مظفر پور 2 /ستمبر(پریس ریلیز)یہ خبر انتہائی افسوس کے ساتھ سنی گئ کہ مولانا شہاب الدین شاکر القاسمی اس دنیا میں نہیں رہے۔انہوں نے رات کے 2 بجکر 20 منٹ پر آخری سانس لی۔کئی روز سے انکی شدید علالت کی خبر سوشل میڈیا پر گشت کر رہی تھی۔دعاءیں بھی جاری تھیں۔وقت آگیا اور انکی کتاب زندگی کا آخری ورق الٹ گیا۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔ان کے انتقال پر مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی نے افسوس کا اظہار کرتے ہویے فرمایا کہ انکی پوری زندگی درس و تدریس میں گذری۔ان کی درسی صلاحیت مضبوط تھی۔جس کا فائدہ نئی نسل کو پہونچا ۔وہ مدرسہ اسلا میہ شاہ پور بگھو نی سمستی پور کے برسوں استاذ رہے اور ترقی کرتے ہوے پرنسپل کے عہدہ سے سبکدوشی کی عمر کو پہونچ کر سبک دوش ہوے۔مفتی صاحب نے فرمایا کہ وہ علمی خاندان کے چشم وچراغ تھے۔وہ مولانا یعقوب صاحب سابق مہتمم جامع العلوم مظفر پور اور سابق قاضی شریعت امارت شرعیہ نیز مفتی عبدالشکور صاحب سابق پرنسپل مدرسہ احمدیہ ابا بکر پور ویشالی کے سابق پرنسپل کے بھتیجا تھے۔جو ویشالی ضلع میں امارت شرعیہ کے قاضی تھے۔ ان کے ایک چچا پروفیسر عبدالغفور صاحب اردو فارسی کے نامور استاذ تھے اور بہار یونیورسٹی سے ریٹائر ہوۓ انہوں نے کہا کہ وہ کبھی بنگھرا سمستی پور کے رہنے والے تھے۔ان کی ابتداء تعلیم فیض العلوم کبئ بنگھرا میں ہوئی تھی وہ اس مدرسہ کا عہد زریں تھا۔انہوں نے دارالعلوم دیو بند سے فراغت کے بعد مختلف مدارس میں خدمت انجام دیں۔وہ دارالعلوم دیوبند میں ہمارے ہم عصر تھے۔وہ اچھے شاعر بھی تھے اور شاکر تخلص کے طور پر استعمال کرتے تھے میرے مراسم ان سے گہرے تھے۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور پس ماندگان کو صبر جمیل دے
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page