Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
افسانہ کی تفہیم

ہمہ جہت افسانہ نگار: نسیم اشک – یوسف اقبال

by adbimiras جنوری 15, 2025
by adbimiras جنوری 15, 2025 1 comment

انسان جو دیکھتا ہے، محسوس کرتا ہے اور جو جذبات اسکے دل میں پیدا ہوتے ہیں انکے اظہار کے راستے بھی کھوج لیتا ہے جس طرح پانی کے دھارے اپنا راستہ ڈھونڈھ لیتے ہیں۔ اپنے جذبات و خیالات کے اظہار کے لئے انسانوں نے مختلف طریقے اور راستے اپناۓ ہیں اور اس کے نتیجے میں ایسے ایسے کارنامے ان سے انجام پائیں جو عقل کو حیران کر دیتے ہیں۔ جذبات و احساسات کے اظہار کے لئے انسانوں نے جو سب سے پر کشش اور دلچسپ راستہ اپنایا وہ ادب کا ہے۔ کہانیوں، مضامین،ڈراموں،ناولوں، نظموں، گیتوں وغیرہ کے ذریعہ صرف اپنے جذبات و خیالات کا اظہار ہی نہیں کیا بلکہ انقلاب بھی برپا کیا ہے۔ روسی اور فرانسیسی انقلابات اسکی بہترین مثالیں ہیں۔ جن ادیبوں اور شعراء نے ادب کو سماج میں انقلاب لانے کا ذریعہ ہی نہیں سمجھا بلکہ اپنے فن پاروں میں داخلی کیفیات کی موثر ترجمانی کرنے کی کوشش بھی کی ، ان میں ایک نام اردو ادب کی دنیا میں ابھرتے ہوئے نئ نسل کے شاعر، افسانہ نگار، مبصر اور ناقد جناب نسیم اشک کا بھی ہے۔ نسیم اشک نے مغربی بنگال کے شمالی چوبیس پرگنہ کے ایک قصبہ جگتدل میں اپنی آنکھیں کھولیں۔ یہاں کی سر زمین اردو ادب کے لئے ہمیشہ سے زرخیز رہی ہے۔ جگتدل اور اس کے قرب و جوار کے علاقوں میں کئی نامور شعراء و ادباء نے جنم لیا۔ یہاں کی ادبی فضا میں نسیم اشک نے جب اپنی تخلیقی قوتوں کو قرطاس پر بکھیرنا شروع کیا تو یہاں کا ماحول انکی غزلوں اور نظموں سے مزید خوش رنگ اور خوشگوار ہوتا گیا۔

آج کل دنیاۓ اردو ادب میں یہ ٹرینڈ چل پڑا ہے کہ ماہرین ادب ادبی تخلیقات اور فن پاروں کو انکی فنی خوبیوں، اجزائے ترکیبی، موضوعات کے انتخاب اور دیگر خصوصیات کی بنیاد پر مختلف ادوار کے فنی اسالیب سے منسوب کر تے ہیں جیسے کلاسکی، ترقی پسندی ، جدیدیت اور مابعد جدیدیت۔ مگر جہاں تک نسیم صاحب کی شعری اور نثری تخلیقات کا تعلق ہے انہیں کسی ایک زمرے میں قید کرنا بڑا مشکل امر ہے۔ چونکہ اس مضمون میں موضوع بحث انکی افسانہ نگاری ہے اس لئے اس صنف میں انکی فنی خصوصیات کو اجاگر کرنے کے لئے انکے افسانوی مجموعے "رات ڈھلنے کو ہے”کا انتخاب کیا گیا ہے۔ اس مجموعے میں کل چوبیس افسانے شامل ہیں۔ اس مجموعے کے تمام افسانوں کا اگر باریک بینی سے مطالعہ کیا جائے تو ہمیں نسیم اشک کوہِ افسانہ نگاری کی اس بلند چوٹی پر نظر آئیں گے جہاں ایک افسانہ نگار اپنے ادبی سفر کے راستوں میں ہونے والی غلطیوں سے حاصل ہونے والے تجربات، سیکھنے کی بھوک، عمیق مطالعہ، انسانی نفسیات کا ادراک اور زندگی کے مختلف شعبوں پر گہری نظر کے ذریعہ پہنچتا ہے۔

انسانی تواریخ پر گہری نظر رکھنے والا ہر باشعور شخص اس بات سے بخوبی واقف ہوگا کہ سماج میں ہونے والی ہر تبدیلی انسانی زندگی پر اپنے مثبت اور منفی دونو اثرات مرتب کرتے ہیں۔ قدرت ہمیں کچھ دیتی ہے تو بدلے میں کچھ ضرور لیتی ہے۔ صنعتی انقلاب نے جہاں ہماری زندگی میں کچھ آسانیاں پیدا کیں وہیں اس نے ہماری سماجی زندگی کو بےحد پیچیدہ بنادیا۔ صنعتی انقلاب نے ایک ایسے سماج کو جنم دیا جسے ہم سرمایہ دارانہ سماج کہتے ہیں۔ یہ ایک ایسا سماج ہے جہاں امیری اور غریبی کے درمیان بہت بڑی خلیج ہے جسے کم کرنا نا ممکن نظر آرہا ہے۔ اخلاقی قدریں ، خلوص، بھائی چارہ غرض کہ ہر اچھے افکار ماضی کی باتیں لگنے لگی ہیں۔ عمارتیں بڑی ہوتی گئیں دل چھوٹے ہو تے گئے ۔ نسیم صاحب کا افسانہ "بونے لوگ ” ایک ایسے ہی سماج کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے اپنے اس افسانے میں ماقبل صنعتی سماج کی مٹتی تصویروں کو اپنا موضوع بنایا ہے۔ اس افسانے میں ایک چاۓ خانے کا ذکر ہے جسے انہوں نے بہت قدیم کہا ہے۔ یہ چاۓ خانہ دراصل اسی سماج کی مٹتی تصویروں کا ایک دھندھلا نقش ہے اور سوداگر میاں جیسے لوگ ان تصاویر کے سبجیکٹس ہیں۔

” چاند رات” ایک بہت ہی تلخ حقیقت پر مبنی افسانہ ہے کہ زندگی سبھوں کے لئے یکساں نہیں ہوتی۔ میلے، ٹھیلے اور تہواروں کی خوشیاں ہر کسی کے نصیب میں نہیں ہوتی۔ تہواروں کی خوشیاں اور مذہبی رسومات سے حاصل ہونے والے ثواب بھی انہی لوگوں کے حصے میں آتے ہیں جن کے پیٹ بھرے ہیں۔ غریب کا مذہب اور زندگی کا فلسفہ الگ ہوتا ہے۔ نسیم اشک انسانی زندگی کے اس گوشے پر نظر ڈالتے ہیں جسے عموماً لوگ نظر انداز کر دیتے ہیں یا شاید ارادی طور پر اس کے متعلق سوچنے سے گریز کرتے ہیں۔ اس افسانے میں ان لوگوں کی زندگی کی بھی عکاسی کی گئی ہے جن کے گھروندے دنگے فساد کے طوفان کی نذر ہو جاتے ہیں۔ مذہب کے ٹھیکیدار، مذہب کے نام پر انسانیت کو شرمسار کرنے والے، ایسے کام کر جاتے ہیں جس پر زندگی برسوں آنسو بہاتی ہے۔ ان فسادات میں اپنوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے مرتے دیکھ کر لوگوں کے نفسیات پر کیسے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اس کی ایک واضح تصویر اس افسانے کے کرداروں میں دیکھی جا سکتی ہے۔ نسیم صاحب کے خیالات میں اشتراکیت کے عنصر اس جملے میں دیکھے جا سکتے ہیں جو اس بوڑھے نے اس وقت کہا جب افسانہ نگار نے اسکے پوتے کو کچھ کھانے کے لئے دینا چاہا۔ جملہ ملاحظہ فرمائیں، "بابو جی ! اور بھی بچے ہیں۔ ”

زندگی کی تلاش اور اسکے لئے مسلسل جدوجہد ازل سے جاری ہے۔ انسانوں کی اپنی بقاء کے لئے جدوجہد اسکی پیدائش سے ہی شروع ہوجاتی ہے اور یہ سلسلہ اسکی موت تک جاری رہتا ہے۔ مگر ہر انسان کی جدوجہد کی نوعیت مختلف ہوتی ہے۔ ایک غریب کی زندگی اور اسکے مسائل ایک امیر اور کھاتے پیتے شخص سے بہت مختلف ہوتے ہیں اس لئے انکے ان مسائل کا سامنا کرنے اور لڑنے کے طریقے بھی ایک جیسے نہیں ہوتے ہیں۔ یتیموں اور مفلسوں کی خود کو زندہ رکھنے کی جدوجہد کو افسانہ "بجھتے دیپ نینوں کے” میں بخوبی دیکھا جا سکتا ہے۔ افسانہ نگار نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا یے کہ جب تک انسان کی بنیادی ضروریات جس کا تعلق روٹی، کپڑا اور مکان سے ہے، پورے نہیں ہوتے وہ دوسری باتوں کی طرف دھیان نہیں دیتا۔ بھوک سے جلتے ہوئے پیٹ کو فلسفے نہیں روٹیاں ٹھنڈک پہنچاتی ہیں۔ تہذیب یافتہ سماج میں پائی جانے والی ایک بہت ہی عام بیماری جسے رشوت خوری کہتے ہیں جس کے شکار زیادہ تر غریب اور مفلس ہوتے ہیں اس کی جھلک بھی اس افسانے میں نظر آتی ہے۔ افسانہ نگار نے جہاں غریب طبقے کی روزمرہ کی جدوجہد، انکی زندگی میں پھیلے غم اور مایوسی کی کالی رات کو موضوع بنایا ہے وہیں افسانے کے خاتمے پر مستقبل میں ایک بہتر زندگی کی پر نور صبح کے آنے کی امید کو بھی دکھایا ہے۔ یہ وہ امید ہے جو انکے سانسوں کی ڈور کو ٹوٹنے نہیں دیتی اور زندگی سے مسلسل لڑنے کا حوصلہ دیتی ہے۔

آج کا ترقی یافتہ دور ازل سے انسانوں کے اندر قدرت کے چھپے راز کو جاننے کی چاہت، نۓ راستوں اور جگہوں کو تلاش کرنے کا جنون اور اپنی زندگی کو آسان بنانے کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ سائنسی اور ٹیکنالوجی میں ہوئی ترقی نے انسانی زندگی میں تو آسانیاں پیدا کر دیں مگر ترقی کے اس سفر میں انسانوں نے اپنی انسانیت کو کھو دیا۔ ایک ایسے ہی ترقی یافتہ سماج کی تصویر ہم افسانہ "گھٹن” میں دیکھتے ہیں۔ اس افسانے کے عنوان کا انتخاب بہت موزوں ہے۔ اسکا مطالعہ ہر باشعور، حساس اور زندہ انسان کے اندر ایک گھٹن کی کیفیت پیدا کرے گا۔ یہ افسانہ ہماری ارتقائی منازل کا از سر نو جائزہ لینے کی وکالت کرتا ہے ۔انسانوں کی ایک بڑی آبادی تنگ گلیوں، فٹ پاتھوں ، ریلوے لائن کے کنارے اور جھوپر پٹیوں میں کیڑے مکوڑوں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ آج دنیا کے بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک سیاروں میں زندگی تلاش کر رہے ہیں مگر ہماری دھرتی پر جو زندگی موجود ہے انہیں اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ ماحولیات پر سائنس اور ٹیکنالوجی میں ہوئی ترقی کے جو منفی اثرات مرتب ہوۓ ہیں اس کا اظہار افسانہ نگار نے اس جملے میں اس طرح کیا ہے، "اسپتال میں لوگوں کی بھیڑ بہت زیادہ تھی۔ گرمی بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے کچھ لوگ بیہوش ہو گۓ تھے۔ شاید نئے سیارے پر جانے کے بعد ایسا ہوتا ہے۔ ” ایسے موضوعات پر قلم اٹھانا اس بات کا ثبوت ہے کہ نسیم اشک اپنے گردوپیش ہونے والی ہر طرح کی تبدیلیوں پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ انسانی سماج اور اس میں ہونے والے تغیرات کا عمیق مشاہدہ ہی ایسے افسانے کو جنم دیتا ہے۔ انہوں نے اپنے افسانوں میں جہاں غریبوں، یتیموں، مزدوروں ، وقت اور حالات کے ستائے ہوئے لوگوں کی زندگی اور ان کے مسائل کا احاطہ کیا وہیں انہوں انسانی نفسیات، فطرت، اور بشری کمزوریوں کو بھی بخوبی پیش کیا ہے۔ ازدواجی رشتوں کی اہمیت، انسانی نفسیات اور بشری کمزوریوں کو نسیم صاحب نے اپنے افسانے "یادوں کے ساۓ تلے،” کھویا جہاں”اور "سوپ کیس” میں بڑے انوکھے انداز می پیش کیا ہے۔ ماں کی عظمت اور اپنے بچوں کے کیلۓ اسکی قربانیاں افسانہ "آخری سفر ” کے اس جملے میں ظاہر ہوتا ہے، ” ماں جو اچانک سب کچھ چھوڑ کر چل دی، اس نے عمر بھر دکھ کے نوالے کھاۓ مگر بچوں کو امرت پلاتی رہی۔ اس کے تشنہ لبوں پر کبھی حرف شکایت نہیں آیا۔ شاید ماں کے لبوں تک آکر پیاس کی حد مٹ جاتی ہے۔”

افسانہ "مٹتی تصویریں ” کا ایک جملہ” موسمِ بہار میں پھول کھلے یا نہیں،اس سے زیادہ ضروری ہے کہ کوئی بھوکا سویا تو نہیں۔” نسیم صاحب کی اس سوچ کی ترجمانی کر تا ہے جس کی جھلک ہمیں فیض احمد فیض کی نظم "مجھ سے پہلی سی محبت میری محبوب نہ مانگ” کے ذیل کے بند میں ملتا ہے۔

” جسم نکلے ہوئے امراض کے تنوروں سے

پیپ بہتی ہوئی گلتے ہوئے ناسوروں سے

لوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا کیجے

اب بھی دل کش ہے ترا حسن مگر کیا کیجے

اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا

راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا

مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ”

اسی افسانے میں وہ ادب کے تخلیق کاروں سے مخاطب ہیں اور کہتے ہیں کہ ادبی تخلیقات کی عمارت محض تخیل کی بنیاد پر بنانا فضول ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ ادبی فن پاروں میں انسانی سماج کے جس طبقے کی زندگی کی ترجمانی کرنی ہو اسے قریب سے دیکھے کی ضرورت ہوتی ہے۔

منظر نگاری اور جزئیات نگاری ایسے ہنر ہیں جس میں تخیل کی پرواز اور لفظوں کے درمیان آہنگ پیدا کیۓ بغیر قدرت حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ "اسٹون مین” ، "بونے لوگ” اور "اندھی روشنی” ایسے افسانے ہیں جن میں نسیم اشک انِ ہنر میں درجہ کمال پر نظر آتے ہیں۔ سادہ اور سلیس زبان میں پیچیدہ فلسفے بیان کرنا بڑا مشکل امر خیال کیا جاتا ہے۔ مگر نسیم صاحب اپنے افسانوں میں بڑی بڑی باتیں بلکل سلیس اور سادہ زبان میں کہہ جاتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ انکے تخلیق کردہ کرداروں کے جملے دل میں اتر جاتے ہیں اور روح کو جھنجھوڑ دیتے ہیں۔ انکے یہاں ایک خوبی یہ بھی ہے کہ وہ اپنے افسانوں کو زیادہ طویل نہیں کرتے۔ غیر ضروری باتوں کو شامل کرنے سے پرہیز کرتے ہیں اور چھوٹے سے پلاٹ میں اپنے خیالات کو بڑی خوبی سے پیش کرتے ہیں۔ یہی ساری خوبیاں انکے افسانوں کو دلچسپ بناتی ہیں اور قارئین میں اکتاہٹ کا احساس پیدا ہونےنہیں دیتی ہیں۔

مزکورہ افسانوں کے علاوہ اس کتاب میں شامل دوسرے افسانے جیسے "گمشدہ”, "لاحاصل”، "اسکیپیسٹ”، ” چراغ جلتا رہا” "اور وہ بھگوان ہو گیا” اور "اندھی روشنی” پڑھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ "رات ڈھلنے کو ہے”، اور "صبح کا انتظار” جیسے افسانے زندگی کے تاریک راہوں کے سفر میں مشعلِ راہ ہیں۔

نسیم اشک کی کتاب "رات ڈھلنے کو ہے” اس بات کا پیغام دیتی ہے کہ گہری سیاہ رات روشن صبح ہونے کا اشارہ ہے۔

خالق کائنات ان کے قلم کو مزید تابندگی بخشے۔

 

 

  یوسف اقبال
   پہاڑ پور روڈ
   گارڈن ریچ
  کولکاتا-700024

 

(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں    https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

Home Page

 

 

adabi meerasadabi miraasadabi mirasادبی میراث
1 comment
2
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام
اگلی پوسٹ
غالب اور تشکیک – باقر مہدی

یہ بھی پڑھیں

عزیز احمد کی افسانہ نگاری! وارث علوی

اپریل 12, 2025

اکیسویں صدی کی افسانہ نگارخواتین اور عصری مسائل...

مارچ 21, 2025

ڈاکٹر رُوحی قاضی : ایک فراموش کردہ افسانہ...

نومبر 25, 2024

اکیسویں صدی کے افسانے – ڈاکٹر عظیم اللہ...

ستمبر 15, 2024

افسانہ ‘ عید گاہ’ اور ‘عید گاہ سے...

اگست 7, 2024

اندھیری آنکھوں کے سامنے سورج اُگانے والا افسانہ...

اگست 4, 2024

جوگندر پال کا افسانہ ‘پناہ گاہ’ ایک جائزہ...

جولائی 14, 2024

اکیسویں صدی کے ناولوں میں  دیہی اور شہری...

جولائی 9, 2024

اجتماعی تہذیب اور افسانہ – انتظار حسین

جون 12, 2024

انیلہ افضال کا  افسانہ "الفیل”: تنقیدی جائزہ – ڈاکٹر...

مئی 28, 2024

1 comment

محمد غُلام حسین جنوری 15, 2025 - 5:44 صبح

جناب یوسف اقبال اور جناب نسیم اشک کو میں دل کی گہرائیوں سے مبارباد پیش کرتا ہوں ۔۔۔مضمون پڑھ بہت خوشی ہوئی۔۔۔۔ بہت خوبصورت الفاظ کا چناؤ ہوا ہے۔۔۔۔۔

Reply

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (116)
  • تخلیقی ادب (592)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (200)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,037)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (531)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (203)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (401)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (213)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (471)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,124)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (32)
    • تعلیم (33)
    • خبر نامہ (894)
    • خصوصی مضامین (125)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (228)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (66)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں