نئی دہلی ۲۸ اکتوبر
گزشتہ شب تسمیہ آڈیٹوریم، اوکھلا نئی دہلی میں سولیٹیر لیٹریچر فاؤنڈیشن کے زیرِ اہتمام دو ممتاز ادبی شخصیات کی تصانیف کی رونمائی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب کی صدارت ڈاکٹر سید فاروق نے کی، جبکہ پروفیسر اخترالواسع مہمان خصوصی اور پروفیسر خالد محمود مہمان اعزازی تھے۔ انہوں نے ممتاز مزاح نگار اور نقاد فیاض احمد فیضی کی تازہ تصنیف "خندہء زیرِ لب” اور عالمی شہرت یافتہ شاعر پاپولر میرٹھی کی پہلی نثری کاوش "یادوں کے دریچے” پر اپنے گراں قدر خیالات پیش کیے، دونوں مصنفین کو مبارکباد پیش کی، اور ان کی ادبی شخصیت پر روشنی ڈالی۔
معروف نقاد حقانی القاسمی ، صحافی و مزاح نگار اسد رضا اور صحافی معصوم مرادآبادی نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصنفین کی تصانیف اور شخصیت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔
سولیٹیر لیٹریچر فاؤنڈیشن کی بانی اور صدر پروین شغف نے مہمانانِ گرامی کا استقبال شال، میمنٹو اور گل پیشی سے کیا اور ابتدائی نظامت کے فرائض سرانجام دیے۔ انہوں نے دونوں مصنفین کو سپاس نامہ بھی پیش کیا۔ اس کے بعد تقریب کی نظامت فیاض احمد فیضی نے سنبھالی اور اپنی تصنیف "خندہء زیرِ لب” پر شرکاء سے اہم نکات پر گفتگو کی۔
پاپولر میرٹھی نے بھی اپنی پہلی نثری کاوش "یادوں کے دریچے” پر گفتگو کرتے ہوئے شرکاء سے اپنے تخلیقی تجربات شیئر کیے۔ انہوں نے اس کتاب کے پس منظر اور اپنے تخلیقی سفر کی داستان کو خوبصورتی سے بیان کیا۔ مزید برآں، انہوں نے اپنے بہترین اشعار بھی پیش کیے، جس سے شرکاء محظوظ ہوئے
پروگرام کے اختتام پر محترم ڈاکٹر سید فاروق نے صدارتی کلمات پیش کیے اور تمام مہمانان کو عشائیہ پر مدعو کیا۔
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page