شعبۂ انگریزی،مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی کے لکھنؤ کیمپس میں’جنوبی ایشیا کا ادب: تعریف ،امکانات اور چیلنجز اس موضوع پر توسیعی خطبے کا انعقاد
لکھنؤ ۔۲۵،فروری
جنوبی ایشیا کے ادب سے ہندوستان ،پاکستان،بنگلہ دیش،سری لنکا اور افغانسان وغیرہ ممالک کا ادب مراد لیا جاتا ہے ۔ہر زمانے کاادب اپنے ملک کے رہن سہن اور وہاں کی تہذیب اور کلچر کا ہمیشہ ہی بہترین ترجمان رہا ہے۔جنوبی ایشیا کا ادب اس اعتبار سے خاص اہمیت کا حامل ہے کہ اس میں ہمیشہ ہی اپنی تہذیب و تمدن،اور کلچر کی ترجمانی کی ترغیب کی ہے۔اکیسویں صدی کے جنوبی ایشیا کے مصنفین نے رواینی ڈھانچوں سے انحراف کرتے ہوئے اپنی علیحدہ شناخت بنانے پر مسلسل زور دیا۔عاصم صدیقی نے مزید اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے یہ کہا کہ سنیما اور سوشل میڈیا کا جنوبی ایشیا کے ادب کو مستحکم بنانے میں کلیدی رول رہاہے۔ ترجمہ دو تہذیبوں کو جوڑنے کا کام کرتا ہے۔ ترجمے نے دنیا کو جنوبی ایشیائی ادب سے متعارف کرانے میں اہم رول ادا کیا ہے دوسری زبانوں کے ادب کی تفہیم ہمیشہ ہی ایک دشوار کن مرحلہ رہا ہے مگر ترجمے کے ذریعہ ان مراحل کو آسانی سے طے کر لیا گیا ہے۔آبادیات،سرمایادارانہ نظام اورعیسائیت جیسے مباحث نے جنوبی ایشیائی ادب کو مستحکم تو ضرور بنایا لیکن آج ضرو رت اس بات کی ہے کہ ان تحریروں کو تنقیدی نقطۂ نظر سے دیکھا جائے۔
ان خیالات کا اظہار علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبۂ انگریزی کے صدر پروفیسر محمد عاصم صدیقی نے،مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی کے لکھنؤ کیمپس میں جنوبی ایشیا کا ادب:تعریف، امکانات اور چیلنجز موضوع پرآن لائن توسیعی خطبے کے دوران کیا ۔پروگرام کے آغاز میں پی ایچ ڈی کے طالب علم محمد سعید اختر نے قرآن پاک کی تلاوت اور ترجمہ پیش کیا۔توسیعی خطبے کی نظامت اور خیر مقدمی کلمات ڈاکٹر ہما یعقوب نے انجام دیے ۔توسیعی خطبے کے کنوینر ڈاکٹر شاہ محمد فائز نے خطبے کے اختتام پر یوٹیوب اور گوگل میٹ پر جوسوالات پوچھے گئے تھے انھیں پیش کیا۔ ڈاکٹر محمدوحید خان نے شکریہ کی رسم ادا کی ۔واضح رہے کہ کیمپس کے یوٹیوب چینل سے یہ خطبہ براہ راست نشر کیا گیا۔
اس موقع پر کیمپس کے انچارج ڈاکٹر عبدالقدوس نے ایک اہم توسیعی خطبے کے لیے مبارک باد پیش کی اور اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انگریزی ادب کی وسعت کی طرف اشارہ کیا۔مزید جنوبی ایشیائی ادب کو پڑھنے اور سمجھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اس موقع پر کثیر تعداد میں دیگر یونیورسٹیز کے طلبہ و طالبات نے کوگل میٹ اور یو ٹیوب لائیو چینل پر شرکت کی۔
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
| ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |

