Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      مئی 16, 2023

      کتاب کی بات

      مئی 1, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 27, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      اردو ادب میں تحقیق کا بدلتا منظرنامہ –…

      مئی 28, 2023

      تحقیق و تنقید

      تنقید کی ضرورت کیوں محسوس ہوتی ہے؟ –…

      مئی 26, 2023

      تحقیق و تنقید

      زبان ثقافت اور ادبی پہلو – مہرین جہانگیر

      مئی 1, 2023

      تحقیق و تنقید

      ساختیات پس ساختیات بنام مشرقی شعریات – ڈاکٹرمعید…

      جولائی 15, 2022

      تحقیق و تنقید

      اسلوبیاتِ میر:گوپی چند نارنگ – پروفیسر سرورالہدیٰ

      جون 16, 2022

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      روزے کی طبی وسماجی جہتیں – مفتی محمد…

      اپریل 15, 2023

      اسلامیات

      تقسیم زکوٰۃ :چند گذارشات – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      اپریل 11, 2023

      اسلامیات

      زکوۃ کے ٹکڑے اور ہم – عیان ریحان

      اپریل 11, 2023

      اسلامیات

      اسلامی ادب کی خصوصیات -طفیل احمد مصباحی 

      اپریل 6, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادب کا مستقبل

      تحریک آزادی میں اردو ادب کا کردار :…

      اگست 16, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ…

      مئی 13, 2022

      تراجم

      1934کے نیوریمبرگ میں ایک جوان ہوتی ہوئی لڑکی…

      مارچ 28, 2023

      تراجم

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تعلیم

      چیٹ جی پی ٹی (Chat GPT) اور تعلیم…

      اپریل 5, 2023

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      تعلیم

      تغیر پذیر ہندوستانی سماج اور مسلمانوں کے تعلیمی…

      اگست 15, 2022

      خبر نامہ

      ہندوستان میں فارسی زبان وادب کا مستقبل تابناک…

      مئی 28, 2023

      خبر نامہ

      طلبا کو سرگرم رکھنے کے لیے مقابلے بہت…

      مئی 27, 2023

      خبر نامہ

      ادبی تنظیم گفتگو نے پریاگ راج میں ادب…

      مئی 27, 2023

      خبر نامہ

      ذکی طارق بارہ بنکوی کو ادبی اور صحافتی…

      مئی 22, 2023

      خصوصی مضامین

      سال بیلو Saul Bellow – پروفیسر سرور الہدیٰ

      مئی 13, 2023

      خصوصی مضامین

      اردو کے اداروں کا قومی سطح پر بہ…

      مئی 8, 2023

      خصوصی مضامین

      منارہ علم و ادب شعبہ اردو علی گڑھ…

      مئی 5, 2023

      خصوصی مضامین

      تاریخ ، یادداشت اور تخلیق(کلیم عاجز کی شاعری…

      اپریل 29, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      اپریل فول – اسلم آزاد شمسی 

      مارچ 31, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ…

      جنوری 14, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:…

      دسمبر 18, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو…

      دسمبر 2, 2022

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      ہندوستان میں فارسی زبان وادب کا مستقبل تابناک…

      مئی 28, 2023

      متفرقات

      طلبا کو سرگرم رکھنے کے لیے مقابلے بہت…

      مئی 27, 2023

      متفرقات

      ادبی تنظیم گفتگو نے پریاگ راج میں ادب…

      مئی 27, 2023

      متفرقات

      ذکی طارق بارہ بنکوی کو ادبی اور صحافتی…

      مئی 22, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
اردو ادب میں نعت گوئی – ڈاکٹر داؤد...
آخر شب کے ہم سفر میں منعکس مشترکہ...
تحقیقی خاکہ نگاری – نثار علی بھٹی
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
غالبؔ کی قصیدہ گوئی: ایک تنقیدی مطالعہ –...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      مئی 16, 2023

      کتاب کی بات

      مئی 1, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 27, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      اردو ادب میں تحقیق کا بدلتا منظرنامہ –…

      مئی 28, 2023

      تحقیق و تنقید

      تنقید کی ضرورت کیوں محسوس ہوتی ہے؟ –…

      مئی 26, 2023

      تحقیق و تنقید

      زبان ثقافت اور ادبی پہلو – مہرین جہانگیر

      مئی 1, 2023

      تحقیق و تنقید

      ساختیات پس ساختیات بنام مشرقی شعریات – ڈاکٹرمعید…

      جولائی 15, 2022

      تحقیق و تنقید

      اسلوبیاتِ میر:گوپی چند نارنگ – پروفیسر سرورالہدیٰ

      جون 16, 2022

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      روزے کی طبی وسماجی جہتیں – مفتی محمد…

      اپریل 15, 2023

      اسلامیات

      تقسیم زکوٰۃ :چند گذارشات – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      اپریل 11, 2023

      اسلامیات

      زکوۃ کے ٹکڑے اور ہم – عیان ریحان

      اپریل 11, 2023

      اسلامیات

      اسلامی ادب کی خصوصیات -طفیل احمد مصباحی 

      اپریل 6, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادب کا مستقبل

      تحریک آزادی میں اردو ادب کا کردار :…

      اگست 16, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ…

      مئی 13, 2022

      تراجم

      1934کے نیوریمبرگ میں ایک جوان ہوتی ہوئی لڑکی…

      مارچ 28, 2023

      تراجم

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تعلیم

      چیٹ جی پی ٹی (Chat GPT) اور تعلیم…

      اپریل 5, 2023

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      تعلیم

      تغیر پذیر ہندوستانی سماج اور مسلمانوں کے تعلیمی…

      اگست 15, 2022

      خبر نامہ

      ہندوستان میں فارسی زبان وادب کا مستقبل تابناک…

      مئی 28, 2023

      خبر نامہ

      طلبا کو سرگرم رکھنے کے لیے مقابلے بہت…

      مئی 27, 2023

      خبر نامہ

      ادبی تنظیم گفتگو نے پریاگ راج میں ادب…

      مئی 27, 2023

      خبر نامہ

      ذکی طارق بارہ بنکوی کو ادبی اور صحافتی…

      مئی 22, 2023

      خصوصی مضامین

      سال بیلو Saul Bellow – پروفیسر سرور الہدیٰ

      مئی 13, 2023

      خصوصی مضامین

      اردو کے اداروں کا قومی سطح پر بہ…

      مئی 8, 2023

      خصوصی مضامین

      منارہ علم و ادب شعبہ اردو علی گڑھ…

      مئی 5, 2023

      خصوصی مضامین

      تاریخ ، یادداشت اور تخلیق(کلیم عاجز کی شاعری…

      اپریل 29, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      اپریل فول – اسلم آزاد شمسی 

      مارچ 31, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ…

      جنوری 14, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:…

      دسمبر 18, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو…

      دسمبر 2, 2022

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      ہندوستان میں فارسی زبان وادب کا مستقبل تابناک…

      مئی 28, 2023

      متفرقات

      طلبا کو سرگرم رکھنے کے لیے مقابلے بہت…

      مئی 27, 2023

      متفرقات

      ادبی تنظیم گفتگو نے پریاگ راج میں ادب…

      مئی 27, 2023

      متفرقات

      ذکی طارق بارہ بنکوی کو ادبی اور صحافتی…

      مئی 22, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
تحفظ مادری زبان

تحفظ اردو:سرکاری سطح سے کرنے کرانے کے کچھ کام – مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

by adbimiras فروری 3, 2021
by adbimiras فروری 3, 2021 1 comment

بہار میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے ،ڈاکٹر جگن ناتھ مشرا کے دور میں چند اضلاع کے لئے اردو کو دوسری زبان کا درجہ ملا  ستندر نارائن سنہا نے اپنے وقت میں چھوٹی لکیر کے مقابل بڑی لکیر کھینچ کر پورے بہار کے لئے اردوکو دوسری سرکاری زبان قرار دے دیا، سرکاری اعلان اپنی جگہ، لیکن اس کی تنفیذ کا کام بہت سست روی کے ساتھ ہوتا رہا، یہ سستی سرکاری سطح پر بھی رہی اور عوامی سطح پر بھی، سرکاری عملہ نے اس کے نفاذ میں سستی دکھائی اورقصداًاس کے فروغ میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی رہیں،عوام نے اپنے بچوں کے مستقبل کو دیکھا اور ان کو ملازمت کے مواقع دوسری زبانوں کے پڑھنے میں نظر آئے ،چنانچہ انہوں نے اپنے بچوں کو اردو کی تدریس سے دور کر لیا، اس دوری نے اس بحث کو جنم دیا کہ کم از کم دس بچے اسکول میں ہوں گے تو اردو اساتذہ کی بحالی عمل میں آئے گی، اردو دوستوں کا کہنا تھا کہ پہلے استاد بحال ہوں گے تب ناطلبہ آئیں گے،یہ ایسی بحث تھی جیسے پہلے مرغی  یا انڈا، اس بحث کا خاتمہ وزیر اعلی کے اس اعلان سے۲۰۰۹ء میں ہوا کہ سارے ہائی اسکول میں اردو اساتذہ بحال کئے جائیں گے، یہ اعلان بھی لال فیتہ شاہی کی نذر ہو گیا اور بات آگے نہیں بڑھ سکی۔

اس درمیان حکومت بہار کے محکمہ تعلیم نے ہائی اسکول میں اساتذہ کی بحالی کا ضابطہ تیار کیا اور اسے اپنے مکتوب نمبر۷۹۹ مورخہ ۱۵/مئی ۲۰۲۰ء کے ذریعہ پورے بہار میں محکمۂ تعلیم سے جڑے افسران کو بھیجا،اس  مکتوب کے ذریعہ دو بنیادی تبدیلی پہلے ضابطہ میں کی گئی ،ایک تو یہ کہ ہائی اسکول کے درجات کو نویں اور دسویں کلاس تک محدود کر دیاگیا ،پہلے ہائی اسکو ل کا مطلب چھٹے درجہ سے دسویں تک تھا، بعد میں یہ تین درجات ۸تا۱۰ میں سمٹ گیا ،اساتذہ بھی اسی حساب سے مقرر کئے جانے لگے،پہلے اساتذہ کی تقرری میں تدریس کے موضوعات کے ساتھ کلاس ٹیچر کی بھی رعایت ہوتی تھی یعنی اساتذہ اتنے ہوں کہ کوئی کلاس خالی نہ رہے، جب ہائی اسکول نویں دسویں تک محدود ہو گیا تو کلاس ٹیچر کا کوئی معاملہ نہیں رہا،اب بحالی تدریسی موضوعات کے اعتبار سے قرار پائی،چھ اساتذہ کی تقرری کی منظوری محکمہ نے دی،جن میں ہندی،انگریزی ،حساب ،سائنس،سماجیات اور دوسری زبان اردو،سنسکرت،بنگلہ کے لئے ایک استاذ کی بحالی ہوگی،جہاں فزیکل کلاس منظور ہے ،وہاں ایک استاذ اس کے لئے بھی بحال کئے جائیں گے۔ ( یہ بھی پڑھیں عوامی سطح پر اردو کا استعمال – مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی )

گزشتہ چند سالوں سے نصاب میں موضوعاتی اعتبار سے طلبہ پر بوجھ کم کرنے کی بات چلتی رہی ہے ،اسی کے نتیجہ میں دس سو نمبرات کو پانچ سو میں سمیٹنے کی کوشش کی گئی ،اس سرکولر میں دوسری زبان کے لئے ایک استاد کی بحالی کی تجویز ہے،دوسری سرکاری زبان کا درجہ بہار میں صرف اردو کو حاصل ہے،قاعدہ کی بات تو یہ ہے کہ اردو کے ریاست کی دوسری سرکاری زبان ہونے کی وجہ سے ترجیحی بنیاد پر اس کے لئے استاز رکھے جاتے، یاپھران تینوں زبانوں کے لیے اسکول میں الگ الگ اساتذہ بحال کیے جاتے، تاکہ تینوں زبانوں کو تعلیم و تدریس کے ذریعہ پھلنے پھولنے کا موقع ملتا، لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بہار میں بنگال سے متصل اضلاع  کے علاوہ بنگلہ بہاریوں کی زبان نہیں ہے،سنسکرت کا معاملہ اس سے بھی الگ ہے، بہار کیا پورے ملک میں کہیں کی بھی یہ زبان نہیں ہے، اس کو اردو بنگلہ کے ساتھ صرف مذہبی زبان ہونے اور ہندؤوں کو مطمئن کرنے کے لیے جوڑ دیا گیا ہے ، مذہبی زبان کو دوسری زبان کے طور پر متعارف کرانا ہو تو عربی اس کی زیادہ مستحق ہے ،کیونکہ وہ زندہ زبان ہے اور دنیا کے بہت سارے ملکوں میں بولی جاتی ہے، اس کے پڑھنے سے خلیجی ممالک میں ملازمت کے مواقع بھی بہت ہیں، لیکن سیاسی لوگوں نے اردو کے ساتھ سنسکرت کو رکھنا پسند کیا جو کہیں کی زبان نہیں ہے، رہ گئی اردو جو  یہاں کی دوسری سرکاری زبان ہے،پورے بہار میں بولی ،لکھی اور پڑھی جاتی ہے، اس صورت حال کا تقاضہ یہ ہے کہ  ہائی اسکول  میں اردو کے اساتذہ رکھے جا ئیں اور جن علاقوں میں بنگلہ بولنے والے ہیں وہاں بنگلہ پڑھانے کے لئے الگ استاذ ہوں،سنسکرت کہیں بولی نہیں جاتی ہے، لیکن اس کے لیے بھی الگ سے استاذ بحال ہوں تو ہمیں کیا اعتراض ہو سکتا ہے۔

ان تینوں زبان کے لئے ایک استاذ کا مطلب ہے کہ ہائی  اسکول سطح پر  ان تینوں میں سے کسی ایک زبان کو لینے کی اجازت ہوگی اور موضوع کے اعتبار سے یہ لازمی نہیں اختیاری ہو جائیں گے،بحالی جن کے مطالبے پرہوگی اور بحالی جن کے ہاتھ میں ہو گی وہ چاہیں گے کہ اردو کے  علاوہ  دوسری زبان کے استاذ کو بحال کیا جائے، سرکاری افسران کی اردو دشمنی جگ ظاہر ہے، جب استاذ نہیں ہوں گے تو طلبہ اردو کے بجائے کسی دوسری زبان لینے میں عافیت محسوس کریں گے اور اردو کا جنازہ بہار سے نکل  جائے گا، پہلے اردو کو زندہ رکھنے کے لئے جو لوگ سرگرم تھے مثلاً پروفیسر عبدالمغنی، غلام سرور،محمد ایوب،بیتاب صدیقی ، قمر اعظم ہاشمی، ہارون رشید وغیرہ اب اس دنیا میں نہیں رہے، انہوں نے کاروان اردو اور اردو تحریک کو آگے بڑھانے کی ذمہ داری دوسروں کے کاندھے پر ڈالی اور دنیا سے رخصت ہو گئے،اب جو پرانے لوگ ہیں ان میں شمائل نبی، شفیع مشہدی،اعجاز علی ارشد،ڈاکٹر ریحان غنی،پروفیسر اسلم آزاد ،قوس صدیقی ، ایس ایم اشرف فرید ،اشرف استھانوی ،پروفیسر علیم اللہ حالی وغیرہ بہت کچھ کر سکتے ہیں ،انوارالحسن وسطوی، انوارالہدی،  اردو پروگرام افسر اسلم جاوداں جیسے لوگ آگے بڑھکر تحریک چلا سکتے ہیں،اردو پروگرا م افسر اسلم جاوداں کی سرکاری ملازمت سے جڑے ہونے کی وجہ سے اپنی مجبوری ہے، انوارالحسن وسطوی بیمار چل رہے ہیں ،ان کا گھر سے نکلنا مشکل ہے،البتہ اخبارات میں مراسلے لکھ کراور اردو کے لئے کام کرنے والوں کو فون کر کے وہ اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں ،ایمانداری کی بات یہ ہے کہ اس موضوع پر اخباری بیان بازی کا سلسلہ انہیں کی تحریک پر شروع ہو ا، عبدالقیوم انصاری اور انوارالہدیٰ اس مسئلے پر وزیر تعلیم سے مل بھی چکے ہیں، امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب دامت برکاتہم بھی اس سلسلہ میں متفکر ہیں،مولانا ابوالکلام قاسمی شمسی اور شبیر حسن کے بیانات بھی اخبارات میں آئے ہیں،لیکن بات آگے نہیں بڑھ پا رہی ہے ،سرکاری وعدوں کا حال غالب کی زبان میں‘‘تیرے وعدے پر جئے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا ’’کی طرح ہے،ایسے میں اردو کے نام پر جو تنظیمیں ہیں، انجمن ترقی اردو، کاروان اردو،اردو کونسل،حلقۂ ادب،اردو نفاذکمیٹی،تحریک اردو،علمی مجلس وغیرہ  کے لوگوں کو وفد کی شکل میں وزیر تعلیم سے ملنا چاہیے ،اسمبلی شروع ہو  توممبران اسمبلی کو سوال اٹھانے چاہیے ،جمہوری حکومت میں کام کے یہی سب طریقے ہیں، اقلیتی کمیشن کے چیئرمین محمد یونس حسین حکیم صاحب بھی بہت کچھ کر سکتے ہیں کیونکہ وہ حکومت میں ہیں کوششیں ہو بھی رہی ہیں لیکن سیکریٹریٹ میں ایک سردبستہ بھی ہوتا ہے،  حکومت کو نہیں کرنا ہوتا ہے تووہ اسے اسی بستے میں ڈال دیتی ہےاور کچھ دن کے بعد لوگ بھول جاتے ہیں کی اس کام کو بھی سرکار سے کروانا تھا سب لوگ خواب خرگوش کے  مزے لے رہے ہوں گے تو صرف اردو اردو کرنے سے کام نہیں چلے گا۔

مسائل اور بھی ہیں، بہار اردو اکیڈمی میں کئی سالوں سے سکریٹری نہیں ہے، ڈبل چارج میں جو صاحب ہیں کچھ تو ان کے اختیارات محدود ہیں اور کچھ کام آگے بڑھانے سے وہ گھبراتے ہیں، جس کے نتیجے میں لائبریری کو جو گرانٹ اور مصنفین کو کتاب کی طباعت کے لئے جو رقم ملتی تھی سب بند ہے، انعام وغیرہ کا سلسلہ بھی موقوف ہے، سرگرمیاں تقریباً رک سی گئی ہیں، اس کے احاطے میں گورنمنٹ اردو لائبریری ہے ،وہاں کے لائبریرین کے سبکدوش ہونے کے بعد وہاں ان دنوں لائبریرین بھی نہیں ہے،صدر سیکریٹری نہ ہو تو کام کسی قدر چل سکتا ہے لیکن لائبریرین نہ ہو تو کتب خانے کی ساری افادیت ختم ہو جاتی ہے۔

بہار میں اردو کے فروغ میں ضروری مشورے دینے کے لیے مشاورتی بورڈ بھی قائم ہے، ڈاکٹر کلیم عاجز اور شفیع مشہدی جیسے اردو کے ماہرین اس کے صدر نشیں رہے ہیں ،لیکن شفیع مشہدی صاحب کی مدت کارپوری ہوئے دو سال سے زائد ہو رہے ہیں ،حکومت کی توجہ اب تک اس طرف نہیں ہے، ظاہر ہے یہاں صدر نشیں ہی اصل ہوتا ہے اور اس  عہدہ کے خالی ہونے کی وجہ سے ایسا لگتا ہے یہ بورڈہی ختم ہو گیا ہے، لے دے کر ایک اردو ڈائریکٹریٹ باقی ہے، محترم امتیاز کریمی صاحب نے اس ادارہ کو اپنے عہد میں وقار و اعتمادبجشا موجود ہ ڈایرکٹر کی اردو تحریک سے وابستگی خاندانی ہے، اسلم جاوداں جیسے فکرمند اور کام کرنے کا ملکہ رکھنے والے اسی ادارے سے وابستہ ہیں،اس ادارے کی کارکردگی نے سرکاری اداروں پر اعتبار قائم کرنے میں مدد پہو نچائی ہے، اس کے سیمینار،اس کا رسالہ اور اس کی ڈائری کی پورے ہندو پاک میں اپنی شناخت ہے،بلکہ کہنا چاہئے کہ اپنی کار کردگی کی وجہ سے یہ اردو کی نئی بستیوں میں بھی متعارف ہے اورسمندر پار کے لوگ بھی اس کی خدمات کے معترف ہیں،ان تمام کے باوجود اس ادارہ کے ذریعہ جو ایوارڈ کا سلسلہ جاری تھاوہ 2010 سے بند ہے،کتابوں کی طباعت کے لئے مصنفین کو جو رقومات دی جاتی تھیں وہ بھی کئی سالوں سے نہیں مل پائی ہے،ہندی ڈائریکٹریٹ نے کتابوں پر انعام وامداد کی جو تجویز بھیجی تھی اسے حکومت نے مان لیا، لیکن اردو والی فائل پر اب تک کوئی کارروائی ہی نہیں ہوسکی، دوسرے محکمہ کا معاملہ ہوتا تو ہم سوچ سکتے تھے کہ ذمہ داران کام نہیں کر رہے ہیں،لیکن ڈایرکٹر احمد محموداور اردو پروگرام افسر اسلم جاوداں کی موجودگی میں ہم ایسا سوچ بھی نہیں سکتے ،اردو مترجم معاون وغیرہ کی جو سترہ سو پینسٹھ آسامیوں پر بحالی ہونے جارہی ہے وہ بھی انہیں حضرات کی جد وجہد کا نتیجہ ہے، ورنہ جاننے والے جانتے ہیں کہ ان آسامیوں میں تخفیف کی کس قدر کوشش کی گئی،پہلے اسے نو سو پر لایا گیا ،پھر چارسو پر سمیٹنے کی کوشش کی گئی،لیکن اردو ڈائرکٹریٹ کے سر گرم فعال ذمہ داروں نے کسی طرح اس کو منظور کراکر ہی دم لیا،اللہ کرے امتحان کے بعد بحالی بھی ہوجائے، اورکوئی رکاوٹ کھڑی نہ ہو۔

ایک اور مسئلہ اردو ٹی ای ٹی پاس امیدواروں کی بحالی کا ہے،احتجاج دھرنے اور لاٹھی ڈنڈے کھانے کے باوجودا ن کے لئے آج بھی روز اول ہے ،پہلے انہیں پاس قرار دیا گیا ،پھر فیل کر دیا گیا،اور عدالت کی ہدایت اور مختلف صوبوں میں گریس مارکس دے کر پاس کرنے اور کٹ آف مارکس کے کم کرنے کی روایت کے باوجود اللہ جانے کیوں ان لوگوں کو پنڈولم بنا کر رکھا گیا ہے،مسئلہ کے حل کی یقین دہانی افسران کراتے ہیں ،لیکن بات آگے نہیں بڑھ پاتی ہے،ان کا معاملہ بھی حکومت کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنا چاہئے،اس سے  اردو کے تئیں حکومت کی سرد مہری کا پیغام لوگوں میں جاتا ہے، اس وقت ایک حکم سرکار نےان اسکولوں کو دوسرے قریب کے اسکولوں سے جوڑنے کا دے رکھا ہے جن کے پاس اپنی عمارت نہیں ہے یقیناً یہ ایک عام سا حکم ہے اس میں اردو ہندی اسکولوں کی قید نہیں ہے. یہ حکم سارےبے عمارت اسکولوں کے لئے ہے لیکن اس کا بڑا اثر اردو اسکولوں پر پڑے گا قریب کا اسکول اگر ہندی اسکول ہوگا تو اردو اسکول اس میں ضم ہو جائے گا اور پھر اس اردو اسکول کا وجود ہی ختم ہو کر رہ جائے گا اس لیے اس مسئلہ کا حل قریب کے اسکولوں میں ملا نے کہ بجائے اس کی عمارت کی تعمیر ہے. ہر علاقے میں سرکار کی بہت سی زمینیں خالی پڑی ہیں. بہار پریوجنا کے پاس عمارت کی تعمیر کے لیے رقم کی کمی نہیں ہے حکومت کی نیت ٹھیک ہو تو یہ کام چنداں دشوار نہیں ہے.

بہار میں اردو کے لئے ایک بڑا مسئلہ خود اردو بولنے والے لوگ ہیں،ان کی بے اعتنائی سے بھی اردو کے فروغ میں رکاوٹیں کھڑی ہوتی ہیں،وہ اردو کے اخبار کے بجائے انگریزی کے اخبار پڑھنا پسند کرتے ہیں،اپنے بچوں کو انگلش میڈیم میں پڑھواتے ہیں ،انہیں فرفر بچے کا خالص اردو بولنا پسند نہیں ،لیکن فراٹے سے انگلش بولنے کی مدح سرائی کرتے رہتے ہیں،اس کی وجہ سے بچہ اردو سے دور ہوتا جارہا ہے،اورجب ذہنی  دوری ہو تو وہ سبجیکٹ کے طور پر اسے کیسے اختیار کرے گا،شہروں میں گھوم جائیے مسلمانوں کی دکانوں پر بھی انگریزی ،ہندی کے بورڈ لگے نظر آئیں گے ،مکانوں پر ‘‘نیم پلیٹ’’بھی انگریزی ہندی میں لگے ہوں گے،شادی کارڈ انگریزی میں چھپے گا،میں نہیں کہتا کہ انگریزی میں نہ ہو ،میرا کہنا صرف یہ ہے کہ اردو کو ان مواقع سے فراموش نہ کیا جائے،اسی صورت حال کی وجہ سے میں کہا کرتا ہوں کہ اردو کی لڑائی ہم اپنے گھر میں ہار چکے ہیں ۔

مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

نائب  ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف، پٹنہ

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔
adabi meerasadabi miraasadabi mirasادبی میراثاردوتحفظ اردومادری زبامفتی محمد ثناالہدیٰ قاسمی
1 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
نعمت خانہ:ایک منفرد بیانیہ – ڈاکٹرصدف پرویز
اگلی پوسٹ
 عابد سہیل اور افسانے کی تنقید – ڈاکٹر نوشاد منظر

یہ بھی پڑھیں

عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان...

فروری 21, 2023

اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:...

مئی 22, 2022

کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –...

مئی 22, 2022

خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ...

مئی 13, 2022

مادری زبان’ اردو‘ کی اہمیت – حافظ معراج...

فروری 20, 2022

بہار کی درس گاہوں میں اردو تعلیم کے...

جنوری 4, 2022

گوشہ گوشہ مہک رہا ہے اردو زباں کی...

نومبر 9, 2021

شیریں زبان اردو: ماضی، حال اور مستقبل کے...

نومبر 8, 2021

 یومِ اردو: اردو زبان و ادب کے فروغ...

نومبر 8, 2021

مادری زبان میں تعلیم : ضرورت اور اہمیت...

اکتوبر 23, 2021

1 comment

اردو زبان کے تحفظ کا مسٔلہ - محمد نظر الہدیٰ قاسمی - Adbi Miras فروری 12, 2021 - 6:01 شام

[…] تحفظ مادری زبان […]

Reply

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (176)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (100)
  • تخلیقی ادب (541)
    • افسانچہ (28)
    • افسانہ (176)
    • انشائیہ (16)
    • خاکہ (33)
    • رباعی (1)
    • غزل (131)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (24)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (119)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (939)
    • ڈرامہ (12)
    • شاعری (470)
      • تجزیے (11)
      • شاعری کے مختلف رنگ (202)
      • غزل شناسی (168)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (8)
      • نظم فہمی (78)
    • صحافت (42)
    • طب (12)
    • فکشن (378)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (205)
      • فکشن تنقید (12)
      • فکشن کے رنگ (23)
      • ناول شناسی (135)
    • قصیدہ کی تفہیم (14)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (34)
  • کتاب کی بات (406)
  • گوشہ خواتین و اطفال (92)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (1,741)
    • ادب کا مستقبل (109)
    • ادبی میراث کے بارے میں (8)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (23)
    • تراجم (27)
    • تعلیم (27)
    • خبر نامہ (675)
    • خصوصی مضامین (81)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (202)
    • فکر و عمل (112)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (260)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں