیم نے بھی اپنی شاعری میں بہت سے موضوعات کو اپنی پیروتے ہوئے عصر حاضر کی عکاسی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر زرین حلیم نے جرأت مندی کا مظاہرہ کیا ہے ،خواتین کا اگر استحصال ہوتا ہے کہ وہ ان کے خلاف آوازبھی اٹھاتی ہیں۔
سینئر صحافی بھاشاسنگھ نے ڈاکٹر زرین حلیم کی شاعری کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ایک عام خاتون کی زندگی میں ’آٹھ پہر‘ کی بڑی اہمیت ہے اور خواتین کے جو جذبات ہیں انہیں ڈاکٹر زرین نے اپنی شاعری کے ذریعہ آشکار کیا ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اردو کے استاذ ڈاکٹر خالد مبشر نے شاعری کی تشریح کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح ڈاکٹر جسم کا علاج کرتا ہے اسی طرح شاعری روحانی علاج کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کوئی ڈاکٹر شاعری کے میدان میں آجائے تو کیا خوبصورت شاعری وجود میں آتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عورت کو خانے میں تقسیم نہ کریں کیوں کہ کائنات میں خالق کا سرچشمہ عورت کی ذات ہے۔
پروفیسر عابد حلیم نے ’آٹھ پہر‘ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹر زرین حلیم نے سماجی اور معاشرتی استحصال کو اپنی نظموں کے ذریعہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ شروع سے ہی تخلیقی ذہن کی مالک رہی ہیں۔ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ کے حوالے ڈاکٹر فیضان شاہد نے پر مغز مقالہ پیش کیا، انھوں نے زرین کی شاعری کے تمام رنگوں پر بہت عمدہ گفتگو کی۔ ’آٹھ پہر‘ کے اجرا کی تقریب میں نظامت کے فرائض ڈاکٹر نعمان قیصر نے بحسن خوبی انجام یے۔
’آٹھ پہر‘ کی مصنفہ ڈاکٹر زریں حلیم نے تمام ادیبوں، شاعروں، صحافیوں اور شرکاکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ’’آٹھ پہر‘‘ میں میرے داخلی جذبات و احساسات ہیں، میں نے اپنے اطراف میں جو کچھ بھی دیکھا ہے اسے شاعری کے روپ میں ڈھال دیا ہے۔ میرے دل پہ جو گزری ہے میں نے وہی رقم کیا ہے۔اجرا کی اس تقریب میں مشہور شاعر اور ناظم مشاعرہ معین شاداب، معروف صحافی اور کالم نگار عابد انور، معروف ادیب عبد الباری قاسمی،شعبہ عربی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر فوزان، نیوز ون کی اینکر اور بے باک صحافی نہا حبیب خان اور عبارت پبلی کیشن کے سربراہ سلام خان کے علاوہ دیگر معزمین بھی شامل رہے ۔
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page