Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      مئی 16, 2023

      کتاب کی بات

      مئی 1, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 27, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      اردو ادب میں تحقیق کا بدلتا منظرنامہ –…

      مئی 28, 2023

      تحقیق و تنقید

      تنقید کی ضرورت کیوں محسوس ہوتی ہے؟ –…

      مئی 26, 2023

      تحقیق و تنقید

      زبان ثقافت اور ادبی پہلو – مہرین جہانگیر

      مئی 1, 2023

      تحقیق و تنقید

      ساختیات پس ساختیات بنام مشرقی شعریات – ڈاکٹرمعید…

      جولائی 15, 2022

      تحقیق و تنقید

      اسلوبیاتِ میر:گوپی چند نارنگ – پروفیسر سرورالہدیٰ

      جون 16, 2022

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      روزے کی طبی وسماجی جہتیں – مفتی محمد…

      اپریل 15, 2023

      اسلامیات

      تقسیم زکوٰۃ :چند گذارشات – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      اپریل 11, 2023

      اسلامیات

      زکوۃ کے ٹکڑے اور ہم – عیان ریحان

      اپریل 11, 2023

      اسلامیات

      اسلامی ادب کی خصوصیات -طفیل احمد مصباحی 

      اپریل 6, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادب کا مستقبل

      تحریک آزادی میں اردو ادب کا کردار :…

      اگست 16, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ…

      مئی 13, 2022

      تراجم

      1934کے نیوریمبرگ میں ایک جوان ہوتی ہوئی لڑکی…

      مارچ 28, 2023

      تراجم

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تعلیم

      چیٹ جی پی ٹی (Chat GPT) اور تعلیم…

      اپریل 5, 2023

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      تعلیم

      تغیر پذیر ہندوستانی سماج اور مسلمانوں کے تعلیمی…

      اگست 15, 2022

      خبر نامہ

      ہندوستان میں فارسی زبان وادب کا مستقبل تابناک…

      مئی 28, 2023

      خبر نامہ

      طلبا کو سرگرم رکھنے کے لیے مقابلے بہت…

      مئی 27, 2023

      خبر نامہ

      ادبی تنظیم گفتگو نے پریاگ راج میں ادب…

      مئی 27, 2023

      خبر نامہ

      ذکی طارق بارہ بنکوی کو ادبی اور صحافتی…

      مئی 22, 2023

      خصوصی مضامین

      سال بیلو Saul Bellow – پروفیسر سرور الہدیٰ

      مئی 13, 2023

      خصوصی مضامین

      اردو کے اداروں کا قومی سطح پر بہ…

      مئی 8, 2023

      خصوصی مضامین

      منارہ علم و ادب شعبہ اردو علی گڑھ…

      مئی 5, 2023

      خصوصی مضامین

      تاریخ ، یادداشت اور تخلیق(کلیم عاجز کی شاعری…

      اپریل 29, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      اپریل فول – اسلم آزاد شمسی 

      مارچ 31, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ…

      جنوری 14, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:…

      دسمبر 18, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو…

      دسمبر 2, 2022

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      ہندوستان میں فارسی زبان وادب کا مستقبل تابناک…

      مئی 28, 2023

      متفرقات

      طلبا کو سرگرم رکھنے کے لیے مقابلے بہت…

      مئی 27, 2023

      متفرقات

      ادبی تنظیم گفتگو نے پریاگ راج میں ادب…

      مئی 27, 2023

      متفرقات

      ذکی طارق بارہ بنکوی کو ادبی اور صحافتی…

      مئی 22, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
اردو ادب میں نعت گوئی – ڈاکٹر داؤد...
آخر شب کے ہم سفر میں منعکس مشترکہ...
تحقیقی خاکہ نگاری – نثار علی بھٹی
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
غالبؔ کی قصیدہ گوئی: ایک تنقیدی مطالعہ –...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      مئی 16, 2023

      کتاب کی بات

      مئی 1, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 27, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      اردو ادب میں تحقیق کا بدلتا منظرنامہ –…

      مئی 28, 2023

      تحقیق و تنقید

      تنقید کی ضرورت کیوں محسوس ہوتی ہے؟ –…

      مئی 26, 2023

      تحقیق و تنقید

      زبان ثقافت اور ادبی پہلو – مہرین جہانگیر

      مئی 1, 2023

      تحقیق و تنقید

      ساختیات پس ساختیات بنام مشرقی شعریات – ڈاکٹرمعید…

      جولائی 15, 2022

      تحقیق و تنقید

      اسلوبیاتِ میر:گوپی چند نارنگ – پروفیسر سرورالہدیٰ

      جون 16, 2022

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      روزے کی طبی وسماجی جہتیں – مفتی محمد…

      اپریل 15, 2023

      اسلامیات

      تقسیم زکوٰۃ :چند گذارشات – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      اپریل 11, 2023

      اسلامیات

      زکوۃ کے ٹکڑے اور ہم – عیان ریحان

      اپریل 11, 2023

      اسلامیات

      اسلامی ادب کی خصوصیات -طفیل احمد مصباحی 

      اپریل 6, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادب کا مستقبل

      تحریک آزادی میں اردو ادب کا کردار :…

      اگست 16, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ…

      مئی 13, 2022

      تراجم

      1934کے نیوریمبرگ میں ایک جوان ہوتی ہوئی لڑکی…

      مارچ 28, 2023

      تراجم

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تعلیم

      چیٹ جی پی ٹی (Chat GPT) اور تعلیم…

      اپریل 5, 2023

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      تعلیم

      تغیر پذیر ہندوستانی سماج اور مسلمانوں کے تعلیمی…

      اگست 15, 2022

      خبر نامہ

      ہندوستان میں فارسی زبان وادب کا مستقبل تابناک…

      مئی 28, 2023

      خبر نامہ

      طلبا کو سرگرم رکھنے کے لیے مقابلے بہت…

      مئی 27, 2023

      خبر نامہ

      ادبی تنظیم گفتگو نے پریاگ راج میں ادب…

      مئی 27, 2023

      خبر نامہ

      ذکی طارق بارہ بنکوی کو ادبی اور صحافتی…

      مئی 22, 2023

      خصوصی مضامین

      سال بیلو Saul Bellow – پروفیسر سرور الہدیٰ

      مئی 13, 2023

      خصوصی مضامین

      اردو کے اداروں کا قومی سطح پر بہ…

      مئی 8, 2023

      خصوصی مضامین

      منارہ علم و ادب شعبہ اردو علی گڑھ…

      مئی 5, 2023

      خصوصی مضامین

      تاریخ ، یادداشت اور تخلیق(کلیم عاجز کی شاعری…

      اپریل 29, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      اپریل فول – اسلم آزاد شمسی 

      مارچ 31, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ…

      جنوری 14, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:…

      دسمبر 18, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو…

      دسمبر 2, 2022

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      ہندوستان میں فارسی زبان وادب کا مستقبل تابناک…

      مئی 28, 2023

      متفرقات

      طلبا کو سرگرم رکھنے کے لیے مقابلے بہت…

      مئی 27, 2023

      متفرقات

      ادبی تنظیم گفتگو نے پریاگ راج میں ادب…

      مئی 27, 2023

      متفرقات

      ذکی طارق بارہ بنکوی کو ادبی اور صحافتی…

      مئی 22, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
سماجی اور سیاسی مضامین

سابق امراء شریعت میں انتخابی طریقۂ کار  – مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

by adbimiras ستمبر 21, 2021
by adbimiras ستمبر 21, 2021 0 comment

امارت شرعیہ کے سات امراء شریعت اب تک ہوئے ہیں، جن میں چار امراء شریعت مولانا سید شاہ بدر الدین قادری، مولانا سید شاہ محی الدین قادری ، مولانا عبد الرحمن اور مولانا سید نظام الدین صاحب رحمہم اللہ کا انتخاب پھلواری شریف، پٹنہ ہی میں ہوا، جب کہ مولانا سید شاہ قمر الدین ، مولانا سید شاہ منت اللہ رحمانی اور مولانا سید محمد ولی رحمانی رحمہم اللہ کا انتخاب علی الترتیب ڈھاکہ، مدرسہ رحمانیہ سوپول اور دار العلوم زیرو مائل ارریہ میں ہوا، پہلے، دوسرے، پانچویں، چھٹے اور ساتویں امراء شریعت کے انتخاب میں لوگوں کی نظریں انہیں پر ٹکیں جو بعد میں امیر شریعت منتخب ہو گئے، البتہ تیسرے اور چوتھے امراء شریعت کے انتخاب میں ارباب حل وعقد کی جانب سے کئی نام سامنے آئے، جن میں سے ایک پر بعد میں اتفاق ہو گیا، انتخاب امیر میں جو طریقۂ کار ماضی میں اختیار کیا گیا اس کا مطالعہ دلچسپی سے خالی نہ ہوگا۔

۱۹؍ شوال ۱۳۳۹ھ مطابق ۲۶؍ جون ۱۹۲۱ء کو امارت شرعیہ کا قیام عمل میں آیا، پہلے امیر شریعت کے انتخاب کے لیے مولانا ابو الکلام آزاد ؒ کی صدارت میں بعد نمازعصر دوسری مجلس علمائ، مشائخ اور ارباب حل وعقد کی منعقد ہوئی، یہ مجلس مغرب کی نماز کے بعد پھر سے شروع ہوئی اور نو بجے رات میں مولانا سید شاہ بدر الدین قادری ؒ کو پہلا امیر شریعت منتخب کیا گیا، اور مولانا نے حضرت مولانا محمد علی مونگیری ؒ کے اصرار پر اس ذمہ داری کو قبول کر لیا، تذکروں میں علماء ، مشائخ کے ساتھ جو ارباب حل وعقد کا ذکر آتا ہے، اس کی حقیقت آج کل کے ارباب حل وعقد کی طرح نہیں تھی، انتخاب کے لیے جو مجلس استقبالیہ بنتی تھی وہ بڑے علماء کے مشورے سے کچھ اہم لوگوں کو مدعو کر لیا کرتی تھی ، انہیں ارباب حل وعقد کا نام دے دیا جاتا تھا، یہ با ضابطہ کوئی انتخابی کمیٹی نہیں تھی، امیر شریعت اول ۱۹؍ شوال ۱۳۳۹ھ سے ۱۶؍ صفر ۱۴۴۳ھ انتقال تک اس عہدہ پر فائز رہے، حضرت کے وصال کے بعد مولانا سید شاہ محی الدین قادر (جنہوں نے امارت کے قیام کے وقت سے ہی مولانا ابو المحاسن محمد سجاد ؒ کے دست وبازو بن کر کام کیا تھا، اور سفر وحضر میں ان کے ساتھ رہے تھے، امارت شرعیہ کے پیغام کو عام کرنے اور اس کی اہمیت لوگوں تک پہونچانے کے لیے قیمتی اوقات صرف کیے تھے) کو ۹؍ ربیع الاول ۱۳۴۳ھ کو صرف اٹھائیس دن بعد امیر شریعت ثانی منتخب کیا گیا، انتخاب کے لیے دعوت نامہ مولانا ابو المحاسن محمد سجاد ؒ نے جاری کیا تھا، انتخاب کی تاریخ کی تعیین کے لیے ۱۹؍ صفر ۱۳۴۳ھ کو جمعیت علماء بہار کے ارکان منتظمہ ، امارت شرعیہ کی مجلس شوریٰ کے ارکان اور معزز علماء کو جن کا تعلق بہار سے تھا مدعو کیا گیا اور اسی میٹنگ میں امیر شریعت ثانی کے انتخاب کے لیے ۸،۹؍ ربیع الاول ۱۳۴۳ھ کو انتخابی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ، اجلاس کی صدارت حضرت مولانا محمد علی مونگیری ؒ کو کرنی تھی ، لیکن علالت طبع کی وجہ سے وہ تشریف نہیں لا سکے، ان کا قیمتی علمی خطبہ جو حضرت کی علمی گہرائی اور گیرائی کا غماز ہے ان کے صاحب زادہ مولانا سید شاہ لطف اللہ صاحب نے پڑھ کر سنایا ، اجلاس میں خطبہ استقبالیہ اور خطبہ صدارت کی پیشی کے بعد ڈیڑھ سو لوگوں کو منتخب کیا گیا جو غور وفکر کے بعد دوسرے امیر شریعت کا انتخاب کریں گے ، چنانچہ یہ ایک سو پچاس لوگ اسی دن سہ پہر تین بجے خانقاہ مجیبیہ میں پہونچے اور اجلاس عام کو فیصلہ سنایا کہ مولانا سید شاہ محی الدین قادری دوسرے امیر شریعت منتخب ہوئے، اجلاس کے شرکاء نے اعلان کے بعد بیعت امارت کی اور عہد کیا کہ معروف کاموں میں ہم امیر شریعت کی سمع وطاعت کریں گے ، امیر شریعت ثانی کو اللہ تعالیٰ نے کام کا طویل موقع عنایت فرمایا ، ۲۹؍ جمادی الاولیٰ ۱۳۶۶ھ کو حضرت امیر شریعت ثانی کے وصال سے یہ منصب جلیلہ پھر خالی ہو گیا ، المیہ یہ رہا کہ بانیٔ امارت شرعیہ کی وفات بھی ہو چکی تھی اور مولانا ابو المحاسن محمد سجاد ؒ کے دست راست مولانا عبد الصمد رحمانی نائب امیر شریعت کی حیثیت سے کام کر رہے تھے، انتخاب امیر شریعت کے لیے جگہ اور تاریخ کی تعیین ہونی تھی ؛ چنانچہ مجلس عاملہ جمعیت علماء بہار ، مجلس شوریٰ امارت شرعیہ اور اکابر علماء کا اجلاس ۳۰؍ اپریل ۱۹۴۷ء کو امارت شرعیہ کے پہلے قاضی مولانا نور الحسن صاحب کے دولت کدہ پر منعقد ہوئی اور انتخاب امیر شریعت ثالث کے لیے ۱۳، ۱۴ ؍ رجب ۱۳۶۶ھ مطابق ۴،۵؍ جون ۱۹۴۷ء بروز بدھ،جمعرات متعین کیا گیا اور پہلی بار انتخاب امیر کے لیے پھلواری شریف سے باہر ڈھاکہ موجودہ ضلع مشرقی چمپارن کا فیصلہ لیا گیا؛ لیکن پورے صوبہ میں دفعہ ۱۴۴ ؍ لگنے کی وجہ سے یہ اجلاس ۶،۷؍ شعبان ۶۶ھ مطابق ۲۶،۲۷؍ جون ۱۹۴۷ ء کی تاریخ کا اعلان ہوا، اجلاس میں جمعیۃ علمائ، مسلم تنظیموں، مسلم لیگ ، جمعیۃ المؤمنین وغیرہ کے صدر اور سکریٹری صاحبان کو بھی مدعو خصوصی بنایا گیا تھا، کل چھ سو دعوت نامے علماء کرام ، اکابر ومشاہیر مشائخ کے نام بھیجے گئے تھے، انتخابی اجلاس کی صدارت شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی ؒ کو کرنی تھی؛ لیکن وہ اپنی تعلیمی مصروفیات کی وجہ سے نہیں تشریف لا سکے، اور انہوں نے حضرت مولانا سید شاہ منت اللہ رحمانی کو اپنا قائم مقام نامزد کیا؛ لیکن وہ بھی موٹر کے ایک حادثہ میں بری طرح مجروح ہو گئے اور نہ آسکے، ایسے میں اس انتخابی اجلاس کی صدارت حضرت مولانا سید محمد میاں صاحب ناظم جمعیت علماء نے فرمائی، یہ پہلا موقع تھا جب اجلاس میں منصب امارت کے لیے مولانا سید شاہ منت اللہ رحمانی ، مولانا سید نو رالحسن قاضی شریعت امارت شرعیہ ، مولانا سید شاہ قمر الدین صاحب خانقاہ مجیبیہ ، مولانا سید سلیمان ندوی کل چار اسماء گرامی پیش کیے گئے ، مجلس استقبالیہ نے اپنی طرف سے حضرت مولانا ریاض احمد صاحب چمپارن اور مولانا عبد الصمد رحمانی کے نام کا اضافہ کیا، اس طرح کل چھ نام امیر شریعت کے لیے پیش ہوئے، اجلاس نے نوآدمی کی الگ سے ایک کمیٹی اس ہدایت کے ساتھ بنادیں کہ وہ ان چھ افراد میں سے کسی کو امیر شریعت منتخب کرکے اجلاس کو بتادیں، ان حضرات نے مولانا سید شاہ قمر الدین صاحب کے نام پر اتفاق کر لیا، مولانا اجلاس میں موجود نہیں تھے، دوسرے دن رات کے اجلاس میں وہ پھلواری شریف سے تشریف لے گئے ، ایک اندازہ کے مطابق پچیس ہزار کے مجمع نے حضرت امیر شریعت ثالث سے بیعت سمع وطاعت کیا، اور امارت شرعیہ کا کارواں آگے بڑھتا رہا ، امیر شریعت ثالث ۳۰؍ رجب ۱۳۷۶ ھ کو سفر آخرت پر روانہ ہو گئے، انتخابی اجلاس کی تاریخ اور جگہ کی تعیین کے لیے کارکنان امارت شرعیہ ، جمعیت علماء بہار کی مجلس عاملہ حضرت مولانا محمد عثمانی غنی صاحب مفتی وناظم امارت شرعیہ کی صدارت میں ۲۶؍ رجب ۱۳۷۶ھ مطابق ۲۷؍ فروری ۱۹۵۷ء کو خانقاہ رحمانی مونگیر میں ہوئی ، تاریخ کی تعیین میں دشواری یہ پیش آ رہی تھی کہ بہار اسمبلی کا الیکشن ہونا تھا اور زمانہ انتخاب میں ضابطہ اخلاق کے نافذ ہونے کی وجہ سے اجلاس بلانا دشوار تھا، مولانا محمد عثمان صاحب شیخ الحدیث مدرسہ رحمانیہ نے ہمت جٹائی اور مدرسہ رحمانیہ سوپول دربھنگہ میں انتخابی اجلاس کی دعوت دی، نائب امیر شریعت مولانا عبد الصمد رحمانی نے اکابر کے مشورہ سے اس دعوت کو قبول کر لیا اور ۲۱؍ ۲۲؍ شعبان ۱۳۷۶ھ مطابق ۲۴،۲۵؍ مارچ ۱۹۵۷ء کی تاریخ مقرر ہو گئی، سات سو افراد کے نام دعوت نامے جاری کیے گئے ، کوئی مجلس ارباب حل وعقد تو اس وقت تھی نہیں ،چنانچہ مدعوئین کے ناموں کے انتخاب کے لیے ایک بورڈ تشکیل دی گئی ، جس میں نائب امیر شریعت، قاضی شریعت، ناظم امارت شرعیہ اور جمعیۃ علماء کے مخصوص ارکان کو رکھا گیا ، ناموں کی فراہمی اور انتخاب کے لیے مبلغین امارت شرعیہ کی خدمات لی گئیں ، کیونکہ زمینی سطح پر سب سے مضبوط رابطہ علاقہ میں ان کا ہی رہتا ہے ۔ ۲۴؍ مارچ ۱۹۵۷ء کو انتخابی اجلاس کی صدارت مولانا ریاض احمد صاحب چمپارن نے فرمائی اور نائب امیر شریعت نے اعلان کیا کہ ’’آپ حضرات آزادی کے ساتھ امیر شریعت جیسے اہم منصب کے لیے ایسے بزرگوں کا نام پیش کریں جو اس ذمہ داری کو بحسن وخوبی سنبھال سکیں، چنانچہ اجلاس کے شرکاء نے چار نام پیش کیے ، مولانا سید شاہ امان اللہ صاحب، سجادہ نشیں خانقاہ مجیبیہ ، مولانا سید شاہ منت اللہ رحمانی سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر ،مولانا سید شاہ نظام الدین خانقاہ مجیبیہ اور مولانا عبد الصمد رحمانی نائب امیر شریعت ، حضرت نائب امیر شریعت نے اپنا نام واپس لے لیا اور فرمایا کہ سب نام ایسے ہیں جن کا احترام بہار کے لوگوں کے دلوں میں ہے، اس لیے مجلس میں ناموں کی وجہ سے ترجیح پر بحث نہ ہو ، ایک سب کمیٹی بنا دی جائے جو ان ناموں میں سے کسی کے نام پر اتفاق کرکے بتادے ، اجلاس کو اس کمیٹی کا فیصلہ منظور ہوگا، مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی جو دہلی سے مشاہد کی حیثیت سے تشریف لائے تھے فرمایا کہ وجہ ترجیح پر بحث نہ ہو ، مگر محرک یا مؤید صاحب ایساکر سکتے ہیں کہ اپنے پیش کردہ ناموں کے متعلق بغیر تقابل کے ان کے اوصاف حمیدہ اور اہمیت پر روشنی ڈال سکتے ہیں، اس تجویز کی روشنی میں مولانا مقبول احمد صدیقی اور مولانا عبد الرحمن ہر سنگھ پوری صاحب نے اپنے ذریعہ پیش کردہ ناموں کے سلسلے میں وضاحت فرمائی کہ وہ کیوں اس منصب کے اہل ہیں اور ان کے انتخاب سے کیا فائدہ ہوگا۔ (یہ بھی پڑھیں بہار میں تین نئی یونیورسٹیوں کا قیام ایک اچھی پیش رفت – شیبا کوثر )

نو ارکان پر سب کمیٹی بنائی گئی ، جس نے بحث وتمحیص کے بعد مولانا سید شاہ منت اللہ رحمانی کے نام پر اتفاق کر لیا، بعد نماز مغرب اجلاس عام میں مولانا سید شاہ عون احمد قادری ؒ نے کمیٹی کی تجویز پڑھ کر سنائی ، اجلاس نے منظوری دی ، منتخب امیر شریعت اعلان کے بعد تشریف لائے ،انہیں اس کی اطلاع دی گئی، حضرت امیر شریعت رابعؒ نے اجلاس میں امارت شرعیہ کی مجلس شوریٰ کے لئے ارکان کے نام پیش کرنے کو کہا، کل اٹھائیس نام آئے، حذف واضافہ کے بعد حضرت نے بتیس ناموں کا اعلان کیا، اجلاس نے بیعت سمع وطاعت بھی کی، حضرت امیر شریعت نے طویل عرصہ تک امیر کی حیثیت سے کام کیا، خوش قسمتی سے ان کو دو عظیم انسان نظامت اور قضا کے لئے مل گئے، مولاناسید نظام الدین اور مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی ،پورے دور امارت میں ان کے اس طرح معاون ومددگار بنے رہے کہ یہ دورامارت شرعیہ کا کام کے پھیلاؤ اور وسعت کی وجہ سے زریں دور کہا جاتا ہے ۔

۶؍ رمضان ۱۴۱۱ھ مطابق ۱۹؍ مارچ ۱۹۹۱ء کو آپ بھی بار گاہ ایزدی میں حاضر ہو گئے، اس دوران مولانا عبد الصمد رحمانیؒ نائب امیر شریعت کا بھی ۴؍ مئی ۱۹۷۳ء کو انتقال ہو گیا تھا، حضرت مولانا عبد الرحمنؒ ان کے انتقال کے بعد ۱۶؍ جون ۱۹۷۳ء سے نائب امیر شریعت نامزد ہو چکے تھے، امارت شرعیہ کے چاروں امیر شریعت کا دور انہوں نے پایا تھا، اس لیے امیر شریعت خامس کے لیے اکابر علماء کی توجہ ان کی طرف گئی ، چنانچہ ۱۴؍ رمضان المبارک ۱۴۱۱ھ مطابق ۳۱؍ مارچ ۱۹۹۱ء کو صرف بارہ روز کے وقفے سے مجلس شوریٰ کے اجلاس میں ان کو باتفاق امیر شریعت منتخب کر لیا گیا ، حضرت مولاناسید محمد ولی رحمانی ؒ نے ان کا نام پیش کیا اور قاضی مجاہد الاسلام قاسمی ؒ نے ان کی تائید کی اور ان کے ہاتھ پر بیعت سمع وطاعت کیا ، بعد میں شرکاء اجلاس نے بھی بیعت کی۔اب تک امراء شریعت کے انتخاب کے لیے کوئی باضابطہ مجلس نہیں تھی، مدعو کرنے کے لیے کوئی اصول بھی نہیں تھا، بڑی حد تک یہ ذمہ داروں کی صوابدید پر تھا کہ کس کو بلایا جائے یا کس کو نہ بلایا جائے، امیر شریعت خامس کے دور میں حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب اور قاضی مجاہد الاسلام قاسمی ؒ نے امیر شریعت کے سامنے یہ تجویز رکھی؛ چنانچہ باضابطہ مجلس ارباب حل وعقد کی تشکیل عمل میں آئی ،اس کو دستور کا حصہ بنایا گیا اور اس کی ذمہ داریاں طے کی گئیں ، جن میں ایک اہم کام امیر شریعت کے عہدہ کے خالی ہونے کے بعد نئے امیر شریعت کا انتخاب ہے۔پہلی بار باضابطہ مجلس ارباب حل وعقد کے ارکان نے چھٹے امیر شریعت کے انتخاب میں حصہ لیا اور یکم نومبر ۱۹۹۸ء کو مولانا سید نظام الدین صاحبؒ کو امیر شریعت منتخب کیا، اس موقع سے بھی مولانا سید محمد ولی رحمانی ؒ نے مولانا سید نظام الدین صاحب کا نام پیش کیا، مولانا محمد قاسم مظفر پوریؒ نے مجمع عام میں تائید کی اور بیعت امارت کیا، حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی ؒ اپنی علالت طبع کی وجہ سے دہلی میں تھے، یہ انتخاب بھی الحمد للہ متفقہ ہوا، جس کے بڑے مثبت اور مفید اثرات مرتب ہوئے، ۱۷؍ اکتوبر ۲۰۱۵ء میں حضرت بھی راہی آخرت ہوئے، چنانچہ ۲۹؍ نومبر ۲۰۱۵ء کو دار العلوم زیرو مائل ارریہ میں ساتویں امیر شریعت کا انتخاب بالاتفاق مجلس ارباب حل وعقد نے کیا، انتخابی اجلاس کے لیے جو مجلس استقبالیہ تھی اس کے صدر مولانا عبد المتین نعمانی تھے، انہوں نے تلاوت کلام پاک ، نعت پاک کی پیشی اور تجویز تعزیت کے بعد مولانا محمد ولی رحمانی ؒکا نام پیش کیا او رسارے مجمع نے ہاتھ اٹھا کر تائید کی۔ (یہ بھی پڑھیں  تعلیمی اداروں کی رینکنگ کا کھیل غیر جمہوری کردار کا اعلانیہ ہے – ڈاکٹر صفدرا مام قادری )

۳؍ اپریل ۲۰۲۱ء کو حضرت کے وصال کے بعد یہ منصب جلیل گذشتہ پانچ ماہ سے خالی ہے ، کورونا کی وجہ سے بھی رکاوٹ رہی ، اب حالات نارمل ہوچکے ہیں اور مجلس شوریٰ کے نصف سے زیادہ ممبران نے دستور میں دیے حق کے مطابق دس اکتوبر ۲۰۲۱ئ؁ کو المعہد العالی کیمپس امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ میں اجلاس ارباب حل و عقد طلب کر لیا ہے ۔ حضرت نائب امیر شریعت نے بھی اس کی تائید و توثیق کر دی ہے۔ اس فیصلہ سے امارت شرعیہ کے تمام محبین و مخلصین میں خوشی کی لہر ہے اور سبھی لوگ ا س فیصلہ کو خوش آئیند قرار دے رہے ہیں ، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس انتخابی اجلاس کو ادارہ اور پوری ملت کے لیے خیر کثیر کا باعث بنائے۔ یہ مضمون انشاء اللہ انتخابی طریقۂ کار کی طرف بھی رہنمائی کرے گا اور امارت کے وقار پر ان شاء اللہ آنچ نہیں آئے گی۔

 

مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

نائب ناظم امارت شرعیہ

پھلواری شریف، پٹنہ

 


(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

Home Page

 

ثنا الہدیٰ قاسمی
0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
شمیم حنفی: نقشِ تہذیبِ معانی – پروفیسرکوثر مظہری
اگلی پوسٹ
حسرت ان غنچوں پہ ہے (مظفرؔ ، انیقہؔ اور شکیبؔ کے نام) – ڈاکٹر عطاعابدی

یہ بھی پڑھیں

اپریل فول – اسلم آزاد شمسی 

مارچ 31, 2023

جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ...

جنوری 14, 2023

بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:...

دسمبر 18, 2022

بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو...

دسمبر 2, 2022

جشنِ میلاد النبیﷺ: ایک تجزیاتی مطالعہ – عبدالرحمٰن

اکتوبر 9, 2022

دارالمصنفین شبلی اکادمی:وراثت کی حفاظت میں حسّاس اور...

اکتوبر 9, 2022

مسلمانوں کے مسائل کا حل: یکطرفہ خیر خواہی...

اکتوبر 2, 2022

2020 میں ہندوستان کے ذریعہ معاش کی حالت(2020SOIL)...

ستمبر 24, 2022

انڈین نیشنل کانگریس کا اگلا صدر کون؟ –...

ستمبر 4, 2022

وقت کا تقاضا: علم،علم اور صرف علم –...

اگست 24, 2022

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (176)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (100)
  • تخلیقی ادب (541)
    • افسانچہ (28)
    • افسانہ (176)
    • انشائیہ (16)
    • خاکہ (33)
    • رباعی (1)
    • غزل (131)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (24)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (119)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (939)
    • ڈرامہ (12)
    • شاعری (470)
      • تجزیے (11)
      • شاعری کے مختلف رنگ (202)
      • غزل شناسی (168)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (8)
      • نظم فہمی (78)
    • صحافت (42)
    • طب (12)
    • فکشن (378)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (205)
      • فکشن تنقید (12)
      • فکشن کے رنگ (23)
      • ناول شناسی (135)
    • قصیدہ کی تفہیم (14)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (34)
  • کتاب کی بات (406)
  • گوشہ خواتین و اطفال (92)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (1,741)
    • ادب کا مستقبل (109)
    • ادبی میراث کے بارے میں (8)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (23)
    • تراجم (27)
    • تعلیم (27)
    • خبر نامہ (675)
    • خصوصی مضامین (81)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (202)
    • فکر و عمل (112)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (260)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں