سوال (21)
بچوں کے بورڈ کے امتحانات چل رہے ہیں _ بعض بچوں کو شکایت ہے کہ بھوک میں ٹھیک سے پڑھائی نہیں ہوپاتی اور امتحان ہال میں یکسوئی سے لکھا نہیں جاتا _ ایسی صورت میں کیا بچے روزہ چھوڑ سکتے ہیں کہ بعد میں قضا کرلیں ؟
جواب :
امتحان کی وجہ سے روزہ چھوڑنے کا عمومی فتویٰ نہیں دیا جاسکتا – ہاں کسی بچے کے لیے ناقابل برداشت ہو تو وہ چھوڑ کر بعد میں قضا کرسکتا ہے _
سوال (22)
اگر کسی نے زکوٰۃ کے پیسے نکال کر الگ رکھے ہوں اور وہ چوری ہوجائیں تو اس کا گناہ کس پر ہے؟
جواب :
چوری کرنے والے پر اور اگر آدمی نے دوسرے پیسوں سے زکوٰۃ نہیں نکالی تو اس پر بھی _
سوال (23)
کیا روزہ میں ٹوتھ پیسٹ کیا جاسکتا ہے؟
جواب :
مسواک کرنا بہتر ہے _ ٹوتھ پیسٹ بھی کرسکتے ہیں _ چوں کہ اس میں کچھ ٹیسٹ ہوتا ہے اس لیے فقہا نے اسے مکروہ کہا ہے _
سوال (24)
ایک خاتون رات کو ہی پاک ہو گئی ، لیکن اس نے غسل نہیں کیا _ کیا وہ صبح روزہ رکھ سکتی ہے ؟
جواب :
جی ہاں ، سحری کھالے ، بعد میں جلد از جلد غسل کرلے _
سوال (25)
روزے کا فدیہ اگر اس سال کسی وجہ سے نہ ادا کرسکے یا ادا کرنا بھول گئے تو کیا اگلے سال اس کو ادا کر سکتے ہیں؟
جواب :
جی ہاں ، اگلے سال یا جب بھی یاد آجائے یا سہولت ہو ، فدیہ ادا کیا جاسکتا ہے _
سوال (26)
ایک بزرگ روزہ نہیں رکھ پارہے ہیں ، لیکن وہ کہتے ہیں کہ وہ اعتکاف کریں گے _ کیا بغیر روزہ کے اعتکاف کیا جاسکتا ہے؟
جواب :
اعتکاف کے لیے روزہ شرط ہے _ جو شخص روزہ نہ رکھ سکے اسے اعتکاف کرنے کی ضرورت نہیں _
سوال (27)
سحر کے وقت بیدار ہونے کے بعد کیے ہوئے وضو سے کیا فجر کی نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب :
جب تک وضو باقی ہے اس سے نماز پڑھی جا سکتی ہے _
سوال (28)
ہمارے خالو نے پچھلے رمضان میں زکوٰۃ ادا کی تھی _ عید الاضحٰی کے بعد ان کا انتقال ہوگیا _ کیا اب اس مال میں سے رمضان میں زكوۃ نکالی جائے گی یا اس وقت جب خالو کے انتقال کو ایک سال پورا ہوجائے گا ؟
جواب :
مال پر ایک برس گزرنا چاہیے _ انتقال کو نہیں _
سوال(29)
ایک شخص کی نکسیر پھوٹ گئی اور خون حلق کے اندر چلا گیا ، جب کہ وہ روزے سے تھا _ اس کا روزہ باقی ہے یا ٹوٹ گیا؟
جواب :
اگر خون حلق سے نیچے نہیں گیا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا _ اگر حلق سے نیچے چلا گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور قضا لازم ہوگی _
سوال(30)
امام صاحب رات میں جنبی (ناپاک) ہوگئے _اب اگر کوئی نماز پڑھانے والا نہ ہو تو کیا وہ حالتِ جنابت میں نماز پڑھا سکتے ہیں؟
جواب :
حالتِ جنابت میں نماز پڑھی جاسکتی ہے نہ پڑھائی جاسکتی ہے _ جو شخص خود نماز پڑھ سکتا ہے وہ پڑھا بھی سکتا ہے _ کسی دوسرے شخص کو نماز پڑھانی چاہیے _
سوال (31)
میری عمر 75 برس ہے _ مجھے ریاح کا مرض ہے _ تھوڑی تھوڑی دیر پر ریاح خارج ہوتی رہتی ہے _ میں کیا کروں؟
جواب :
ہر نماز کا وقت شروع ہونے پر نیا وضو کرلیں _ اس کے بعد جتنی چاہیں نمازیں پڑھیں یا قرآن کی تلاوت کریں _ مثلاً ظہر کے وقت وضو کریں _ نماز پڑھیں ، قرآن کی تلاوت کریں _ عصر کا وقت شروع ہو تو پھر وضو کرلیں _
سوال (32)
اگر غریبوں کے لیے کوئی اسپتال قائم کیا گیا ہو تو کیا اس میں زکوۃ کی رقم خرچ کی جا سکتی ہے ؟
جواب :
صرف غریب لوگوں کے لیے اسپتال تعمیر کیا جائے تو اس میں زکوٰۃ کی رقم خرچ کی جاسکتی ہے _
سوال(33)
زکوٰۃ کا اجتماعی نظم چلایا جا رہا ہے _ کیا یہ ضروری ہے کہ ایک سال جمع کی ہوئی زکوٰۃ کی رقم اگلے برس سے قبل خرچ کردی جائے؟
جواب :
جان بوجھ کر زکوٰۃ کی رقم روک کر رکھنا درست نہیں _ جلد خرچ کرنی چاہیے – لیکن اگر کچھ بچ رہے اور ایک سال کے اندر خرچ نہ ہوسکے تو اگلے سال خرچ کردی جائے _
سوال (34)
کیا روزہ کی حالت میں ویکسین کا انجکشن لگوا سکتے ہیں؟
جواب :
جی ہاں ، لگواسکتے ہیں _
سوال (35)
کیا روزہ کی حالت میں خون دے سکتے ہیں؟
جواب :
جی ہاں ، دے سکتے ہیں _
سوال (36)
روزہ کا کتنا فدیہ ہے؟
جواب :
روزہ کا فدیہ صدقہ فطر کے برابر ہے ، یا دو وقت کے کھانے کے برابر –
سوال (37)
کیا روزہ میں خون ٹیسٹ کے لیے خون دیا جاسکتا ہے؟
جواب :
جی ہاں ، دیا جاسکتا ہے _
سوال (38)
کیا روزہ کی حالت میں کسی کو خون دیا جاسکتا ہے؟
جواب :
جی ہاں ، دیا جاسکتا ہے _ اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا _ لیکن ڈاکٹر کہتے ہیں کہ خالی پیٹ خون نہیں دینا چاہیے _ اس لیے اگر روزہ کی حالت میں خون دینا بہت ضروری ہو تو آدمی روزہ توڑ دے اور بعد میں اس کی قضا کرلے _
سوال (39)
کیا نماز سے باہر صرف سجدہ کرکے اس میں دعا مانگ سکتے ہیں؟
جواب :
نماز سے باہر صرف سجدہ کرنا اور اس میں اللہ سے دعا کرنا اللہ کے رسول ﷺ سے ثابت نہیں ہے ، اس لیے فقہاء نے ایسا کرنے کو مکروہ کہا ہے _
سوال (40)
کیا انٹرسٹ کا پیسہ کسی غریب کو دے سکتے ہیں؟
جواب :
انٹرسٹ کا پیسہ اپنے کسی کام میں نہیں استعمال کرنا چاہیے _ کسی غریب کو دے سکتے ہیں _
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
| ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page

