Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      جنوری 29, 2023

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2023

      کتاب کی بات

      جنوری 11, 2023

      کتاب کی بات

      جنوری 2, 2023

      کتاب کی بات

      دسمبر 28, 2022

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      ساختیات پس ساختیات بنام مشرقی شعریات – ڈاکٹرمعید…

      جولائی 15, 2022

      تحقیق و تنقید

      اسلوبیاتِ میر:گوپی چند نارنگ – پروفیسر سرورالہدیٰ

      جون 16, 2022

      تحقیق و تنقید

      املا، ہجا، ہکاری، مصمتے اور تشدید کا عمل…

      جون 9, 2022

      تحقیق و تنقید

      بیدل ،جدیدیت اور خاموشی کی جمالیات – پروفیسر…

      جون 7, 2022

      تحقیق و تنقید

      "تدوین تحقیق سے آگے کی منزل ہے” ایک…

      مئی 11, 2022

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغامات…

      جنوری 1, 2023

      اسلامیات

      اقسام شھداء:کیا سیلاب میں مرنے والے شہید ہیں؟…

      ستمبر 6, 2022

      اسلامیات

      عورتوں سے متعلق بعض مسائل میں اسلام کا…

      ستمبر 5, 2022

      اسلامیات

      رسولِ اکرم ﷺ کی دعاؤں کے نفسیاتی پہلو…

      ستمبر 5, 2022

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادب کا مستقبل

      تحریک آزادی میں اردو ادب کا کردار :…

      اگست 16, 2022

      ادب کا مستقبل

      جنگ آزادی میں اردو ادب کا کردار –…

      اگست 16, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ…

      مئی 13, 2022

      تحفظ مادری زبان

      مادری زبان’ اردو‘ کی اہمیت – حافظ معراج…

      فروری 20, 2022

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تراجم

      گیتا کا اردو ترجمہ: انور جلالپوری کے حوالے…

      جولائی 25, 2022

      تراجم

      نظم  "باپ” / پروفیسر سنتوش بھدوريہ – مترجم…

      جون 22, 2022

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      تعلیم

      تغیر پذیر ہندوستانی سماج اور مسلمانوں کے تعلیمی…

      اگست 15, 2022

      تعلیم

      دوران تدریس بچوں کے نفسیاتی مسائل اور ان…

      جولائی 12, 2022

      خبر نامہ

      تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن، مکاتب کا قیام…

      جنوری 30, 2023

      خبر نامہ

      شعبۂ اردو پٹنہ یونیورسٹی میں اردو ریفریشرکورس کی اختتامی…

      جنوری 30, 2023

      خبر نامہ

      شعبۂ اردو ، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ…

      جنوری 29, 2023

      خبر نامہ

      مثنویوں میں ملنے والے تاریخی قصوں سے انسان…

      جنوری 28, 2023

      خصوصی مضامین

      بنارس کی تخلیقی صبح – حقانی القاسمی

      جنوری 29, 2023

      خصوصی مضامین

      اناؤ کا تخلیقی الاؤ – حقانی القاسمی

      جنوری 22, 2023

      خصوصی مضامین

      شہر عظیم آباد کا ایک یادگار سفر –…

      جنوری 6, 2023

      خصوصی مضامین

      شریف النفس صحافی عامر سلیم خان – سید…

      دسمبر 15, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ…

      جنوری 14, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:…

      دسمبر 18, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو…

      دسمبر 2, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جشنِ میلاد النبیﷺ: ایک تجزیاتی مطالعہ – عبدالرحمٰن

      اکتوبر 9, 2022

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن، مکاتب کا قیام…

      جنوری 30, 2023

      متفرقات

      شعبۂ اردو پٹنہ یونیورسٹی میں اردو ریفریشرکورس کی اختتامی…

      جنوری 30, 2023

      متفرقات

      شعبۂ اردو ، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ…

      جنوری 29, 2023

      متفرقات

      بنارس کی تخلیقی صبح – حقانی القاسمی

      جنوری 29, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
اردو ادب میں نعت گوئی – ڈاکٹر داؤد...
آخر شب کے ہم سفر میں منعکس مشترکہ...
تحقیقی خاکہ نگاری – نثار علی بھٹی
غالبؔ کی قصیدہ گوئی: ایک تنقیدی مطالعہ –...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      جنوری 29, 2023

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2023

      کتاب کی بات

      جنوری 11, 2023

      کتاب کی بات

      جنوری 2, 2023

      کتاب کی بات

      دسمبر 28, 2022

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      ساختیات پس ساختیات بنام مشرقی شعریات – ڈاکٹرمعید…

      جولائی 15, 2022

      تحقیق و تنقید

      اسلوبیاتِ میر:گوپی چند نارنگ – پروفیسر سرورالہدیٰ

      جون 16, 2022

      تحقیق و تنقید

      املا، ہجا، ہکاری، مصمتے اور تشدید کا عمل…

      جون 9, 2022

      تحقیق و تنقید

      بیدل ،جدیدیت اور خاموشی کی جمالیات – پروفیسر…

      جون 7, 2022

      تحقیق و تنقید

      "تدوین تحقیق سے آگے کی منزل ہے” ایک…

      مئی 11, 2022

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغامات…

      جنوری 1, 2023

      اسلامیات

      اقسام شھداء:کیا سیلاب میں مرنے والے شہید ہیں؟…

      ستمبر 6, 2022

      اسلامیات

      عورتوں سے متعلق بعض مسائل میں اسلام کا…

      ستمبر 5, 2022

      اسلامیات

      رسولِ اکرم ﷺ کی دعاؤں کے نفسیاتی پہلو…

      ستمبر 5, 2022

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادب کا مستقبل

      تحریک آزادی میں اردو ادب کا کردار :…

      اگست 16, 2022

      ادب کا مستقبل

      جنگ آزادی میں اردو ادب کا کردار –…

      اگست 16, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ…

      مئی 13, 2022

      تحفظ مادری زبان

      مادری زبان’ اردو‘ کی اہمیت – حافظ معراج…

      فروری 20, 2022

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تراجم

      گیتا کا اردو ترجمہ: انور جلالپوری کے حوالے…

      جولائی 25, 2022

      تراجم

      نظم  "باپ” / پروفیسر سنتوش بھدوريہ – مترجم…

      جون 22, 2022

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      تعلیم

      تغیر پذیر ہندوستانی سماج اور مسلمانوں کے تعلیمی…

      اگست 15, 2022

      تعلیم

      دوران تدریس بچوں کے نفسیاتی مسائل اور ان…

      جولائی 12, 2022

      خبر نامہ

      تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن، مکاتب کا قیام…

      جنوری 30, 2023

      خبر نامہ

      شعبۂ اردو پٹنہ یونیورسٹی میں اردو ریفریشرکورس کی اختتامی…

      جنوری 30, 2023

      خبر نامہ

      شعبۂ اردو ، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ…

      جنوری 29, 2023

      خبر نامہ

      مثنویوں میں ملنے والے تاریخی قصوں سے انسان…

      جنوری 28, 2023

      خصوصی مضامین

      بنارس کی تخلیقی صبح – حقانی القاسمی

      جنوری 29, 2023

      خصوصی مضامین

      اناؤ کا تخلیقی الاؤ – حقانی القاسمی

      جنوری 22, 2023

      خصوصی مضامین

      شہر عظیم آباد کا ایک یادگار سفر –…

      جنوری 6, 2023

      خصوصی مضامین

      شریف النفس صحافی عامر سلیم خان – سید…

      دسمبر 15, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ…

      جنوری 14, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:…

      دسمبر 18, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو…

      دسمبر 2, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جشنِ میلاد النبیﷺ: ایک تجزیاتی مطالعہ – عبدالرحمٰن

      اکتوبر 9, 2022

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن، مکاتب کا قیام…

      جنوری 30, 2023

      متفرقات

      شعبۂ اردو پٹنہ یونیورسٹی میں اردو ریفریشرکورس کی اختتامی…

      جنوری 30, 2023

      متفرقات

      شعبۂ اردو ، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ…

      جنوری 29, 2023

      متفرقات

      بنارس کی تخلیقی صبح – حقانی القاسمی

      جنوری 29, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
شاعری کے مختلف رنگ

مشکوۃ ادب مضطؔر مظفرپوری فن و شخصیت – اسلم رحمانی

by adbimiras جنوری 23, 2023
by adbimiras جنوری 23, 2023 0 comment

صوبۂ بہار قدیم زمانہ میں شعر و سخن کا اہم ترین مرکز رہ چکاہے اور اب تک اس نے اپنی قدیم عظمت کو قائم رکھا ہے۔ اس خطے میں شعر و سخن نے جن اسباب سے ترقی کی ان میں ایک بڑا سبب یہ ہے کہ یہ صوبہ ہمیشہ سے تصوف کا گہوارہ رہا ہے۔ یہ مسلم حقیقت ہے کہ تصوف کا ذوق اکثر شعر و شاعری کی قالب میں ظاہر ہوتا ہے۔بہار میں اردو کی صوفیانہ شاعری کے مصنف محمد طیّب ابدالی لکھتے ہیں کہ:

"شمالی ہند میں صوبہ بہار کی بھی خاص اہمیت ہے۔یہاں کے صوفیائے کرام نے بھی اردو زبان وادب کی آبیاری میں ابتدا ہی سے حصہ لیا ہے۔چنانچہ صوبہ بہار کے عظیم عظیم المرتبت صوفی بزرگ حضرت مخدوم جہاں شیخ شرف الدین یحیٰ منیری ؒ کے مقولے، دوہے، کنج مندرے،فالنامے وغیرہ مشہور ہیں اور اس میں تصوف کے نکات بھی ہیں۔ آپ کے ملفوظ "معد المانی” میں وہ جوابی ٹکڑا "دیس بھلا پردور” ایک مرید کے مقولے "باٹ بھلی پر سانکری دیس بھلا پردور” یعنی راستہ(راہ سلوک) تو اچھا ہے لیکن تنگ(دشوار گزار) دوسرے فقرے کا مفہوم یہ ہے کہ دیس(منزل مقصود) بہتر تو ہے لیکن بہت دور ہے۔ اس کے علاوہ فالنامے مخدوم جہاں مخطوطہ 1097ھ میں بھی تصوف کے نکات ملتے ہیں۔آپ کے مرید و جانشیں حضرت مولانا مظفر بلخی ؒ (متوفی 803ھ) کے مکاتیب میں بھی مختلف دوہے ملتے ہیں۔

حضرت مخدوم جہاں کے خالہ زاد بھائی حضرت مخدوم احمد چرم پوش ؒ (متوفی 776ھ) سلسلہ سہروردیہ کے مشہور بزرگ ہیں۔آپ فارسی کے صوفی شاعر بھی تھے۔”

(بہار میں اردو کی صوفیانہ شاعری، ص: 96/ باراوّل 1988ء طابع: اسرار کریمی پریس الہ آباد)

اس صوفیانہ ذوق کا نہایت عمدہ نتیجہ یہ نکلا کہ بہار کے علماء و مشائخ نے شاعری کی طرف توجہ کی. مضطر مظفرپوری اس کی بہترین مثال ہیں۔ مضطر مظفرپوری کے تاریخی پس منظر اور ابتدائی حالات زندگی کو بیان کرتے ہوئے تاریخ ادب اردو کے مصنف وہاب اشرفی لکھتے ہیں کہ:

سید عبد المجید نام۔ مضطر تخلص۔ مولود مسکن محلّہ چندوارہ، مظفرپور، حضرت سید شاہ عبد العزیز ؒ بن سید شاہ احمد اللہ علیہ الرحمتہ کے فرزند ارجمند۔ یہ بھی حضرت سید شاہ علاء الحق قدس سرہ، پنڈوہ شریف( بنگال ) کی اولاد اور بانی مدرسہ جامع العلوم مظفرپور حضرت حافظ رحمت اللہ احقؔر مظفرپوری کے چچازاد بھائی تھے۔

جناب مضطؔر کی پیدائش اپنے آبائی مکان واقع مظفرپور میں (1881ء) ہوئی۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد فارسی وعربی کی تعلیم بھی مکان پر ہی اپنے بزرگوں سے حاصل کی۔ حفظ کلام پاک فرمایا، پھر بنارس تشریف لے گئے اور حافظ جمن صاحب مرحوم کی خدمت میں رہ کر حفظ کلام پاک میں پختگی حاصل کی۔ اس کے بعد 1330ھ/1911ء میں لکھنؤ کے مدرسہ فرقانیہ میں داخل ہوئے۔فن تجوید و قرآت کی مشق کی۔ معقول و منقول کی درسی کتابیں تمام کیں۔ حصول سند و دستار بندی کے بعد مظفرپور لوٹ آئے۔ مدرسہ جامع العلوم مظفرپور میں دینی خدمات انجام دینے لگے۔ ساتھ ساتھ خاندانی سلسلہ رشد وہدایت بھی قائم رکھا۔ اطراف واکناف میں سلسلۂ ارادت پھیلا ہواہے۔ دو بار حج بیت اللہ اور زیارت حرمین شریفین کی سعادت بھی حاصل کر چکے تھے۔ ایک مرتبہ 1337ھ/ 1918ء میں اور دوسری بار 1375ھ/ 1950ء میں مشرف ہوئے۔

حضرت مضطر نے دو تین دنوں کی قلیل علالت کے بعد 1375ھ/ 1950ء میں انتقال فرمایا اور یہ مشکوۃ ادب ہمیشہ کےلئے گل ہوگیا۔

(تاریخ ادب اردو، ص:2139/ جلد چہارم، سنہ اشاعت اوّل:2017 مطبع:روشان پرنٹرس دہلی۔6)

بیسویں صدی سیاسی، سماجی اور فلسفیانہ نظموں کے ساتھ غزل بھی کئی فکری سانچے میں ڈھل رہی تھی۔اس دور کے شعراء زندگی کے مسائل کو صوفیانہ شاعری، فلسفہ، منطق، تاریخ اور سماجی سائنس کی روشنی میں اپنے مافی ضمیر کو ادا کرتے تھے۔ انہیں میں سے ایک مضطر مظفرپوری تھے۔ بقول مولانا عبدالسلام ندوی:

 

صوفی مشرب عالم جس کی تمام زندگی حفظ قرآن، مشق فن تجوید و قرآت تحصیل علوم عربیہ اور خدمات دینیہ میں گزری ایک صاحب دیوان شاعر کی صورت میں نمایاں ہوا۔جو بظاہر اگر چہ کسی قدر تعجب انگیز ہو لیکن درحقیقت تعجب انگیز نہیں کیوں کہ ان کے بڑے بھائی جناب مولانا حافظ شاہ رحمت اللہ احقؔر مظفرپوری شعر و شاعری کا نہایت عمدہ ذوق رکھتے تھے اور داغ کے شاگرد تھے۔ ان کا یہ شعر دیکھیں؂

کہتے ہیں کیا رو رہے ہو دل گیا

ہم جو تم سے مل گئے سب مل گیا

(احقؔر مظفرپوری )

ان کی صحبت میں دن رات شعر و شاعری کا چرچا رہتا تھا۔ اور شب و روز بزم سخن گرم رہتی تھی، اس لئے قدرتی طور پر ان کے دل میں بھی شعر و شاعری کا ذوق پیدا ہوا،اور 1315ھ میں مخفی طور پر ایک غزل لکھی لیکن رفتہ رفتہ رفتہ راز کھل گیا۔ اور مولانا حافظ شاہ رحمت اللہ مرحوم نے غزل دیکھ کر اصلاح کردی، اس حوصلہ افزائی کے بعد برسوں اسی طرح غزل لکھتے اور اپنے بھائی سے اصلاح لیتے رہے۔

(دیوان مضطر موسم بہ ریاض فردوس 1361ھ ص:3/ مطبوعہ معارف پریس اعظم گڑھ، یوپی )

آپ کو بچپن ہی سے شعروسخن کا شوق تھا انہوں نے جب آنکھ کھولی تو گھر میں شعر و سخن کا ماحول پایا آپ کی ابتدائی غزل گوئی کا ذکر کرتے ہوئے دیوان مضطر کی تقریظ میں داغ دہلوی کے شاگرد ریاض حسن خاں خیال رئیس مظفرپور لکھتے ہیں کہ:

شعر و سخن کا ذوق صغر سن کے زمانے سےتھا۔چنانچہ خود ایک مقطع میں فرماتے ہیں؂

نہیں مضطؔر نئی یہ بیماری

ہے لڑکپن سے شاعری کا مرض

اوّل اوّل جو قاری صاحب( مضطر مظفرپوری)سے میری ملاقات ہوئی اس وقت قاری صاحب کی عمر گیارہ بارہ سال کی تھی۔ پہلی ہی ملاقات میں معلوم ہوا کہ یہ شعر کہتے ہیں۔اصرار پر انہوں نے چند اشعار پڑھیں؂

تیغ ابرو دیکھا بؔرتر کو

بے چھری وہ حلال کر بیٹھے

اس عمر میں ایسا صاف شعر کہنا ان کے فطری ذوق سلیم کی بیّن دلیل ہے۔پہلے بؔرتر تخلص تھا۔ جو بعد کو مضطر ہوگیا۔جب اکتساب تجوید و قرآت اور تحصیل علوم کے لیے لکھنؤ تشریف لےگئے تو وہاں شاعری کا جوش اور بڑھا،جناب آرزو لکھنوی سے تلمذ اختیار کیا۔اور ایک عرصہ تک انہی کے صالح مشوروں سے استفادہ کرتے رہے۔

(ایضا )

 

شاعرانہ مناسبتوں کی پابندی:

مضطر مظفرپوری ایک ممتاز عالم دین ہونے کے ساتھ ساتھ ایک صاحب طرز ادیب شاعر بھی تھے۔ان کے ہم عصر شعراء ان کے اشعار کو قدر کی نگاہوں سے دیکھتے تھے۔ ان کے کلام میں لسانی شگفتگی کے ساتھ گہری معنویت پائی جاتی ہے۔ مضطر کے کلام میں ندرت ہے، ان کے اشعار میں سادگی ہے، انہیں قدیم رنگ سے والہانہ محبت تھی۔ اس رنگ میں سیدھے سادے اشعار کہنا اور وہ بھی بھرپور انداز سے کہنا ان کی خصوصیت تھی۔ انہوں نے غزل کے علاوہ کئی اصناف سخن میں طبع آزمائی کی لیکن اردو شاعری کی روح صنف غزل کو اپنے لئے مخصوص فرمایا۔ دیوان مضطر کے مقدمہ میں مولانا عبد السلام ندوی رقمطراز ہیں کہ:

وہ قدیم رنگ میں کہنے والے تھے،کیوں کہ ان کی شاعری کی ابتداء جس زمانہ میں ہوئی، اس میں جدید رنگ پیدا نہیں ہواتھا۔اس کے ساتھ ان کی صحبتیں جن شعراء سے رہیں،وہ سب کے سب قدیم رنگ میں کہنے والے تھے۔ لیکن با ینہمہ ان کے کلام میں قدیم لکھنوی رنگ کے وہ معائب نہیں پائے جاتے جو ناسخ اور متبعین ناسخ کے کلام میں موجود ہیں، کیوں کہ اولا تو انہوں نے اپنے بھائی سے اصلاح لی تھی جو داغ کے شاگرد تھے۔ دوسرے مولانا احسن مرحوم اور حفیظ جنوپوری کی صحبتیں ان کو میسر آئیں۔ اور یہ دونوں داغ کے رنگ میں کہتے تھے،تیسرے انہوں نے چند غزلوں کی اصلاح جلال کے مشہور شاگرد سید انور حسین آرزو لکھنوی سے لی اور یہ وہ خاندان ہے جس نے لکھنؤ کی قدیم شاعری کی تجدید و اصلاح کی ہے،اس لئے قدرتی طور پر ان کا کلام لکھنؤ کے متبزل رنگ سے متاثر نہیں ہوا۔ان کے کلام میں غزل کے تمام اصول و قواعد، زبان و محاروہ اور شاعرانہ مناسبتوں کی پابندی پائی جاتی ہے۔

(ایضا)

درج ذیل اشعار دیکھیں؂

 

دل کے بہلانے کو فرقت میں اٹھائی جو کتاب

وائے تقدیر کہ وہ درد کا دیواں نکلا

 

جان کہ شیشۂ دل ہم نے اٹھایا تو مگر

کسی بد عہد کا ٹوٹا ہوا پیماں نکلا

 

پوچھتے ہو رنگ و بو کا کیف دیوانے سے کیا

غنچۂ و گل کی مہک آئے گی ویرانے سے کیا

_________________________

 

آپ اور جور و جفاء، بالکل غلط

لب پہ بھولے سے شکایت آگئی

 

قہر ہے مضطؔر سے ان کا پوچھنا

سچ کہو کس پر طبیعت آگئی

غزل گو شاعر کی کائنات جتنی وسیع اور پر ثروت ہوگی،اس میں جتنی متنوع کیفیات سمائی ہوں گی اتنی ہی معنویتوں کا اس کے یہاں پتہ چلے گے۔ غزل گو شاعر کی درج بالا فنی خصوصیات کو سامنے رکھ کر مضطر مظفرپوری کے زیر نظر اشعار پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کا کلام ظاہری اور معنوی خوبیوں سے آراستہ و پیراستہ ہے۔پیچیدہ ترکیبوں سے مبرّا اغلاق سے پاک و صاف اور جذبات سے مملو ہے،طرز ادا سادہ اور باوجود سادگی کے دلکش و دل آویز ہے۔

 

مضطؔر کی شاعری سید سلیمان ندوی کی نظروں میں

فکر و معنی، ترکیبات و تعبیرات ہیت و ساخت، فنی تحفظات و تنوعات جس زاویہ سے بھی دیکھا جائے ان کا کلام بیسویں صدی کے بلند پایہ شعراء کے درمیان ایک انفرادیت اور معنویت رکھتاہے۔ مضطر مظفرپوری کی شاعرانہ عظمت اور ان سے اپنے دیرینہ مراسم کا ذکر کرتے ہوئے سید سلیمان ندوی لکھتے ہیں کہ:

میری جوانی کا آغاز تھا اپنی تعلیم کے آخری سال میں تھا 1905ھ میں دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے طالب علموں کی امدادی انجمن معین الندوہ کی طرف سے طالب علموں کے وفد ملک کے مختلف گوشوں میں دورے کو نکلے تھے۔ان میں سے ایک وفد صوبہ بہار بھی گیا تھا۔ اس بہاری وفد میں بہار ہی کے چند طالب علم شریک تھے۔ جس میں سے ایک میں اور ایک حکیم مولوی رکن الدین صاحب دانا سہسرامی تھے۔ اس وفد کے دائرہ میں مظفرپور بھی تھا، اس شہر میں علمی و مذہبی اثر کے لحاظ سے مولانا رحمت اللہ صاحب مرحوم(احقر مظفرپوری) ممتاز حیثیت رکھتے تھے، ندوہ اور دارالعلوم کے ہمدردوں میں بھی تھے۔ اسلئے انہی کے فضیلت کدہ پر قیام ہوا۔ اس حسن اتفاق سے ان حضرات مضطر سے جو اس زمانے میں میری ہی طرح نوجوان تھے۔ ملاقات کا اتفاق ہوا، ہمسنی اور عربی تعلیم کی ہم پیشگی کے سبب سے بہت جلد ان سے بے تکلفی ہوگئی اور اس بے تکلفی کا مظاہرہ شعر و سخن کے مشاعرہ سے ہوا، انہوں نے اپنی کئی غزلیں سنائیں اور سب ہی اپنی اپنی جگہ پر اچھی اور تعریف کے قابل تھیں،مگر بقول امیر مینائی مرحوم ؂

 

وہی رہ جاتے ہیں زبانوں پر

شعر جو انتخاب ہوتے ہیں

 

انہوں نے پٹنہ کے ایک مشاعرہ کی طرح سنائی؂

 

پر جھاڑتے ہیں مرغ سحر بولتے نہیں

 

اس مصرع پر جو مصرع انہوں نے لگایا تھا۔ وہ سنا تو طبیعت پھڑک گئی۔اور جی بھر کر ان کو داددی اور وہ اب تک یاد ہے؂

باقی ابھی ہے رات نہ گھبرائیے حضور

پر جھاڑتے ہیں مرغ سحر بولتے نہیں

اس واقعہ پر سالہا سال گزر گئے، واقعہ کو بھول گیا، شاعر کو بھول گیا مگر یہ شعر حافظہ کے خزانے میں ہمیشہ محفوظ رہا۔

(ایضا)

 

دیوان مضطر موسم بہ ریاض فردوس

 

مضطر مظفرپوری ایک انسانیت دوست اور صاحب نسبت بزرگ تھے۔ وہ ایک صاحب قلم اور علم دوست شاعر تھے۔ آپ ایک صاحب دیوان شاعر تھے۔ وہاب اشرفی لکھتے ہیں کہ:

دیوان مضطر موسم بہ ‘ریاض فردوس’ 160 صفحات پر مشتمل ان کی حیات ہی میں معارف پریس اعظم گڑھ میں باہتمام حضرت مولانا مسعود عالم ندوی 1362ھ/1943ء میں زیور طباعت سے آراستہ ہوکر منظر عام پہ آچکا ہے۔ جس میں تعارف حضرت مولانا سید سلیمان ندوی نے اور مقدمہ مولانا عبدالسلام ندوی نے لکھا ہے اور تقریظوں میں ایک جناب سید ریاض حسن خاں خیال مظفرپوری اور دوسری حضرت علامہ ریاض علی وحشت کلکتوی کی ہے۔

(تاریخ ادب اردو، ص:2140/ جلد چہارم، سنہ اشاعت اوّل 2017 مطبع:روشان پرنٹرس دہلی)

ان کے کلام میں بے پناہ تخلیقی و فور اور کیفیت تحیر ہے۔ مضطر مظفرپوری کو زبان پر بہت قدرت حاصل تھی۔ وہ زبان کی صحت کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ اور اپنی بات کو زیادہ سے زیادہ قابل فہم بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔بقول حقانی القاسمی:

مضطر مظفر پوری کے اشعار میں کیسی کیسی موجیں ہیں کہ حیرتوں کے دروا ہو جاتے ہیں۔ ایسی ایسی ندرتیں اورایسی جدت طرازیاں کہ گویا کلاسیکی شاعری کا باب کھل گیا ہو؂

(ماہنامہ بزم سہارا اکتوبر، 2011،ص: 74)

 

چند اشعار بطور مثال ملاحظہ فرمائیں؂

 

پوچھا کہ پائوں کیوں نہیں پڑتے زمین پر

 

بولی صبا کہ آتے ہیں ان کی گلی سے ہم

 

اف نگاہِ نیم بسمل کا اثر

 

دور تک روتا ہوا قاتل گیا

 

سر بھی قاتل کا دل بھی قاتل کا

 

ہائے کوئی نہیں ہے بسمل کا

 

مٹی نصیب ہو نہ سکی کوئے یار کی

 

آخر اٹھا دیے گئے ان کی گلی سے ہم

 

اٹھ گیا قیس اٹھ گئی لیلیٰ

 

پردہ اب تک اٹھا نہ محمل کا

 

تڑپ رہی ہے جو ابر سیاہ میں بجلی

 

فراق میں یہی نقشہ تھا ہو بہ ہو میرا

 

شعر و سخن کی آبیاری

 

اردو زبان و ادب کے فروغ میں مظفرپور کا نمایاں کردار رہا ہے۔ یہاں اردو ادب شعر و سخن کی پرورش و پرداخت میں بلکہ اردو کی بقاء اور اس کی لطافت و پاکیزگی، شیرنی و چاشنی، دلکشی و جاذبیت سحر انگیزی و نزاکت میں بھی انہوں نے ایک جہت عطاء کی۔ جن کی قادر الکلامی کی وددیعت نسلا بعد نسل مظفرپور کے شعراء کےلئے باعث تحریک ہے۔ وہ اپنی ذات میں ایک چشمہ فیض تھے۔ کتنے تشنگان ادب اس چشمہ آب بقا سے حیات دوام حاصل کر گئے۔ مظفرپور میں اردو ادب کی آبیاری کےلئے انہوں نے بزم سخن کی بنیاد ڈالی، ان کی فکری ہیت اور تخیلاتی نہج کی بلند پروازی سے کئی تلامذہ نے دنیائے شعر و سخن میں نمایاں مقام حاصل کیا۔ انہیں میں سے ایک حافظ عبد العزیز خوشتر ان کے جانشین تھے۔بقول وہاب اشرفی:

 

اپنی ذات میں وہ بذات خود ایک انجمن تھے۔ مظفرپور میں’ بزم سخن’ کا قیام اور اس کی دیرینہ سرپرستی اس کی شہادت کےلئے کافی ہے۔

(تاریخ ادب اردو، ص:2140/ جلد چہارم،سنہ اشاعت اوّل 2017 مطبع: روشان پرنٹرس دہلی)

مختصر یہ کہ مضطؔر مظفرپوری کی غزلیں فکر وفلسفہ ،پیغامِ ہدایت،گہری بصیرت،درسِ اخوت اور نکتہ ہائے دقیق ہی کی حامل نہیں بلکہ ان کی غزلوں میں  وہ تمام فنی نزاکتیں ، شعری حسن لطافت وپاکیزگی اور زیبائی ورعنائی بھی ہے جو اعلیٰ درجے کی شاعری کے اجزائے لازمہ سمجھے جاتے ہیں۔حسن فطرت کی مصوری کے اعتبار سے بھی مضطؔر کی غزلیں بے مثال اور انتہائی حسین ہیں۔انہوں نے تہذیبی اور روایتی اقدار کے ساتھ ساتھ تحقیقی اور لسانی سطح پر قابل فخر اور قابل تقلید بڑا ادبی سرمایا چھوڑاہے۔ مظفرپور کی ادبی تاریخ ان کے ذکر کےبغیر ادھوری رہے گی۔

 

اسلم رحمانی

بی اے اردو آنرس، نتیشور کالج، مظفرپور، بہار

 

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

Home Page

 

 

adabi miraasadabi mirasmuztar muzaffar puriادبی میراثاسلم رحمانیشاعریمضطر مظفرپوری
0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
غربت کی انا ،خودی اور ظلم و جبر کی داستان کو معاف نہ کرنے کے جذبے کا اظہاریہ ہے ’رُلدو پاتشاہ‘ : پروفیسر شہزاد انجم
اگلی پوسٹ
ترکی میں اسکالرشپ پر منحصر تعلیمی مواقع سے متعلق سیمینار کا انعقاد

یہ بھی پڑھیں

علامہ اقبال اور حب الوطنی – ڈاکٹر احمد...

جنوری 25, 2023

نیاز جیراجپوری کی شاعری : ایک جائزہ –...

جنوری 24, 2023

نسیاً منسیا کی کہانی مولانا عامر عثمانی –...

جنوری 6, 2023

صاحبِ طرز، طنز نگار شاعر: شادؔ عارفی –...

دسمبر 29, 2022

شعرِ غالبؔ : چندامتیازات – عمیرؔ یاسرشاہین

دسمبر 20, 2022

حضرت سید شاہ اکبر دانا پوری کی نعتیہ...

دسمبر 18, 2022

اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر...

نومبر 2, 2022

آشنا اراضی کا شاعر:نداؔ فاضلی – ڈاکٹرمصطفی علی

اکتوبر 15, 2022

نظیر شاعری کے آسمان پر ایک درخشندہ ستارہ...

اکتوبر 9, 2022

شاہد جمیل کے دوہے (’موسم کی رفتار‘ کے...

اکتوبر 3, 2022

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (170)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (97)
  • تخلیقی ادب (531)
    • افسانچہ (28)
    • افسانہ (173)
    • انشائیہ (16)
    • خاکہ (30)
    • رباعی (1)
    • غزل (130)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (23)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (117)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (914)
    • ڈرامہ (12)
    • شاعری (455)
      • تجزیے (11)
      • شاعری کے مختلف رنگ (192)
      • غزل شناسی (165)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (8)
      • نظم فہمی (76)
    • صحافت (41)
    • طب (12)
    • فکشن (369)
      • افسانچے (2)
      • افسانہ کی تفہیم (202)
      • فکشن تنقید (12)
      • فکشن کے رنگ (23)
      • ناول شناسی (130)
    • قصیدہ کی تفہیم (14)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (23)
  • کتاب کی بات (398)
  • گوشہ خواتین و اطفال (91)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (1,626)
    • ادب کا مستقبل (108)
    • ادبی میراث کے بارے میں (8)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (22)
    • تراجم (25)
    • تعلیم (26)
    • خبر نامہ (582)
    • خصوصی مضامین (68)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (201)
    • فکر و عمل (112)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (260)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں