Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
سماجی اور سیاسی مضامین

وقف کی موجودہ صورت حال اور ہندوستانی حکومت – حکیم نازش احتشام اعظمی 

by adbimiras اکتوبر 1, 2024
by adbimiras اکتوبر 1, 2024 0 comment

 

ہندوستان میں وقف ( بورڈ ) ایک حکومتی ادارہ ہے جو مسلمانوں کے مذہبی اور فلاحی امور کے لیے وقف املاک یا اثاثوں کی نگرانی کا فریضہ انجام دیتا ہے ہے۔ مسلمانوں میں اجتماعی مفادات اور معاشرتی فلاح و بہبود کے فروغ کیلئے اپنی جائداد اور اثاثے وقف کرنے کی ایک قدیم روایت ملتی ہے جو مسلم عہد حکومت سے چلی آ رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہندوستان میں کثیر تعداد میں وقف املاک پائی جاتی ہیں۔لیکن حکومت نے وقف املاک کے سلسلے میں پارلیمنٹ میں جو بل پیش کیا اور جو اس وقت پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے زیر غور ہے اس نے مسلم معاشرے میں ایک اضطراب کی کیفیت پیدا کر رکھی ۔ہم نے یہاں وقف کی موجودہ صورت حال اور اس کے بارے میں ہندوستانی حکومت کی مجوزہ پالیسیوں کا ایک جائزہ لینے کی کوشش کی ہے.

قانونی تعریف کے مطابق وقف ایک ایسا عمل ہے جس میں ایک شخص اپنی جائداد یا املاک کو کسی مذہبی یا فلاحی مقصد کے لئے دائمی طور پر مختص کر دیتا ہے اور اس کے مالکانہ حقوق سے دستبردار ہو جاتا ہے۔ اس وقف کے تحت وہ جائداد کا مالک نہیں رہتا اور کسی خاص مقصد کے لئے وہ جائداد مخصوص ہو جاتی ہے، اس طرح کی املاک عام طور پر مسلمانوں کے معاشرتی ،سماجی ،تعلیمی اور مذہبی کاموں کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

وقف عربی لفظ ہے جس کا مطلب ہے "روک دینا” یا "تھام لینا”۔ شریعت اسلامی میں وقف سے مراد وہ عمل ہے جس میں کوئی شخص اپنی جائیداد یا دولت کو اللہ کے نام پر ہمیشہ کے لیے مختص کر دیتا ہے تاکہ وہ ملی فلاح و بہبود کے کاموں میں آ سکے۔ اس جائیداد یا مال کا مالک اب وہ شخص نہیں رہتا، بلکہ یہ اللہ کے نام پر وقف ہو جاتا ہے اور اسے کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا ہے

وقف اسلام میں ایک ایسی اہم عبادت اور صدقہ جاریہ ہے جسے دین میں ایک بلند مقام حاصل ہے۔۔ وقف کی جائیداد نہ تو بیچی جا سکتی نہ ہی وراثت میں منتقل کی جا سکتی ہے، بلکہ وہ ہمیشہ کے لیے اللہ کی راہ میں وقف رہتی ہے۔

اصطلاحی طور پر وقف سے مراد یہ ہے کہ کوئی شخص اپنی ملکیت کو ہمیشہ کے لیے اللہ کی رضا کی خاطر عام بھلائی اور نیک کاموں کے لیے مخصوص کر دے۔ وقف شدہ چیز کا اصل ہمیشہ کے لیے برقرار رہتا ہے اور اس کے فوائد لوگوں کو ملتے رہتے ہیں، جیسے زمین، عمارت، باغ وغیرہ کا وقف کر دینا تاکہ اس کا فائدہ عوامی فلاح و بہبود کے کاموں میں آ سکے۔

اگرچہ قرآن مجید میں لفظ "وقف” کا صراحت کے ساتھ ذکر نہیں ہے لیکن صدقہ، خیرات اور اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی ترغیبات وقف کے مفہوم سے بہت قریب ہیں اور  احادیث میں بھی وقف کی واضح مثالیں موجود ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے وقف کے عمل کی حوصلہ افزائی فرمائی ہے ۔

وقف کی شرعی بنیاد قرآن و حدیث سے مستنبط ہے۔ قرآن مجید میں مختلف جگہوں پر مال کو اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ حدیث میں بھی کئی روایات موجود ہیں جو وقف کی فضیلت اور اس کے طریقہ کار کو بیان کرتی ہیں۔ ایک مشہور حدیث کے مطابق حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے خیبر میں ملنے والی زمین کو وقف کیا تھا جسے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منظور فرمایا تھا۔

 

وقف کو دو طرح سے تقسیم کیا جا سکتا ہے:     وقف عام: جس میں مال یا جائیداد کو عام فلاحی مقاصد کے لیے مختص کیا جاتا ہے جیسے کہ مسجد، مدرسہ، یا اسپتال کے لیے۔

وقف خاص جس میں مال یا جائیداد کو کسی خاص شخص یا خاندان کے لیے وقف کیا جاتا ہے، لیکن یہ عمومی وقف سے کم مقبول ہے۔

شرعی نقطہ نظر سے وقف کی کچھ اہم شرائط ہیں۔ مثلاً وقف کرنے والے شخص کو اس جائیداد کا مالک ہونا ضروری ہے۔ وقف کا مقصد جائز اور شرعی ہونا چاہیے۔وقف مستقل طور پر ہونا چاہیے، یعنی وہ جائیداد یا مال واپس نہیں لیا جا سکتا۔

ہندوستان میں وقف کا قانونی نظام برطانوی دور سے موجود ہے۔ برطانوی حکومت نے وقف کے انتظام کے لیے مختلف قوانین بنائے تھے جو آج بھی نافذ العمل ہیں۔ ان قوانین کے تحت وقف کی جائیدادوں کا انتظام ایک بورڈ کے تحت ہوتا ہے جو ریاستی یا مرکزی حکومت کے زیر نگرانی ہوتا ہے۔

ہندوستان میں وقف کا قانونی پس منظر :

ندوستان میں وقف کے انتظام و انصرام کے لیے کئی قوانین اور ایکٹس بنائے گئے ہیں۔ ان میں سب سے اہم ہیں:

وقف ایکٹ 1923:

برطانوی دور میں یہ پہلا قانون تھا جس کے تحت وقف املاک کی رجسٹریشن اور نگرانی کے لیے ایک قانونی فریم ورک بنایا گیا۔ اس قانون کے تحت وقف املاک کا ریکارڈ رکھا جاتا تھا اور اس کی نگرانی کے لیے وقف بورڈز تشکیل دیے گئے تھے۔

وقف ایکٹ 1954:

آزاد ہندوستان میں اس ایکٹ کے تحت وقف املاک کے انتظام کے لیے مزید اقدامات کیے گئے۔ اس ایکٹ میں وقف بورڈز کی تشکیل، وقف املاک کی رجسٹریشن، اور ان کی نگرانی کے لیے مختلف قواعد و ضوابط وضع کیے گئے۔

وقف ایکٹ 1995:

یہ قانون وقف کے نظام میں اصلاحات اور شفافیت لانے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس کے تحت ہر ریاست میں وقف بورڈز قائم کیے گئے اور ان کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا۔ اس قانون کے تحت وقف املاک کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن اور ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کا آغاز ہوا۔

وقف ایکٹ 2013 (ترمیم):

یہ ایکٹ وقف املاک کے بہتر انتظام کے لیے 1995 کے ایکٹ میں ترمیم کے طور پر آیا۔ اس کے تحت وقف بورڈز کو مزید اختیارات دیے گئے اور وقف املاک کی حفاظت اور انتظام کے لیے مزید سخت قوانین متعارف کرائے گئے۔

ہندوستان میں وقف املاک کی تعداد کافی زیادہ ہے، لیکن ان کے انتظام میں کئی مسائل درپیش ہیں۔ ان مسائل کا جائزہ لینا ضروری ہے تاکہ وقف املاک کو صحیح مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکے۔

بدانتظامی وقف املاک کے بڑے مسائل میں سے ایک ہے۔ وقف بورڈز میں مالی بے ضابطگیاں، املاک کی غلط رجسٹریشن، اور آمدنی کا صحیح استعمال نہ ہونا عام ہے۔ کرپشن کی وجہ سے وقف املاک سے حاصل ہونے والی آمدنی کا بڑا حصہ ضائع ہو جاتا ہے، جس سے مسلم معاشرہ کو نقصان پہنچتا ہے ۔

بہت سی وقف املاک پر غیر قانونی قبضے ہو چکے ہیں۔ غیر قانونی قابضین نے وقف کی قیمتی زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے، اور یہ مسئلہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے قانونی اقدامات کیے ہیں، لیکن ابھی یہ اقدامات کافی نہیں ہے ۔

وقف املاک سے حاصل ہونے والی آمدنی اکثر فلاحی منصوبوں اور مقاصد پر مکمل طور پر صرف نہیں کی جاتی۔ اس کی وجہ سے بعض علاقوں میں تعلیم، صحت اور دیگر فلاحی خدمات کی فراہمی متاثر ہوتی ہے۔ آمدنی کا غلط استعمال یا غیر موزوں منصوبوں پر خرچ ہونے کی وجہ سے وقف کی اصل مقاصد متاثر ہوتے ہیں۔

ہندوستانی حکومت کی پالیسیاں اور اقدامات

وقف ایکٹ 1995  وقف املاک کے انتظام اور نگرانی کے لیے ایک جامع قانونی فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ اس ایکٹ کے تحت ریاستی سطح پر وقف بورڈز قائم کیے گئے ہیں، جو وقف املاک کی نگرانی اور انتظام کے ذمہ دار ہیں ۔ وقف املاک کے رجسٹریشن اور ڈیجیٹلائزیشن کے اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ املاک کی نگرانی اور شفافیت میں اضافہ ہو سکے۔ ڈیجیٹل ریکارڈنگ کے ذریعے وقف املاک کے انتظام میں بہتری آئی ہے۔

حکومت نے غیر قانونی قبضوں کو ختم کرنے کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی ہیں اور قانونی اقدامات کیے ہیں تاکہ وقف املاک کی حفاظت کی جا سکے۔چنانچہ وقف املاک کی ترقی اور ان سے حاصل ہونے والی آمدنی کو فلاحی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے لیے مختلف اسکیمیں متعارف کرائی گئی ہیں ان سے انتظام میں بہتری آئی ہے اور غیر قانونی قبضوں کی روک تھام میں مدد ملی ہے

غیر قانونی قبضوں کو ختم کرنے کے لیے حکومت نے خصوصی عدالتیں قائم کی ہیں اور قانونی کارروائی کے ذریعے قبضہ مافیا کے خلاف اقدامات کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، وقف املاک کے تحفظ کے لیے پولیس اور انتظامیہ کو بھی فعال کیا گیا ہے لیکن  وقف کے نظام کی بہتری کے لیے مزید اصلاحات کی ضرورت ہے۔ شفافیت اور جوابدہی کے نظام کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وقف املاک کا صحیح استعمال ہو سکے اور بدانتظامی اور کرپشن کی روک تھام کی جا سکے۔ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقف املاک کے انتظام میں بہتری لا سکتا ہے۔ ٹیکنالوجی کے ذریعے وقف املاک کا ریکارڈ بہتر طریقے سے منظم کیا جا سکتا ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں کی نگرانی کی جا سکتی ہے۔اسی طرح حکومت، وقف بورڈز، اور مقامی کمیونٹی کے درمیان بہتر ہم آہنگی اور شراکت داری کی ضرورت ہے۔ اس سے وقف املاک کی دیکھ بھال اور ان کے مقاصد کے حصول میں بہتری آ سکتی ہے۔

وقف املاک سے حاصل ہونے والی آمدنی اکثر فلاحی منصوبوں اور مقاصد پر مکمل طور پر صرف نہیں کی جاتی۔ اس کی وجہ سے بعض علاقوں میں تعلیم، صحت، اور دیگر فلاحی خدمات کی فراہمی متاثر ہوتی ہے۔ آمدنی کا غلط استعمال یا غیر موزوں منصوبوں پر خرچ ہونے کی وجہ سے وقف کی اصلیت اور اس کے مقاصد متاثر ہوتے ہیں۔ دی۔ اس کے تحت ہر ریاست میں وقف بورڈز قائم کیے گئے جو وقف املاک پر نظر رکھتے ہیں

وقف املاک کی ڈیجیٹلائزیشن:

حکومت نے وقف املاک کی رجسٹریشن اور ڈیجیٹلائزیشن کے اقدامات کیے ہیں تاکہ املاک کا ریکارڈ درست اور شفاف ہو۔ اس عمل کے ذریعے وقف املاک کے انتظام میں بہتری آئی ہے اور غیر قانونی قبضوں کی روک تھام میں مدد ملی ہے۔وقف کے نظام کی بہتری کے لیے مزید اصلاحات کی ضرورت ہے۔ شفافیت اور جوابدہی کے نظام کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وقف املاک کا صحیح استعمال ہو سکے اور بدانتظامی اور کرپشن کی روک تھام کی جا سکے۔

ٹیکنالوجی کا کردار:

ڈیجیٹلائزیشن اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقف املاک کے انتظام میں بہتری لا سکتا ہے۔ ٹیکنالوجی کے ذریعے وقف املاک کا ریکارڈ بہتر طریقے سے منظم کیا جا سکتا ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں کی نگرانی کی جا سکتی ہے۔

ہندوستان میں وقف کے انتظام کے لیے موجودہ قانونی فریم ورک "وقف ایکٹ 1995کے تحت قائم ہے۔ اس ایکٹ کے مطابق ہر ریاست میں ایک وقف بورڈ تشکیل دیا گیا ہے جو وقف کی جائیدادوں کا انتظام و انصرام کرتا ہے۔ وقف بورڈ کے تحت ایک چیف ایگزیکٹو افسر ہوتا ہے جو وقف کی جائیدادوں کی دیکھ بھال، استعمال، اور ان سے ہونے والی آمدنی کا حساب رکھتا ہے

حکومت ہند وقف کی جائیدادوں کے بہتر انتظام اور ان سے منسلک تنازعات کو حل کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً نئے قوانین اور ترامیم متعارف کرتی رہی ہے۔

وقف ایکٹ 1995 میں سب سے اہم ترمیم 2013 میں کی گئی تھی۔ اس ترمیم کا مقصد وقف جائیدادوں کا تحفظ، ان کی بہتر دیکھ بھال، اور وقف بورڈ کے کام میں شفافیت لانا تھا۔ اس کے تحت وقف جائیدادوں کی خریدو فروخت کے قوانین مزید سخت کیے گئے تاکہ ان کا صحیح استعمال یقینی بنایا جا سکے۔

حکومت ہند کی طرف سے پیش کردہ موجودہ بل کا بنیادی مقصد وقف جائیدادوں کی نگرانی کو مزید مضبوط بنانا اور وقف بورڈ کے کام کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بہتر کرنا ہے۔ اس بل کے تحت وقف بورڈ کو مزید اختیارات دیے گئے ہیں تاکہ وہ غیر قانونی قبضوں کے خلاف فوری کارروائی کر سکیں اور وقف جائیدادوں کے تحفظ کو یقینی بنا سکیں۔لیکن اس بل پر مختلف طبقوں سے مختلف رائے سامنے آئی ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ بل وقف جائیدادوں کی حفاظت اور بہتر انتظام کے لیے مفید ثابت ہوگا، جبکہ بعض حلقے اسے مسلمانوں کے حقوق میں مداخلت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

موجودہ بل کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

وقف جائیدادوں کی مکمل فہرست بنانے کے لیے سروے کیا جائے گا تاکہ تمام جائیدادوں کا صحیح ریکارڈ دستیاب ہو۔

تمام وقف جائیدادوں کی رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا گیا ہے تاکہ ان کی ملکیت اور استعمال کی تفصیلات باقاعدہ ریکارڈ پر موجود ہوں۔

وقف جائیدادوں پر غیر قانونی قبضے ختم کرنے کے لیے سخت قوانین متعارف کرائے گئے ہیں۔

وقف بورڈ کو مزید اختیارات دیے گئے ہیں تاکہ وہ جائیدادوں کے انتظام و انصرام میں بہتری لا سکے اور وقف املاک کا صحیح استعمال یقینی بنایا جا سکے۔ اس بل کے ذریعے حکومت ہند نے وقف کی جائیدادوں کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے، لیکن اس پر مختلف آرا اور اعتراضات بھی موجود ہیں۔

کچھ مسلم جماعتوں اور مذہبی رہنماؤں نے اس بل پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو وقف جائیدادوں کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے کیونکہ یہ خالصتاً ایک مذہبی معاملہ ہے۔

دوسری طرف،بل کے حمایتیوں کا کہنا ہے کہ وقف جائیدادوں کا غلط استعمال روکنے کے لیے حکومت کی مداخلت ضروری ہے اور یہ بل وقف بورڈ کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ضروری ہے۔

 

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (AIMPLB) اور عامہ المسلمین کا وقف بل کے حوالے سے مؤقف درج ذیل اہم نکات پر مبنی ہے:

 

عامہ المسلمین کی سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ حکومت وقف جائیدادوں کے انتظام میں مداخلت کر رہی ہے، جو اسلامی اصولوں کے مطابق ناقابل قبول ہے۔ ان کے مطابق وقف ایک مذہبی عمل ہے اور اس میں حکومتی مداخلت اسلامی شعائر اور اس کے انتظامی ڈھانچے کے خلاف ہے۔ وقف کا نظام خودمختار ہونا چاہیے تاکہ اس کی جائیدادیں اسلامی تعلیمات کے مطابق استعمال ہوں۔

وقف بورڈ کی خود مختاری کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ AIMPLB کا مطالبہ ہے کہ وقف بورڈ کو بیرونی اثر و رسوخ سے آزاد رکھا جائے اور اسے مکمل خود مختاری دی جائے تاکہ وہ وقف جائیدادوں کو صحیح معنوں میں اسلامی تعلیمات کے مطابق منظم کر سکے۔ اس میں حکومتی یا غیر شرعی مداخلت کو ختم کرنے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔   حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ وقف جائیدادوں پر غیر قانونی قبضے کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔ ان کے مطابق، غیر قانونی قبضے اسلامی وقف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ وقف جائیدادوں کے حقیقی مالکان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے تاکہ وقف کا اصل مقصد پورا ہو سکے۔   حکومت کو وقف بورڈ میں غیر مسلم افراد کو شامل نہیں کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق، جب دوسرے مذاہب کی مذہبی تنظیموں میں غیر مسلم ممبران شامل نہیں کیے جاتے، تو وقف بورڈ میں غیر مسلمین کی شمولیت بھی غیر مناسب اور اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

ضلع انتظامیہ کی مداخلت کو AIMPLB اور عامہ المسلمین نے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ ان کے مطابق، ضلع انتظامیہ کو وقف جائیدادوں کے معاملات میں کوئی اختیار نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اس کے نتیجے میں حکومت وقت کو جائیدادوں پر قبضہ کرنے میں آسانی ہو سکتی ہے۔ وقف جائیدادوں کو صرف اسلامی تعلیمات کے مطابق چلانا اور منظم کرنا ہی درست ہے۔

‏AIMPLB اور عامہ المسلمین کی یہ تشویشات وقف کے اسلامی اصولوں اور مقاصد کے تحفظ کی بنیاد پر ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت وقف جائیدادوں کے معاملات میں مداخلت سے باز رہے اور وقف بورڈ کو خودمختاری دی جائے تاکہ یہ ادارہ اسلامی احکامات کے مطابق وقف کی حفاظت اور استعمال کر سکے۔

 

(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں    https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

Home Page

 

 

adabi meerasadabi miraasadabi mirasادبی میراثوقف بورڈ
0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
جدید نظم : حالی سے میراجی تک (مقدمہ) – پروفیسر کوثر مظہری
اگلی پوسٹ
روایتی طب  افادیت واہمیت :دور حاضر کے صحتی تناظر میں –  پروفیسر خورشید احمد انصاری

یہ بھی پڑھیں

صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:...

جون 1, 2025

لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –...

دسمبر 4, 2024

معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد...

نومبر 30, 2024

دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –...

نومبر 30, 2024

باکو میں موسمیاتی ایجنڈے کا تماشا – مظہر...

نومبر 24, 2024

سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ اور مدارس اسلامیہ...

نومبر 8, 2024

مسلمانوں کے خلاف منفی رویہ: اسباب اور حل...

اکتوبر 3, 2024

مدارس اسلامیہ کا خود کفیل ہونا مفید یا...

جولائی 31, 2024

نہ سنبھلوگے تو مٹ جاؤگے – مفتی محمد...

جون 2, 2024

گرد و غبار اور تعمیراتی آلودگی کا صحت...

مارچ 30, 2024

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (116)
  • تخلیقی ادب (592)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (200)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,037)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (531)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (203)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (401)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (213)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (471)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,124)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (32)
    • تعلیم (33)
    • خبر نامہ (894)
    • خصوصی مضامین (125)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (228)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (66)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں