Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

      تحقیق و تنقید

      علامت کی پہچان – شمس الرحمن فاروقی

      مئی 27, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      تعلیم

      قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور ابتدائی بچپن کی…

      فروری 20, 2024

      تعلیم

      ڈیجیٹل تعلیم کا تعارف اور طلباء کے لیے…

      جون 6, 2023

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      باکو میں موسمیاتی ایجنڈے کا تماشا – مظہر…

      نومبر 24, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      متفرقات

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      متفرقات

      مارچ 15, 2025

      متفرقات

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

      تحقیق و تنقید

      علامت کی پہچان – شمس الرحمن فاروقی

      مئی 27, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      تعلیم

      قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور ابتدائی بچپن کی…

      فروری 20, 2024

      تعلیم

      ڈیجیٹل تعلیم کا تعارف اور طلباء کے لیے…

      جون 6, 2023

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      باکو میں موسمیاتی ایجنڈے کا تماشا – مظہر…

      نومبر 24, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      متفرقات

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      متفرقات

      مارچ 15, 2025

      متفرقات

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
انشائیہ

گالی-ایس معشوق احمد

by adbimiras ستمبر 13, 2020
by adbimiras ستمبر 13, 2020 0 comment

جن  چیزوں  پر اس دنیا میں رکاوٹیں، بندشیں اور قدغنیں لگائی جاتی ہیں، لوگ ان کی طرف زیادہ ہی کھینچے چلے جاتے ہیں۔گالی دینا معیوب سمجھا جاتا ہے لیکن دی بڑے شوق سے جاتی ہے۔نون مرچ کے بغیر کھانا اور گالی کے بغیر گفتگو مزہ نہیں دیتی۔گالی وہ فن ہے جو  عمل  ،اشارے ،زبان اور تحریری صورت میں بیک وقت دی جا سکتی ہے،بشرطیکہ جس کو دی جائے وہ اندھا ، گونگا ،بہرہ اور ان پڑھ نہ ہو۔ہر فن کا ماہر پہلے کوئی فن سیکھنے کے لیے  چند برس ریاضیت کرتا ہے، بعد میں اس فن  کے نکات اور اسرار و رموز سیکھ لیتا ہے تب جاکے کہیں وہ  پھر ماہر فن  کہلاتا ہے لیکن گالی بنا سیکھے خودبخود زبان سے ادا ہوتی ہے۔مرد ہو یا عورت، بچہ ہو یا بوڑھا، خواندہ ہو یا ناخواندہ  ،چھوٹا ہو یا بڑا، غرض کسی بھی عمر کا ہو گالی ضرور دیتا ہے۔ بچے پہلے پہل انجانے جذبے کے تحت سیکھنے کی خاطر گالیاں دیتے ہیں،جوان غصے کو رفع کرنے کے لیے اور بوڑھے اپنی تسکین کے لیے گالیاں دیتے ہیں۔سب سے زیادہ گالیوں کا ورد  دوستوں کی بے تکلف  محفلوں میں ہوتا ہے،مذاق مذاق میں  ہنس ہنس کر دی بھی جاتی ہے اور کھائی بھی۔یوں تو دنیا کی ہر زبان میں گالیاں  موجود ہوں گی لیکن جو چاشنی، مزہ اور لطف مادری زبان میں ننگی ننگی گالیاں دینے میں ہے کسی اور زبان میں کہاں۔گالی پہ یقینا تحقیق ہوئی ہوگی کہ  اس کی ابتداء کب اور کہاں  ہوئی۔  کوئی ایسی ٹھوس دلیل ابھی تک سامنے نہیں آئی جس کو بنیاد بنا کر  یقین سے کہا جائے  کہ ہاں گالی کی بنیاد یہاں سے پڑی۔شاید گالی کے ابتداء کی  ہلکے سے نقوش  حضرت آدم  کو  جنت سے نکالنے کے واقعہ سے جڑے ہوئے ہوں یا  اللہ نے جب عزازیل کو حکم دیا کہ حضرت آدم کو سجدہ کرو اس نے  سجدہ کرنے سے انکار کر دیا ۔ہو سکتا ہے کہ اللہ رب العزت نے جب  لعنت کا طوق ابلیس کے گلے میں ڈال کر جنت سے نکالا ہو  تو کراہت سے کچھ لفظ بھی کہے ہوں گے ۔یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جب   ہابیل اور قابیل کے درمیان اختلافات ہوئے تو ممکن ہے کہ دونوں کے درمیان کشیدگی نے اتنی شدت اختیار کی ہو کہ آپس میں طیش سے بھرے نوک و نشتر لیے الفاظ کا تبادلہ ہوا ہو گا۔ممکن ہے کہ اسی روز  طیش سے بھرے اور  نفرت و کراہت لے الفاظ بعد میں  گالیاں بن گئی ہوں۔ عین ممکن ہے کہ وہاں سے گالی کا جنم ہونے کے بعد یہ فن ترقی کی منازل طے کر کے ہم تک پہچا ہو۔  ہم نے  اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے اس فن کو زندہ رکھنے اور عروج بخشنے میں کوئی کسر باقی نہ رکھی۔ 

   انسان  کے جذبات میں شدت   اور اس دریا میں کب سکون واقعہ ہو ،  کچھ کہا نہیں جا سکتا۔جذبات اپنے عروج پہ ہوں  اور طیش کا دریا چڑھا ہوا ہو تو بے ساختہ منہ سے کوئی ایسا جملہ نکلتا ہے جو گالی کی ابتدائی صورت بن جاتی ہے۔ بعد میں اس کو تراش خراش کر اور چمکا کر عمدہ سی گالی بنا دیا جاتا ہے۔ انسان کب طیش میں آئے  اور  کس کو  گالی دے کچھ کہا نہیں جا سکتا۔پرانے زمانے میں شاید گالی پہ جنگ ہوئی ہو لیکن موجودہ دور میں سب سے زیادہ لڑائیاں اسی کے سبب ہوتی ہیں۔گالی کا  کوئی  مذہب نہیں ہوتا اور  نہ اس کا  کوئی لباس ہے۔جب دی جاتی ہے تو پیرہن پھاڑ کر اور حیا کے پردے کو چاک  کر کےدی جاتی ہے۔سب سے بد تمیز ،بے حیا اور  نامعقول شخص گالیاں دیتا ہے اورسب  سے شریف اور عقل مند بھی اپنے منہ کا ذائقہ بدلنے کے لیے گالیوں کا ورد کرتے ہیں۔ گالی کا نہ کوئی خاندان ہے نہ کوئی ذات۔

    ہر فن کا اپنا سلیقہ  اور طریقہ ہوتا ہے، گالی کا بھی ہے۔گالی کے فن کے ہنر  کا عملی مظاہرہ اس وقت ہوتا ہے جب ہمسائے کے ساتھ مڈبھیڑ ہوجائے یا دشمن کے خلاف صف آرا ہوکر   مورچے سنبھالے جاتے ہیں۔ طیش میں آکر سرخ چہرے اور گرج دار آواز میں جب گالیاں دی جاتی ہیں تو خون ہی چکر نہیں کرتا بلکہ سر بھی چکراتا ہے۔مخالف کے ساتھ ساتھ تماشہ بین بھی اس گھیرے میں آتے ہیں اور بعض دفعہ ان کو بھی ماں بہن کی گالیاں سنی پڑتی ہیں۔ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ دو  ہمسائیوں کے درمیان آپس میں کسی بات پہ ان بن ہوگئی۔آپس میں گالیوں کی شعلہ بیانی جاری تھی۔ ایک مہمان شخص کا گزر وہاں سے ہوا۔ وہ مہمان نا آشنا بھی رکا تو ایک نے مخالف کو یہ گالی دی کہ دیکھ تیرا داماد آ گیا۔دوسرے نے  اس مہمان کو مخالف کا  بہنوئی ، پھر داماد اور آخر پہ باپ بنایا۔یہ سن کر پہلے دھڑے کو غصہ آیا اور انہوں نے  مہمان کو بھی لتاڑنا شروع کیا۔نہ صرف اس کو گالیوں کے ہار سے نوازا بلکہ اس کے خاندان، گاؤں ، گاؤں کے بزرگوں اور گاؤں کے مکھیا کو بھی عمدہ عمدہ اور واہیات قسم کی ننگی گالیوں سے نوازتے رہے۔مہمان اپنا منہ چھپتے چھپاتے وہاں سے نو دو گیارہ ہوگیا اور تاریخ گواہ ہے کہ اس نے اس گاؤں کا رخ پھر کبھی نہ کیا۔

   گالی ہر جگہ اور ہر موقع پہ دی جاتی ہے۔مذہبی مقامات پہ کم اور عام نششت اور گپ شپ والی جگہوں پہ زیادہ۔قصور اپنا ہو یا دوسروں کا گالی کا استعمال ضرور کیا جاتا ہے۔بعض موقعوں پر ہلکی گالیاں دی جاتی ہیں اور بعض پر بھاری بھرکم۔ مذاق کرتے وقت ہلکی، چاشنی سے بھری  اور شیریں گالیاں دی جاتی ہیں اور لڑائی کے وقت بھاری بھرکم ،موٹی اور ننگی۔بعض دفعہ تو عمر کا لحاظ رکھتے ہوئے بھی گالیاں دی جاتی ہیں۔بزرگ کو بیٹی کی  ، بچے کو ماں کی ،جوان کو بہن اور بیوی کی گالی دی جاتی ہے۔واقعہ ہے کہ  مرزا غالب کو گمنام خط آیا۔ اس نے حالی سے پڑھنے کو کہا۔حالی نے پڑھا تو دشنام طرازی دیکھ کر مناسب جانا کہ استاد کے سامنے خاموش رہا جائے۔غالب نے پوچھا تو حالی نے  تامل کیا ۔ غالب نے  حالی کے  ہاتھ سے خط چھین کر خود پڑھنا شروع کیا۔خط میں ایک جگہ ماں کی گالی لکھی تھی۔غالب کی بذلہ سنج طبیعت جوش میں آئی اور اس نے  مسکرا  کر انسانی نفسیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس الو کو گالی دینی بھی نہیں آتی۔ بڈھے یا ادھیڑ آدمی کو بیٹی کی گالی دیتے ہیں تاکہ اس کو غیرت آئے، جوان کو جورو کی گالی دیتے ہیں کیوں کہ اس کو جورو سے زیادہ تعلق ہوتا ہے، بچے کو ماں کی گالی دیتے ہیں کہ وہ ماں کے برابر کسی سے مانوس نہیں ہوتا۔ یہ قرم ساق جو بہتر برس کے بڈھے کو ماں کی گالی دیتا ہے اس سے زیادہ کون بے وقوف ہوگا ؟

   گالی بڑے بڑے فتنے فساد برپا کرتی ہے،لڑائیاں اور جنگیں لڑواتی ہے،قتل وغارت گری کراتی ہے، جیل پہچاتی ہے،عدالت کی سیڑھیاں گنناتی ہے ،خون بہاتی ہے،زخم لگواتی ہے  اور ہڈیاں توڑواتی ہے۔یہاں ہی بس نہیں ہوتا یہ دو قبیلوں ، بھائیوں، ہمسائیوں کو آپس میں لڑانے کی محرک اور بہانہ بنتی ہے۔جب دو گروہوں کو  صلح نہ کرنی ہو اور لڑنے مرنے کا ارادہ کرکے گھر  سے نکلے ہوں تو گالی کے بہانے کا سہارا لیا جاتا ہے۔ "اس نے گالی کیوں دی "سے جھگڑا شروع ہوتا ہے اور ختم بڑے نقصان یا جان کے زیاں پہ ہوتا ہے۔ گالی دل کا غبار نکالنے اور دبے لاوے کو باہر نکالنے میں مدد کرتی ہے۔ایک گاؤں میں دو جوانوں کی ایک مشترکہ محبوبا تھی۔رقیبوں میں روز آمنا سامنا ہوتا تھا لیکن لڑنے کا بہانہ نہیں ملتا تھا۔کبھی کبھار اگر لڑنے کا من بنا بھی لیتے تو کامیابی نہیں ملتی۔برسوں بیت گئے لیکن امید بر نہ آئی۔ آخر کار وہ وقت بھی آیا کہ ایک نے  تنگ چشمی کا مظاہرہ کرکے دوسرے کو گالی دے کر مخاطب کیا۔پہلا برسر برخاش تھا،گالی سنتے  ہی  جوش میں آگیا۔مجبوبا کو بھول کر گالی کو بہانہ بنایا اور دل کی بھڑاس نکالی۔
ارود ادب میں گالیوں کا رواج تب سے ہیں جب سے شعراء حضرات نے ایک دوسرے کے خلاف محاذ آرائیاں شروع کیں۔معاصر کو چھوٹا اور خود کو بڑا شاعر ثابت کرنے کے لیے ہجو گوئی کا سہارا لیا جاتا تھا، جس میں بعض دفعہ بات طنز  سے نکل کر گالی گلوچ تک آن پہچتی تھی۔شعرا حضرات کو ہی کیوں ذمہ دار ٹھہرایا جائے نثر نگاروں میں بھی اس طرح کے معرکے ہوا کرتے تھے۔ادیبوں اور شعراء کی گالی عام لوگوں سے مختلف اور "باادب” گالی ہوا کرتی تھی۔جو تہذیب کے دائرے میں رہ کر دی جاتی تھی۔ ایک دفعہ ایک شاعر کی  تکرار اپنے معاصر سے ہوئی۔بحث نے طول پکڑا تو گالیوں کا تبادلہ طرفین میں ہوا۔ایک نے بڑی وضع سے گالی دی کہ تمہاری بہن کو اپنے نکاح میں لوں۔دوسرے شاعر عمر کے لحاظ سے معمر تھے۔ انہوں نے بھی حد ادب میں رہ کر ایک عدد گالی دے ہی دی کہ تمہاری بیٹی کو اپنی بہو بناؤں۔خیر گالی کیسی بھی ہو گالی ہے، چاہیے مذاق میں دی جائے یا غصے میں۔

  کشمیر میں اپنے غصہ کو ٹھنڈا کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ گالی دی جائے۔حکومت ٹھیک طرح سے کام نہیں کرتی تو گالی دے کر اپنے غصے اور دل کی بھڑاس  نکالی جاتی ہے۔  بچہ اسکول نہ جائے تو چند گالیاں بچے کو، چند اسکول کو،چند حالات اور چند خود کو دی جاتی ہیں۔ وقت پہ گاڑی نہ ملے تو ڈرائیور حضرات کو گالیوں سے خوشآمد کی جاتی ہے۔  کھانا جلدی تیار نہ ہوا تو بیوی کو اور ان کے میکے والوں کو گالیوں سے بھرے  پھولوں کے ہار پہنائے جاتے ہیں۔ لائٹ وقت پہ نہ آئے تو لائن مین  ،منتظمیں اور پاور ڈپارٹمنٹ کی خاطر  تواضع گالیوں سے کی جاتی ہے۔  کسی مقام پہ شور ہو تو  شور کرنے والوں کو اور   سکوت ہو تو خاموش رہنے والوں کی خیر خبر  گالیوں سے لی جاتی ہے۔خراب حالات اور  ہڑتال میں تنگ آکر  حکومت ، عوام  اور پولیس کو گالیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ غرض یہاں  خود کو ،ہمسائے کو ، آفیسر کو ، ماتحت کو  ، اگر کچھ دیا جاتا ہے تو  وہ تحفہ خاص گالی ہے۔اگر کوئی نہایت شریف النفس ہے وہ پولیس اور آرمی کو ضرور دو چار گالیاں دے کر خود کو شانت رکھتا ہے۔جہاں جذبات کو دبایا جاتا ہے زبان بندی اور طرح طرح بندشییں ہوں، اظہار ذات اور حق کی بات کہنے  پہ پابندی ہو، گھٹن اور اندر کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کا واحد اظہار گالی کی صورت میں ہوتا ہے۔حالات کا مقابلہ کرنا ناممکن ہوجائے تو کار آمد ہتھیار گالی بن جاتی ہے ۔خراب صورت حال  کو گالیاں دے دے کر ٹھیک کرنے کا ہنر صرف کشمیریوں کے پاس ہے ۔ اس ہنر کی پاسداری اور پروان چڑھانے کا عمل جاری و ساری ہے اور آنے والی نسلوں پہ یہ ذمہ داری عاید ہوتی ہے کہ وہ اس فن کو مزید تقویت دیں۔گالی کو ترقی اور بلندی پہ لے جانے اور عام کرنے میں نوجوان نسل اہم کردار نبھا رہی ہے ۔گالی کو رواج بنانے اور کو بہ کو پھیلانے میں وہ بہت آگے نکل آئے ہیں۔گالی کو اتنی ترقی بھی نہیں دینی ہے کہ ہر طرف اسی کا شور سنائی دے اور شریف اور رذیل میں فرق کرنا مشکل ہو جائے.

ایس معشوق احمد_

فون نمبر:- 8493981240
پتہ:- کولگام کشمیر

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔
ادبی میراث
0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
تعلیم اسلامی تناظر میں- ڈاکٹر نجم السحر
اگلی پوسٹ

یہ بھی پڑھیں

عقل بڑی کہ بھینس – پروفیسر عبدُ البرکات

فروری 26, 2025

جائیں تو جائیں کہاں – پروفیسر عبدُ البرکات

دسمبر 27, 2024

تھا خواب میں خیال کو تجھ سے معاملہ...

اگست 10, 2022

آخری افطار – پروفیسر خالد محمود

مئی 1, 2022

مسجد، مولانا اور مقتدی – سید صفوان غنی

فروری 3, 2022

ایک ادیب کے پُر ملول روز وشب –...

جنوری 5, 2022

لاک ڈاؤن کے دوران مرزا غالب سے ایک...

جنوری 3, 2022

غالب تنقید۔ اکیسویں صدی میں – ڈاکٹر جاوید...

اکتوبر 12, 2021

ادھار اور گالی – ایس معشوق احمد

ستمبر 8, 2021

بلاعنوان (انشائیہ) – کامران غنی صبا

اگست 12, 2021

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (115)
  • تخلیقی ادب (592)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (200)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,037)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (531)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (203)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (401)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (213)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (471)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,121)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (32)
    • تعلیم (31)
    • خبر نامہ (894)
    • خصوصی مضامین (125)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (227)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (66)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں