بروزن : فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
لیجئے رحمت لُٹانے ماہِ رمضاں آ گیا
کھل گئے رب کے خزانے ماہِ رمضاں آ گیا
دکھ کے بادل کو ہٹانے ماہِ رمضاں آ گیا
سکھ کی بارش کو گرانے ماہِ رمضاں آ گیا
دل سے استقبال ہے اے نوری موسم اب ترا
روح کو فرحت بنانے ماہِ رمضاں آ گیا
خلق پر رب کی عطا دن رات ہو گی بالیقین
رب سے سب کچھ بخشوانے ماہ رمضاں آ گیا
اپنے رب کی بندگی سے ہو چکا تھا دور جو
رب سے بندے کو ملانے ماہِ رمضاں آ گیا
زور کم ہو جائے گا اس ماہ میں شیطان کا
من عبادت میں لگانے ماہِ رمضاں آ گیا
امتی کے واسطے ہے فضلِ ربی دیکھئے
کل گناہوں کو مٹانے ماہِ رمضاں آ گیا
فقر و فاقہ تیس روزے کا صلہ دیتا ہے جو
رب کے دامن کو بڑھانے ماہِ رمضاں آ گیا
شکوہ، غیبت، فتنہ سازی کلمہ گو میں عام ہے
ہر برائی سے بچانے ماہِ رمضاں آ گیا
روح کی تقدیس ہو گی نفس کی تطہیر سے
صائمو! قدسی بنانے ماہِ رمضاں آ گیا
نیک کاموں کا اجر ستر گنا ہو جائے گا
کھل گئے عرشی خزانے ماہِ رمضاں آ گیا
رات دن فضلِ خدا کی ہوگی بارش ہر طرف
ابرِ رحمت خود لٹانے ماہِ رمضاں آ گیا
بجھ گئے تھے جن کے چہرے لغزشوں سے رات دن
نور چہروں پر بڑھانے ماہِ رمضاں آ گیا
بھاگ جاگیں گے ہمارے یوں بھی دستر خوان کے
نعمتیں ذیشاں دلانے ماہِ رمضاں آ گیا
آخری عشرے میں جگنے کی فضیلت خوب ہے
پھوٹی قسمت کو جگانے ماہِ رمضاں آ گیا
دیکھئے فطرے میں بھی قدرت کی حکمت ہے غضب
پست بندوں کو اٹھانے ماہِ رمضاں آ گیا
ہم مناتے کیا بھلا شاہد ؔ خدا کا ہے کرم
رب کو ایسے میں منانے ماہِ رمضاں آ گیا
فکر : علی شاہد ؔ دلکش
رابطہ: 8820239345
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
| ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page

