ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی عنبر
آراضی باغ، اعظم گڑھ
تری نعمتوں کو نہ گن سکوں، ترے فیض بھی نہ گِنا سکوں
مری زندگی کو اے کاش میں، ترے شکریے میں بِتا سکوں
تری بخششیں، تری رحمتیں، تری لا زوال سخاوتیں
میں ترے کرم کی رہین ہوں، جو یہ بھاری بوجھ اٹھا سکوں
تری شان اعلٰی عظیم ہے، تری ذات کتنی کریم ہے
مرے ہر گنہ پہ مُعَافِیاں، جو نہ کہہ سکوں نہ سنا سکوں
مجھے اس حیات میں جو ملا تری قدرتوں کے سبب ملا
نہ ہی شکر بس میں مرے خدا، نہ ثنا و حمد میں لا سکوں
تری کائنات کی وسعتوں پہ یہ عنبر اتنا ہی کہہ سکی
مرے فکر و فن کی حدود ہیں، تری قدرتیں نہ گنا سکوں
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page