نئی دہلی(۲۶ نومبر ۲۰۲۴) ۲۵ نومبر ۲۰۲۴کو شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قیام کا ۵۲واں سال مکمل ہوگیا۔ گرچہ جامعہ میں اردو کی تعلیم کا اہتمام روز اول سے ہی تھا، لیکن باضابطہ شعبے کی حیثیت سے اس کی داغ بیل ۲۵ نومبر ۱۹۷۲ کو پڑی۔صدر شعبۂ اردو پروفیسر احمد محفوظ نے اس موقع پر منعقدہ ایک غیر رسمی نشست میں اساتذہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ شعبۂ اردو کی ادبی خدمات کو اردو دنیا قدر و اعتبار کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور یہ شعبہ روز بہ روز ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔اس شعبے سے فیض یاب ہونے والے فارغین علمی و ادبی دنیا میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور ملک و ملت کا نام روشن کر رہے ہیں۔اس موقع پر پروفیسر کوثر مظہری نے اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ شعبۂ اردوکی شاندارعلمی اور ادبی وراثت رہی ہے ، اس وقت بھی شعبے سے وابستہ اساتذہ اپنے اپنے میدان میں کارہائے نمایاں انجام دے رہے ہیںاور اس شعبہ کا مستقبل بھی روشن نظر آتا ہے۔
نصف صدی سے زائد اس سفر میں ممتاز ادبی شخصیات اس شعبے سے وابستہ رہیں، جن میں پروفیسر گوپی چند نارنگ، پروفیسرتنویر احمد علوی،پروفیسر محمد ذاکر، پروفیسر عنوان چشتی، پروفیسر حنیف کیفی،پروفیسر صغریٰ مہدی، پروفیسر شمیم حنفی، پروفیسر عظیم الشان صدیقی،ڈاکٹر صادقہ ذکی، پروفیسرقاضی عبید الرحمن ہاشمی، پروفیسر شمس الحق عثمانی، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر شہناز انجم ، پروفیسر وہاج الدین علوی، پروفیسر شہپر رسول، پروفیسر عبد الرشید اور ڈاکٹر سہیل احمد فاروقی کے نام تحقیق، تنقید اور شاعری کے حوالے سے قابل ذکر ہیں۔اس شعبہ کو یہ بھی افتخار حاصل رہا ہے کہ یہاں سے قرۃ العین حیدراور شمس الرحمن فاروقی’خان عبد الغفار خان چئیر ‘ کی حیثیت سے ، رالف رسل، انتظار حسین اورسی ایم نعیم وغیرہ بحیثیت ’ویزیٹنگ پروفیسر‘ وابستہ رہے۔ شعبۂ اردو نے اس دوران یو جی سی کے جانب سے تفویض کردہ تین مراحل پر مبنی ڈپارٹمنٹل ریسرچ سپورٹ (ڈی۔ آر۔ ایس)کے تحت میڈیا کی زبان، ترجمہ، غیر افسانوی نثر اور کلاسیکی شاعری اور نثر جیسے پراجکیٹ پر اہم علمی و تحقیقی کام انجام دیے۔ شعبے کی اہم حصولیابیوں میں وزارت برائے ثقافت کی جانب سے ٹیگور ریسرچ اینڈ ٹرانسلیشن اسکیم کے زیر اہتمام ٹیگور سے متعلق تیرہ کتابوں کی اشاعت بھی شامل ہے۔ ۲۰۱۲ سے شعبے کے سالانہ مجلے’’ارمغان‘‘کی اشاعت آب و تاب کے ساتھ جاری ہے۔ اس قابل ذکر طویل علمی و ادبی سفر میںدرجنوں قومی اور بین الاقوامی سمیناروں کا انعقاد بھی کیا گیا۔
صدر شعبہ کی دعوت پر اس نشست میں پروفیسر خالد جاوید، پروفیسر ندیم احمد، پروفیسر عمران احمد عندلیب، پروفیسر سرور الہدیٰ، ڈاکٹر شاہ عالم، ڈاکٹر خالد مبشر، ڈاکٹر مشیر احمد، ڈاکٹر سیدتنویر حسین، ڈاکٹر محمد مقیم، ڈاکٹر شاداب تبسم، ڈاکٹر جادیدحسن،ڈاکٹر راحین شمع،ڈاکٹر محمد آدم، ڈاکٹر ثاقب عمران، ڈاکٹر نوشاد منظر، ڈاکٹر خوشتر زریں ملک، ڈاکٹر شاہ نواز فیاض، ڈاکٹرغزالہ فاطمہ اور ڈاکٹر روبینہ شاہین زبیری نے شرکت کی۔
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page