نئی دہلی: شعبۂ اردودہلی یونیورسٹی کے زیر اہتمام خصوصی خطبہ بعنوان ’’غالب کے فکری ارتقا کے خدوخال،، بتاریخ ٢٥؍اکتوبر ۲۰۲۳ء بروز بدھ منعقد ہوا۔ جس کی صدرات پروفیسرمظہراحمد نے کی اور خصوصی خطبہ معروف اسکالر حسن عبداللہ نے دیا۔تقریب کے آغازمیں صدر شعبۂ اردو پروفیسر نجمہ رحمانی نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے خصوصی لیکچرزسیریز کے اغراض و مقاصد بیان کیےاور کہا کہ ہم نصاب کے سوا ادب کے دیگر پہلوؤں پر بھی خصوصی لیکچرز منعقد کرتے ہیں تاکہ اس کے ذریعے طلباو طالبات نصاب کے دائرے سے باہر نکل کر ایسے ماہرین کو بھی سنیں جو دیگر شعبہ ہائے زندگی میں رہ کر ادب کی خدمت کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے طلبا کو بھی چاہیے کہ نصاب سے باہر تاریخ،فلسفہ اور سائنسی مضامین کو بھی اپنے مطالعے کا حصہ بنائیں۔معروف اسکالرحسن عبداللہ نے خصوصی خطبہ دیتے ہوئے غالب کے فکری ارتقاءپر گفتگوکی جن میں سب سے اہم بات یہ تھی کہ غالب کی شاعری اور ان کے تفکرات کو سمجھنے کے لیے ان کا عہد بہ عہد مطالعہ ناگزیرہے۔جس کے لیے انہوں نے غالب کے بہت سے اشعار کو بطورحوالہ پیش کیا۔مہمان خصوصی صدر شعبہ عربی پروفیسرحسنین اختر نے غالب کی شاعری کا عربی کے معروف شاعرمتنبی سے تقابل کرتے ہوئے چند نئے پہلوؤں پر روشنی ڈالی ۔پروفیسرمظہراحمد نے صدارتی خطبہ دیتے ہوئےغالب کے فکروفن پر سیر حاصل گفتگوکی اور کہا کہ غالب کو دماغ کے ساتھ ساتھ دل سے بھی پڑھ نے کی ضرورت ہے ۔پروگرام کی کنوینر پروفیسر ارجمند آرانے نظامت کے فرائض انجام دیے۔پروگرام میں شعبۂ اردوکے اساتذہ پروفیسر مشتاق قادری، ، پروفیسر محمد کاظم ، ڈاکٹر ناصرہ سلطانہ،ڈاکٹر شمیم احمد،ڈاکٹر احمد امتیازوغیرہ موجود تھے۔ علاوہ ازیں اردو فارسی، انگریزی، عربی اور ہندی کے اساتذہ و ریسرچ اسکالر اوردیگرشعبوں طلبا و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ آخر میں ڈاکٹر ارشاد نیازی نے شکریہ کے کلمات ادا کیے۔
(بشکریہ ڈاکٹر نور عین علی حق صاحب)
تصویر کا کیپشن :دائیں سے پروفیسر حسنین اختر، معروف اسکالر حسن عبداللہ، صدرشعبہ اردو پروفیسر نجمہ رحمانی، پروفیسر ارجمند آرا اور پوڈیم پر پروگرام کے صدر پروفیسر مظہر احمد
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |