دہلی۔حکومت جمہوریہ اسلامی ایران نے فارسی زبان و ادب کے حوالے مجموعی علمی، ادبی اور تخلیقی خدمات کے اعتراف میں پروفیسر اخلاق آہن کو سعدی ایوارڈ۔۲۰۲۱ سے نوازا۔ دہلی میں واقع ایران کلچر ہاؤس میں اس ایوارڈ کے حوالے سے منعقدہ جلسہ میں ہندوستان میں جمہوریہ اسلامی ایران کے سفیر ڈاکٹر چگینی اور کلچرل کاؤنسلر ڈاکٹر علی ربانی نے حکومت ایران کے مقتدر علمی و ادبی ادارے سعدی فاونڈیشن، تہران کی طرف سے یہ ایوارڈ دیا۔ اس موقع پر ایران اور ہندوستان کے فارسی اساتذہ بطورخاص سے پروفیسر کہدوئی، پروفیسر قاسمی،پروفیسر صفوی، پروفیسر آصف نعیم ، پروفیسر راجندر، پروفیسر عبدالحلیم ، ڈاکٹر صادق ، ڈاکٹر جہانگیروغیرہ اور اسکالر کی بڑی تعداد موجود تھی۔ پروفیسر آہن جواہرلال نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی کے شعبۂ فارسی سے وابستہ ہیں۔انھیں فارسی اسکالر اور شاعر کی حیثیت سے عالمی شہرت حاصل ہے۔اخلاق آہن کا فارسی شعری مجموعہ ’’نماز عشق‘‘ ایران سے گذشتہ سال شائع ہوکر مقبول عام ہوا ہے۔ اردو شعری مجموعے بعنوان سرور ، سوچنے پہ پہرا ہے!، خرابات داد تحسین حاصل کرچکے ہیں۔ان کی نظمیںاپنی تخلیقی و موضوعاتی تنوع کی بنا پر موضوع بحث ہیں اورغزلیہ شاعری اپنی معنوی پہناوری اور طرز بیان کی ندرت و شکوہ کی بنا پر موجودہ شعری منظرنامہ میں فغانِ جرس اور ندائے الہام کے بطور ہے، جو شعر و ادب کے ہر سنجیدہ قاری کے لیے قابل توجہ بھی ہے اور ناگزیر بھی۔ ان کی اردو منظومات فارسی اوردیگر زبانوں میں ترجمہ ہوکر شائع ہوتی رہی ہیں۔ متعدد قومی و بین الاقوامی اعزازات بشمول صدر جمہوریہ ہند مہارشی بادرائن ویاس سمّان۲۰۱۸ ، سعدی ایوارڈ۲۰۲۲ حکومت ایران، دہلی اردو کادمی ایوارڈ۲۰۱۱، ۲۰۱۷ میں ایران کے رہبراعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کی طرف سے خصوصی سالانہ شعری نششت میں دعوت، صدر افغانستان کی طرف سے بطور مہمان اعزازی دعوت، باکو، آذربائجان کے ممتاز ادارے اکیڈمی آف سائنسز اور لٹریچر میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں بحیثیت مہمان اعزازی شرکت،تاشقند اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اسٹڈیز، ازبکستان میں اعزازی پروفیسر،ایران کے سحر ٹی وی چینل کی ان کی خدمات پر ڈاکومنٹری فلم،اعزازی ڈاک ٹکٹ اور متعدد اعزازات و انعامات ہیں۔
اخلاق آہن کا تعلق ایک علمی گھرانے سے ہے۔ اب تک تقریباً سو مقالات و مضامین کے علاوہ زبان و ادب اور تاریخ و ثقافت سے متعلق بیس سے زائد کتب شائع ہوچکی ہیں، جن میں مولفہ، مترجمہ اورمرتبہ کام شامل ہیں۔امیرخسرو، بیدل، داراشکوہ ، ہندایرانی اور عرفانی ادب سے خصوصی دلچسپی ہے۔ متعدد علمی، ثقافتی و تحقیقی اداروں سے وابستہ ہیں اوربشمول ایران، امریکہ ، ترکی اورمرکزی ایشیائی ممالک کا علمی سفرانجام دیا ہے۔ ۱۹۹۷ سے درس و تدریس میں مشغول ہیں اور جے این یو سے قبل جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کے شعبہ فارسی میں بھی عارضی طور پر تدریس کی خدمات انجام دی ہیں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ،جواہرلال نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی ، تربیت مدرس یونیورسٹی، تہران اور امام خمینی انٹرنیشنل یونیورسٹی، قزوین سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔سیکڑوں قومی اور عالمی سیمیناروں میں مقالے پیش کیے اور فارسی، اردو، انگریزی اور ہندی کے مختلف معیاری رسائل و جرائد میں مستقل چھپتے رہے ہیں۔ تالیفات میں بطور خاص: ہندوستان میں فارسی صحافت کی تاریخ، شعرنو و سہراب سپہری، امیرخسروز انڈیا اور مرتبہ کتابوں میں مقالات مولاناعرشی، آصفی رام پوری، خیام شناسی، مکتوبات محب اللہ شاہ الہ آبادی وغیرہ خاص طور سے قابل ذکر ہیں۔
تصویر میں: (بائیں سے) ڈاکٹر علی ربانی، پروفیسر کہدوئی، سفیر ڈاکٹر چگینی، پروفیسر آذرمی، پروفیسر اخلاق آہن اور جناب فاروق سید۔
اخلاق احمد آہن
کی دیگر مولفہ و مرتبہ کتب :
ہندوستان میں فارسی صحافت کی تاریخ (تحقیق)
شعر نو و سہراب سپہری (تنقید و تحقیق)
مسألہ تمثیل در ادبیات فارسی (تنقید و تحقیق)
مقالات مولانا عرشی(مقدمہ و ترتیب)
آصفی رام پوری (مقدمہ و ترتیب)
۱۸۵۷ئ: ساجھی شہادت، ساجھی وراثت (مونوگراف)
نصاب فارسی (مقدمہ و ترتیب)
دھوپ چھائوں (مقدمہ و ترتیب)
خیام شناسی (مقدمہ و ترتیب و تحقیق)
امیر خسرو دہلوی(مقدمہ و ترتیب)
امیر خسرو ز انڈیا(تنقید و تحقیق)
میرزا بیدل(مقدمہ و ترتیب)
ادھوری تصویر (ہندی ترجمہ)
میرا جیون میرا سنگھرس (ہندی ترجمہ)
سرور(شعری مجموعہ)
سوچنے پہ پہرا ہے!(شعری مجموعہ)
زیر طبع:
بیدل شناسی (مقدمہ و ترتیب و تحقیق)
مکتوبات شاہ محب اللہ الہ آبادی(مقدمہ و ترتیب و تعلیقات)
مہر نیمروز۔غالب(مقدمہ و ترتیب و تعلیقات و ترجمہ)
مقالات نذیر احمد (مقدمہ و ترتیب)
رباعیات داراشکوہ ( ترجمہ)
ہندی پشتو ڈکشنری (معاونت)
کلیات رباعیات امیر خسرو (مقدمہ و ترتیب)
دیوان عمادی (مقدمہ و ترتیب)
پتہ:
سنٹر آف پرشین اینڈ سنٹرل ایشین اسٹڈیز،
اسکول آف لنگویزز، جواہرلال نہرو یونیورسٹی ، نئی دہلی۔۶۷
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page