Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
سماجی اور سیاسی مضامین

اتحادِ ملت کانفرنس:کیا تاریخ خود کو دہرا رہی ہے؟ – محمد علم اللہ

by adbimiras اگست 10, 2021
by adbimiras اگست 10, 2021 0 comment

کیا تاریخ خود کو دہراتی ہے ؟ یہ سوال اپنے آپ میں بہت عجیب و غریب ہے اگر اس سے کچھ سیکھ کر آگے کا راستہ طے نہ کیا جائے تو یہ یقینا خود کو دہراتی رہتی ہے حالانکہ بہت سے لوگ اس بات کو نہیں مانتے ، علی عباس جلالپوری نے تو اس پر فلسفیانہ تردیدی مہر لگائی ہے۔ مگر ہم اس سادہ سے اصول پر نظر دوڑاتے ہیں تو ہمیں یہ بات نظر آتی ہے کہ تاریخ خود کو دوہراتی ہے ۔ گذشتہ 8 اور 9 اگست 2021 کو ہندوستان میں اتحادِ ملت کے نام پر منعقد ہونے والے اجلاسوں کو ہی اگر ہم لیں تو عجیب اتفاق نظر آتا ہے کہ آج سے ٹھیک 57 سال قبل اسی قسم کا اجتماع لکھنو کے دارالعلوم ندوۃ العلماء میں 8اور 9 اگست 1964 کو منعقد ہوا تھا ۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب پورے ہندوستان میں فسادات کا بازار گرم تھا اور بڑی تعداد میں مسلم اقلیتوں کی جان و املاک تباہ و برباد کی جا رہی تھیں۔ مسلمانوں میں ایک عجیب سی بے چینی اور مایوسی کی کیفیت تھی ، ٹھیک اسی طرح جیسے آج ہے ۔

معروف دانشور اے جی نورانی نے اپنی کتاب دی مسلم آف انڈیا : اے ڈاکیومینٹری ریکارڈ، صفحہ نمبر 139 پر اس بارے میں تفصیل سے لکھا ہے ۔ اردو ترجمہ ملاحظہ فرمائیں :

” ہندوستانی مسلمانوں کے رہنماؤں نے مستقل و مسلسل حق وانصاف کے قتل اورمسلمانوں کی اس قابلِ رحم حالت پر گفت وشنید کرنے کےلئے 8۔9اگست 1964ءکو لکھنؤ میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا اور بقول شخصے مسلمان جن حالات سے دوچار تھے، ان تمام کا حل تلاش کرنے اور ملک میں انہیں بھی برابر کی حصہ داری دلانے پر غور وخوض کرنے کے لئے سرجوڑ کر بیٹھنے پر آمادہ ہوئے ۔

اس سے تین سال قبل 1961ءمیں مسلمانوں کے قتل عام اور بڑی تعداد میں بلووں کی روک تھام کے لئے ایک کنونشن منعقد کیاجاچکا تھا۔ اس وقت کئی چھوٹے چھوٹے فسادات جبل پور، مدھیہ پردیش میں ہوچکے تھے ۔ مگر اس مرتبہ راوڑکیلا،جمشید پوراور کلکتہ وغیرہ میں کشت وخون کا وہ بازار گرم تھا کہ الامان والحفیظ کی صدائیں آنے لگیں۔ چنانچہ انہی حالات سے نمٹنے اور ان تمام ناگفتہ بہ اور کسمپرسی پرمبنی حالات سے نکلنے کے لیے منظم لائحۂ عمل طے کرنے کی تدبیریں سوچنے پر مسلم قائدین مجبور ہوئے ۔

ان تین برسوں میں مسلمانوں کی حالت اس قدر سنگین اورنازک ہوگئی تھی کہ خود یہ عمائدین یہ سوچنے پر مجبورہوگئے تھے کہ ابھی تین سال قبل جس چیز کی روک تھام اور بگڑتے حالات پر قابو پانے کے لئے انہو ں نے حکومت کوپابند عہد کرایاتھا،حالات بالکل اس کے برعکس ہوگئے ہیں ۔ مسلم عمائدین حالات کے مزید پیچیدہ اور خراب ہونے کی وجہ سے خود کو بے بس تصور کرنے لگ گئےتھے۔ دراصل اس صورتحال کی سب سے اہم وجہ یہی تھی کہ بالخصوص شمالی ہند میں ہندو قومیت کا نعرہ شدت سے لگایاجانے لگا تھا اور ان تین سالوں میں یہ احساس ان کے اندر کچھ زیادہ ہی بڑھ گیاتھا۔ ”

اب ذرا حال کے تین سالوں پر نظر دوڑائیے ، سی اے اے ، این آرسی احتجاج ، مسلم نوجوانوں کی بڑی تعداد میں گرفتاریاں ، لنچنگ اور فسادات اور پھر اس پر اتحاد ملت کا یہ کنونشن اور ٹھیک اس کے چوبیس گھنٹے بعد ایک دوسرے گروہ کا دوسرا کنونشن ۔ دوسرا کنوشن جن لوگوں نے منعقد کیا تھا انھوں نے پہلے کنونشن کے جملہ ارباب حل و عقد پر یہ الزام عاید کیا ہے کہ کل کی میٹنگ میں ملت کی ایک نمائندہ تنظیم پاپولر فرنٹ ایس ڈی پی آئی کو نہیں بلایا گیا نہ داعیین اور نہ مدعوین میں۔ تو کیا یہ تنظیم ملت کی نمائندہ تنظیم نہیں ہے؟ کیا ملت کے’’ اکبر وں “میں سے کوئی بھی اس تنظیم میں نہیں ہے؟ یا داعی تنظیمیں بھی حکومت کی طرح انھیں دہشت گرد تنظیم سمجھ کے پہلو تہی کرتی ہیں۔ یا پھر خود یہ اجلاس کسی سرکاری اشارے کا رہین منت تھا؟ یہ کیسا اتحاد ہے کہ صرف اپنے خاص لوگوں کو مدعو کیا گیا داعی بھی وہی مدعو بھی وہی ۔ٹھیک اسی طرح کا الزام جمعیت علماء ہندنے اُس وقت مشاورتی کونسل پر لگایا تھا ، کہا تھا کہ چونکہ اس میں مسلم لیگ اور جماعت اسلامی کی شرکت ہو رہی ہے اس لئے وہ اس میں شرکت نہیں کرے گی اور اس کے لئے انھوں نے دہلی میں انھیں تاریخوں میں جمہوری کنونشن کا انعقاد کیا تھا تاکہ مشاورت کے اجتماع کو سبو تاژ کیا جا سکے اور یہ سب کانگریس کے اشارے پر ہوا تھا جو تاریخ کی کتابوں میں رقم ہے ۔ اس سلسلہ میں مزید تفصیلات کے لئے آئیے پرانے دستاویزات کا مطالعہ کرتے ہیں ۔ قدیم اخبار ہفت روزہ’’ندائے ملت‘‘نے 8دسمبر 1964ءکے شمارے میں تشویش کا اظہارکرتے ہوئے لکھا تھا :

’’کس قدر عبرت کی بات ہے کہ دہلی کے جمہوری کنونشن کے انعقاد سے اور اس کے فوراً بعد مسلم مجلس مشاورت سے اسے متصادم کرنے اور دونوں کے درمیان حریفانہ اسپرٹ پیدا کرنے کی جتنی بھی کوشش کی گئی وہ سب مسلمانوں نے ہی کی ۔ یوں تو یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ نقصان جو بھی پہنچتا ہے اپنوں سے ہی پہنچتا ہے مگر بعض صورتیں اتنی زیادہ ناقابل برداشت ہوتی ہیں کہ ان میں اس خیال سے تسکین نہیں ہوتی اور رہ رہ کر دل میں یہ اندیشہ پیدا ہوتا رہتا ہے کہ کیا ملت اسلامیہ ہند نے واقعی جینے کا استحقاق کھودیا ہے کہ اس کے اندر دوست نما دشمنوں اور مسیحا کے لباس میں قاتلوں کی ایک صف ہمہ وقت آراستہ رہتی ہے ۔

جمہوری کنونشن ہویا مجلس مشاور ت بنیادی مقصد دونوں کا ایک ہے یعنی ملک کے مختلف فرقوں سے براہ راست رابطہ پیدا کرکے اسے فرقہ واریت کی لعنت سے نجات دلانا اور مسلمانوں کے لئے عزت وعافیت کی جگہ تلاش کرنا ۔ اب اگران دونوں کو اپنے مشترکہ مقصد کی خدمت کرنے کاموقع نہ دیا جائےاورابتدائی منازل میں ہی ایک دوسرے کوٹکرا دیا جائے تو نقصان سارا مسلمانوں اور ملک کا ہی ہوگا کسی غیر کا نہیں ۔ ان حالات میں جولوگ جمہوری کنونشن کو مجلس مشاورت کے مقابلہ میں کھڑا کرنے کی سازش کررہے ہیں وہ یقینا ملت اور ملک دونوں کےدشمن قرار پائیں گے اور ان کا شمار اول درجہ کے منافقوں میں کیا جائے گا ۔ “

اس سلسلے کی تفصیلات بتاتے ہوئے امین الحسن رضوی نے ماہنامہ افکارملی دہلی، مسلم سیاست نمبر ،ستمبر 1987ء کے شمارے میں ’مسلم مجلس مشاورت‘ کے قیام کامحرک تیزی سے مکدر ہوتی ہوئی فرقہ وارانہ فضا کو بدلنا تھا، عنوان کے تحت تفصیل سے لکھا ہے ، کچھ حصہ پیش خدمت ہے :۔

” مولانا حسینؒ احمد مدنی صاحب کے انتقال کے بعد ان کے فرزند اسعد میاں صاحب اپنی صاحبزادگی کی عمر کے باوجود”مرشدزادگی “ کے بل پر جمعیۃ العلما کے ناظم عمومی بن گئے تھے اور اپنے مفادات کو برسراقتدار کانگریس سے وابستہ کرلیا تھا۔ جب ندوہ کے اجلاس کے بارے میں ابتدائی مذاکرات ہورہے تھے تو انہوں نے جمعیۃ العلما کی طرف سے یہ موقف بڑی سختی کے ساتھ اختیار کیا کہ جس اجلاس میں جماعت اسلامی اور مسلم لیگ کی نمائندگی ہوگی اس اجلاس میں جمعیۃالعلما شریک نہیں ہوگی اور اس موقف کے اختیار کرنے کے بارے میں دلیل ان کی یہ تھی کہ یہ دونوں فرقہ پرست جماعتیں ہیں یہ ان کی اپنی لےنہیں تھی بلکہ حکومت کے سر میں سر ملارہے تھے لیکن ان کے اس موقف کو مفتی عتیق الرحمٰن صاحب عثمانی مرحوم کی جو اس وقت جمعیۃ العلما کے صدر تھے حمایت حاصل نہیں تھی ۔ دوسری طرف ڈاکٹر سید محمود صاحب اور اس اجلاس کی ضرورت پر متفق دوسرے حضرات کی یہ مستحکم رائے تھی کہ جماعت اسلامی اور مسلم لیگ کو علیحدہ رکھ کر یہ اجلاس بلانا بے معنی ہوگا۔ چنانچہ ہر طرف سے اسعد میاں صاحب پر زور ڈالا جانے لگا کہ وہ اپنے موقف کو ترک کرکے اس اجلاس میں جمعیۃ کی نمائندگی پر راضی ہوجائیں اور خود جمعیۃ کی صفوں میں بھی اس مسئلہ پر دوگروپ ہوگئے بالآخر تصفیہ یہ ہوا کہ اس مسئلہ پر غور کرنے کے لئے جمعیۃ العلما کی مجلس عاملہ کی ایک نشست طلب کی جائے اورجو اس کا فیصلہ ہو اس کے مطابق عمل کیا جائے۔ جمعیۃ العلما کی مجلس عاملہ کی یہ نشست7اگست کو لکھنؤہی میں منعقد ہوئی ۔ اس نشست سے قبل درون پر دہ زعماے ملت کی طرف سے مسلسل کوششیں ہوتی رہیں جس کے نتیجہ میں بالآخر جمعیۃ کی مجلس عاملہ نے ندوہ کے اجتماع میں شرکت کے حق میں فیصلہ دے دیا اور اس طرح اسعدمیاں کی کوششوں کے علی الرغم ندوہ کے اجلاس اور کل ہند مسلم مجلس مشاورت کے قیام اور اس کے اغراض ومقاصدکےمتعلق گفتگو کرنے میں جمعیۃ العلما کی نمائندگی رہی ۔

لیکن اسعد میاں اپنی افتاد طبع کے تقاضوں سے مجبو ر ہوکر مجلس مشاورت سے علیحدہ ہونے کے بہانے ڈھونڈتے اور اپنی حمایت میں اپنے گروپ کو مضبوط کرتے رہے۔ جلدی ہی یعنی کل ہند مسلم مجلس مشاورت کی تشکیل کے تین مہینہ بعد ہی انہیں ایک موقع ہاتھ آگیا ۔ نومبر٫1964میں مشاورت کے صدر ڈاکٹر سید محمودصاحب نے مجلس مشاورت کی 21رکنی مجلس عاملہ کی تشکیل کی جس کا اجلاس ندوہ میں کیاگیا تھا، تو اس وقت اسعد میاں صاحب نے اسی پرانے عذر کے ساتھ کہ جس پلیٹ فارم پر جماعت اسلامی اورمسلم لیگ موجود ہوں اسی پلیٹ فارم پر جمعیۃ العلما کا بھی ہونا جمعیۃ کے مسلک کے خلاف ہے، مشاورت سے علیحدگی اختیار کرلی اس کے بعد خاصے طویل عرصہ تک مختلف دردمندان ملت کی طرف سے اس بات کی کوشش ہوتی رہی کہ اسعد میاں کوملت کے سواد اعظم کے ساتھ اشتراک عمل کے لئے آمادہ کرلیا جائے لیکن وہ نہیں مانے اوریہی صورتحال اب تک قائم ہے ۔ “ (یہ بھی پڑھیں اسرائیل سے ہندوستانی مسلمان کیا سیکھ سکتے ہیں؟ – محمد علم اللہ)

ان تمام تاریخی شواہد کو سامنے رکھئے اور آج کے حالات کا جائزہ لیجئے ، کیا من و عن وہی حالات آج نہیں ہیں ۔ تعصب ،نفرت اورامتیاز ہرانسانی سماج میں رہا ہے اور رہے گا۔ اس کی وجہ سے بڑے بڑے سماج اور تہذیبیں صفحۂ ہستی سے مٹ گئی ہیں۔ ایک انسانی گروہ جب سماج میں مناسب حصہ داری ، سیاسی اقتداراورمعاشی غلبے کے حصول کے لئے اترتاہے تو وہ طبقاتی کشمکش اورمذہبی،نسلی علاقائی اور سماجی آویز شیں پیداکرتا ہے۔ ایسی حالت میں طاقتورگروہ کمزورگروہ کو سیاسی ،معاشی اورسماجی طورپر پسماندہ اور مغلوب بنانے کی کوشش کرتا ہے لیکن ایک عرصہ کے بعد طاقتور گروہ بھی مٹ جاتا ہے لیکن آویزش اور ٹکراؤ میں نفرت ،تعصب ،تشدد اور جارحیت کاجو خوفناک ماحول پیدا ہوچکا ہو تاہے، وہ دونوں گروہوں کی زندگی اجیرن کردیتا ہے۔ اب تو ماحول یہ ہے کہ ملک کی ہر مصیبت کےلئے اقلیتی گروہوں کو ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے،نفرت اور تعصب کی ایک زبردست لہر چل پڑی ہے۔ تحریر، تقریر ،تصویر،تر سیل وابلاغ کے ہرذریعے اور حربے کو مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب پیدا کرنے اور اسے پھیلانے کےلئے استعمال کیاجارہا ہے۔ منصوبہ بند فسادات میں حکام کی جانب داری،بے حسی ،چشم پوشی ، پولیس اور پیراملٹری فورسیز اور ایجنسیوں کی زیادتی،جبر وتشدد اور من گھڑت مقدمات زندگی کا معمول بن گئے ہیں۔ کئی حساس علاقوں میں مسلمان محصور محسوس کر رہے ہیں۔ ہندوستان کے دستور کو عملاکالعدم اور سیکولرزم کی پالیسی کو معطل کردیاگیا ہے۔

لیکن اس کے باوجود ایسا لگتا ہے ہمارے قائدین نے خود کو نہ بدلنے تہیا کر لیا ہے ، بظاہروہ ہندوستان کےمستقبل کی تعمیر میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں لیکن اس کی توانائیاں اس قدر بکھری ہوئی اور ترجیحات اس قدر متفرق اور بے ترتیب ہیں کہ آج اس کو ملک کی اجتماعی زندگی میں کوئی خاص مقام حاصل نہیں ہے، بلکہ آبادی کے لحاظ سے بھی دیگر کم تعداد کے تہذیبی،مذہبی اور ثقافتی گروہوں کے مقابلہ میں بھی اس کا وقاراوراہمیت کم تر ہوگیاہے۔ ہزاروں بھیانک تجربات سے گزرنے کے باوجود وہ باہمی چپقلش اور چھوٹے چھوٹے فقہی اور مسلکی اختلافات کے سبب ایک دوسرے کی تذلیل وتوہین کے مرض سے چھٹکارا نہیں پاسکےہیں اور اسی کا نتیجہ ہے کہ ہماری قیادت کے مراکز بھی مستحکم نہیں ہیں۔ قول وعمل کے تضاد ،کھوکھلے نعروں اور جھوٹے وعدوں سے اس سرزمین کے لوگ خواہ کسی بھی مسلک یامذہب سے تعلق رکھنے والے ہوں، بیزارہیں۔ایسے میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہمارے قائدین تاریخ سے کچھ سبق لیں گے یا پھر تاریخ کو ویسے ہی دہراتے رہیں گے ؟(یہ بھی پڑھیں جامعہ ملیہ اسلامیہ،رِیل اورپرانے کیمرے کی کہانی – محمد علم اللہ)

 

محمد علم اللہ، نئی دہلی

 

 

(نوٹ: یہ مضمون جناب علم اللہ صاحب کے فیس بُک سے لیا گیا ہے۔ ہم ان کے شکر گزار ہیں۔)

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

 

Home Page

adabi mirasalamullahادبی میراثمحمد علم اللہ
0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
اکیسویں صدی میں اردو ویب سائٹ ’’ادبی میراث‘‘ کی معنویت – ڈاکٹر امتیاز احمد علیمی
اگلی پوسٹ

یہ بھی پڑھیں

صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:...

جون 1, 2025

لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –...

دسمبر 4, 2024

معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد...

نومبر 30, 2024

دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –...

نومبر 30, 2024

باکو میں موسمیاتی ایجنڈے کا تماشا – مظہر...

نومبر 24, 2024

سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ اور مدارس اسلامیہ...

نومبر 8, 2024

مسلمانوں کے خلاف منفی رویہ: اسباب اور حل...

اکتوبر 3, 2024

وقف کی موجودہ صورت حال اور ہندوستانی حکومت...

اکتوبر 1, 2024

مدارس اسلامیہ کا خود کفیل ہونا مفید یا...

جولائی 31, 2024

نہ سنبھلوگے تو مٹ جاؤگے – مفتی محمد...

جون 2, 2024

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (117)
  • تخلیقی ادب (592)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (200)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,037)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (531)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (203)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (401)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (213)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (473)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,124)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (32)
    • تعلیم (33)
    • خبر نامہ (894)
    • خصوصی مضامین (125)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (228)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (66)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں