Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 24, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 21, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 8, 2023

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      ساختیات پس ساختیات بنام مشرقی شعریات – ڈاکٹرمعید…

      جولائی 15, 2022

      تحقیق و تنقید

      اسلوبیاتِ میر:گوپی چند نارنگ – پروفیسر سرورالہدیٰ

      جون 16, 2022

      تحقیق و تنقید

      املا، ہجا، ہکاری، مصمتے اور تشدید کا عمل…

      جون 9, 2022

      تحقیق و تنقید

      بیدل ،جدیدیت اور خاموشی کی جمالیات – پروفیسر…

      جون 7, 2022

      تحقیق و تنقید

      "تدوین تحقیق سے آگے کی منزل ہے” ایک…

      مئی 11, 2022

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      سنت رسول ﷺ – سید سکندر افروز

      مارچ 11, 2023

      اسلامیات

      ادارۂ شرعیہ کا فقہی ترجمان ’الفقیہ‘ کا تجزیاتی…

      فروری 21, 2023

      اسلامیات

      سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغامات…

      جنوری 1, 2023

      اسلامیات

      اقسام شھداء:کیا سیلاب میں مرنے والے شہید ہیں؟…

      ستمبر 6, 2022

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادب کا مستقبل

      تحریک آزادی میں اردو ادب کا کردار :…

      اگست 16, 2022

      ادب کا مستقبل

      جنگ آزادی میں اردو ادب کا کردار –…

      اگست 16, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ…

      مئی 13, 2022

      تراجم

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تراجم

      گیتا کا اردو ترجمہ: انور جلالپوری کے حوالے…

      جولائی 25, 2022

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      تعلیم

      تغیر پذیر ہندوستانی سماج اور مسلمانوں کے تعلیمی…

      اگست 15, 2022

      تعلیم

      دوران تدریس بچوں کے نفسیاتی مسائل اور ان…

      جولائی 12, 2022

      خبر نامہ

      ہندی غزل کو اردو غزل کے سخت معیارات…

      مارچ 24, 2023

      خبر نامہ

      ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’’آٹھ پہر‘‘…

      مارچ 22, 2023

      خبر نامہ

      ثقافتی تقاریب کا بنیادی مقصد طلبہ کو علمی…

      مارچ 22, 2023

      خبر نامہ

      جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سالانہ انٹرفیکلٹی مقابلوں کے…

      مارچ 22, 2023

      خصوصی مضامین

      لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

      مارچ 25, 2023

      خصوصی مضامین

      منشی نول کشور کی شخصیت اور صحافتی خدمات…

      مارچ 16, 2023

      خصوصی مضامین

      جونپور کا تخلیقی نور – حقانی القاسمی

      مارچ 6, 2023

      خصوصی مضامین

      خالد ندیم : نُدرتِ تحقیق کی ایک مثال…

      فروری 8, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ…

      جنوری 14, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:…

      دسمبر 18, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو…

      دسمبر 2, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جشنِ میلاد النبیﷺ: ایک تجزیاتی مطالعہ – عبدالرحمٰن

      اکتوبر 9, 2022

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

      مارچ 25, 2023

      متفرقات

      ہندی غزل کو اردو غزل کے سخت معیارات…

      مارچ 24, 2023

      متفرقات

      ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’’آٹھ پہر‘‘…

      مارچ 22, 2023

      متفرقات

      ثقافتی تقاریب کا بنیادی مقصد طلبہ کو علمی…

      مارچ 22, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
اردو ادب میں نعت گوئی – ڈاکٹر داؤد...
آخر شب کے ہم سفر میں منعکس مشترکہ...
تحقیقی خاکہ نگاری – نثار علی بھٹی
غالبؔ کی قصیدہ گوئی: ایک تنقیدی مطالعہ –...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 24, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 21, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 8, 2023

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      ساختیات پس ساختیات بنام مشرقی شعریات – ڈاکٹرمعید…

      جولائی 15, 2022

      تحقیق و تنقید

      اسلوبیاتِ میر:گوپی چند نارنگ – پروفیسر سرورالہدیٰ

      جون 16, 2022

      تحقیق و تنقید

      املا، ہجا، ہکاری، مصمتے اور تشدید کا عمل…

      جون 9, 2022

      تحقیق و تنقید

      بیدل ،جدیدیت اور خاموشی کی جمالیات – پروفیسر…

      جون 7, 2022

      تحقیق و تنقید

      "تدوین تحقیق سے آگے کی منزل ہے” ایک…

      مئی 11, 2022

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      سنت رسول ﷺ – سید سکندر افروز

      مارچ 11, 2023

      اسلامیات

      ادارۂ شرعیہ کا فقہی ترجمان ’الفقیہ‘ کا تجزیاتی…

      فروری 21, 2023

      اسلامیات

      سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغامات…

      جنوری 1, 2023

      اسلامیات

      اقسام شھداء:کیا سیلاب میں مرنے والے شہید ہیں؟…

      ستمبر 6, 2022

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادب کا مستقبل

      تحریک آزادی میں اردو ادب کا کردار :…

      اگست 16, 2022

      ادب کا مستقبل

      جنگ آزادی میں اردو ادب کا کردار –…

      اگست 16, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ…

      مئی 13, 2022

      تراجم

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تراجم

      گیتا کا اردو ترجمہ: انور جلالپوری کے حوالے…

      جولائی 25, 2022

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      تعلیم

      تغیر پذیر ہندوستانی سماج اور مسلمانوں کے تعلیمی…

      اگست 15, 2022

      تعلیم

      دوران تدریس بچوں کے نفسیاتی مسائل اور ان…

      جولائی 12, 2022

      خبر نامہ

      ہندی غزل کو اردو غزل کے سخت معیارات…

      مارچ 24, 2023

      خبر نامہ

      ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’’آٹھ پہر‘‘…

      مارچ 22, 2023

      خبر نامہ

      ثقافتی تقاریب کا بنیادی مقصد طلبہ کو علمی…

      مارچ 22, 2023

      خبر نامہ

      جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سالانہ انٹرفیکلٹی مقابلوں کے…

      مارچ 22, 2023

      خصوصی مضامین

      لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

      مارچ 25, 2023

      خصوصی مضامین

      منشی نول کشور کی شخصیت اور صحافتی خدمات…

      مارچ 16, 2023

      خصوصی مضامین

      جونپور کا تخلیقی نور – حقانی القاسمی

      مارچ 6, 2023

      خصوصی مضامین

      خالد ندیم : نُدرتِ تحقیق کی ایک مثال…

      فروری 8, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ…

      جنوری 14, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:…

      دسمبر 18, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو…

      دسمبر 2, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جشنِ میلاد النبیﷺ: ایک تجزیاتی مطالعہ – عبدالرحمٰن

      اکتوبر 9, 2022

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

      مارچ 25, 2023

      متفرقات

      ہندی غزل کو اردو غزل کے سخت معیارات…

      مارچ 24, 2023

      متفرقات

      ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’’آٹھ پہر‘‘…

      مارچ 22, 2023

      متفرقات

      ثقافتی تقاریب کا بنیادی مقصد طلبہ کو علمی…

      مارچ 22, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
تراجم

کہانی کا پلاٹ/ شیو پوجن سہائے – مترجم: صابررضا رہبر

by adbimiras دسمبر 30, 2021
by adbimiras دسمبر 30, 2021 0 comment

میں کوئی کہانی کارنہیں ہوں۔ کہانی لکھنے والی صلاحیت بھی مجھ میں نہیں ہے۔ کہانی کار کو اپنے فن میں مہارت ہونی چاہئے اور میں ایک عام فن کاربھی نہیں ہوں لیکن مجھے ماہر کہانی لکھنے والوں کے لئے ’پلاٹ‘ ملا ہے۔ امید ہے کہ اس ’پلاٹ‘ پر وہ اپنی خوبصورت عمارت کی تعمیر کریں گے۔

میرے گاؤں کے پاس ایک چھوٹا سا گاؤں ہے۔ گاؤں کا نام بڑاگنواروہے ،سن کر آپ ناراض ہواٹھیں گے۔ وہاں ایک بوڑھے منشی جی رہتے تھے، اب وہ اس دنیا میں نہیں ہیں۔ ان کا نام بھی عجیب تھا ’نیمل آخرارتھ نہ جاپو‘‘

اس لئےاسے ادیبوں کے سامنے بتانےسے ہچکچاتاہوں،خیر !

ان کی ایک بیٹی تھی جو اب تک موجودہے۔ اس کا نام؟ جانے دیجیے!آپ سن کرکیا کیجیےگا؟ میں بتاؤں گا بھی نہیں۔ہاں !چوںکہ اس سے متعلق باتیں بنانے میں کچھ آسانی ہوگی اس لئے اس کا ایک خیالی نام رکھ لینا ضروری ہے۔

مان لیجیے! اس کا نام ہے ’بھگجوگنی‘۔ دیہات کا واقعہ ہے اس لئے دیہاتی نام ہی اچھا رہے گا ۔ خیر پڑھیے!

منشی جی کے بڑے بھائی پولیس داروغہ تھے۔ اس زمانے میں جب انگریزی جاننے والوں کی تعداد اتنی ہی تھی جتنی آج دھرم شاستروں کے جاننے والوں کی ہے ۔ اس لئے اردوداں لوگ ہی اونچے عہدے پاتے تھے۔

داروغہ جی نے آٹھ دس پیسے کی کریما، خالق باری پڑھ کرجتنا روپیہ کمایا تھا اتنا آج کالج اورعدالت کی لائبریریاںچاٹ کر وکیل بننے والے بھی نہیں کماتے ۔

لیکن داروغہ جی نے جوکچھ کمایا اپنی زندگی میں ہی پھونک تاپ ڈالا۔ ان کے مرنے کے بعد صرف ان کی ایک گھوڑی بچی تھی جو تھی تومحض سات روپے کی مگر کان کاٹتی تھی ترکی گھوڑوں کی ۔ کمبخت بارودکی پڑیا تھی ۔ بڑے بڑے انگریز افسر اس پر دانت گڑائے رہ گئے مگر داروغہ جی نے سب کونبوا نون چٹادیا ۔اسی گھوڑی کی بدولت ان کی ترقی رہ گئی لیکن آخری دم تک وہ افسروں کے گھپلے نہ آناتھانہ آئے۔ ہرطرح سے قابل، محنتی ،ایماندار ،ہوشیار ،دلیر اورمستعدآدمی ہوتے ہوئے بھی وہ داروغہ کے داروغہ ہی رہ گئے ؛ صرف گھوڑی کی محبت میں ۔

مگرگھوڑی نے بھی ان کی اس محبت کا اچھانتیجہ دکھایا ۔ ان کے مرنے کے بعدخوب دھوم دھام سے ان کا شرادھ کردیا ۔ اگرکہیں گھوڑی کوبھی بیچ کھائے ہوتے تو ان کے نام پر ایک براہمن بھی نہ آتا۔ ایک گورے کے ہاتھ خاصی رقم پر گھوڑی کوہی بیچ کر منشی جی اپنے بڑے بھائی کے قرض سے آزاد ہوئے۔

داروغہ جی کے زمانے میں منشی جی نے بھی خوب گھی کے دیے جلائے تھے۔ گانجے میں بڑھیا سے بڑھیا عطر ملاکر پیتے تھے۔چلّم کبھی ٹھنڈی نہ ہونے پاتی تھی ۔ ایک جون بتیس بٹیر اورچودہ چپاتیاں اڑاجاتے تھے۔نتھونی اتارنے میں تو داروغہ جی کے بھی بڑے بھیا تھے۔ ہرسال ایک نیا جلسہ ہواہی کرتا تھا۔

لیکن جب بہیا بہہ گئی تب چاروں جانب ویرانی نظرآنے لگی ۔ داروغہ جی کے مرتے ہی ساری امیری گھس گئی ۔ چلّم کے ساتھ ساتھ چولہاچکی بھی ٹھنڈی ہوگئی ، جوزبان ایک دن بٹیروں کاشورباسُڑکتی تھی وہ اب سراہ سراہ کر مٹرکا ستو سرپوٹنے لگی ۔ چپاتیاں چبانے والے دانت اب چندچنے چباکر دن گزرانے لگے ۔ لوگ صاف کہنے لگ گئے ’ تھانیداری کی کمائی اورپھوس کا تاپنا‘ دونوں برابرہے ۔

ہرسال نئی نتھونی اتارنے والے منشی جی کوگائوں جوارکے لوگ بھی اپنی نظروں سے اتارنے لگے ۔جومنشی جی کے چلّو کے چلّو عطر لے کر اپنی پوشاکوں میں ملاکرتے تھے ؛انہیں کواب اپنی روکھی بھوکی جسم میں لگانے کے لئے چلّو بھر کڑوا تیل ملنا بھی محال ہوگیا تھا۔ شاید قسمت کی پھٹی چادر کاکوئی رفوگرنہیں ۔

لیکن ذرا قسمت کی دوہری مار تودیکھئے ! داروغہ جی کے زمانے میں منشی جی کے چار پانچ لڑکے ہوئے مگرسب کے سب صبح کے چراغ ہوگئے ۔ جب بے چارے کی پانچوں انگلیاں گھی میں تھیں تب تو کوئی کھانے والانہ رہا اورجب دونوں ٹانگیںتنگی کے دلدل میں آپھنسیں اوراوپر سے بڑھاپا بھی کندھے دبانے لگا تب کوڑھ میں کھاج کی طرح ایک لڑکی پیدا ہوگئی اورتعریف یہ کہ منشی کی بدقسمتی بھی داروغہ جی کی گھوڑی سے کچھ کم صحت مند نہ تھی۔

سچ پوچھئے تو اس تلک جہیز کے زمانے میں لڑکی پیدا کرنا ہی بہت بڑی حماقت ہے مگریوگ دھرم کا کیا علاج ہے؟اس زمانے میںعورت ہی مردہورہی ہے ۔مردوںکی ٹولی کو نسوانیت کھدیڑے جارہی ہے ۔بے چارے منشی کاکیا قصور؟ جب گھی اورگرم مسالے اڑاتے تب توہمیشہ لڑکاہی پیداکرتے رہے مگراب مٹرکے ستو پر بے چارے کہاں سے لڑکی نکال لائے۔ سچ مچ امیری کی قبر پر پنپی ہوئی غریبی بڑی زہریلی ہوتی ہے ۔

’بھگجوگنی‘ چوں کہ منشی جی کی غریبی میں پیدا ہوئی اور پیدا ہوتے ہی ماں کے دودھ سے محروم ہوکر ’ٹو َر ‘ کہلانے لگی اس لئے وہ گارجین سے آزاد تھی۔ اس میں شک نہیں کہ خوبصورتی میں وہ اندھیرے گھرکاچراغ تھی ۔آج تک ایسی شوخ اورخوبصورت لڑکی کسی نے کبھی کہیں نہ دیکھی تھی۔

بدقسمتی سے میں نے اسے دیکھا تھا ۔ جس دن پہلے پہل اسے دیکھا وہ تقریباً ۱۱۔۱۲؍ برس کی تھی ۔مگرایک جانب اس کی انوکھی نازکی وشوخی اوردوسری جانب اس کی قابل رحم غریبی دیکھ کر سچ کہتا ہوں کلیجہ کانپ گیا ۔ اگرکوئی جذباتی کہانی کار یادل رکھنے والا شاعر اسے دیکھ لیتا تو اس کی تحریرسے شفقت کی دھارپھوٹ نکلتی ۔ مگرمیری تحریر میں اتنی طاقت نہیںہے کہ اس کی غریبی کی دل دوز تصویر کومیرے دل کی تختی سے اتار کر ’سروج‘ کے اس نازک پتے پر رکھ سکے اور سچا واقعہ ہونے کے سبب فقط پر اثر بنانے کے لئے مجھے بھڑکیلی زبان میں لکھتےبھی نہیں بنتا۔ زبان سے غریبی کا سراپا کھینچنے کی طاقت مجھ میں نہیں ہوتی ،بھلے ہی وہ راج محلوں کی ایشوریہ،لیلا ،ولاس اوروبھو کی تفصیلات بنانے کے قابل ہو۔

آہ! بے چاری اس عمر میں بھی کمرمیں صرف پتلاسا چیتھڑا لپیٹے ہوئے تھی جو مشکل سے اس کی لاش ڈھکنے کے قابل تھا۔اس کے سر کے بال تیل کے بغیر بری طرح بکھر کر بڑے ڈراؤ نے ہوگئے تھے۔ اس کی بڑی بڑی آنکھوں میں ایک عجیب طرح کی دردبھری کسک تھی۔ غربت نے اس کی خوبصورتی اور شوخی کاگلاگھونٹ دیا تھا۔

کہتے ہیں فطری خوبصورتی کے لئے کسی بناوٹی سنگار کی ضرورت نہیں ہوتی کیوںکہ جنگل میں پیڑکی چھال اورپھول پتیوں سے سج کر شکنتلا جیسی خوبصورت معلوم ہوتی تھی ویسے دشینت(ہندی دیومالاکاکردار) کے راج محل میں سولہ سنگار کرکے بھی وہ نہ جچی مگرشکنتلا تو فکراور مصیبت کے ماحول میں نہیں پلی تھی ۔اس کے کانو ںمیں پیٹ کے راکشش کاہاہا کار کبھی نہ گونجاتھا۔ وہ امن اور سکون کے آغوش میں پل کرسیانی ہوئی تھی۔تبھی تووہ مہا کوی شووال جال کے’’لپت کملینی ‘‘میں استعارہ کے طور پراستعمال ہوسکی مگر بھگجوگنی تو غریبی کی چکی میں پسی ہوئی تھی ؛بھلا اس کی خوبصورتی کب کھِل سکتی تھی ،وہ تو دانے دانے کو ترستی رہتی تھی ۔ ایک گزکپڑے کےلئے بھی محتاج تھی ۔سر میں لگانے کے لئے ایک چلّو اصلی تیل بھی خواب ہو رہا تھا ۔ مہینے کے ایک دن بھی پیٹ بھر اناج کے لالے پڑے تھے۔ بھلا ہڈیوں کے کھنڈر میں خوبصورتی کے دیوتا کیسے ٹکے رہتے ۔

اف ! اس دن منشی جی جب روروکراپنا دکھڑا سنانے لگے تو کلیجہ ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا ۔

کہنے لگے’کیا کہوں بابو صاحب ! پچھلے دن جب یادآتےہیں تو غشی آجاتی ہے ۔ یہ غریبی کی مار اس لڑکی وجہ سے مزید دشوار ہوجاتی ہے ۔دیکھیے! اس کے سرکے بال، کیسے خشک اورگورکھ ڈھنڈھاری ہورہےہیں ۔ گھر میں اس کی ماں ہوتی توکم سے کم اس کا سرتو جوئوں کااڈہ نہ ہوتا ۔ میری آنکھوں کی روشنی اب ایسی ماندپڑگئی کہ جوئیں سوجھتی نہیں اورتیل توایک بوندبھی میسر نہیں ۔ اگراپنے گھرمیں تیل ہوتا تودوسرے کے گھر جاکر بھی کنگھی چوٹی کرالیتی ۔ سرپر چڑیوں کاگھونسلہ تونہ بنتا ۔ آپ توجانتے ہیں یہ چھوٹا ساگاؤں ہے ۔ کبھی سال چھ ماہ میں کسی کے گھر بچہ پیداہوتا ہے تواس کے روکھے سوکھے بالوں کے نصیب جاگتے ہیں ۔ گائوں کے لڑکے اپنے اپنے گھر بھرپیٹ کھاکر جوجھولیوں میں چناچبینالے کرکھاتےہوئے گھر سے نکلتے ہیں تویہ ان کی باٹ جوہتی رہتی ہے۔ان کے پیچھے پیچھے لگی پھرتی ہے توکبھی مشکل سے دن میں ایک دومٹھی چنامل پاتا ہے۔ کھانے پینے کے وقت کسی کے گھر پہنچ جاتی ہے تو اس کی ضدلگ جانے کے خوف سے گھروالیاں دُردُرانے لگتی ہیں۔ کہاں تک اپنی مصیبتیں بیاں کروں ۔ بھائی صاحب کسی کی دی ہوئی مٹھی بھر بھیک لینے کے لئے اس کے تن پر پھٹی آنچل بھی تونہیں ہے ۔ اس کی چھوٹی انگلیوں میں جوکچھ سماجاتا ہے اسی سے کسی طرح پیٹ کی جلن بجھالیتی ہے۔ کبھی کبھی ایک آدھ پھانک چنا چبینا میرے لئے بھی لے آتی ہے ۔ اس وقت دل دوٹکڑے ہوجاتا ہے۔ کسی دن دن بھر گھر گھر گھوم کرجب شام کومیرے پاس آکر دھیمی آواز سے کہتی ہے کہ بابوجی بھوک لگی ہے ،کچھ ہوتوکھانے کودو ، اس وقت آپ سے ایمان سے کہتا ہوں جی چاہتا ہے کہ گلے میں پھانسی لگاکر مرجائوں یا کسی کنوئیں تالاب میں ڈوب مروں ۔ مگر پھرسوچتا ہوں کہ میرے سوا اس کی خبرخیریت لینے والا اس دنیامیں اب ہے ہی کون۔ آج اگراس کی ماں بھی زندہ ہوتی توکوٹ پیس کر اس کے لیے مٹھی بھر اناج جٹاٹی ۔ کسی طرح اس کی پرورش کرہی لے جاتی اوراگرکہیں آج میرے بڑے بھائی صاحب ہوتے توگلاب کے پھول سی بچی کوہتھیلی کاپھول بنائے رہتے۔ ضرورہی کسی رائے بہادر کے گھر میں اس کی شادی کرتے ۔ میں بھی ان کی اندھادھندکمائی پر ایسی بے فکری سے دن گزارتا تھا کہ آگے آنے والے ان برے دنوں کی متعلق خبرنہ تھی ۔ وہ بھی ایسے خرچیلے تھے کہ اپنے کفن دفن کے لئے بھی ایک پائی نہ چھوڑگئے۔ اپنی زندگی ہی میں ایک ایک چپہ زمین بیچ کھائی ۔ گاؤں بھر سے ایسی عداوت بڑھائی کہ آج میری اس درگت پر بھی کوئی رحم کرنے والانہیں ہے۔ الٹے سب لوگ طعنہ کے تیربرساتےہیں ۔

ایک دن وہ تھاکہ بھائی صاحب کے پیشاب سے چراغ جلتا تھا اورایک دن یہ بھی ہے کہ میری ہڈیاں مفلسی کی آنچ میں موم بتیوں کی طرح گھل گھل کر جل رہی ہیں۔ اس لڑکی کے لئے آس پاس کے سبھی جواری بھائیوں کے یہاں میں نے پچاس پھیرے لگائے ،دانٹ دکھائے، ہاتھ جوڑکر بنتی کی ،پائوں پڑا ۔یہاں تک کہ بے حیا ہوکر کہہ ڈالاکہ بڑے بڑے وکیلوں ،ڈپٹیوں اورزمینداروں کی چنی چنائی لڑکیوں میں میری لڑکی کھڑی کرکے دیکھ لیجیے سب سے خوبصورت لگتی ہے یانہیں ۔ اگر اس کے جوڑ کی ایک بھی لڑکی کہیں نکل آئے تو اس سے آپ لڑکے کی شادی مت کیجیے ۔ مگر میرے لاکھ گڑگڑانے پربھی کسی بھائی کادل نہ پگھلا۔کوئی یہ کہہ کر ٹال دیتا کہ لڑکے کی ماں ایسے گھرانے میں شادی کرنے سے انکارکرتی ہے جس میں نہ ساس ہے نہ سالا اور نہ بارات کی خاطر داری کرنے کی حیثیت ۔ کوئی کہتا کہ غریب گھر کی لڑکی چٹور اورکنجوس ہوتی ہے ، ہمارا خاندان بگڑجائے گا ۔ زیادہ تر لوگ یہی کہتے ملے کہ ہمارے لڑکے کواتنا تلک جہیز میں مل رہا ہے توبھی ہم شادی نہیں کررہےہیں پھر بغیرتلک جہیز کے توبات کرنا بھی نہیں چاہتے۔ اسی طرح جتنے منہ اتنی باتیں سننے میں آئیں۔ دنوں کا پھیر ایسا ہے کہ جس کا منہ نہیں دیکھنا چاہئے اس کا بھی پچھاڑدیکھنا پڑا۔ محض معمولی حیثیت والوں کوبھی پانچ سو اورایک ہزار تلک جہیز فرماتے دیکھ کر جی کُڑھ جاتا ہے۔ غصہ چڑھ آتا ہے مگرغریبی نے توایسا پنکھ توڑدیاہے کہ پھڑپھڑابھی نہیں سکتے ۔

سالے ہندوسماج کے اصول بھی عجیب ڈھنگ کے ہیں ۔ جو لوگ مول بھاؤ کرکے لڑکے کو فروخت کرتے ہیں وہ بھلے آدمی سمجھے جاتےہیں اورکوئی غریب بے چارا اسی طرح مول بھائو کرکے لڑکی کوبیچتا ہے تو وہ کمینہ کہلاتا ہے ۔ میں اگرآج اسے بیچنا چاہتا تواتنی کافی رقم اینٹھ سکتا تھاکہ کم سے کم میری زندگی توضرورآرام سے کٹ جاتی ۔ لیکن جیتے جی ہرگزایک مکھی بھی نہ لوں گا چاہے یہ کنواری رہے یاجوان ہوکرمیرا نام ہنسائے۔

دیکھیے نا! جوان توقریب قریب ہوہی گئی ہے ، صرف پیٹ کی مار سے ابھرنے نہیں پاتی ۔ نشوونمارکی ہوئی ہے۔ اگرکسی خوشحال گھر میں ہوتی تو اب تک پھوٹ کر سیانی ہوجاتی ۔ بدن بھرنے سے ہی خوبصورتی پربھی روغن چڑھتا ہے۔بیٹی کی نشوونما بیٹے سے جلدی ہوتی ہے۔ اب زیادہ کیاکہوں بابو صاحب ! اپنی ہی کرنی کا نتیجہ بھوگ رہاہوں۔ موتیا بند،گٹھیا اوردمّا نے نکما کردیا ہے۔ اب میرے پچھتاوے کے آنسوؤں میں بھی ایشورکوپگھلانے کا دم نہیں ہے۔ اگرسچ پوچھئے تو اس وقت صرف ایک ہی امید پر جان اٹکی ہوئی ہے ۔ ایک صاحب نے بہت کہنے سننے سے اس کے ساتھ شادی کرنے کاوعدہ کیا ہے ،گاؤں کے کھوٹے لوگ انہیں بھی بھڑکاتے ہیں یامیری جھانجھری نیّاکوپارلگانے دیتے ہیں ۔لڑکے کی عمرکچھ زیادہ ضرور ہے ۔ ۴۱؍ ۴۲؍ سال کی ؛ مگراب اس کے سواکوئی چارہ بھی نہیں ہے ۔ سینے پر پتھر رکھ کر اپنی اس راج کماری کو۔۔۔۔۔۔۔

اس کے بعد منشی جی کا گلارندھ گیا۔ بہت بلک کر رواٹھے اور بھگجوگنی کواپنی گود میں بیٹھاکر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگ گئے ۔ لاکھ کوششوں کے بعدبھی میں ان کوکسی طرح کی یقین دہانی نہ کراسکاجس کے پیچھےمصیبت بھی ہاتھ دھو کر پڑجاتی ہے اسے تسلی دینامذاق نہیں ہے۔

منشی جی کی داستاں سننے کے بعدمیں نے اپنے کئی کنوارے دوستوں سے گزارش کی کہ اس آسمان کی پری غریب دوشیزہ سے شادی کرکے ایک کم نصیب بھائی کا بھلا اوراپنی زندگی کوکامیاب بنائیں لیکن سب نے میری بات ان سنی کردی ۔ ایسے ایسے لوگوں نے بھی آناکانی کی جو سماج سدھار جیسے موضوعات پر بڑے شان وشوکت سے لکھتے پھرتے ہیں ۔ یہاں تک کہ پختہ عمرکوپہنچے رنڈوے دوست بھی راضی نہ ہوئے ۔ آخر وہی جناب ڈولااٹھاکر بھگجوگنی کواپنے گھرلے گئے اوروہیں شادی کی ۔ کل رسمیں پوری کرکے منشی جی کوفکرکے دلدل سے باہرنکالا۔ بےچارے کے سینے سے پتھرکا بوجھ تو اترگیا مگرگھرمیں کوئی پانی دینے والابھی نہ رہ گیا ۔ بڑھاپے کی لکڑی جاتی رہی ، جسم لڑھک گیا ۔ سال پورا ہوتے ہوتے اچانک ٹن بول گئے ۔ گائوں والوں نے گلے میں گھڑا باندھ کر ندی میں ڈبودیا۔

بھگجوگنی زندہ ہے ۔ آج وہ مکمل جوان ہے ۔ اس کا جسم بھراپورا اورپھولاپھلا ہے ۔ اس کی خوبصورتی اس کے موجودہ نوجوان شوہر کی جنتی دولت ہے ۔ اس کا پہلا شوہر اس دنیا میں نہیں ہے ۔ دوسرا شوہر ہے اس کا سوتیلا بیٹا۔

lll

 

Md Sabir Raza c/o Md Firoz Ahmad

White House Naugharwa Sultanganj Patna6

94707 38111

8804542020

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

Home Page

 

0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
ایچ-آئی-وی پازیٹیو – الف عاجز اعجاز
اگلی پوسٹ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حکمت انقلاب – عفت جہاں صدیقی

یہ بھی پڑھیں

قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں...

مارچ 11, 2023

 یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

اگست 15, 2022

مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان...

جولائی 25, 2022

گیتا کا اردو ترجمہ: انور جلالپوری کے حوالے...

جولائی 25, 2022

نظم  "باپ” / پروفیسر سنتوش بھدوريہ – مترجم...

جون 22, 2022

رحمٰن-پرسادا: مسلمانوں کے لیے مندر کی تعمیر کا...

جون 20, 2022

ابن ِ عربی کے دو نایاب رسائل کا...

فروری 11, 2022

تضحیک کے لیے اردو الفاظ کا استعمال: تاریخی...

جنوری 29, 2022

مسلم نشاۃ ثانیہ کے عظیم قائد:ابولکلام آزاد (1888-1958)/...

نومبر 11, 2021

نرگسیت کیا ہے؟ – ترجمہ:نایاب حسن

ستمبر 26, 2021

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (172)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (97)
  • تخلیقی ادب (532)
    • افسانچہ (28)
    • افسانہ (173)
    • انشائیہ (16)
    • خاکہ (31)
    • رباعی (1)
    • غزل (130)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (23)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (117)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (927)
    • ڈرامہ (12)
    • شاعری (462)
      • تجزیے (11)
      • شاعری کے مختلف رنگ (196)
      • غزل شناسی (166)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (8)
      • نظم فہمی (78)
    • صحافت (42)
    • طب (12)
    • فکشن (374)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (205)
      • فکشن تنقید (12)
      • فکشن کے رنگ (23)
      • ناول شناسی (131)
    • قصیدہ کی تفہیم (14)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (29)
  • کتاب کی بات (403)
  • گوشہ خواتین و اطفال (92)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (1,703)
    • ادب کا مستقبل (108)
    • ادبی میراث کے بارے میں (8)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (23)
    • تراجم (26)
    • تعلیم (26)
    • خبر نامہ (651)
    • خصوصی مضامین (73)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (201)
    • فکر و عمل (112)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (260)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں