Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 24, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 21, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 8, 2023

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      ساختیات پس ساختیات بنام مشرقی شعریات – ڈاکٹرمعید…

      جولائی 15, 2022

      تحقیق و تنقید

      اسلوبیاتِ میر:گوپی چند نارنگ – پروفیسر سرورالہدیٰ

      جون 16, 2022

      تحقیق و تنقید

      املا، ہجا، ہکاری، مصمتے اور تشدید کا عمل…

      جون 9, 2022

      تحقیق و تنقید

      بیدل ،جدیدیت اور خاموشی کی جمالیات – پروفیسر…

      جون 7, 2022

      تحقیق و تنقید

      "تدوین تحقیق سے آگے کی منزل ہے” ایک…

      مئی 11, 2022

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      سنت رسول ﷺ – سید سکندر افروز

      مارچ 11, 2023

      اسلامیات

      ادارۂ شرعیہ کا فقہی ترجمان ’الفقیہ‘ کا تجزیاتی…

      فروری 21, 2023

      اسلامیات

      سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغامات…

      جنوری 1, 2023

      اسلامیات

      اقسام شھداء:کیا سیلاب میں مرنے والے شہید ہیں؟…

      ستمبر 6, 2022

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادب کا مستقبل

      تحریک آزادی میں اردو ادب کا کردار :…

      اگست 16, 2022

      ادب کا مستقبل

      جنگ آزادی میں اردو ادب کا کردار –…

      اگست 16, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ…

      مئی 13, 2022

      تراجم

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تراجم

      گیتا کا اردو ترجمہ: انور جلالپوری کے حوالے…

      جولائی 25, 2022

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      تعلیم

      تغیر پذیر ہندوستانی سماج اور مسلمانوں کے تعلیمی…

      اگست 15, 2022

      تعلیم

      دوران تدریس بچوں کے نفسیاتی مسائل اور ان…

      جولائی 12, 2022

      خبر نامہ

      ہندی غزل کو اردو غزل کے سخت معیارات…

      مارچ 24, 2023

      خبر نامہ

      ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’’آٹھ پہر‘‘…

      مارچ 22, 2023

      خبر نامہ

      ثقافتی تقاریب کا بنیادی مقصد طلبہ کو علمی…

      مارچ 22, 2023

      خبر نامہ

      جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سالانہ انٹرفیکلٹی مقابلوں کے…

      مارچ 22, 2023

      خصوصی مضامین

      لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

      مارچ 25, 2023

      خصوصی مضامین

      منشی نول کشور کی شخصیت اور صحافتی خدمات…

      مارچ 16, 2023

      خصوصی مضامین

      جونپور کا تخلیقی نور – حقانی القاسمی

      مارچ 6, 2023

      خصوصی مضامین

      خالد ندیم : نُدرتِ تحقیق کی ایک مثال…

      فروری 8, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ…

      جنوری 14, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:…

      دسمبر 18, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو…

      دسمبر 2, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جشنِ میلاد النبیﷺ: ایک تجزیاتی مطالعہ – عبدالرحمٰن

      اکتوبر 9, 2022

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

      مارچ 25, 2023

      متفرقات

      ہندی غزل کو اردو غزل کے سخت معیارات…

      مارچ 24, 2023

      متفرقات

      ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’’آٹھ پہر‘‘…

      مارچ 22, 2023

      متفرقات

      ثقافتی تقاریب کا بنیادی مقصد طلبہ کو علمی…

      مارچ 22, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
اردو ادب میں نعت گوئی – ڈاکٹر داؤد...
آخر شب کے ہم سفر میں منعکس مشترکہ...
تحقیقی خاکہ نگاری – نثار علی بھٹی
غالبؔ کی قصیدہ گوئی: ایک تنقیدی مطالعہ –...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 24, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 21, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 8, 2023

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      ساختیات پس ساختیات بنام مشرقی شعریات – ڈاکٹرمعید…

      جولائی 15, 2022

      تحقیق و تنقید

      اسلوبیاتِ میر:گوپی چند نارنگ – پروفیسر سرورالہدیٰ

      جون 16, 2022

      تحقیق و تنقید

      املا، ہجا، ہکاری، مصمتے اور تشدید کا عمل…

      جون 9, 2022

      تحقیق و تنقید

      بیدل ،جدیدیت اور خاموشی کی جمالیات – پروفیسر…

      جون 7, 2022

      تحقیق و تنقید

      "تدوین تحقیق سے آگے کی منزل ہے” ایک…

      مئی 11, 2022

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      سنت رسول ﷺ – سید سکندر افروز

      مارچ 11, 2023

      اسلامیات

      ادارۂ شرعیہ کا فقہی ترجمان ’الفقیہ‘ کا تجزیاتی…

      فروری 21, 2023

      اسلامیات

      سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغامات…

      جنوری 1, 2023

      اسلامیات

      اقسام شھداء:کیا سیلاب میں مرنے والے شہید ہیں؟…

      ستمبر 6, 2022

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادب کا مستقبل

      تحریک آزادی میں اردو ادب کا کردار :…

      اگست 16, 2022

      ادب کا مستقبل

      جنگ آزادی میں اردو ادب کا کردار –…

      اگست 16, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ…

      مئی 13, 2022

      تراجم

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تراجم

      گیتا کا اردو ترجمہ: انور جلالپوری کے حوالے…

      جولائی 25, 2022

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      تعلیم

      تغیر پذیر ہندوستانی سماج اور مسلمانوں کے تعلیمی…

      اگست 15, 2022

      تعلیم

      دوران تدریس بچوں کے نفسیاتی مسائل اور ان…

      جولائی 12, 2022

      خبر نامہ

      ہندی غزل کو اردو غزل کے سخت معیارات…

      مارچ 24, 2023

      خبر نامہ

      ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’’آٹھ پہر‘‘…

      مارچ 22, 2023

      خبر نامہ

      ثقافتی تقاریب کا بنیادی مقصد طلبہ کو علمی…

      مارچ 22, 2023

      خبر نامہ

      جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سالانہ انٹرفیکلٹی مقابلوں کے…

      مارچ 22, 2023

      خصوصی مضامین

      لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

      مارچ 25, 2023

      خصوصی مضامین

      منشی نول کشور کی شخصیت اور صحافتی خدمات…

      مارچ 16, 2023

      خصوصی مضامین

      جونپور کا تخلیقی نور – حقانی القاسمی

      مارچ 6, 2023

      خصوصی مضامین

      خالد ندیم : نُدرتِ تحقیق کی ایک مثال…

      فروری 8, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ…

      جنوری 14, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:…

      دسمبر 18, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو…

      دسمبر 2, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جشنِ میلاد النبیﷺ: ایک تجزیاتی مطالعہ – عبدالرحمٰن

      اکتوبر 9, 2022

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

      مارچ 25, 2023

      متفرقات

      ہندی غزل کو اردو غزل کے سخت معیارات…

      مارچ 24, 2023

      متفرقات

      ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’’آٹھ پہر‘‘…

      مارچ 22, 2023

      متفرقات

      ثقافتی تقاریب کا بنیادی مقصد طلبہ کو علمی…

      مارچ 22, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
خصوصی مضامین

مینیجر پانڈے : ایک شعلے کاخاموش ہوجانا – پروفیسر سرور الہدی

by adbimiras نومبر 6, 2022
by adbimiras نومبر 6, 2022 0 comment

آج صبح دس بج کر دس منٹ پرمیرے دوست ڈاکٹر احتشام احمد خاں کالکھنؤ سے فون آیا کہ سرورکچھ معلوم ہوا؟۔میں اس کی کال سے ہی سمجھ گیاتھاکہ ہو نہ ہوپانڈے جی کے انتقال کی خبر ہو۔ایک کھٹکاساکئی دنوں سے لگاہواتھا۔میں فوراًپانڈے جی کے گھر کے لیے روانہ ہوگیا۔پچھلی دوملاقاتوں کے بارے میں،میں پہلے ہی لکھ چکاہوں۔آج انہیں بالکل ساکت دیکھنامیرے لیے بہت مشکل تھا۔لیکن مجھے ان کی ایک بات یادآنے لگی کہ جیون میں یہ سمیے آہی جاتاہے۔بس یہ کہ آدمی زندگی پر شرمندہ نہ ہو۔اس کے باوجود پانڈے جی کارخصت ہوجاناایک بڑانقصان ہے۔انہوں نے فکری اور ذہنی سطح پر جیسی ثروت مند زندگی گزاری،وہ ہرشخص کو کہاں نصیب ہوتی ہے۔میں آج اسی دروازے پرہوں جس دروازے سے پچھلی ملاقات میں ان سے مل کر باہرآیاتھااور نکلتے ہوئے میرے پاؤں کئی بار دروازے پر رک گئے تھے۔شایدوقت بھی رک گیاتھااورکوئی شئے تھی جو تیز تیز آگے کی طرف نکلتی جاتی تھی۔ڈاکٹر نیل کنٹھ نے کہاکہ میں گھر کے باہر کھڑاہوں آجاؤ۔کئی لوگ پانڈرے جی کے گھر کے باہر کھڑے تھے اور یہ سب ان کے وہ شاگردتھے جو دہلی کی یونیورسیٹی اور کالج میں پڑھاتے ہیں۔وہی دروازہ نظر کے سامنے تھاجس میں جسد خاکی رکھاہواتھا۔آج کوئی شور نہیں تھا،کوئی آواز نہیں تھی۔بس رونے کی آوازاندر کی جانب سے آرہی تھی۔رونے کی آواز دنیاکی تمام آوازوں سے مختلف ہے۔وہ بھی اس بیٹی کے رونے کی آواز جس کانام ریکھاہے۔وہ جب ریکھاکہہ کر بیٹی کو بلاتے تو محسوس ہوتاتھاکہ جیسے کوئی ریکھاسی کھچ گئی ہو۔خود پانڈے جی کی پیشانی پر فکر کی جوریکھا رہاکرتی تھی وہ میں نے بہت کم شخصیات کی پیشانی پر دیکھی ہے۔یہ ریکھااس فکر کی تھی جو مطالعہ سے آئی اور جس کاایک اپناانداز اسلوب تھا۔اس میں کوئی چالاکی نہیں تھی اور نہ ہی وقت کوخوش کرنے کاکوئی عمل تھا۔پانڈے جی کو دیکھ کر محسوس کیاجاسکتاتھاکہ زندگی میں ایک ادبی شخصیت کتناسوچ سکتی ہے۔میں نے جب انہیں پہلی باردیکھاتھاتوان کی پیشانی پر نگاہ ٹھہر سی گئی تھی۔میں اس وقت فکر کی ریکھاکوایک حد تک ہی دیکھ سکتاتھااور سمجھ سکتاتھا۔دھیرے دھیرے انہیں سنتے پڑھتے اور دیکھتے ہوئے اس فکر کی لکیراور ریکھاسے شناسائی بڑھنے لگی۔وہ بیک وقت مختلف سمتوں میں سوچنے کی صلاحیت رکھتے تھے مگرمرکزی خیال انہیں مرکز سے دور نہیں ہونے دیتاتھا۔فکرکی جس لکیراور ریکھا کی بات میں نے کی ہے وہ ایک عمر کی ریاضت کانتیجہ ہے۔ انہوں نے مطالعے کی رفتار کو وقت کے ساتھ جتنابڑھایاوہ ایک واقعہ ہے۔مطالعہ نے ان کی شخصیت میں اس غصے کوبھی راہ دی ہے،جو کسی بھی زمانے کے صاحب فکر اور ایماندارادیب کامقدر ہواکرتاہے۔یہ غصہ بھی غصہ کہاں تھا،ایک طرح کی عنایت تھی کہ جناب پڑھ لیجیے،پڑھ کر دیکھیے۔آج وہ شعلہ خاموش ہوگیا۔ان کارخصت ہو جاناہندی آلوچنااور ہندی ساہتیہ کے لیے ایک دور کاخاتمہ ہے۔پانڈے جی کو اس دیش کے ایک وچارک کے روپ میں دیکھاجاتاتھا۔انہیں سننے کے لیے جتنی بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوجاتے تھے وہ بھی ایک واقعہ ہے۔میں یہ کہہ سکتاہوں کہ انہوں نے خود کو نمایاں کرنے کے لیے کسی طرح کی کوئی کوشش نہیں کی۔انہیں لکھتے پڑھتے ہوئے جیسا میں نے دیکھاوہ میرے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہے۔مجھے ان سے اتنی خاموش تعلیم ملی ہے کہ پھر کسی اخلاقی تقریر کو سننے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔کلاس روم کی اور تحقیق کی اخلاقیات کو سنتے ہوئے کتنے برس ہوگئے اوراخلاقیات مائک کی آواز سے نکل کر بہت کم تدریس اور تحقیق کی دنیامیں عملی طورپر آسکی۔ایک طرف پانڈے جی ادب کے موضوع پر گھنٹوں بول سکتے تھے اور یہ بولنابھی نظریاتی تھا۔اسی کے ساتھ وہ کلاس روم میں نوٹس بناکرطالب علموں کو پڑھاتے تھے۔جب میں سیمینار میں ان کی تقریر کو سنتاتھاتوپھر ان کی کلاس یاد آتی تھی اور دونوں میں ایک رشتہ سابننے لگتاتھا۔اور یہ رشتہ اس بات کاتھاکہ مطالعے کے بغیرنہ تو سیمینار میں جاناہے اور نہ ہی کلاس روم میں۔آج انہیں دیکھ کر نہ جانے کتنے خیالات نے مجھے آگھیراہے اور ان کے درمیان کوئی ربط بھی ہے یانہیں میں نہیں کہہ سکتا۔بڑی مشکلوں سے میں اس کمرے تک پہنچاتھاجہاں ان کاوجود مکمل طور پر ساکت اور خاموش تھا۔اسی کمرے میں وہ مطالعہ کرتے اور ملاقات بھی۔اس کمرے کے پنکھے کی رفتار کبھی تیز نہیں ہوئی۔میراخیال ہے کہ پنکھے کی تیز رفتاری انہیں ٹھیک نہیں لگتی تھی اور۔آج اس کمرے کے پنکھے کی رفتار تیز تھی۔شمیم حنفی صاحب کو بھی پنکھے کی تیز رفتاری خوش نہیں آتی تھی اور وہ اکثر اشارہ کرتے کہ پنکھے کوکم کردو۔

پانڈے جی نے تمام عمر باہر کی جن ہواؤں کاسامناکیا،اس کااظہار ان کی تحریروں میں ہواہے۔یہ ہوائیں کب کدھر سے آئیں اس بارے میں کیاکہاجائے۔بس یہ کہاجاسکتاہے کہ پانڈے جی نے کبھی زمانے کے ساتھ مفاہمت کی کوشش نہیں کی۔ مفاہمت نہ کرنادنیاکے لیے پریشانی کاسبب بن جاتاہے۔کمال یہ ہے کہ جس نے مفاہمت نہیں کی اس کی تحسین کے بجائے شکوہ کیاجاتاہے کہ انہوں نے ہمارے مطابق نہ تو مضمون لکھااور نہ ہی اپنے خیال کااظہار کیا۔عصر حاضر میں شاید ہی کوئی ایساادیب ہو جس نے سرکار اور دربار سے اتنافاصلہ قائم کیاہو۔اینٹی اسٹیبلشمنٹ کادعوی تو سبھی کرتے ہیں مگر وقت کچھ او رثابت کردیتاہے۔پانڈے جی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کبھی نہیں رہے۔لوگ انہیں بلاتے تھے اور اس خوف کے ساتھ کہ پتہ نہیں کیارخ اختیار کریں گے۔پتہ بھی ہوتاتھا مگر کچھ لوگ ہمیشہ ایسے رہے ہیں جو پانڈے جی جیسی شخصیت کو پسند کرتے ہیں۔انہیں اپنی شرطوں کے ساتھ سوچنے اور جینے والے لوگ اچھے لگتے ہیں۔پانڈے جی کی ایک کتاب ’سنکٹ کے باوجود‘ہے۔اس میں پانڈے جی نے اپنے زمانے کے حالات کاذکر کرتے ہوئے ادب کی دنیاکا جائزہ لیاہے۔جو دنیاوقت کے ساتھ بہت بے رتبہ ہوتی جارہی تھی۔ ادیب کے لیے ادیب بن کر اپنی شرطوں کے ساتھ لکھنااور پڑھناپہلے بھی آسان نہیں تھا۔پانڈے جی نے ’سنکٹ کے باوجود‘ لکھ کر اپنے زمانے کو اپنی نظرسے ایک حوصلہ بھی دیاہے۔ان کاایک مختصر سامضمون ’اس اکال بیلامیں‘ ہے۔اس میں بھی وہ اپنے زمانے کی ادبی اورتنقیدی صورت حال کادکھ کے ساتھ اظہار کرتے ہیں لیکن امید کادامن ہاتھ سے نہیں چھوٹتا۔نامور سنگھ اور کیدار ناتھ سنگھ کے رخصت ہوجانے کے بعد پانڈے جی کے یہاں میں نے ایک ایسا دکھ دیکھا جو عموماًہوتانہیں ہے۔ادیب عام طور پر ایک دوسرے کے رخصت ہونے کے بعد ان کے عزیزوں سے تعزیت کرلیتے ہیں اور پھر اپنی ادبی سرگرمیوں میں مصروف ہوجاتے ہیں۔شاید ہی کوئی ایسی ملاقات ہو جس میں انہوں نے اپنے دو رفیقوں نامور سنگھ اور کیدارناتھ سنگھ کو نہ یاد کیاہو۔ایک مرتبہ کہنے لگے کہ اب یہ دونوں چلے گئے۔اب کیاکرناہے اور کیارکھاہے۔وہ کبھی جذباتی نہیں ہوتے تھے اور ان کی آوا ز میں رقت نہیں آتی تھی۔یہ سب کچھ ظاہر نہیں ہوتاتھامگر ان کے وجود میں سمندر کاساابال تھا اور خاموشی بھی۔جوان بیٹے آنندکے مرنے پر انہیں میں نے گلوگیر دیکھااور یہ موقع تھاجب جے این یو کے سینٹر آف انڈین لینگویجز میں شوک سبھاہورہی تھی۔میں اس وقت ایم اے میں تھا۔جوان بیٹے کارخصت ہوجاناپانڈے جی کی ذاتی زندگی میں یہ ایک بڑادکھ تھا۔اس کے بعد ان کی ایک کتاب ’ان بھیے سانچا‘آئی جس کے پیش لفظ میں پانڈے جی نے کیدار ناتھ سنگھ کاذکر کیاہے کہ وہ میرے گھر آئے اور کہاکہ پانڈے جی اس دکھ سے آپ زندگی بھر نکل نہیں پائیں گے مگر پھر بھی ایک کتاب لکھیے جو آنند کوسمرپت ہو۔

انگریزی کے پروفیسر ہریش تریویدی کومیں نے جب پانڈے جی کے انتقال کی اطلاع دی تو انہوں نے دکھ کااظہار کیاکہ ایک بڑے آدمی چلے گئے۔مگران کی کتابیں موجود ہیں جو دنیاکے لیے سرمایہ ہیں۔اور انہوں نے ادب میں بہت اچھاوقت گزارا۔ان کایہ بھی خیال تھاکہ نامور سنگھ کی تنقید ہندی جگت میں حاوی رہی مگر پانڈے جی کی تنقید نے دھیرے دھیرے اپنے لیے جگہ بنالی۔اور اب یہ دونوں تنقید اپنے اپنے استھان پر اہمیت رکھتی ہے۔پروفیسر ہریش تریویدی نے یہ بھی کہاکہ ادب اور تاریخ کے رشتے پر انہوں نے بہت سوچا اور لکھاہے۔

پانڈے جی کی پیشانی پر فکر کی وہ لکیرجوزندگی اور ادب کے رشتوں کے گہرے مطالعے سے بنی اور قائم ہوئی تھی اسے بھی آج چین سے سونے کاموقع مل گیاتھا۔لیکن وجود کے ساتھ فکر کی شعائیں اور فکر کی ریکھائیں رخصت تو نہیں ہوجاتیں۔آج رمز عظیم آبادی کاشعر یاد آگیا۔

مدت سے رمز آنکھ بھی جھپکی نہیں ذرا

اب تھک گئے ہیں چین سے سونے کاوقت ہے

پانڈے جی کی گفتگو سے کبھی یہ محسوس نہیں ہواکہ وہ تھک گئے ہیں۔فکری اور نظریاتی طورپر وہ ہمیشہ تازہ دم رہے۔میں نے کبھی انہیں جھپکی لیتے ہوئے نہیں دیکھا۔محفلوں میں ہر طرح سے بیدار اور چوکنارہتے۔پیپر پڑھتے ہوئے صدارت کرتے ہوئے ان کے یہاں جس ذمہ داری کااحساس تھااس کو تو ہم سب نے قریب سے دیکھاہے۔جس معنی میں،میں نے پیشانی کی فکری لکیرکا تذکرہ کیا ہے وہ اتنی پر پیچ اور تہہ دار تھی کہ اس کے بارے میں ایک حدتک ہی کچھ کہاجاسکتاہے۔کون سی لکیرکب کس لکیر پر غالب آگئی۔ اس کااظہاران کی گفتگو سے ہوجاتاتھا۔مجموعی طور پر فکر کی ان ریکھاؤں نے ان کی شخصیت کونظریاتی اور اخلاقی طور پر پیچیدہ نہیں بنایا۔ان کی تنقید میں جو شفافیت ہے وہی ا ن کی شخصیت کابھی حصہ ہے۔وہ ہزاری پرساد دویدی اور نامور سنگھ کے بعد تیسرے ایسے نقاد ہیں جنہوں نے ہندی تنقید کو نظریاتی طورپر مستحکم کرنے میں اہم کردار اداکیا۔اور ہمیشہ تنقید کی بھاشا کاخیال رکھا۔

اب سورج غروب ہورہاہے،شام سر اوپر آگئی ہے،کل چاربجے پانڈے جی کی آخری رسومات اداکی جائیں گی۔کل کی صبح آج کی صبح سے مختلف ہوگی اور کل کی شام آج کی شام جیسی تو نہیں ہوگی۔ان صبحوں اور شاموں میں کوئی رشتہ توہوگاجووقت کبھی روشن کرے گا۔پانڈے جی کے گھر سے آج شام لوٹے ہوئے جتنے خیالات نے مجھے گھیرا،ان سب کاٹھیک ٹھیک اظہارمیرے لیے شاید کبھی ممکن نہ ہوسکے۔آتی ہوئی شام میرے لیے کم سے کم آج تو ہرگز روشن نہیں تھی۔گوکہ باہر ٹریفک کا شور بہت تھا۔اس شور میں جو خود کلامی میرے اندر جاری تھی اس کی خبر تو صرف مجھے تھی اورکچھ میری آنکھوں کو۔

 

نوٹ: یہ تحریر پروفیسر سرور الہدیٰ صاحب کے فیس بُک پیج سے لی گئی ہے۔ ہم ان کے بے حد مشکور ہیں۔

 

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

Home Page

 

0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
اردو کی ابتداکے نظریات: تحقیقی کوتاہیاں – ڈاکٹر صفدر امام قادری
اگلی پوسٹ
غالب انعامات برائے سال2022 کا اعلان

یہ بھی پڑھیں

لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

مارچ 25, 2023

منشی نول کشور کی شخصیت اور صحافتی خدمات...

مارچ 16, 2023

جونپور کا تخلیقی نور – حقانی القاسمی

مارچ 6, 2023

خالد ندیم : نُدرتِ تحقیق کی ایک مثال...

فروری 8, 2023

چشم و چراغ عالم اعظم گڑھ – حقانی...

فروری 5, 2023

بنارس کی تخلیقی صبح – حقانی القاسمی

جنوری 29, 2023

اناؤ کا تخلیقی الاؤ – حقانی القاسمی

جنوری 22, 2023

شہر عظیم آباد کا ایک یادگار سفر –...

جنوری 6, 2023

شریف النفس صحافی عامر سلیم خان – سید...

دسمبر 15, 2022

تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈیمی کی فروغ اردو خدمات...

دسمبر 10, 2022

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (172)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (97)
  • تخلیقی ادب (532)
    • افسانچہ (28)
    • افسانہ (173)
    • انشائیہ (16)
    • خاکہ (31)
    • رباعی (1)
    • غزل (130)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (23)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (117)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (927)
    • ڈرامہ (12)
    • شاعری (462)
      • تجزیے (11)
      • شاعری کے مختلف رنگ (196)
      • غزل شناسی (166)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (8)
      • نظم فہمی (78)
    • صحافت (42)
    • طب (12)
    • فکشن (374)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (205)
      • فکشن تنقید (12)
      • فکشن کے رنگ (23)
      • ناول شناسی (131)
    • قصیدہ کی تفہیم (14)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (29)
  • کتاب کی بات (403)
  • گوشہ خواتین و اطفال (92)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (1,703)
    • ادب کا مستقبل (108)
    • ادبی میراث کے بارے میں (8)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (23)
    • تراجم (26)
    • تعلیم (26)
    • خبر نامہ (651)
    • خصوصی مضامین (73)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (201)
    • فکر و عمل (112)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (260)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں