Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

      تحقیق و تنقید

      علامت کی پہچان – شمس الرحمن فاروقی

      مئی 27, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      تعلیم

      قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور ابتدائی بچپن کی…

      فروری 20, 2024

      تعلیم

      ڈیجیٹل تعلیم کا تعارف اور طلباء کے لیے…

      جون 6, 2023

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      باکو میں موسمیاتی ایجنڈے کا تماشا – مظہر…

      نومبر 24, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      متفرقات

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      متفرقات

      مارچ 15, 2025

      متفرقات

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

      تحقیق و تنقید

      علامت کی پہچان – شمس الرحمن فاروقی

      مئی 27, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      تعلیم

      قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور ابتدائی بچپن کی…

      فروری 20, 2024

      تعلیم

      ڈیجیٹل تعلیم کا تعارف اور طلباء کے لیے…

      جون 6, 2023

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      باکو میں موسمیاتی ایجنڈے کا تماشا – مظہر…

      نومبر 24, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      متفرقات

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      متفرقات

      مارچ 15, 2025

      متفرقات

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
خصوصی مضامین

ادب ،ادیب اور سماج – منصور ساحل

by adbimiras جنوری 24, 2024
by adbimiras جنوری 24, 2024 2 comments

منصور ساحل

لیکچرر شعبہ اُردو

گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج چارسدہ

 

تاریخی اوراق پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ انسان غاروں میں رہائش پذیر تھا اور اپنی ضروریات کومحدودپیمانے پر پورا کرتا تھا ۔اِن ضروریاتِ زندگی کو پورا کرنے کے لیےاِس انسان نے دوسرے انسانوں کے ساتھ میل جول قائم کرکے سماج کی بنیاد رکھی۔سماج کی بدولت انسان کی پہچان و شناخت سامنے آئی اور زندگی گزارنے کے مختلف ذرائع کی تلاش کیے۔”سماج سنسکرت زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں "انجمن،مجلس،محفل یا گروہ یعنی سماج کے لغوی معنی ہیں "ایک ساتھ رہنا، اکھٹا رہنا”(1)۔انگریزی میں سماج کے لیے "سوسائٹی” SOCIATY کا لفظ رائج ہے۔

اصطلاح میں سماج سے مراد طرز بودو باش،رسم و رواج،رہن سہن،اخلاق و عادات،افکار و تصورات اور فلسفہ حیات کا ایک ایسا طریقہ یا نظام ہے جس کے تحت انسانوں کے گروہ اپنی زندگی گزارتے ہیں۔ سماج کی وجہ سے انسان ایک دوسرے کے قریب رہتا ہے۔ان کے اندر سماجی و معاشرتی ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوتا اور وہ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔ابتداء میں ایک انسان شکار کرتا تھا اور اکیلے ہی کھاتا تھا۔یہ انسان اپنی ذات تک محدود تھا اور اپنے لیے زندگی بسر کرتا تھا۔ پھر باہمی اشتراک اور میل جول کی وجہ سے قبیلے اور خاندان کی شکل میں رہنے لگا۔ محمد مصلح الدین  صدیقی  اس حوالے سے  یوں رقمطراز ہیں:

” وسیع معنی میں سماجیات کو ان آپسی تعلقات کے مطالعہ کا علم کہا گیا ہے جو لوگوں کے میل جول کا نتیجہ ہوتے ہیں۔میل جول کی زندگی بسر کرنا انسانی فطرت کا تقاضہ ہے اسی لیے انسان کو سماجی حیوان کہا گیا ہے۔ انسان پیدائش سے لے کر موت تک کسی نہ کسی صورت میں اپنے سماج سے وابستہ رہتا ہے”(2)

سماج ایسے گروہ کا نام ہے جس میں افراد روایتوں اور کچھ پابندیوں کے ماتحت زندگی گزارتے ہیں۔سماج اور فرد کے باہمی تعلق کی اہمیت مسلم ہے۔ یہ ناممکن ہے کہ فرد کی حالت بدتر ہو اور سماج بہتر ہو۔قاسم یعقوب اپنی کتاب”فرد سماج اور تہذیبی تجزیہ” میں  فرد اور سماج کے تعلق کی وضاحت یوں کرتے ہیں:

"فرد سماج کاوہ عنصر ہے جس کی یکجائی ایک سماج کی تشکیل کرتی ہے سماج کا مجموعی رویہ افراد کے رویوں کا انعکاس ہوتا ہے۔ سماج کی تشکیل ہمیں یہ بتاتی ہے کہ سماج جس تشکیلی عناصر سے تالیف ہوا ہے اُس کی بنیاد فرد کی ذاتی سوچ اور عمل کاری سے وابستہ ہے افراد سماج کی فکری ،تخلیقی اور تہذیبی پرداخت کا تانا بانا بُنتے ہیں ۔فرد سماج کے ساتھ مساوی حیثیت سے موجود رہتاہے۔” (3)

ادب انسانی احساسات ،تجربات اورمشاہدات کا تحریری عکس ہے ادب زندگی کو نئی راہ دکھاتا ہے۔ ادب کے ذریعے سے ہم دوسرے انسانوں کے تجربوں اور مشاہدوں میں شریک ہوتے ہیں اور ان کی لکھی ہوئی تحریریں  اپنی کہانیاں  معلوم ہوتی ہیں ۔ادب ،سماج اور زندگی کا تعلق لازم و ملزوم ہے کیونکہ زندگی کے نامعلوم تجربے ہمیں ادب میں ملتے ہیں۔ ڈاکٹر سید عبداللہ  ادب کی تعریف کرتے ہوئےادب اور زندگی  کوایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم قرار دیتے ہیں:

” ادب وہ فنِ لطیف ہے ،جس کے ذریعے ادیب اپنے جذبات و افکار کو اپنے خاص نفسیاتی خصائص کے مطابق نہ صرف ظاہر کرتا ہے بلکہ الفاظ کے واسطے سے زندگی کے داخلی اور خارجی حقائق کی روشنی میں ان کی ترجمانی و تنقید بھی کرتا ہے اور اپنے تخیل اور قوت مخترعہ سے کام لے کر اظہار و بیان کے ایسے مسرت بخش حسین اور مؤثر پیرائے اختیار کرتا ہے جن سے سامع و قاری کا جذبہ و تخیل بھی تقریبا اسی طرح متاثر ہوتا ہے جس طرح خود ادیب کا اپنا تخیل اور جذبہ متاثر ہوتا ہے”(4)

زندگی ارتقا  کا دوسرا نام ہے جس میں انسان کے انفرادی و اجتماعی رویےمسلسل ارتقا  پذیر نظر آتے ہیں۔ادب اسی زندگی اور رویوں کی تصویر اور ترجمان ہے۔ ادب اور ادبی علوم و فنون سماج کا اہم حصہ ہیں سما ج کی ترقی میں ادب کے نمایاں کردار سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ادب سماج کی تشکیل نو اور اس کی بہتری کے لیے کام کرتا ہے۔بقول پروفیسر آل احمد سرور:

"ادب زندگی کی عکاسی بھی کرتاہے اور اس کی بدلتی ہوئی قدروں کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔اس کی تصویریں بھی متحرک ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں اس کی اپنی روح بھی شامل ہوتی ہے۔واقعات اور حادثات کا ذکر کرتے ہوئےوہ انکشاف بھی کرتا ہے۔اس انکشاف میں خوش آئند مستقبل کے امکانات پوشیدہ ہوتے ہیں”(5)

ادب اور سماج کا رشتہ بہت گہرا ہے ۔ادب اپنے سماج کا ردعمل ہے اور اِسی طرح ادیب اپنی ذات سے ہوتے ہوئے اپنے معاشرے کی عکاسی  کرتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہر معاشرے کےادب میں مخصوص و یکساں روایات،اشتراکات اور موضوعات ملتے ہیں ۔ یہ موضوعات سماجی اثرات سے مستثنیٰ و الگ نہیں ہوسکتے ۔ اس حوالے سے  پروفسیر محمد حسن کایہ  بیان حقیقت پر مبنیٰ ہے:

"ادبی سماجیات کے بغیر ادب کی تکمیل کا احساس و ادراک ممکن نہیں کم سے کم اس کے ایک پہلو سے محرومی لازم ہوگی”        (6)

سماج اور ادب ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں یعنی سماج کی تشکیل سے ہی ادب کا وجود ہے۔ادب کا تعلق انسانی زندگی سے ہے اور انسانی زندگی کا منبع و سرچشمہ سماج ہے۔

” ادب ،سماج اور ادیب کی فکری صلاحیتوں میں بڑا گہرا تعلق ہے۔تخلیقی ہو یا تنقیدی ،ادب ہر صورت میں ایک بڑی حد تک سماج کی پیداوار ہوتا ہے اور سماج کو متاثر کرتا ہے۔تخلیقی ادیب سماجی حقائق سے تاثرات حاصل کرکے اور ان تاثرات میں اپنے مخصوص ذہنی عمل سے اپنی شخصیت کا رنگ بھر کر اِنہیں زبان کے سانچوں میں ڈھالتا ہے ۔اس کا نقطہء آغاز زندگی اور سماج ہے اور منتہا تخلیق ادب۔” (7)

ادب سماجی عمل کے ساتھ ساتھ انسانی زندگی،تہذیب و تمدن ،معاشرت اور کلچر کی عکاسی کرتا ہے۔اچھا اور بہترین ادب وہ ہے جس میں سماج کی، معاشرے کی پوری تصویر ہمارے سامنے آتی ہو۔انسانی زندگی کی پوشیدہ پرتوں کو سمجھنے کے لیے سماج کی تفہیم ضروری ہے ۔ ادیب اُسی معاشرے کا فرد ہوتا ہے اور سماج کی تمام تبدیلیوں سے متاثر ہوتا ہے ۔ادب اور سماج کے متعلقات کے حوالے سے احتشام حسین کا کہنا قابل غور ہے:

"ادب ادیب کی شخصیت کا آئینہ ہوتا ہے۔ادب زندگی کی ازسر نو تخلیق ہے ادب انسان کی مادی کشمکش کا دلکش عکس ہے۔ادب صرف لفظوں کی خوبصورت مورتیوں کو فن کی لڑی میں پرونے کا نام نہیں درحقیقت ادب وہ ہے جن میں زندگی کے تجربات اور مشاہدات بیان کیے گیے ہوں۔”(8)

ادب اور انسانی زندگی اس قدر باہمی مربوط ہے کہ ایک کے بغیر دوسرے کا تصورممکن نہیں۔ادب زندگی کا ترجمان اور ناقد ہے بلکہ یہ کہنا درست ہوگا کہ ادب دراصل زندگی سے ہی عبارت ہے۔ادب اور سماج کا رشتہ براہ راست ہے اس لیے ادب کو سماج کا آئینہ کہا گیا ہے مشہور فلسفی جی بی برسلی نے کہا ہے:

"ادب زندگی کا نگارخانہ ہے جس کا دائرہ کافی وسیع ہے "(9)

ادب سماجی زندگی اور ماحول کے زیر اثر عظیم ادب بنتا ہے ۔ادب انسان کی خارجی حقیقتوں کو،زندگی کے ٹھوس حقائق کو، اور انسانی احساسات و تجربات کو داخلی آئینے میں پیش کرتا ہے اورادب پاروں میں  ان کی جھلکیاں واضح طور پر نظر آتی ہیں ۔ ادب اور زندگی کے تعلق کے حوالے سے اے۔بی اشرف یوں رقمطراز ہیں:

"ادب اور زندگی کا رشتہ دائمی ہے۔ادب کاسرچشمہ حیات ہے۔ حیات ہی سے اس کے سوتے پھوٹے۔ادب پھول ہے تو زندگی اس کی مہکار۔ ادب جسم ہے تو زندگی اس کی روح،ادب د ل ہے تو زندگی اس کی دھڑکن اور جس روز یہ دھڑکن بند ہوگئی۔ادب کی موت واقع ہوجائے گی۔” (10)

ادیب ادب کو وسیلہ بناکر سماج کے مسائل کو اُجاگر کرتا ہے اور اپنی تخلیق میں اُن تمام پوشیدہ سماجی عناصر  کا احاطہ کرتا ہےجو ایک عام انسان نہیں کرسکتا۔ ادب کا تعلق بالواسطہ سماج سے ہوتا ہے ایک ادیب اُسی سماج کا حصہ ہے اور اُسی سماج میں زندگی بسر کرتا ہےاس لیےادیب پر اُس سماج کے اثرات لاشعوری طور پر ہوتے ہیں۔جب ہم کسی ادیب کی نگارشات و تخلیقات کا مطالعہ کرتے ہیں تو گویا ہم اُس عہد اور اس کے سماج کا مطالعہ کرتے ہیں اور اُس ادب میں ہمیں اُس سماج کی پوری تاریخ دیکھنے کو ملتی ہے۔پٹھان عالیہ کوثر کا یہ بیان ادب،ادیب اور سماج کے تعلق کو اور بھی تقویت بخشتاہے:

"حقیقت یہ ہے کہ ہر عہد کا فن کا اپنے دور کی تہذیبی ،سماجی اور سیاسی کشاکش سے اپنے آپ کو الگ نہیں رکھ سکتا۔فنکار اپنے گرد و پیش کےماحول اور خارجی زندگی کے تجربات سے جو مواد حاصل کرتا ہے اسے جوں کا توں ادب میں پیش نہیں کرتا بلکہ اپنے جذبے کی آنچ اور اپنی شخصیت کی بھٹی میں تپا کر اسے موثراور دلنشین بنا دیتا ہے اور موزوںو مناسب پیرائے میں پیش کرتا ہے۔”(11)

ادب کوسماجی عمل اور سماجیات سے الگ کرکے نہیں دیکھا جاسکتا۔ادب انسان کےمردہ ضمیر کو بیدار کرتا ہے اور اس کی پوشیدہ صلاحیتوں کو عیاں کرتا ہے۔ادب نے ہمیشہ محبت ،اَخوت اور امن کا درس دیا ہے تاکہ سماج میں انسان انسانی منصب پر فائز ہوکر سماج کو ارفع مقام پر پہنچائے۔ادب تمام قوانین و اُصولوں سے بالاتر ہوکر انسانیت کی بات کرتا ہے ۔” ادبی تخلیق ایک سماجی عمل ہے اور تخلیق ایک سماجی پیداوار ،لیکن ادب کی تخلیق فرد کرتا ہے اس لیے سماج سے ادب کے رشتے کو سمجھنے کے لیے سماج سے تخلیق کار کے مضبوط رشتے کو سمجھنا ضروری ہے۔ جسے غیر سماجی یا ذاتی ادب کہا جاتا ہے اس کا بھی سماج سے ایک طرح کا رشتہ ہوتا ہے ۔ یہ بھی ادبی سماجیات کے مطالعے کا ایک موضوع ہے۔سماج کی مخالفت کرنے والے یا سماج سے بغاوت کرنے والے ادب کا سماج سے مختلف نوعیت کا رشتہ ہوتا ہے۔” (12)

ادب پارے اور  سماجیات  کے باہمی رشتے کی وضاحت ابوالاعجازحفیظ صدیقی یوں کرتے ہیں:

” سماجی پس منظر سے الگ ہوکر خالص جمالیاتی سوچ ممکن ہی نہیں ۔ہم سماجی امور کو ادب کا موضوع کردار اور فکر و احساس کے دو اجزاء جو جزوی یا کلی طور پر سماجی ماحول کی پیداوار ہیں ادب میں شامل ہونے کے لیے بے قرار رہتے ہیں ۔ چنانچہ کسی ادب پارے میں سماجی زندگی کے رشتے کمزور تو ہوسکتے ہیں منقطع نہیں ہوسکتے۔” (13)

سماج اور ادب ایک دوسرے کے لیے لازم ملزوم ہیں۔ کسی بھی شاعر یا ادیب کی نگارشات کے مطالعے سے پہلے اس کی سماجی صورتحال کا جائزہ لینا ضروری ہے کیونکہ اُ س کا تخلیق شدہ فن پارہ انہیں حالات کا مجموعہ ہوتا ہے ۔ایک اچھا اور پختہ ادیب کبھی بھی ادب برائے ادب کا قائل نہیں ہوسکتا اس کی تخلیقات میں کہیں نہ کہیں زندگی کی حقیقی تصویر موجود ہوتی ہے۔ المختصر ادب دل فریب انداز میں زندگی کے خارجی و داخلی موجودات کی پیش کش کا نام ہے ۔

 

 

حوالہ جات

1۔احمد دہلوی،سید، فرہنگ آصفیہ ، لاہور: مکتبہ حسن سہیل ،۱۹۶۷ ،ص۳۲۸

2۔ محمد مصلح الدین صدیقی،سماجیات، حیدر آباد دکن : سنٹرل پبلشرز،حیدر آباد،۱۹۵۳، ص۲،۳

3۔ قاسم یعقوب،فرد سماج اور تہذیبی تجزیہ، کراچی: بک ٹائم،۲۰۱۷،ص ۲۹

4۔ عبداللہ ، سید،ڈاکٹر،اشارات ِتنقید، لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز ،۲۰۱۸،ص۲۸۲

5۔ آل احمد سرور،ادب اور نظریہ ، لکھنؤ: ادارہ فروغ اُردو،۱۹۵۴،ص۲۳۰

6۔ محمد حسن ،پروفیسر،”ادبی سماجیات”، دہلی: بشمولہ عصری ادب،۱۹۸۳، ص ۱۴۰

7۔ راجیند ر ناتھ شیدا،ادب فکر اور سماج، دہلی : ایشیا پبلشرز،۱۹۷۲،ص۱

8۔احتشام حسین،سید،ادب اور سماج، ممبئ: کتب پبلشرز لمیٹیڈ،۱۹۷۳، ص ۲۰

9۔ محمد ایمن انصاری،ڈاکٹر،اُردو ناول میں سماجی مسائل کی عکاسی، لکھنؤ:نصرت پبلشرز،۱۹۸۸،ص ۲۷

10۔ اے بی اشرف ،ادب اور سماجی عمل، لاہور:منظور پرنٹنگ پریس،۱۹۸۰، ص۱

11۔  حپٹھان عالیہ کوثر علی شاہ خان،ڈپٹی نذیر احمد کے ناولوں کا سماجی مطالعہ( پی ایچ ڈی مقالہ) ،راشٹر

ماتا اندرا گاندھی مہاودیالیہ جالنہ ،انڈیا، ۲۰۰۹

12۔ منیجر پانڈے،مترجم سرور الہدی،ادب کی سماجیات(تصور اور تعبیر)نئی دہلی : انجمن ترقی اُردو ہند، ۲۰۰۶،ص۵۵

13۔ ابوالاعجاز حفیظ صدیقی،کشاف تنقیدی اصطلاحات، اسلام آباد:مقتدرہ قومی زبان،۱۹۷۵،ص۹

 

 

 

 

 

(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں    https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

Home Page

 

 

adabi meerasadabi miraasadabi mirasادبی میراث
2 comments
1
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
انواسی :انیسویں صدی کے آخری نصف کی کہانی – محمدشاہدحفیظ میلسی
اگلی پوسٹ
طاہرہ اقبال کے ناول ” ہڑپا “ کا تنقیدی مطالعہ – نفیس اکبر بھٹو

یہ بھی پڑھیں

نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا...

فروری 1, 2025

لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا...

جنوری 21, 2025

بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست...

جنوری 21, 2025

بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –...

جنوری 21, 2025

اردو کی زبوں حالی – ماریہ غزال

جنوری 18, 2025

مظفر فہمی “پر ایک طائرانہ نظر- ڈاکٹر منصور...

جنوری 6, 2025

دار المصنفین – ڈاکٹر ظفرالاسلام خان

اکتوبر 8, 2024

دارالمصنفین کی مالیات کا مسئلہ : کیا کوئی...

اکتوبر 7, 2024

سچ، عدم تشدد اور مہاتما گاندھی – سید...

اکتوبر 3, 2024

 نظامِ امن کے روح رواں تھے گاندھی جی...

اکتوبر 2, 2024

2 comments

فاطمہ ناصر جون 13, 2024 - 5:29 شام

ادب و سماج کے متعلق تو ںات بالکل درست ہے ۔لیکن ادیب کا ذکر بہت کم ہے۔ وہ ادیب ہی ہے جو ایک معاشرے کی عکاسی کرتا ہے وہ ادیب ھی ہے جس میں معاشرے کو بدلنے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔ہو سکے تو ادیب کے متعلق مزید معلومات درج کیجیے۔شکریہ

Reply
فاطمہ ناصر جون 13, 2024 - 5:36 شام

ادب و سماج کے متعلق تو بات بالکل درست ہے ۔لیکن ادیب کا ذکر بہت کم ہے۔ وہ ادیب ہی ہے جو ایک معاشرے کی عکاسی کرتا ہے وہ ادیب ھی ہے جس میں معاشرے کو بدلنے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔ہو سکے تو ادیب کے متعلق مزید معلومات درج کیجیے۔شکریہ

Reply

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (115)
  • تخلیقی ادب (592)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (200)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,037)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (531)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (203)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (401)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (213)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (471)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,121)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (32)
    • تعلیم (31)
    • خبر نامہ (894)
    • خصوصی مضامین (125)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (227)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (66)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں