Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

      تحقیق و تنقید

      علامت کی پہچان – شمس الرحمن فاروقی

      مئی 27, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      تعلیم

      قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور ابتدائی بچپن کی…

      فروری 20, 2024

      تعلیم

      ڈیجیٹل تعلیم کا تعارف اور طلباء کے لیے…

      جون 6, 2023

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      باکو میں موسمیاتی ایجنڈے کا تماشا – مظہر…

      نومبر 24, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      متفرقات

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      متفرقات

      مارچ 15, 2025

      متفرقات

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

      تحقیق و تنقید

      علامت کی پہچان – شمس الرحمن فاروقی

      مئی 27, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      تعلیم

      قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور ابتدائی بچپن کی…

      فروری 20, 2024

      تعلیم

      ڈیجیٹل تعلیم کا تعارف اور طلباء کے لیے…

      جون 6, 2023

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      باکو میں موسمیاتی ایجنڈے کا تماشا – مظہر…

      نومبر 24, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      متفرقات

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      متفرقات

      مارچ 15, 2025

      متفرقات

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
انشائیہ

تھا خواب میں خیال کو تجھ سے معاملہ – مہرفاطمہ

by adbimiras اگست 10, 2022
by adbimiras اگست 10, 2022 0 comment

کل رات بڑی مشکلوں کے بعدآنکھ لگی ہی تھی کہ کیا دیکھتی ہوں سامنے ایک سفید فرش ہے جس پربڑے نفیس خوبصورت لال غلاف والے گائو تکیے قرینے سے سجے ہوئے ہیں ،ایک تکیہ سے ٹیک لگاکر ایک موصوف تھوڑے ترچھے سے نیم غنودگی کی حالت میں ہیں،سامنے نظر جاتی ہے کہ جہاں پر صراحی ومینا و جام و صبو اور فانوس وگلداں رات کی کہانی کہنے لگتے ہیں اسی بیچ شاید میری آہٹ پاکر وہ موصوف اپنی بڑی بڑی سرخ آنکھیں کھولتے ہیں،ابھی میں حیرت و استعجاب کی کیفیت میں ہی تھی کہ آواز آتی ہے   ؎

پوچھتے ہیں وہ کہ غالب کون ہے

کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا

یا خدا، زہے نصیب ،واقعی یہ تو غالب ہی ہیں،میںحیرت آمیز مسرت سے لبریز عجیب سی ناقابل بیان کیفیت میں محو کچھ کچھ بڑبڑاتے ہوئے غالب کو دیکھے جاتی تھی کہ جیسے خود کو یقین دلارہی ہوں کہ آنکھو ں نے جو دیکھا کانوں نے جو سنا وہ کوئی خواب نہیں۔اسی شد و مد میں یہ بیش قیمت لمحات ضائع گئے۔ہوش جب آیاجب طاقت دیدار نے رخ یار کی تاب نہ لاتے ہوئے کہا کہ’ دیتے ہیں بادہ ظرف قدح خوار دیکھ کر‘۔ یہ سن کر واقعی اس بات احساس ہواکہ ہم کہاں کے دانا تھے،کس ہنر میں یکتا تھے ۔پھر بھی قدرت اس قدر مہمان ہے تو’ اے دل غنیمت جانیے ‘ورنہ بے صدا ہوجائیگا،ارے نہیں نہیں۔بس اس خیال کے آتے ہی میں نے آئو دیکھا نہ تائو ،بغیر کسی علیک سلیک کے یعنی بلاکسی تمہید اور تاخیر کے عرض نیازعشق کرنے کی جرات کر ڈالی،جبکہ غالب اس بے ادبی کی توقع نہیں کر رہے تھے، حالانکہ انہوں نے ادب والوں کی بے ادبی کے ہزار قصے سن رکھے تھے۔ اس لئے وہ اپنے زمانے والی عزت افزائی کی یعنی لمبے لمبے خطاب و القاب کی امید بھی نہیں کر رہے تھے۔لیکن پھر بھی ،کچھ تو ادب آداب ہوا کرتے ہیں۔وہ یہ سوچ سوچ کر خود سے ہی شرمندہ ہوتے جاتے تھے کہ میں نے اپناسوال داغ دیا اور ساتھ میں اپنی صفائی بھی پیش کی کہ معاف کیجیے گا مرزا صاحب !سوال کرنا بھی تو آپ نے ہی سکھایا ہے۔آپ ہی ہر وقت کہتے رہتے تھے کہ   ؎

دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے

آخر اس درد کی دوا کیا ہے

ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزار

یا الہی یہ ماجرا کیا ہے

جب کہ تجھ بن نہیںکوئی موجود

پھر یہ ہنگامہ اے خدا کیا ہے

یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیں

غمزہ و عشوہ و ادا کیا ہے

شکن زلف عنبریں کیوں ہے

نگہ چشم سرمہ سا کیا ہے

سبزہ و گل کہاں سے آئے ہیں

ابر کیا چیز ہے ہوا کیا ہے

وغیرہ وغیرہ۔

آپ کو جب کوئی مضمون نہیں سمجھ آتا تھا توآپ سوال کرکے لوگوں کو بہلا دیتے تھے ۔بہلانا توآپ کی پرانی عادت ہے۔روزے تک کو بہلانے سے آپ باز نہیں آئے۔چچا غالب کی تیوری چڑھتی دیکھ میں نے فورا یہ بات بھی جوڑدی کہ چچا معاف کیجیے گایہ اعتراف تو آپ نے بذات خود بھی کیا ہے۔ایک بات بتائیں آپ نے شاعری کی ہے یا سوالنامہ تیار کیا ہے؟کیا آپ کو نہیں پتہ تھا کہ ابر کیا چیز ہے اور ہوا کیا ہے۔۔۔وغیرہ وغیرہ لیکن جب میں نے دیکھا کہ چچاپر غیض وغضب کا غلبہ ہونے ہی والا ہے تو میں نے فورا بات بدل دی کہ معذرت !میں شاید آپ کو سامنے پاکر کچھ حواس باختہ سی ہوگئی ہوں۔اسی لئے اس کیفیت میں کیا کیا بولے جارہی ہوںآپ نے بھی کہا تھا نا کہ   ؎

بک رہا جنوں میں کیا کیا کچھ

کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی

مرزا پہ بھی نیم غنودگی طاری تھی ،سر ہلا کے رہ گئے،میں نے بھی بس یونہی پوچھ لیا کہ اور کیسی گزر رہی ہے چچا؟ وہاں بھی مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے والا معاملہ ہے یا قرض کی پیتے ہیں؟لیکن آپ نے یہ بھی کہاں بتایا کے بے در و دیوار سا ایک گھر آپ کو جنت میں میسر آیا یا دوزخ میں ملا؟یا آپ یہ کہ کر چھوٹ گئے کہ   ؎

آتا ہے داغ حسرت دل کا شمار یاد

مجھ سے میرے گنہ کا حساب اے خدا نہ مانگ

یا یہ کہہ کر کچھ تخفیف کرالی   ؎

حد چاہیے سزا میں عقوبت کے واسطے

آخر گناہ گار ہوں کافر نہیں ہوں میں

پکڑے جاتے ہیں فرشتوں کے لکھے پر نا حق

آدمی کوئی ہمارا دم تحریر بھی تھا

حالانکہ اس سے مکمل بچنے کے لئے ہی تو آپ یہ مشورہ دیتے تھے کہ   ؎

کیوں نہ فردوس میں دوزخ کو ملا لیں یارب

سیر کے واسطے تھوڑی سی فضا اور سہی

اور جو آپ کہا کر تے تھے کہ:

ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن

دل کے خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے

اور داغ کیسے ہیں ان کی حوروں سے بن رہی ہے کہ نہیں؟ بڑے دعوے کئے تھے انہوں نے کہ   ؎

جس میں لاکھوں برس کی حوریں ہوں

ایسی جنت کا کیا کرے کوئی

کسی دل جلے نے تو یہ بھی کہہ دیا تھا کہ   ؎

ان پری زادوںسے لیں گے خلد میں ہم انتقام

قدرت حق سے یہی حوریں اگر واں ہوگئیں

بہت دیر تک غالب یہ تماشائے اہل کرم دیکھتے اور سنتے رہے، پھراس کے جواب میں اپنی طبیعت کے بر خلاف بڑے تحمل سے نرم لہجہ میں کہنے لگے   ؎

ہم وہاں ہیں جہاں سے ہم کو بھی

کچھ ہماری خبر نہیں آتی

پھر چپ ،بڑی دیر تک کچھ سوچتے رہے اور دھیرے دھیرے ہاتھ میں پکڑے حقہ سے چھوٹے چھوٹے کش لینے لگے۔میں بھی ان کو یوں خیالات میں محو حقہ کے کش لیتے ہوئے دیکھ رہی تھی   ؎

جب وہ جمال دل فروز صورت مہر نیمروز

آپ ہی ہو نظارہ سوز پردے میں منہ چھپائے کیوں

اسی اثنا میںمرزا ایک دم سے چونک کے پوری طرح اٹھ بیٹھے،چہرہ سے ساری غنودگی و خماری کے آثار غائب ہوچکے تھے ، اس کی جگہ غصہ نے لے لی تھی۔میں نے بھی جب یہ دیکھاتو سیدھی ہوکر الرٹ سی بیٹھ گئی جبھی مرزا کی کرخت دار آواز آئی:بی بی!یہ تم وہی ہو ناجو کہتی پھر رہی ہو کہ اٹھارویں صدی کی غزلیہ شاعری انیسویں صدی کی غزل سے بہتر اور رنگا رنگ ہے؟میں نے سہمتے ہوئے کہا:جی!۔۔۔کہنے لگے وہ کیوں بی بی ؟ثابت کرو تو جانیں۔۔تمہاری اس بات سے وہاں شاعروں میں بڑی دشنام طرازیاں شروع ہوگئی ہیں۔اٹھارویں صدی کے سراج،آبرو،ناجی،یکرنگ،بے رنگ، ہم رنگ،حاتم،فغاں،تاباں،آرزو،جان جاناں،یقین، میر،درد،سودا،سوز،میر حسن، مصحفی،جرات ،انشا،رنگین اور یہاں تک کہ نظیر اکبر آبادی ان سب نے مل کر ہم بیچارے چار لوگوں یعنی ذوق،مومن،شاہ نصیر اور مجھ پر وہ ظلم ڈھائے کہ بس میرا وہ کہنا بھی غلط ثابت ہوگیا کہ   ؎

’’مجھے کیا برا تھا مرنا گر ایک بار ہوتا۔۔۔‘‘

مجھے چونکہ اتنے انا پرست شخص کا یوں عاجزی و انکسار سے بات کرنا بڑا آبدیدہ کر گیا۔میں نے جھنپتے ہوئے کہا اس کا بیج تو شمیم حنفی صاحب نے بویا تھا۔آپ ان سے وہاں معلوم کرلیجیے گا۔میں نے تو بس ان کی کہی ہوئی بات ہی بیان کی،ویسے چچا برا مت مانیے گا۔یہ بات کچھ اتنی غلط بھی نہیں آپ نے اپنی بات سے خود ثابت کردیا کہ اٹھارویں صدی کے برعکس انیسویں صدی میں چند ہی نام ہیں۔رہا بس ایک آپ کا نام تو وہ ہم یا میر کے ساتھ لیتے ہیںیا اقبال کے ساتھ جبکہ میر آپ سے پہلے کے ہیں اور اقبال بعد کے آپ کے عہد میں کون؟؟؟ ۔چچا نے منہ بناکر بیچ میں ہی میری بات کاٹتے ہوئے کہاکہ یہ باتیں تم اپنے سیمیناروں میں کرنا بی بی!۔میں: چچا اگر اجازت ہو تو ایک سوال  اورپوچھ لوں ،آپ نے ابھی سیمینار کا نام لیا تو یاد آگیا کہ سیمیناروں میں اکثر یہ قصہ دہرایا جاتا ہے کہ آپ ایک بار آپ کالج کے باہرسے صرف اس لئے واپس آگئے تھے کہ اس کالج کا پرنسپل آپ کو ریسیوکرنے گیٹ تک نہیں آیا۔مرزا نے یہ سن کر ٹھنڈی آہ بھر ی پھر خود کلامی کے انداز میں کہا کہ تمہیں کیا معلوم ہم تو وہ ہیں کہ الٹے پھر آئے در کعبہ اگروا نہ ہوا۔پھر تھوڑابھڑک کر کہنے لگے بی بی تم نے یہ کیا نیا شوشہ چھوڑا ہے؟میں نے کہا جی ؟کہنے لگے جی ہاں ! وہی کہ قائم چاند پوری غالب کا ہیش رو تھا۔تم نے ایک جگہ ضمنا ذکر کیا۔ پھر اس عنوان سے ایک مضمون لکھا،مقالہ پڑھا،کسی طرح ہم مضمون سو اشعار بھی نکال لئے،اس سے بھی دل نہ بھرا تو دوسرا مضمون لے آئیںکہ قائم چاند پوری :غالب کا تخلیقی پیش رو۔۔ہاں جی !ہم تو سمجھتے تھے کہ :’’ہم سا کوئی پیدا نہ ہوا‘‘۔جی جی!چچا صحیح کہتے ہیں۔جب مجھ سے کوئی بات نہیں بن پا ئی تو میں نے جی جی کرنا شروع کردیا۔۔۔یہ دیکھتے ہوئے مرزا ذرا نرم پڑ گئے ۔کہنے لگے کہ آج کی بچی ہو ،تم نادانی نہیں کروگی تو کون کرے گا۔۔۔لیکن یہ بھی کوئی نادانی سی نادانی ہے کہ۔۔۔اتنے میںجبرائیل علیہ مع سواری تشریف لے آئے۔مرزانے ان سے مسکراتے ہوئے کہا : بڑی دیر کردی مہرباں آتے آتے ۔پھرمیری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگے کہ ہم تو یہ سمجھے تھے کہ’ہوچکیں غالب بلائیں سب تمام‘ لیکن میرا یہ خیال تو غلط ثابت ہوا۔اتنے میں مجھے محمد حسین آزاد کی یاد آگئی۔میں نے موقع کو غنیمت جان کر مرزا سے ان کی خیریت معلوم کی۔۔۔پہلے تو مرزا سمجھ نہ پائے کہ کس کے بارے میں پوچھ رہی ہوں۔پھر میں نے بہت سی نشاندہی کی لیکن مرزا سمجھ نہ پائے۔میں نے کہا کہ یہاں تو ان کے خوب چرچے ہیں۔آب حیات کی وجہ سے وہ ہمیشہ یہاں حیات سے پائے جائیں گے۔مرزا آب حیات سن کر کچھ خجل سے ہو کر کہنے لگے کہ ہاں! ان کو کیونکر کوئی بھول سکتا ہے۔ وہاں بھی سارے شعرا ہروقت ان سے دست و گریباں رہتے  ہیں۔میں نے فورا کہا کہ آپ کے تعلق سے بھی توانہوں نے کہاتھا کہ بعض بلند پرواز ایسے اوج پہ جائیں گے کہ جہاں آفتاب تارا ہو جائے گااور بعض ایسے اڑیں گے کہ اڑ ہی جائیں وغیرہ وغیرہ۔یہ سنتے ہی چچا سیخ پاہو کر کہنے لگے کہ فسانہ طرازی تمہارے یہاں انشاپردازی ہے۔میں تو وہاں بھی کسی کو نہیں بخشتا ۔میں نے کہا کہ آپ نے قاضی عبدالودودکی کوئی خبر نہیں دی،حضور آپ کے تعلق سے بھی انہوں نے ایک مضمون ’’غالب کی راست گفتاری‘‘کے عنوان سے لکھاتھا۔بہت معذرت کے ساتھ اس میں آپ کے تقریباانیس غلط بیانات کو انہوں نے خوب چٹخارے لے لے کر بیان کیا ہے۔آپ کی تو خیر! انہوں نے بیچارے  شاد کو جھوٹوں کا بادشاہ کہہ دیا۔۔۔مرزا کوبرہم ہوتے دیکھ میں نے بات پھربدل دی،کہا کہ آپ کے تعلق سے تو یہاں سب اچھا اچھا چل رہا ہے۔ابھی آپ پر ایک سیمینار ہوا،اس کا موضوع سن کر آپ خوش ہوجائیں گے۔مرزا نے کہا کہ وہ کیا تھا؟’’غالب اور عالمی انسانی قدریں‘‘میں نے کہا۔اور اس میں ہم نے کھوج کھوج کر وہ وہ قدریں بیان کیں جو آپ کے کبھی وہم و گمان میں بھی نہیں ہوں گی۔جب ساری صفات سب بیان کرچکے تو میرے لئے کچھ رہا نہیں، پھرمیں نے بھی یہ کہہ دیاکہ آپ کے یہاں یعنی آپ کی شاعری اور شخصیت میں تضاد نہیں ہے۔اس تعلق سے میں نے آپ کی بادہ خواری اور جتنے گناہوں کا اعتراف آپ نے خود بھی کیا ہے سب کا خوب وضاحت کے ساتھ بیان کیا۔کہا کہ سارے گناہوں کے مر تکب تھے  اور انہوں خود بھی اس پر کبھی پردہ ڈالنے کی کوشش نہیں کی،بلکہ ہر جگہ انہوں نے دھڑلے سے خود ہی اعتراف کیا ہے   ؎

کعبہ کس منہ سے جاؤگے غالب

شرم تم کو مگر نہیں آتی

جانتا ہوں ثواب طاعت و زہد

پر طبیعت ادھر نہیں آتی

یہ مسائل تصوف یہ تیرا بیان غالب

تجھے ہم ولی سمجھتے جو ہ بادہ خوار ہوتا

میں ابھی یہ اشعار سنا ہی رہی تھی کہ مرزا جوتے پہن کر لاٹھی ہاتھ میں لئے بڑی تیزی سے یہ جا وہ جا۔۔جاکر جبرائیل علیہ والی سواری میں سوار۔۔جب جبرائیل علیہ نے یہ ماجرا دیکھا تو موقعہ کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے یا میری بے چاری سی شکل پر ترس کھا کر ،کچھ اپنی جگہ سے آگے آکر میری طرف مخاطب ہوئے اوردھیمی آواز میں کہا کہ مرزا غالب کے تعلق سے جو قیاس آرائیاں اور فسانہ طرازیاں ہورہی ہیں ،اس سے اہل اردو کے گناہوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔خداوند تعالی جو نہایت رحم دل ،مہربان اوربندوں سے محبت کرنے والا ہے اس نے اپنے بندوں کواس گناہ سے بچانے کے لئے مرزا کی یہ تجویز قبول کرلی ہے کہ وہ شب جمعہ بوقت بارہ بجے مقام خواب میں خود تشریف لائیں گے اورغلط فہمیوں کا ازالہ کریں گے۔میں نے ایک نگاہ اس سواری پر ڈالی جس پر غالب سوار ہوچکے تھے اورشاید جبرائیل کے سلسلہ میں کہہ رہے تھے   ؎

ہوا ہے شہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتا

اس کے بعدمع سواری غائب ہوگئے اور میری توخوشی کی انتہا نہ رہی اور اسی کیفیت میں آنکھ کھل گئی۔فجر کا وقت ہو چلا تھا،میں نے سوچا کہ شکرانہ تو بنتا ہے کہ مفت میں ایک انشائیہ کا موضوع مل گیا۔ویسے بھی غالب نے اردو والوں کا تو بہت بھلا کیا ہے چاہے خود کے تعلق سے ان کا  ہمیشہ یہی خیال رہا کہ ’بندگی میں مرا بھلا نہ ہوا‘۔مجھے اس کے بعد بار بار پتہ نہیں کیوں ایک پروگرام کی یہ بات یاد آرہی ہے کہ ایک صاحب نے کہا کہ جو غالب کے بارے میں جتنا کم جانتا ہے اتنا ہی زیادہ ان کے حوالہ سے بولتا ہے ۔یہ کہنا تھا کہ اس محفل میں کسی کو وقت کی پابندی کے خیال کے لئے ٹوکنا ہ نہیں پڑا۔اس واقعہ میںاور اس لطیفہ میں مجھے کافی حد تک مشابہت محسوس ہوتی ہے کہ ایک پروگرام میں عورتیں پہلے سے پہنچ کر تمام کرسیوں پر قابض تھیںاور کچھ معمر قسم کے لوگ کھڑے تھے۔بار بار کہنے کے باوجود بھی کوئی کرسی چھوڑنے کو تیار نہ تھا۔ناظم صاحب کو کیا سوجھی کہ انہوں نے یہ اعلان کیا کہ چالیس سال سے زیادہ عمر والی خواتین کرسیوں پر بیٹھی رہیںاورباقی اٹھ جائیں۔یہ کہنا تھا کہ ساری کی ساری کرسیاں خالی ہوگئیں۔مجال ہے کہ پھر کسی خاتون نے بیٹھناتو دور کسی کرسی کے سہارے یعنی ٹیک لگا کر کھڑے ہونابھی گوارا نہ کیا۔بلکہ کچھ تو پورے پروگرام میں ایک ٹانگ پر کھڑی رہیں۔ خیر،تویہ تھا چچا غالب سے میری ملاقات کا احوال ،جن کے بارے میں نثار احمد فاروقی نے بڑی دلچسپ بات لکھی ہے:

’’ہمارے نقادوں اور محققوں کا غالب پر کچھ نہ کچھ لکھناایسا ضروری ہوگیاہے جیساکہ مناسک حج میں میدان عرفات کا قیام کہ اس کے بغیر حج ہی نہیں ہوتا۔‘‘

ظاہر ہے کہ میرے لئے بھی ضروری تھا کہ غالب پر کچھ نہ کچھ لکھ کر اپنی غالب شناسی کا ثبوت دوں جبکہ میرا اصل تعارف تو یہ ہے کہ جو  غالب کے بارے میں جتنا کم جانتا ہے اتنا ہی زیادہ ان کے حوالہ سے بولتا ہے ۔بولے بھی کیوں نہ   ؎

بلائے جاں ہے غالب اس کی ہر بات

عبارت کیا اشارت کیا ادا کیا۔۔۔

٭ ٭ ٭ ٭

 

مہرفاطمہ

ریسرچ اسکالر،دہلی یونیورسٹی، دہلی

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

Home Page

 

0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
شہیدِ کربلا امام حسین ؓ: پیکرِ صبر و وفا – میر امتیاز آفریں
اگلی پوسٹ
ہندوستان: میری جان،میری پہچان – عبدالرحمٰن

یہ بھی پڑھیں

عقل بڑی کہ بھینس – پروفیسر عبدُ البرکات

فروری 26, 2025

جائیں تو جائیں کہاں – پروفیسر عبدُ البرکات

دسمبر 27, 2024

آخری افطار – پروفیسر خالد محمود

مئی 1, 2022

مسجد، مولانا اور مقتدی – سید صفوان غنی

فروری 3, 2022

ایک ادیب کے پُر ملول روز وشب –...

جنوری 5, 2022

لاک ڈاؤن کے دوران مرزا غالب سے ایک...

جنوری 3, 2022

غالب تنقید۔ اکیسویں صدی میں – ڈاکٹر جاوید...

اکتوبر 12, 2021

ادھار اور گالی – ایس معشوق احمد

ستمبر 8, 2021

بلاعنوان (انشائیہ) – کامران غنی صبا

اگست 12, 2021

استاد الشعرا  – ساجدؔ جلالپوری

جولائی 29, 2021

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (115)
  • تخلیقی ادب (592)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (200)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,037)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (531)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (203)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (401)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (213)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (471)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,121)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (32)
    • تعلیم (31)
    • خبر نامہ (894)
    • خصوصی مضامین (125)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (227)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (66)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں