مسئلہ ، ظاہر ہے
ہرگز نظامِ جمہوری نہیں،
مسئلہ ، وہ اعضاء زندگی ہیں
جسمِ جمہور جس سے تشکیل پاتا ہے۔
ہر وہ اجنبی گلی میں جو تُم سے ٹکرائے
اُسے تین یا چار ،
تیس یا چالیس ملین سے ضرب دو
اور تُم فوراً جان جاو گے
کار ہائے زمانہ ،
ہم میں سے اکثر کے لئے مُشکل کیوں ہیں؟
میری خواہش ہے
مرے پاس وہ کیمیئاگری ہوتی،
روگ انسانیت کو جو لاحق ہیں
سب کی دوا کرتا ۔
سیاسی درماں گیری سے
ہم کئی بار گُزرے
مگر اتنے نابلد ہیں ،
کہ اب بھی
کسی طبیبِ نوا کے مُنتظر
وہ آئے اور دردِ تمام کی دوا کرے۔
عزیز ہم وطنو!
مسئلہ ، کبھی جمہوریت نہیں ہوتی،
مسئلہ ، تُم ہو۔۔
مُترجم : نُودان ناصر
___________________
~ The Problem is , You ~
the problem, of course,
isn’t the Democratic system,
it’s the
living parts which make up the Democratic System.
the next person you pass on the street,
multiply
him or
her by
3 or 4 or 30 or 40 million
and you will know
immediately
why things remain non-functional
for most of
us.
I wish I had a cure for the chess pieces
we call Humanity. . .
we’ve undergone any number of political
cures
and we all remain
foolish enough to hope
that the one on the way
NOW
will cure almost
everything.
fellow citizens.
the problem never was the Democratic
System, the problem is
you.
Charles Bukowski
Translation: Nodan Nasir
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |