آرزو دل میں مسکراتی ہے
آہ پھر کیوں لبوں تک آتی ہے
میری آنکھوں کی روشنی پہ نہ جا
دِل میں ہر سمت بے ثباتی ہے
اُس نے سمجھا ہے مجھ کو گرویدہ
یہ ملاقات حادثاتی ہے
مجھ کو دعویٰ سخنوری کا نہیں
ہاں ، غزل میری واقعاتی ہے
دِل پہ ، خالد ندیم! مت لینا
سب کو تقدیر آزماتی ہے
ڈاکٹر خالد ندیم
سابق صدرِ شعبہ اردو اور مشرقی زبانیں
سرگودھا یونیورسٹی سرگودھا
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page