Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 29, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      خبر نامہ

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      متفرقات

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      متفرقات

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 29, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      خبر نامہ

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      متفرقات

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      متفرقات

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
قصیدہ کی تفہیمنصابی مواد

انشاء اللہ خاں انشاء کی قصیدہ گوئی- سید ثاقب فریدی

by adbimiras ستمبر 23, 2020
by adbimiras ستمبر 23, 2020 0 comment

اردو قصیدے کی تاریخ میں مرزا رفیع سودا اور ان کے بعد شیخ ابراہیم ذوق کا نام بہت اہم ہے ۔مطبع منشی نول کشورسے شائع شداکلیات سودا میں سودا کے قصیدوں کی تعداد ۴۴ ہے جبکہ قائم چاندپوری نے سودا کے قصیدوں کی تعداد ۵۴ بتائی ہے۔ذوق نے تیس قصیدے کہے ہیں۔سودااور ذوق کے قصیدوں کے مقابلے میں انشاء نے اگر چہ کم قصائد کہے ہیں لیکن اردو قصیدہ کی تاریخ میں انشاء کے قصیدے بہت اہم ہیں۔ قادرالکلامی،پر شکوہ لب و لہجہ اور بلند آہنگی ان کے قصیدوں کا اہم وصف ہے۔انشاء کے قصیدوں کی سنگلاخ زمینیں اور مشکل قافیے ان کا امتیازی حسن ہیں۔عربی الفاظ اورترکیبیں تفہیم کی سطح پر مشکلیں توپیدا کرتی ہیں لیکن ان کا بر محل اور فنکارانہ استعمال قاری کو متاثر بھی کرتاہے۔

محمد عسکری لکھنؤنے انشاء کے اردو کلام کو مرتب کیا تھا۔ان کے مرتبہ’’کلام انشاء‘‘میں انشاء کے قصیدوں کی تعداد دس ہے۔ انشاء نے ایک حمدیہ قصیدہ ،تین قصائد حضرت علی کی منقبت میں اور چھ درباری قصیدے لکھے ہیں۔انشاء کے مذہبی قصیدے درباری قصیدوں کے بالمقابل مشکل معلوم ہوتے ہیں ۔انشاء کے سرکار ودربار سے وابستہ قصیدوں میں تشبیب اور ممدوح کی مدح بہت آسان پیرائے میں ہے۔اس سادہ بیانی کا مقصد یہ بھی ہو سکتاہے کہ ممدوح تک متکلم کے خیالات کی بآسانی ترسیل ہو سکے۔پھر درباری قصیدوں میں مذہبی قصیدوں کے بالمقابل عربی الفاظ کی کثرت نظر نہیں آتی۔انشاء کے قصیدوں کے متعلق یہ بات عام ہے کہ انہوں نے مشکل اور سنگلاخ زمینوں میں قصیدے کہے ہیں۔بطور مثال انشاء کا یہ قصیدہ بھی پیش کیا جاتاہے جس کا مطلع ہے ۔

سحرِ بہار کی خوشبو میں آگئی یہ لپٹ

کہ صاف چاند سے مکھڑوں کے کھل گئے گھونگھٹ

انشاء کے اس قصیدے کے قافیے بہت دلچسپ ہیں۔اس قصیدے میںلپٹ،چمٹ پلٹ، کروٹ،اچٹ،جمگھٹ،گھبراہٹ،پنگھٹ،چوپٹ،تلچھٹ اورچوکھٹ جیسے خوبصورت قا فیے آئے ہیں۔چٹ ،پٹ ،گھٹ، اور نپٹ جیسی آوازیں طبیعت میں نشاط پیدا کرتی ہیں اور قاری قافیوں کے صوتیاتی حسن میں گم ہو جاتا ہے۔اس طرح کے قافیے تلاش کرنا اور اس زمین میں قصیدہ کہنا انشاء کے لئے آزمائش سے پر ہوگا۔لیکن تفہیم کی سطح پرانشاء کا یہ قصیدہ مشکل نہیں ہے۔انشاء کے اس قصیدے کے مقابلہ میں انشاء کاحمدیہ قصیدہ زیادہ سخت ہے۔اس کے قافیوں میں عربی الفاظ کا استعمال زیادہ کیا گیاہے۔ حضرت علی کی منقبت میں کہے گئے قصیدے بھی مشکل زمین میں  ہیں۔حضرت علی کی منقبت میں کہے گئے ایک قصیدے کا مطلع یہ ہے۔

گر چہ افلاک نے سب پھونک دے اطباقِ آتش

منہ تو دیکھو کہ کرے آ مجھے احراقِ آتش

اس قصیدے میںانشاء نے بہت مشکل قافیے باندھے ہیں ۔اس میں قافیے اضافتوں کے ساتھ آئے ہیں۔چقماق آتش،اطلاق آتش،حراق آتش،قبچاق آتش،الصاق آتش،شلاق آتش،مطراق آتش،شلتاق آتش،اشواق آتش،احداق آتش،قیماق آتش،میثاق آتش اورغاق آتش جیسے قافیے دیکھ کرکلیجہ منھ کو آتاہے اورقرأت کے دوران زبان لڑکھڑانے لگتی ہے۔ان قافیوں میں لفظ آتش کے ساتھ اضافت میں استعمال کئے گئے بیشتر الفاظ عربی زبان کے ہیں۔ایسا نہیں ہے کہ انشاء نے اس قصیدے میں صرف اسی طرح کے مشکل قافیے باندھے ہیں بلکہ قافیوں کی اس فہرست میں بعض آسان قافیے بھی ہیں۔انشاء کا یہ طویل قصیدہ ہے جس میں باون اشعار ہیں۔

انشاء نے حضرت علی کی منقبت میں ایک غیر منقوطہ قصیدہ بھی کہا ہے۔انشاء کے اس قصیدے کو سب سے مشکل قصیدہ کہا جائے گا۔اس قصیدے کا مطلع یہ ہے۔

ہلاؤ مروحۂ آہِ سرد کو ہر گام

کہ دل کو آگ لگاکر ہوا ہوا آرام

انشاء نے اس مطلع میں پنکھا کی جگہ مروحہ کا لفظ استعمال کیاہے۔مروحہ عربی زبان میں پنکھے کو کہتے ہیں۔پھر پنکھا جھلنے کی جگہ ہلاؤ کا فعل نقطہ سے احتراز کے لئے آیاہے۔انشاء نے پورے قصیدے میں منقوطہ الفاظ سے بچنے کے لئے عربی زبان کا سہارا لیاہے۔وجہ یہ ہے کہ عربی زبان میں فارسی کے بالمقابل غیر منقوطہ الفاظ کا ذخیرہ زیادہ ہے۔ انشاء نے اس قصیدے میں اوہام، الہام،کلام ، سہام ،کرام اعلام ،احکام اورعلام جیسے عربی قافیے استعمال کئے ہیں ۔قصیدے کے بیشتر الفاظ اس قدر سخت ہیں کہ لغات دیکھے بغیر معنی کی تفہیم مشکل سے ہوتی ہے۔انشاء کا پہلا قصیدہ ذات باری کی حمد ہے۔اس قصیدے کا مطلع ہے۔

اے خداوندِ مہ و مہر وثریا و شفق

لمعۂ نور سے ہے تیرے جہاں کو رونق

اس قصیدے کے ہر قافیے کا آخری حرف ’’قاف ‘‘ہے۔ سودا کے لامیہ قصیدے کو مشکل خیال کیا جاتاہے۔انشاء کاقافیہ قصیدہ لامیہ قصیدے سے بھی زیادہ مشکل معلوم ہوتاہے۔اس قصیدے میں بھی انشاء نے بعض نہایت مشکل قافیے باندھے ہیں ۔ علق،مرفق، اشفق ،ارفق،زورق ،زیبق ،الیق ،افسق ،شبق، اوفق جیسے قافیے تفہیم کی سطح پر مشکل پیداکرتے ہیں۔ اشفق ،ارفق الیق ،افسق اور اوفق اسم تفضیل کے صیغے ہیں۔انشاء نے اس قصیدے میں کہیںکہیںایک ہی شعرمیں کئی عربی الفاظ استعمال کئے ہیں۔

واسطے فائدے کہ سب یہ بنائے اعضا

عاتق و کتف و ید ساعد و رسغ و مرفق

اس شعر میں عاتق ،کتف،ید،ساعد ،رسغ اور مرفق عربی زبان کے الفاظ ہیں۔عاتق کے معنی کندھا،کتف کے معنی شانہ،ید کے معنی ہاتھ،ساعدکے معنی کہنی اور کلائی کے درمیان کاحصہ،رسغ کے معنی پاؤں کا گٹا،مرفق کے معنی کہنی کے ہیں۔عربی زبان میں اگر چہ یہ الفاظ روز مرہ میں استعمال کئے جاتے ہیں لیکن اردو میں لفظِ ساعد کے علاوہ کوئی اور لفظ نہیں ہے۔اردو شاعری میں معشوق کے ہاتھوں کے لئے ساعد سیمیں کی ترکیب بہت استعمال کی گئی ہے۔مثلاً میر کا مشہور شعر ہے۔

ساعد سیمیں دونوں اس کے ہاتھ میں لاکر چھوڑ دیے

بھولے اس کے قول و قسم پر ہائے خیال خام کیا

لفظ ِساعد کے علاوہ عربی نہ جاننے والوں کے لئے عاتق ،کتف،ید،رسغ اور مرفق کی تفہیم مشکل ہے۔انشاء نے اس روش کے علاوہ اپنے قصیدوں میں عربی محاوروں کا بھی استعمال کیاہے۔

داورا سچ کہ سزاوار پرستش تو ہے

بے شک و شبہ سمعنا واطعنا الحق

اس شعر میں سمعنا و اطعنا عربی زبان کا محاورہ ہے جو اردو میں بھی مستعمل ہے۔الحق کا لفظ قسم کے لئے ہے۔البتہ ذات باری کے لئے سزوار پرستش کی ترکیب غیر مناسب معلوم ہوتی ہے۔فارسی الفاظ کے بالمقابل عربی زبان کے الفاظ اور تراکیب کااستعمال ان کی طبیعت کا حصہ ہے۔بعض موقعوںپر وہ عربی کے بھی مشکل الفاظ استعمال کرتے ہیں۔

تو نم فیض نہ چھڑکے تو میاہ الابحار

اڑ چلیں ابخرۂ ارض سے مثل زیبق

اس شعر میں میاہ ماء’’کی جمع ہے۔ماء کے معنی پانی کے ہیں۔اسی طرح ابحار بحر کی جمع ہے اور بحر بمعنی سمندر ہے۔شعر کے دوسرے مصرع میں ابخرۂ ارض کی ترکیب بھی عربی زبان کی ہے۔ارض کے معنی تو زمین ہے پھر ارض کا لفظ اردو زبان میں بھی استعمال کیا جاتاہے۔ابخر ۃکو دیکھ کر اولاً تو اندازہ ہوتاہے کہ یہ بخرہ کی جمع ہوگی۔ اردو میں ابخرۂ ارض کی جگہ کرۂ ارض استعمال کرتے ہیں۔بخرہ فارسی کا لفظ ہے ۔بخرہ کے معنی ٹکڑے اور حصے کے ہیں لیکن اس کی جمع بخرے اور جمع غیر ندائی بخروں آتی ہے۔یعنی بخرہ کی جمع ابخرۃ نہیں آتی ۔انشاء نے ارض کے ساتھ جس ابخر ۃ کی ترکیب بنائی کی ہے وہ عربی زبان کا لفظ ہے۔اس کے تمام حروف متحرک ہیں اور اس کا تلفظ۔’الف‘ اور’ ب‘ پہ زبر،’ خ‘ پر زیر اور ’ ر‘  پر زبر کے ساتھ اَبَخِرَۃ ہے ۔اَبخرۃ بخار کی جمع ہے۔بخار بمعنی بھاپ یا اسٹیم کے ہیں۔اس طرح شعر کے پہلے مصرعے میںموجود نم ،چھڑکے، میاہ اور ابحارجیسے الفاظ کی رعایت سے ابخرۃ کا لفظ بہت بامعنی ہو جاتا ہے اور ابخرۃ کے لفظ کا استعمال انشاء کے تخیل کی بلند پروازی قرار پاتی ہے ۔یہ لفظ غیر مانوس ضرور ہے لیکن شعر کے دوسرے الفاظ سے اس کی گہری مناسبت ہے۔

اس قصیدے کے مطلع میں انشاء نے ذات باری کے نور کا ذکر کیا ہے اور اس کے نور کی رعایت سے ماہ ،مہر ثریا اور شفق کی رعایت قائم کی ہے۔ آسمان کے درخشاں ستاروں میں خدا کے نور کی جلوہ گری دیکھنے کا مضمون کلاسیکی روایت کا اہم حصہ ہے۔اس مضمون کو دیکھتے ہی سب سے پہلے میر کا مشہور شعر یاد آتاہے۔

تھا مستعار حسن سے اس کے جو نور تھا

خورشید میں بھی اس ہی کا ذرہ ظہور تھا

یعنی خورشیدجو کہ بظاہر انسان کو سب سے زیادہ روشن نظر آتاہے اس کی روشنی بھی خدا باری تعالی کے نور سے مستعارہے۔میر کے اس شعر میں ’’بھی ‘‘کا لفظ اس طرف اشارہ ہے کہ خورشید کے علاوہ دیگر ستاروں میں بھی جو چمک ہے وہ ذات باری کے نور سے مستعارہے۔انشاء نے اول مصرع میں ماہ ومہر اور ثریا و شفق میں خدا کے نور کا ذکر کیاہے۔پھر دوسرے مصرعے میں تمام جہاں کی چمک کو ذات باری کے نور کا پرتو قرار دیاہے۔شاد عظیم آبادی نے کہا تھا۔

وہ عالم گیر جلوہ اور وہ حسن مشترک تیرا

خداجانے ان آنکھوں کو ہوا کس کس پہ شک تیرا

شاد عظیم آبادی کے یہاں اس نوع کے مضامین بہت ہیں ۔انہوں نے بھی مختلف موقعوں پر کائنات کے ذروں میں ذات خدا کی جلوہ گری کا ذکر کیاہے۔شاد کے شعر میں کہیں ماہ ومہر اور ثریا وشفق کے الفاظ نہیں ہیں لیکن شاد کی تشکیک ان جیسے تمام الفاظ کو اپنے احاطے میں لے لیتی ہے۔

انشاء کے حمدیہ قصیدے میں مطلع کے بعدہی خدا باری تعالی کی مدح شروع ہو جاتی ہے۔انشاء نے اس قصیدے کی تشبیب میں تخلیق انسانی کا ذکر کیاہے۔انسان کی تخلیق بھی خدا کی تعریف ہے ۔لہذا اس تشبیب میں بھی ذات باری کی مدح موجود ہے۔

روح کو حکمِ تعلق بہ جسد فرمایا

تاکہ اشکال و ہیولا و صور ہوں مشتق

خلق انساں کو کیا نامیہ اس کو بخشی

ہیئتِ جسم کو کر کے متشکل زعلق

سمع و ذوق و بصر ولمس و وہم و خیال

بن کہے تو نے دیے ہم کو کریمِ مطلق

تشبیب کے ان اشعار کی قرأت کے بعد اندازہ ہوتاہے کہ انشاء کے قصیدوں کی مشکل پسندی کا انحصار عربی الفاظ پر ہے۔ اگر ان الفاظ کے معنی کا علم ہو توانشاء کے قصائد کی تفہیم آسان ہو جائے گی۔ خیال کی سطح پر ان میں ابہام اور پیچیدگی نظر نہیں آتی ۔انشاء قصیدوں میں عموما ً کوئی ایسی بات نہیں کہتے جو بہت مغلق یا نا قابل تفہیم ہو،یا جس کو سمجھنے کے لئے دماغ کو مشقت میں ڈالنا پڑے۔اوپر پیش کی گئی تشبیب میں بیشتر باتیں بالکل سامنے کی ہیں۔ان میں تخیل کی بلندپروازی اور دور از کار خیالات کی جولانی نظر نہیں آتی ۔اسی طرح مدح کے اشعار میں بھی پیچیدہ مضامین بہ مشکل نظر آتے ہیں ۔انشاء عموماً وہی مضامین استعمال کرتے ہیں جن سے ہم واقف ہیں۔

روزو شب حضرتِ خلاق ترے حکم میں ہیں

عرش و لوح وقلم و شش جہت وہفت طبق

بھلہ رے قلعۂ اقطارِ سموات علا

قاف پشتہ نہ ہو جس کا نہ سمندر خندق

حمد کے بعد یہ شکریہ ادا کرتا ہوں

شکر صد شکر ہے اے حمد وثنا کے الیق

مدح کے ان اشعارمیں تفہیم کی سطح پر مشکل محسوس نہیں ہوتی ۔پہلے شعر میں خدا کو حضرت خلاق سے مخاطب کیا گیاہے۔اس شعر میںروز وشب ،عرش و لوح وقلم، شش جہت اور ہفت طبق پر خداکی حکمرانی کا ذکر ہے۔اس حکمرانی سے خدا کی تمام کائنات پر برتری نمایاں ہوتی ہے۔ظاہر ہے کہ روز و شب ،عرش وفلک ،لوح و قلم اور ہفت طبق کائنات کی پر قوت اور عظیم طاقت ہیں ۔ان پر خدا کی حکمرانی خدا کی عظمت کا اظہار ہے۔دوسرے شعر میں آسمان کی وسعت کا ذکر آیا ہے۔اقطار سموات کی ترکیب قرآن کریم میں بھی آئی ہے۔اقطار قطر کی جمع ہے ،اس کے معنی ملک اور صوبہ کے ہیں۔قرآن کریم میں بھی آسمان کی عظمت بیان کرنے کے لئے ہی اقطارالسمواۃ کی ترکیب آئی ہے۔انشاء نے اپنے قصیدوں میںکئی موقعوں پر قرآن کریم کے واقعات اور تراکیب سے استفادہ کیاہے۔انشاء کا مصرع ’’ہیئت جسم کو کر کے متشکل زعلق‘‘ خلق الانسان من علق کی تفسیر ہے۔آخری شعر میںالیق کا لفظ ،لفظ لائق کے اصل مادے لیّق کی اسم تفضیل ہے۔

(یہ بھی پڑھیں قصیدہ نگاری کے باب میں نقدِ ذوق کے بعض تسامحات – اقرا سبحان )

مرزا محمد رفیع سودا اردو کے سب سے بڑے قصیدہ نگار ہیں ۔شیخ ابراہیم ذوق نے بھی سودا کے قصیدوں سے خوشہ چینی کی ہے۔کلاسیکی قصیدے کی فضاء کچھ ایسی تھی کہ مشترکہ زمینوں اور مقاصد کی یکسانیت کے سبب قصیدے میں مماثلت پیدا ہوگئی۔مگر قصیدہ نگاروں نے بھی اپنے اپنے طور پر صناعی کا مظاہرہ کیاہے۔انشاء کے یہاں ذوق کے بالمقابل یہ روش کم نظر آتی ہے لیکن انشاء نے بھی مضامین کی سطح پر سودا کے مضامین سے خوشہ چینی کی ہے۔سودا کا شعر ہے۔

ہے چرخ جب سے ابلق ایام پر سوار

رکھتا نہیں ہے دست عناں کا بہ یک قرار

یہ شعر سود ا کے قصیدے کا مطلع ہے ۔سودا نے ا س مطلع میں ابلق ایام پر چرخ کی حکمرانی کا مضمون باندھا ہے۔اردو شاعری میں آسمان یوں بھی ستم شعار واقع ہوا ہے۔اس کی ستم شعاری کے آگے انسان کیا روز و شب بھی معذور ہیں۔ابلق عربی زبان کا لفظ ہے اور ثلاثی مجرد کے باب سے اسم تفضیل ہے۔ابلق کے معنی دو رنگاخصوصاًسیاہی اور سفیدی مائل جسے چتکبرا بھی کہتے ہیں ۔ابلق چتکبرے گھوڑے کو بھی کہتے ہیں۔اس طرح دن اور رات کی مناسبت سے ابلق ایام کی ترکیب بہت بامعنی ہو جاتی ہے۔ اردو شاعری میں ابلق ایام کی ترکیب سودا نے ہی سب سے پہلے استعمال کی تھی۔میر کے یہاں ابلق کا لفظ شاذ ہی نظر آتا ہے۔غالب نے ابلق ایام کے بجائے ابلق دوراں کی ترکیب استعمال کی ہے۔ غالب کا شعر ہے۔

بھولے سے کاش وہ ادھر آئیں تو شام ہو

کیا لطف ہو جو ابلق دوراں بھی رام ہو

دوراں اور ابلق کے درمیان رعایت یہ ہے کہ زمانے کا وجود بھی دن اور رات کی گردش سے ہی ممکن ہے۔اس طور سے ابلق دوراں کی ترکیب بھی بامعنی ہے۔لیکن ابلق دوراں کے مقابلہ میں ابلق ایام کی ترکیب زیادہ واضح اور بامعنی ہے۔اب انشاء کے قصیدے میں ابلق کے کے لفظ کا استعمال دیکھئے۔

لطف فرما جو ترا ظل ہما یوں ہو ٹک

چشم تحقیر سے عنقا کی طرف دیکھے بق

فی المثل توسن ایام ولیالی پر بیٹھ

چرخ کو گر متوہم ہو کہے میرا ابلق

انشاء نے ابلق ایام یا ابلق دوراں کی ترکیب کی جگہ توسن ایام ولیالی کی ترکیب بنائی ہے۔توسن کے معنی بھی اسپ اور گھوڑے کے ہیں۔سودا کے مضمون میں چرخ کی حکم رانی کا مضمون آیا تھا جب کہ انشاء نے چرخ کی حکمرانی کو ختم کر کے چرخ پر انسان کی حکمرانی کا مضمون باندھاہے۔اس طرح انشاء نے سودا کے مضمون کی تقلیب کی ہے۔چرخ میں بھی سفیدی اور سیاہی کا رنگ شامل ہے ۔اسی مناسبت سے انشاء نے چرخ کو ابلق کہا ہے۔انشاء نے آخر میں دعائیہ پر اس قصیدے کا اختتام کیاہے۔شکریہ کا حصہ کچھ طویل ہو گیاہے۔اس حصے میں انشاء نے خدا باری تعالی سے روز قیامت میں گناہوں کے تئیں در گزر کرنے کی درخواست کی ہے۔

مان اس عرض تمنا کو تجھے لازم ہے

خاطر احمد مختار و صی بر حق

قلم عفو مری لوح جرائم پر کھینچ

ازپئے حیدر کرار امام اصدق

ہاتھ سے ساقی کوثر کے پلا دینا جام

عطش روز قیامت سے نہ ہو مجھ کو قلق۳

ادبی میراثانشا اللہ انشاثاقب فریدیقصیدہ
0 comment
1
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
اگلی پوسٹ
غزل- افتخار عارف

یہ بھی پڑھیں

اردو قصیدہ گوئی : فن اور تشکیلی اجزا...

دسمبر 3, 2023

قصیدے کی تدریس اور ظفر احمد صدیقی –...

ستمبر 13, 2022

عبدالحلیم شررکے ناول: "فردوسِ بریں” کا تجزیاتی مطالعہ...

مارچ 11, 2022

ناول کا فن – پروفیسر عتیق اللہ

فروری 16, 2022

اردو اور عربی قصیدہ نگاری: ایک مطالعہ –...

فروری 6, 2022

آشوب دہلی اور دستنبو – پروفیسر صالحہ رشید 

جنوری 26, 2022

’کفن ‘کا متن اور تعبیر کی غلطیاں –...

جنوری 9, 2022

ویڈیو تدریس (ڈراما)

دسمبر 6, 2021

عہد عباسی کی عربی شاعری اور چند اہم...

دسمبر 2, 2021

میراجی اور نئی شعری روایت – پروفیسر شمیم...

نومبر 21, 2021

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (117)
  • تخلیقی ادب (593)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (201)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,041)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (534)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (204)
      • مثنوی کی تفہیم (8)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (402)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (214)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (474)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,130)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (33)
    • تعلیم (33)
    • خبر نامہ (896)
    • خصوصی مضامین (126)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (228)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (68)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں