(سنبھل) النور ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی اور ساحل اسٹڈی پوائنٹ کے اشتراک سے بیرونِ ممالک خاص کر ترکی میں اسکالرشپ پر منحصر تعلیمی مواقع سے متعلق ایک سیمینار النور پبلک اسکول، نخاسہ، سنبھل میں منعقد کیا گیا۔ جس میں جناب حسن محفوظ نے جدہ (سعودی عرب) اور جناب محمد فرمان وجناب وصی الرحمن وجناب محمد رافع نے ترکی سے آن لائن شرکت کی۔ یہ چاروں حضرات ترکی میں زیر تعلیم ہیں۔
جناب وصی الرحمن نے دیانیت (Diyanet) اسکالرشپ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بچے آٹھویں جماعت (70%) نمبرات کے ساتھ پاس کرچکے ہیں یا امسال آٹھویں جماعت کا امتحان دے رہے ہیں وہ نویں جماعت میں داخلہ کے لئے ویب سائٹ (diyanetburslari.tdv.org) کے ذریعہ آن لائن فارم بھر سکتے ہیں، جس کی آخری تاریخ 28 فروری ہے۔ ترکی میں گیارہویں جماعت میں داخلہ نہیں ہوتا ہے۔ ہائی اسکول اور انٹرمیڈئیٹ ایک ہی ساتھ چار سال میں مکمل ہوتا ہے، جس میں لڑکیوں اور لڑکوں کے لئے الگ الگ کالج وہوسٹل ہیں۔ دیانیت (Diyanet) کے ذریعہ اسلامیات میں گریجوئیشن اور ماسٹر میں بھی داخلہ ہوتا ہے۔
جناب محمد فرمان نے ترکی بُرسَلری (Burslari) اسکالرشپ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سائنس، کامرس، آرٹ، مینجمنٹ، میڈیکل، انجینئرنگ میں گریجوئیشن، ماسٹر اور پی ایج ڈی میں بھی داخلہ کے لئے ویب سائٹ (turkiyeburslari.gov.tr) پر اس وقت آن لائن فارم دستیاب ہیں، جس کی آخری تاریخ 20 فروری ہے۔
جناب حسن محفوظ نے کہا کہ ترکی میں دنیا کے مختلف ممالک سے ہرسال تقریباً پانچ ہزار طلبہ وطالبات کا سو فیصد اسکالرشپ کی بنیاد پر داخلہ دیا جاتا ہے۔ گھر سے لے کر گھر واپسی تک تمام اخراجات حتی کہ جیب خرچ بھی ملتا ہے۔ MBBS میں داخلہ کے لئے 90%، جبکہ گریجوئیشن کے لئے 70% اور ماسٹر اور پی ایج ڈی میں داخلہ کے لئے 75% نمبرات درکار ہیں۔
تینوں حضرات نے اس بات پر زور دیا کہ مکمل فارم پوری توجہ کے ساتھ بھرا جائے خاص طور پر Letter of Intent میں تین امور پر بہت جامع بات لکھی جائے، آپ اس کورس میں کیوں داخلہ لینا چاہتے ہیں؟ تعلیم کے لئے ترکی کا ہی انتخاب کیوں؟ اور آپ کا مستقبل کا پلان کیا ہے؟ منتخب امیدواروں کو جون کے مہینہ میں نئی دہلی میں قائم ترکی کے سفارت خانہ میں ٹیسٹ اور انٹرویو کے لئے بلایا جاتا ہے، جس میں سبجیکٹ سے متعلق سوالات کے علاوہ دینی سوالات بھی پوچھے جاتے ہیں۔ ترکی میں ستمبر یا اکتوبر سے نیا تعلیمی سال شروع ہوتا ہے اور ابتدائی تین ماہ میں ترکی زبان سکھائی جاتی ہے۔
پروگرام کے آخر میں ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی نے سیمینار میں دئے گئے تمام لیکچروں کا خلاصہ آسان زبان میں پیش کیا۔ سیمینار کا آغاز النور پبلک اسکول کے طالب علم محمد یوسف کی تلاوتِ قرآن اور النور پبلک اسکول کی طالبہ یمنیٰ وسیم کی نعتِ پاک سے ہوا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی نے انجام دئے۔ ساحل اسٹڈی پوائنٹ کے مینیجر بدر جمال ساحل نے مہمانوں کے استقبال کے ساتھ سیمینار کے انعقاد کا مقصد بیان کیا اور اعلان کیا کہ تعلیمی بیداری کے پروگرام سنبھل میں منعقد کئے جاتے رہیں گے ان شاء اللہ۔ امریکہ میں زیر تعلیم جناب عبداللہ ہارون نے امریکہ میں تعلیمی مواقع پر گفتگو کی۔
اس موقع پر حکیم ریان یوسف، ڈاکٹر محمد شاہویز، خورشید عالم، ماسٹر مقصود حسن، کلیم اشرف سلامی نے بھی اظہار خیال کیا اور بامقصد کامیاب سیمینار کے انعقاد پر ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی اور بدر جمال ساحل کو مبارک باد پیش کی۔ انجینئر فرحان الحق نے آن لائن سیشن کے لئے اپنی ٹیکنیکل سپورٹ پیش کی۔ شہر سنبھل کی سرکردہ شخصیات کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جن میں ڈاکٹر جمال عبدالناصر، ڈاکٹر ندیم، محمد سہیم، محمد فاضل، ابوذر غفاری، محمد کمال، راشد سیفی، محمد جنید اور تہذیب الاسلام کے نام قابل ذکر ہیں۔ النور پبلک اسکول، القلم پبلک اسکول اور ساحل اسٹڈی پوائنٹ کے طلبہ اور اُن کے سرپرست حضرات نے اپنی نوعیت کے منفرد پروگرام کو سنبھل کی سرزمین میں دیکھ کر بڑی مسرت کا اظہار کیا۔
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page