روحزن: ایک تعارف – زین العابدین ہاشمی
"روحزن”، رحمان عباس کا ایک مشہور ترین ناول ہے، اردو ادب میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ یہ ناول محبت، دھوکہ دہی، اور انسانی جذبات کے پیچیدہ پہلوؤں کا گہرا مطالعہ کرتا ہے۔ ناول کا عنوان، "روحزن”، ایک نیا لفظ ہے جو مصنف نے وضع کیا، جس کا مطلب ہے "روح کی اُداسی”۔ یہ عنوان ناول کی کہانی کے مرکزی خیال کو اجاگر کرتا ہے، جو نفسیاتی صدمہ اور جذباتی کشمکش کے گرد گھومتی ہے۔
کہانی کا خلاصہ
کہانی کا مرکزی کردار اسرار ہے، جو کوکن کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھتا ہے۔ اپنے والد کی وفات کے بعد، اسرار اپنی زندگی کی نئی شروعات کے لیے ممبئی منتقل ہوتا ہے، جہاں وہ حنا سے ملتا ہے۔ حنا ایک خوبصورت اور جرات مند لڑکی ہے، جو اپنے خوابوں کی تعبیر کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ اسرار اور حنا کی محبت کی داستان نہایت پیچیدہ اور دلکش ہے، جو قارئین کو ناول کے اختتام تک باندھے رکھتی ہے۔
ممبئی کی عکاسی
"روحزن” میں ممبئی کو ایک جیتا جاگتا کردار کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ رحمان عباس نے شہر کی بارش زدہ گلیوں، جھونپڑیوں، اور بلند و بالا عمارتوں کے ساتھ ساتھ، وہاں کے لوگوں کی زندگیوں کو نہایت مہارت سے بیان کیا ہے۔ ممبئی کی یہ عکاسی صرف اس کے جغرافیہ تک محدود نہیں بلکہ اس کے سماجی اور ثقافتی تنوع کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ ناقدین نے اس پہلو کو خاص طور پر سراہا ہے، اور عینی زیدی جیسے ناقدین نے اسے "ایک بدلتی ہوئی مخلوق” قرار دیا ہے۔
موضوعات میں گہرائی گیرائی
ناول کی گہرائی محبت، دھوکہ دہی، اور سماجی مسائل کے گرد گھومتی ہے۔ ناول میں ممنوعہ سیاست، مذہبی تعصب، اور معاشرتی دقیانوسی خیالات پر تنقید کی گئی ہے۔ رحمان عباس نے جرات مندانہ انداز میں محبت اور جسمانی تعلقات کو پیش کیا ہے، جو اردو ادب میں کم ہی نظر آتا ہے۔ ان موضوعات کی موجودگی ناول کو ایک جدید اور معاصر بیانیہ فراہم کرتی ہے۔
ادبی تکنیکیں اور زبان
رحمان عباس کی زبان اور ادبی اسلوب ناول کو ایک منفرد مقام دیتے ہیں۔ انہوں نے سادہ لیکن پراثر جملے استعمال کیے ہیں جو کہانی کی روانی کو برقرار رکھتے ہیں۔ جادوئی حقیقت پسندی کے عناصر بھی کہانی میں شامل ہیں، جو اسے ایک منفرد ذائقہ فراہم کرتے ہیں اور قارئین کو مسلسل تجسس میں رکھتے ہیں۔
ادبی پذیرائی
"روحزن” کو 2018 میں ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے نوازا گیا، جو اردو ادب میں اس کی شاندار خدمات کا اعتراف ہے۔ اس کے علاوہ، ناول کا جرمن ترجمہ "Die Stadt, Das Meer, Die Liebe” یورپ میں بھی قارئین کو متوجہ کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ مختلف بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بھی اس ناول کی پذیرائی ہوئی ہے۔
انگریزی ترجمہ اور بین الاقوامی پذیرائی
پینگوئن رینڈم ہاؤس کے ذریعے 2022 میں شائع ہونے والا "روحزن” کا انگریزی ترجمہ بھی قارئین کے ایک نئے طبقے تک پہنچا ہے۔ مختلف ادبی محافل میں اس پر بات چیت ہوئی، اور اسے کئی بڑے ادبی انعامات کے لیے نامزد کیا گیا۔
اختتامیہ
"روحزن” ایک دلکش اور اثر انگیز ناول ہے جو انسانی جذبات اور شہری زندگی کی پیچیدگیوں کو خوبصورتی سے بیان کرتا ہے۔ رحمان عباس کی کہانی سنانے کی مہارت اور ممبئی کی رنگین اور متحرک عکاسی نے اس ناول کو اردو ادب میں ایک نمایاں مقام دیا ہے.
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page