خوب ہنگامہ ہوا ہے چاند پر
ہر کوئی جانے لگا ہے چاند پر
نقش قدموں کے ہمارے درج ہیں
ہم نے پاؤں رکھ دیا ہے چاند پر
فخر سے اونچا ہوا سر چاند سا
پاؤں میرا جب پڑا ہے چاند پر
غور سے تکتے رہے ہم چاند کو
خود نشاں اپنا بنا ہے چاند پر
چوم لی ہم نے جبیں جب چاند کی
مثلِ تارا نور سا ہے چاند پر
عشق کی معراج ہے، جگ نے کہا
حسن بھی رہنے لگا ہے چاند پر
دیکھ لو شاہدؔ نئی دنیا ہے یہ
گھر میرا بھی بن گیا ہے چاند پر
___*علی شاہد ؔ دلکش*
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page