نئی دہلی، ۲۸؍ دسمبر: بزرگ شاعر، خطیب اور عالمِ دین مولانا اسحاق عادل بیگناوی کے سانحۂ ارتحال پر ڈاکٹر خالد مبشر کی رہائش گاہ، ابوالفضل ، نئی دہلی میں ایک تعزیتی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ مرحوم عادل بیگناوی، ڈاکٹر خالد مبشر کی والدہ کے ماموں تھے۔ اس موقع پر حقانی القاسمی نے کہا کہ وہ نہایت شریف النفس اور صالح طبیعت کے مالک تھے۔ ان کی شاعری خود ان کی زندگی کی آئینہ دار تھی۔ ان کا مجموعۂ کلام منظرِ عام پر لانا بہت ضروری ہے۔ عبدالمنان نے تعزیتی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ عادل بیگناوی قادرالکلام اردو شاعر، حالاتِ حاضرہ پر گہری نظر رکھنے والے مدرسے کے بہترین استاد اور تبلیغی سرگرمیوں میں صاحبِ تربیت تھے۔ وہ مطالعے کے بے حد شوقین تھے اور بہت سی کمیاب کتابیں ان کے ذخیرے میںموجود تھیں۔ وہ ہومیوپیتھی کے کامیاب پریکٹشنر بھی تھے۔ ان کا دنیا سے رخصت ہو جانا سیمانچل کے لیے عظیم خسارہ ہے۔ ڈاکٹر انوارالحق نے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے قیامِ دہلی میں ان سے کئی دفعہ ملاقات ہوئی اور ہر بار یہ محسوس ہوا کہ وہ ایک وضع دار اور صاحبِ علم و بصیرت بزرگ ہیں۔ ڈاکٹر خالد مبشر نے کہا کہ میری تربیت میں عادل بیگناوی کا نہایت اہم حصہ رہا ہے۔ ہم ان کی سیرت و اخلاق، شوقِ مطالعہ، تقریری ولولہ خیزی اور شعرگوئی سے بے پناہ متاثر تھے۔ مجھ سے والہانہ محبت کرنے والے بزرگوں کا سایہ اٹھتا جا رہا ہے۔ مرحوم صرف میرے بزرگ ہی نہیں بلکہ جذباتی و روحانی رفیق بھی تھے۔ ڈاکٹر معید الرحمان نے ان کی ادبی افتادِ طبع اور رچے ہوئے کلاسیکی شعری مزاج کے حوالے سے انھیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔ ڈاکٹر نعمان قیصرنے بتایا کہ ڈاکٹر خالد مبشر کے رشتے سے ہم سبھی احباب انھیں نانا کہتے تھے، جن میں ڈاکٹر منظر امام، ڈاکٹر فیضان شاہد اور ڈاکٹر انوارالحق قابلِ ذکر ہیں۔ دو برس قبل دہلی میں ان کے مختصر قیام نے ہمیں ان سے استفادے کا زریں موقع فراہم کیا۔ ڈاکٹر فیضان شاہد نے کہا کہ مرحوم عادل بیگناوی سے پہلی ملاقات میں بالکل بھی محسوس نہیں ہوا کہ یہ ہماری پہلی ملاقات ہے۔ ان کی والہانہ شفقت و محبت ناقابلِ فراموش ہے۔ ان کی خوش گفتاری، خوش خط اور خوش خلقی کے ہم سبھی اسیر تھے۔ ڈاکٹر منظر امام نے جذباتی کیفیت میں کہا کہ ہم ان سے اکثر فون پر دیر تک گفتگو کرتے۔ ان سے بے پناہ اپنائیت سی ہو گئی تھی۔ ان کے علمی انہماک اور استغراق نے ہمیں بے حد متاثر کیا۔ نشست کا اختتام دعائے مغفرت پر ہوا۔
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page