"ادبی میراث”جس کے بانی اور مدیر ڈاکٹر نوشاد منظرصاحب ہیں-وہ میرے عزیز بھی ہیں اور پسندیدہ تخلیق کار بھی،وہ شخصی طور پر ہزار خوبیوں کے مالک انسان ہیں،ہنر مند اور فعال ادیب بھی ہیں-میں "ادبی میراث” کے ایک سال مکمل ہونے پر اس کے روشن مستقبل کے لیے سراپا دست بہ دعا ہوں-
ایک برس قبل جب یہ ویٹ سائٹ شروع ہوا تھا ،میں اسی روز سے وابستہ ہوں ۔میری خوش بختی رہی کہ ہر چھوٹی بڑی تخلیقات ادبی میراث کی زینت بنی-کیوں کہ ادبی میراث ایک معتبر اور قابل اعتبار ویب پورٹل ہے،جس نے بہت کم مدت یعنی صرف ایک برس میں اہل علم وادب کے درمیان نہ صرف اپنا مقام مستحکم کیاہے بلکہ اپنی ضرورت و اہمیت کا لوہا بھی منوایا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج لاکھوں لوگ اس سے وابستہ ہیں، اس میں شائع ہونے والی ہر چھوٹی اور بڑی تخلیقات کا مطالعہ کرکے قارئین اپنے علم میں اضافہ کر رہے ہیں،ساتھ ہی ہزاروں لوگ اس کے باضابطہ سبسکرائبر ہیں، جب کہ ایسا بہت کم ہوتا ہے۔
میں بحیثیت ایک تخلیق کار، ممبر اور سبسکرائبر کے اس بات کا اعتراف کرتاہوں کہ میری جتنی بھی تخلیقات شائع ہوئیں انھیں بڑے ہی نمایاں اندازہ سے شائع کیاگیا اور خصوصیت کے ساتھ جگہ دی گئی جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ اہل علم ودانش کی نظر سے میری تخلیقات گزریں اور پڑھی گئیں، مجھے اس بات کااعتراف ہے کہ میری تخلیقات کو جینون قاری تک پہنچانے میں ادبی میراث نے میرا ہمدردانہ اور پرخلوص تعاون کیا-
اور اس بات کا اعتراف بھی لازمی ہے کہ نہ جانے ہم جیسے کتنے ہی تخلیق کاروں کے مضامین اور تبصرے ادبی میراث نے شائع کرکے ان کی مدد کی ہے جس کی بنا پر ان کی خوب خوب پذیرائی ہوئی،اور ان کی تخلیقات کو مقبولیت حاصل ہوئی، سچ تو یہ ہے کہ ایسے مخلص انسان اور اتنے معتبر ویب سائٹ کا ہمیں ایک عرصہ سے شدت سے انتظار تھا،جس انتظار کی گھڑی کو ادبی میراث نے ختم کیا اور وقت کی اہم ضرورت کی تکمیل کی- میں اس اہم کام کے بخوبی سر انجام دینے پر عزیزی ڈاکٹر نوشاد منظر کو پر خلوص مبارک بیش کرتاہوں اور خداتعالی سے دعاگو ہوں کہ اس ویب سائٹ کو مزید ترقی کے بام عروج پر پہنچا دے -تاکہ ہم سب کی پذیرائی کا ذریعہ بنے اور علم خیر کی ترسیل میں معاون ثابت ہو-آمین ثم آمین یا رب العالمین
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |