دربھنگہ(نمائندہ) المنصور ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام 7جولائی 2022ء کو ڈاکٹر عبدالحی (اسسٹنٹ پروفیسر ، سی۔ ایم۔ کالج دربھنگہ) کی رہائش گاہ پر ڈاکٹر احسان عالم کی کتاب ’’رام پرکاش کے خطوط بنام اظہر نیر ‘‘ کی تقریب اجراء کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کی صدارت پروفیسر عبدالمنان طرزی نے کی۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر منصور خوشتر نے انجام دیئے۔ کتاب پر اپنا تاثر بیان کرتے ہوئے پروفیسر طرزی نے کہا کہ رام پرکاش کے خطوط معروف شاعر اور افسانہ نگار اظہر نام کے تحریرکئے گئے ہیں۔ ان سارے خطوط کو ڈاکٹر احسان عالم نے یکجا کرکے کتابی صورت عطا کی ہے۔ اس کتاب میں رام پرکاش کپور کے ۱۰۵ ؍ خطوط شامل ہیں۔ زیادہ تر خطوط ادبی نوعیت کے ہیں۔ ڈاکٹر عبدالحی نے کتاب کے متعلق کہا کہ خطوط کی روایت اب ختم ہورہی ہے۔ اس جگہ ای میل، وہاٹس ایپ ، فیس بک اور انسٹا گرام وغیرہ نے لے لی ہے۔ اظہر نیر نے رام پرکاوش کپور کے خطوط کو لمبے عرصے تک اپنے پاس جمع کرکے رکھا۔ ان تمام خطوط کو ڈاکٹر احسا ن عالم نے سجا سنوار کر کتابی صورت عطا کی ہے۔ کتاب کی اشاعت کے لئے ڈاکٹر احسان عالم اور بزرگ شاعر اظہر نیر صاحب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انور آفاقی نے خطوط نگاری کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا جو لطف خطوط میں پنہاں ہے وہ ای میل اور وہاٹس ایپ پر ارسال کئے گئے مسیج میں نہیں ہے۔ اس لئے اس روایت کو زندہ رکھنے کے لئے انہوں نے اپنے دیرینہ دوست اظہر نیر صاحب کو دل کی عمیق گہرائیوں سے مبارکباد پیش کیا ہے۔ سید محمود احمد کریمی نے بھی کتاب سے متعلق مختصر گفتگو پیش کی۔ ڈاکٹر منصور خوشتر نے کہا کہ خطوط کی اہمیت واقعی اپنی جگہ مسلم ہے۔ وقتاً فوقتاً کچھ ادیب خطوط کو یکجا کرکے کتابی صورت دیتے رہتے ہیں۔ اس روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے اظہر نیر اور ڈاکٹر احسان عالم نے خطوط نگاری کے سلسلہ کو آگے بڑھانے کا کام کیا ہے۔ اس موقع پر بذریعہ موبائل مبارک باد دینے والوں میں ڈاکٹر ریحان احمد قادری، محمد جما ل الدین، محمد عمر فاروق وغیرہ پیش پیش رہے۔
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page