پریس ریلیز
مورخہ ۲۲/۲/۲۰۲۲ء
مینارہ مسجد،محمدعلی روڈ،ممبئی
عالم ا سلام کی قد آور شخصیت حضور شیخ الہند خطیب الاسلام پیر سید شاہ کمیل اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی رضی اللہ عنہ ،جانشین حضور مخدوم ثانی ،روح آبا درسول پور،کچھوچھہ شریف کے نور نظر اورآستانہ مخدوم ثانی کے جانشین صدر اجلاس حضرت پیر سید شاہ احمد اشرف اشرفی جیلانی ،کچھوچھویجانشین آستانہ مخدوم ثانی کچھوچھہ شریف نے جشن میلاد مولی علی کرم اللہ وجہہ الکریم اور جشن عرس غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ منعقدہ بتاریخ /19فروری 2022 ء بروز سنیچر بعد نماز عشا بمقام مینارہ مسجد ،محمد علی روڈ ،ممبئی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دائمی سعادت کے لیے علم کے ساتھ نسبت کی بھی ضرورت ہے۔انھوں نے اپنے دعوے پر مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ امام احمد رضا خان بڑے عظیم عالم د ین تھے علم ،ظاہر میں شریعت کالبادہ اوڑھے ہوئے تھے،مگر ایک ہاتھ اس کے باوجود مارہر ہ شریف کی طرف بڑھائے ہوئے نظر آتے ہیں۔ترجمہ قرآن اعلیٰ حضرت تحریر فرمارہے ہیں،اور اس کی تفسیر حضرت صدر الافاضل فرمارہے ہیںمگرصدرا الافاضل بھی اعلیٰ اشرفی میاں کی بارگاہ سے غلامی کی سند حاصل کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔مولانا نے ایک لطیف نکتہ ارشا د فرما یا اور کہاکہ شاہ ہمیشہ مین د روزے سے گھر میں داخل ہوتا ہے اور چور پچھلے دروزے سے جاتا ہے،حضرت علی علم کا دروزہ ہیں،علی سے محبت کرنے والامین دراوزے سے ہی بارگاہ رسالت میں حاضر ہو گا۔اگر مدینۃ العلم تک رسائی چاہیے توعلی کی بارگاہ میں حاضر ہونا ہی ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ مرید ہونے سے پہلے یہ دیکھوکہ سلسلہ متصل ہے کہ نہیں،جو سلسلہ مضبوط ہو اسی سلسلے میں بیعت کرو ،الحمد للہ !!!سلسلہ اشرفیہ مخدوم اشرف جہاں گیر سمنانی جیسے تارک السلطنت اور میر کبیر اوحدالدین کا سلسلہ ہے ،جو شہزادہ خاتون جنت تھے،رسول پاک علیہ السلام نے فرما دیا ہے کہ میں تمھارے درمیان دو گرانقدر چیزیں چھوڑ کر جا رہاہوں ایک کتاب اللہ اور دوسرے اپنی آ ل پاک۔لہذا آل رسول کے دامن سے وابستگی دنیا وجہان کی سب سے بڑی نعمت ہے ،پیر کے ہاتھ میں ہاتھ دینے سے پہلے سلسلہ کے تسلسل کو دیکھو۔حضرت امام عالی مقام رضی اللہ عنہ کی یہ کرامت ہے کہ یزید کو سر تو مل گیا مگر امام کا ہاتھ نہیں ملا،کیونکہ ہاتھ اہم ہے ،سر نہیں۔
مقرر خصوصی مجدد تعلیمات اشرفیہ،شیخ الہند،حضرت علامہ سید شاہ محمد اشرف اشرفی جیلانی،کچھوچھوی، دامت بر کاتہم القدسیہ صدر آل انڈیا علما ومشائخ بورڈ وچیر مین ورلڈ صوفی فورم نے انتہائی محققانہ اور موثر خطاب فرما یا اور تارک السلطنت حضرت سید مخدوم اشرف جہاں گیر سمنانی سامانی قدس سرہ ،کے علمی مقام ومرتبہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حضرت مخدوم پاک علوم مولا علی فاتح خیبر کے کے مظہر اتم ہیں اسی لیے حضرت مدار پاک سید بدیع الدین شاہ زندہ مدار کے بارے میں فرمایا تھا کہ زندہ شاہ مدار علم کیمیا ،سیمیا ،ریمیا اورہیمیا میں ماہر ہیں۔اوریہ بات وہی کہہ سکتا ہے جو ان میں خود ماہر ہو۔مولائے کائنات کی علمی گہرائی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ علی کی نظر جملہ علوم وفنوں کو محیط تھی ،وہ فرمایا کرتے تھے،سلونی قبل ان تفقدونی ،میرے وصال سے پہلے پہلے مجھ سے جو چاہوپوچھ لو۔علی نے ہر پوچھنے والے کے سوال کاجواب دیا ہے۔علی مرتضیٰ ہیں ،اور مرتضی کا معنی اللہ کاانتخاب ہے ،علی اللہ ورسول کاانتخاب ہیں،کئی موقعوںپر رسول پاک نے ان کاانتخاب کیا ۔کبھی خیبر کادروزہ اکھاڑنے کے لیے ،اور کبھی خاتون جنت کاہاتھ ان کے ہاتھ میں دینے کے لیے۔اشرف ملت نے حضرت خاتون جنت کی عظمت بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ بزرگ ہستی ہیں،جن کا استقبال سرور کائنات کھڑے ہوکر کیاکرتے تھے،۔اور فرماتے تھے ،میرے ماں باپ تم پر قربان۔دنیا کی ہر عورت کی عقل اور دین دونوں ناقص ہے مگر فاطمی کی عقل بھی کامل ہے اور دین بھی کامل ہے،ان کی کوئی نماز کبھی قضا نہیں ہوئی۔دنیا کی ہرعورت کی روح کو ان کی روح کو اللہ رب العزت نے اپنے دست قدرت سے قبض کیا۔
پروگرام کاآغازبعد نماز عشا تلاوت کلام پاک سے ہوا ،اس کے بعد نعت ومنقبت کانذرانہ پیش کیا گیا۔متعدد علما ئے کرام نے ایمان افروز اور روح پرور تقریروں سے عوام اہل سنت کو نوازا۔مداح رسول صوفی عمیر اشرفی نے بھی بارگاہ رسالت ما ٓب صلی اللہ علیہ وسلم میںنعت پاک کاخوبصورت گلدستہ پیش کیا ۔پروگرام کی سرپرستی شہزادہ حضور مخدوم ثانی ،حضرت سید شاہ حسین اشرف اشرفی جیلانی ،کچھوچھوی دامت برکاتہم نے فرمائی ،اور اس کی تائید وحمایت شہزادہ حضور شیخ الہند،حضرت سید شاہ محمد اشرف اشرفی جیلانی ،کچھوچھوی دامت برکاتہم ،اور حضرت سید شاہ راشد اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی نے جبکہ قیادت خلیفہ حضور شیخ الہند ،حضرت سید شاہ محمدمناظر اشرف اشرفی جیلانی ،کچھوچھوی نے انجام دیا۔
نعت ومنقبت کے بعد خلیفہ جانشین حضور مخدوم ثانی قاری عبد الرشید رحمانی اشرفی خطیب وامام مینارہ مسجدنے اپنے خطاب میں کہا کہ حضور خطیب الاسلام مولانا سید کمیل اشرف اشرفی جیلانی کا چہرہ اتنا نورانی تھا کہ دیکھنے والا متحیر رہ جاتا تھا،انکا چہرہ اتنا باوقار اور پر جلال تھاکہ ان کو دیکھ کر خد کی یاد آتی ہے،ہمارے برگوںمیں سے حضور اشرف العلما حضرت سید حامد اشرف اشرفی جیلانی قدس سرہ سابق خطیب وامام زکریا مسجد نے ان کوزندہ ولی کہا ہے ۔حضور خطیب الاسلام ان کا حسن وجمال حسن وجمال مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کاآئینہ تھا۔ بلا شبہہ فرزند رسول اکرم حضرت سید کمیل اشرف اپنے ناجان کے حسن وجما ل کا عکس جمیل تھے
معروف سیاسی قائد اور مبلغ حافظ سید اطہر علی ناظم ا علیٰ سنی دارالعلوم محمدیہ نے کہا کہ حضرت مولائے کائنا ت کی پوری زندگی خلفشار میں گزر گئی ،اگر ان کی حکومت کواستحکام ملتا تو پوری دنیا عد وانصاف اور علم وادب سے بھر جاتی،انھوں نے کہا ممبئی میں پچاس سالوں تک دواہم علمیوروحانی شخصیتوں کی حکومت رہی ،ایک حضور اشرف العلما حضرت سید حامد اشرف اشرفی جیلانی قدس سرہ سابق خطیب وامام زکریا مسجد ،اور دوسرے حضور شیخ الہند خطیب الاسلام پیر سید شاہ ،کمیل اشرف اشرفی جیلانی ،کچھوچھوی رضی اللہ عنہ ،سابق سجادہ نشین آستانہ حضور مخدوم ثانی ،روح آبا درسول پور،کچھوچھہ شریف۔ان حضرات کا دور ایک سنہری دور رتھا،جو تاریخ کے صفحات میں ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو گیا۔
مولانامٖفتی محمد علی شاہ نور اشرفی ،خلیفہ حضورخطیب الاسلام خطیب وامام مدینہ مسجد ،اگری پاڑہ نے علم اور یقین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہ علم اللہ جل شانہ کیایک خاص صفت ہے ،رب ذوالجلال نے ارشاد فرمایا وعلمک مالم تکن تعلم ،گویا اللہ تعالی نے اپنی صفت علم سے مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی متصف فرمادیا۔اور یہی علم مولاعلی کی ذات تک منتقل ہوا ،جیسا حدیث پاک میں ارشادہو ا۔میں علم کاشہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں۔اسی لیے مولاعلی نے ارشاد فرما یاکہ علم مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے استفادہ کے لیے میرے پاس دوبار آنا ہوگا۔ایک دروازہ میں داخل ہوتے وقت دوسرے دروازہ سے نکلتے وقت ۔لہذا ایمان ویقین کی تکمیل علی کے بغیر ممکن نہیں۔
نبیرہ حضور اشرف العلما ،حضرت سید شاہ محمدمعیز اشرف اشرفی جیلانی ،کچھوچھوی دامت برکاتہم کو انگریزی میں خطاب کیا۔
اس موقع سے معروف عالم د ین ،مولاناجمال ا حمد صدیقی اشرفی ،ناظم ا علیٰ دارالعلوم مخدوم سمناں ،شیل پھاٹا،ممبر اکی کتاب ’’علی مولود کعبہ‘‘کی حضرت علامہ سید شاہ محمد اشرف اشرفی جیلانی،کچھوچھوی اور حضور سید احمد اشرف اشرفی جیلانی جانشین آستانہ مخدوم ثانی کے مقدس ہاتھوںسے رسم اجرا عمل میں آئی۔اس کے بعد تمام معزز علماومشائخ خصوصامقرر خصوصی حضرت علامہ سید شاہ محمد اشرف اشرفی جیلانی،کچھوچھوی،صدراجلاس پیر سید شاہ ،احمد اشرف اشرفی جیلانی ،کچھوچھوی، شہنشاہ ترنم سید محمد اشرف ابن حضرت سید رئیس اشرف رائے پوری،کی گل پوشی اور نعرہائے تکبیر ورسالت سے استقبال کیاگیا۔خصوصیت کے ساتھ اظہا رتشکر کے طور پرحضور سید ملت حضرت علامہ سید شاہ جاوید میاں جعفری قادری چشتی،سجادہ نشین درگا ہ حضرت سیدنا خواجہ میر مسعودمہدانی،بہاؤں شریف امبیڈ کر نگر ،پیر طریقت حضرت سید شاہ محمد حسین میاں جعفری قادری عزیزی ،سجادہ نشین درگاہ حضرت شاہ عبدا لعزیزشاہ جعفری قادری کان پور ،پیر طریقت حضرت سید مصباح میاںزیدی واسطی بلگرامی ، خانقاہ عالیہ قادریہ بلگرام شریف ،حضرت سید عادل میاں قادری جیلانی خانقاہ عالیہ قادریہ پونہ وچک لمبا شریف ،حضر ت پروفیسر سید احمد رضا جعفری قادری ،خانقاہ عالیہ چشتیہ مسعودیہ بہاؤں شریف امبیڈ کر نگر، حضرت سید شاہ راشد اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی ،خلیفہ حضور شیخ الہند ،حضرت سید شاہ محمدمناظر اشرف اشرفی جیلانی ،کچھوچھوی ،نبیرہ حضور اشرف العلما ،حضرت سید شاہ محمدمعیز اشرف اشرفی جیلانی ،کچھوچھوی ،نبیرہ حضور اشرف العلما،سید پیر زاہد اشرف اشرفی جیلانی،سید شاہ ربیع اشرف اشرفی جیلانی ،صوفی سید غلام معین ا لدین ا شرفی خادم درگا ہ اجمیر شریف ،سید حسن میاں سجادہ نشین خانقا نعمتیہ ،صوفی تصدق حسین بھانڈوپ ،خلیفہ قطب المشائخ مولانا مفتی منظر حسن خان اشرفی ،بانی وناظم اعلیٰ دارالعلوم حجازیہ چشتیہ گھاٹ کوپر،اورصوفی تصدق حسین بھانڈوپ کی خدمت میں بھی گلہائے عقیدت پیش کیے گئے۔ مداح رسول شہنشاہ ترنم سید محمد اشرف ابن حضرت سید رئیس اشرف رائے پوری نے بھی اپنے کلام اور آواز سے سامعین کومسحور کردیا،انھوں نے بارگاہ مولی علی میںایک مشہور پیش کرکے سامعین پر وجد طاری کردیا۔
اجلاس میں شہر ممبئی ،بھیونڈی ،ممبرا ،کلیان ،پونے اور ناسک اوریوپی کے مختلف اضلاع خصوصا کچھوچھوشریف وبسکھاری شریف کے سیکڑوں عقیدت مند اور حلقہ اشرفیہ کے دیوانے ذوق وشوق کے ساتھ شریک ہوئے۔خصوصیت کے ساتھ خلیفہ حضور شیخ اعظم حضرت مولاناعابد حسین اشرفی نارائن نگر،خلیفہ اشرف ملت حضرت مولانا سید منظور احمد صاحب وکھرولی،خلیفہ اشرف ملت حضرت مولاناقاری سید حسن اشرفی منڈالہ ،خلیفہ حضور اشرف ملت مولاناغلام مصطفیٰ نعیمی ،چیتا کیمپ،حضرت مولانا حاتم طائی صاحب اشرفی چیتا کیمپ،خلیفہ حضور شیخ الاسلام مولاناقیصر امام اشرفی ممبرا،خلیفہ مظہر المشائخ ،وخلیفہ اشرف ملت حضرت قاری محمد عمران خان اشرفی ملنڈ،شہزادہ محبوب ملت حضرت مولانا مقصود علی خان صاحب رضوی،حضرت مولانامشتاق تیغی صاحب اشرفی خطیب وامام مسجد بلالی ،چھوٹاسونا پور۔شریک اجلاس ہوئے ،اور بارگاہ مولائے کائنات اور اور ان کی آل کی بارگاہ خصوصاحضور شیخ الہند خطیب الاسلام پیر سید شاہ ،کمیل اشرف اشرفی جیلانی ،کچھوچھوی رضی اللہ عنہ ،جانشین حضور مخدوم ثانی ،روح آبا درسول پور،کچھوچھہ شریف ،ضلع امبیڈ کر نگر یوپی کی باررگاہ ایصال ثواب کیا۔صلاۃ وسلام اوردعاپر مجلس کا اختتام ہوا ۔آخر میں تمام حاضرین کی خدمت میں لنگر عام پیش کیا گیا۔
ترتیب وپیش کش:
مقبول احمد سالک مصباحی
بانی و مہتمم:جامعہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی
210-بی بلاک، گلی نمبر-8، مدن پور کھادر ایکس ٹینشن، سریتا وہار، نئی دہلی)(انڈیا)
Maqbool AHmd Salik Misbnahi،
Founder and administrator of
Jamia Khawaja Qutbuddin Bakhtiyar Kaki,
210-b, block, Street no. 8,Madanpur Khadar Extension Sarita Vihar New delhi-110076
Mob.8585962791
Email:salikmisbahi.92@gmail.com
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
| ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page

