Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

      تحقیق و تنقید

      علامت کی پہچان – شمس الرحمن فاروقی

      مئی 27, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      تعلیم

      قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور ابتدائی بچپن کی…

      فروری 20, 2024

      تعلیم

      ڈیجیٹل تعلیم کا تعارف اور طلباء کے لیے…

      جون 6, 2023

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      باکو میں موسمیاتی ایجنڈے کا تماشا – مظہر…

      نومبر 24, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      متفرقات

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      متفرقات

      مارچ 15, 2025

      متفرقات

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 18, 2025

      کتاب کی بات

      دسمبر 29, 2024

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کا زاویۂ تنقید – محمد اکرام

      نومبر 3, 2024

      تحقیق و تنقید

      علامت کی پہچان – شمس الرحمن فاروقی

      مئی 27, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      تعلیم

      قومی تعلیمی پالیسی 2020 اور ابتدائی بچپن کی…

      فروری 20, 2024

      تعلیم

      ڈیجیٹل تعلیم کا تعارف اور طلباء کے لیے…

      جون 6, 2023

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو –…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      باکو میں موسمیاتی ایجنڈے کا تماشا – مظہر…

      نومبر 24, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      اردو کا پہلا عوامی اور ترقی پسند شاعر…

      نومبر 2, 2022

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جہاں خوشبو ہی خوشبو تھی: ایک فکشن –…

      اکتوبر 5, 2022

      متفرقات

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      متفرقات

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      متفرقات

      مارچ 15, 2025

      متفرقات

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
افسانہ کی تفہیمنصابی مواد

منٹو کا تخلیقی جہان – امتیاز سرمد

by adbimiras اگست 1, 2021
by adbimiras اگست 1, 2021 1 comment

سعادت حسن منٹو نے مثالیت پسندی، جذباتیت اور رومانیت پرستی سے پرے ایسا تخلیقی جہان آباد کیا، جس میں انھوں نے حقیقت کو بالکل عریاں صورت میں دیکھنے اور دکھانے کی کوشش کی۔ انھوں نے اصلیت پر پڑے ہوئے سارے پردوں کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں؛ اس کے نتیجے میں خواہ غلاظت، گندگی اور بدصورتی ہی کیوں نہ نظر آئے۔

وہ نہایت حسّاس ذہن کے مالک تھے۔ان کی متنوع طبیعت اضطراب، بےچینی اور بے اطمینانی سے مملو تھی؛ اس کی وجہ یہ ہے کہ انسانی قدروں کی پامالی اور شکست و ریخت انھیں کسی صورت میں گوارا نہیں تھی۔ بغاوت ان کی سرشت میں شامل تھی؛ اس بغاوت کی نوعیت اور اس کی مقصدیت اس عہد کے دیگر ادیبوں سے مختلف تھی۔ وہ سماج کے کھوکھلے پن کے خلاف تھے، وہ فرد کی فطری جبلّتوں کی آزادی کے طالب تھے۔ اس لیے ان کی تحریروں میں چیخ و پکار، گھن گرج اور نعرے بازی نہیں ملتی ہے۔ وہ بات بات پر طبقاتی کش مکش کے لقمے بھی نہیں توڑتے؛ شاید یہی وجہ ہے کہ ترقی پسندوں نے انھیں اپنے قبیلے سے خارج کر دیا تھا۔منٹو ذہنی طور پر نہ صرف یہ کہ نابغۂ روزگارتھے بلکہ اردو افسانے کے تاریخی نقوش میں ایسے انمٹ نقش تھے جو آج بھی ہمارے ذہنوں پر ثبت ہے۔ (یہ بھی پڑھیں منٹو کا ٹوبہ ٹیک سنگھ : سکھ تشخص کا اشاریہ – خالد محمود سامٹی )

منٹو انفرادی معاملات کو اجتماعی تجربات کے توسط سے پیش کرتے ہیں، جن میں تخلیقی لہریں موجزن ہوتی ہیں۔ جبر کے خلاف احتجاج ان کا سب سے اہم مسئلہ ہے۔ ان کا المیہ اجتماعی تہذیب کا زوال نہیں بلکہ اجتماعی تہذیب کے ان حصوں سے بے زاری ہے، جسے ہم سماجی ناسور کہ سکتے ہیں۔ ان کا شعور تمام کھوکھلے عقیدوں اور سماج کی جکڑ بندیوں سے ماورا ہے۔ وہ جذبہ جو انھیں افسانہ لکھنے پر مجبور کرتا ہے؛ہم دردی،کرب یا برہمی کا جذبہ ہے۔ ان کی اس برہمی کا نشانہ عقل و تہذیب سے عاری وہ لوگ ہیں، جن کے دلوں سے ہم دردی کا جذبہ ختم ہو چکا ہے۔

منٹو کے افسانے ہمیں چونکاتے نہیں، جھنجھوڑتے ہیں۔ مروجہ سیاسی نظام سے بے زاری،  نابرابری، کم زور طبقوں کا استحصال، ریاکاری اور جنس ان کے موضوعات ہیں۔ ان کی تیز نظر دور سے اپنا شکار دیکھ لیتی ہے اور وہ اس کو اپنی گرفت میں لے کر اس پر عملِ جراحی شروع کر دیتے ہیں۔ ان کی انفرادیت، ان کے موضوعات کے ساتھ ساتھ ان کے انداز بیان میں بھی پوشیدہ ہے؛ جس میں طنز ہے، باغیانہ لہجہ ہے اور دو ٹوک بات کہنے کا انداز ہے۔ عورت کی سماجی حیثیت، سماج کے فرسودہ رسم و رواج اور معاشرے میں ہونے والے ظلم و تشدد منٹو کے افسانوں میں کھل کر سامنے آتے ہیں۔

منٹو نے اردو افسانے کو رقت انگیز بیان سے باہر نکالا اور اسے حالات کے خلاف بغاوت کرنے کی راہ دکھائی۔ زندگی کے برہنہ مسائل بالخصوص جنسی اور نفسیاتی موضوعات کو جرأت مندی اور بے باکی سے پیش کرنے کی طرح ڈالی۔ اس طرح بے باکی کی نئی مثال قائم ہوئی، جو ان کے نوکیلے اور کٹیلے لہجے کی دین ہے۔ ان کے افسانوں میں سیاست، رومان، جنسی نفسیات کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے۔  (یہ بھی پڑھیں منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم )

منٹو نے سیاسی حقائق سے چشم پوشی نہیں کی۔ انھوں نے معاشرتی جسم کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر حالات کا مقابلہ کیا۔ انھوں نے ‘نیاقانون’ کی شکل میں ایسا افسانہ دیا، جو اس عہد کے سادہ لوح افراد کی ذہنی کش مکش کا اعلامیہ ہے؛ منگو کوچوان اس افسانے کا مرکزی کردار ہے، جس کا سیاسی شعور بیدار ہے۔ اس کی شخصیت فطری جبلتوں، خواہشات، ترغیبات، ہیجان اور ترنگ کا مجموعہ ہے۔ نئے قانون کے استقبال میں وہ ایک گورے کو جس تمکنت سے پیٹتا ہے، وہ اس کے ابتدائی ہیجانات اور جذبۂ انتقام سے عبارت ہے۔ منٹو کے ایسے کرداروں میں سیاسی انسان کے اجتماعی شعور سے کہیں زیادہ ان کی انفرادیت اور ان کی ‘انا’ کام کرتی ہے۔

منٹو جنسی عریانی اور فحاشی کو بے سبب انگیخت نہیں کرتے، بلکہ اس کے پیچھے نفسیاتی عمق اور مقاصد کار فرما ہوتے ہیں۔ وہ جنس کے نفسیاتی تجزیوں سے کرداروں کے لاشعور، تحت الشعور اور شعور کی پوشیدہ جبلتوں، جذبات اور احساسات کی تہوں تک پہنچ جاتے ہیں۔ وہ بنیادی طور پر حقیقت پسند ہیں۔ ان کی عریاں حقیقت پسندی نے انھیں بدنام بھی کیا اور مشہور بھی۔ ‘دھواں’، ‘کالی شلوار’، ‘کھول دو’، ‘ٹھنڈا گوشت’ وغیرہ جیسے ان کے افسانوں پر مقدمے بھی چلائے گئے اور عدالتوں نے متعدد دفعہ ان پر جرمانے بھی عائد کیے۔ ان کی جنسی حقیقت نگاری کے خلاف ان کے بعض معاصرین نے بھی محاذ قائم کر لیا تھا۔ منٹو کی حیات میں ان کی حمایت میں کم اور مخالفت میں زیادہ صفحے سیاہ کیے گئے۔ انھوں نے جنسی جبر کے خلاف قلم اٹھایا، جنسی استحصال اور مظالم سے وہ متنفر رہے۔ انھوں نے’ٹھنڈا گوشت’ اور’کھول دو’ کی شکل میں ایسے افسانے لکھے ہیں، جو انسانی شہوت کی انتہاؤں کو پیش کرتے ہیں اور جن کے تصور سے انسان کانپ جاتا ہے۔

انھوں نے اپنے افسانوں میں مکروہ اور بھیانک درندگی کو جس فنی چابک دستی سے پیش کیا ہے، اس سے حظ و انبساط یا کسی قسم کی مسرت حاصل نہیں ہوتی، بلکہ انتہائی حقارت اور شدید نفرت پیدا ہوتی ہے۔ وہ سماج کے اس طبقے کو موضوع بناتے ہیں، جسے ہم فاحشہ یا طوائف کے نام سے منسوب کرتے ہیں اور اس سے نفرت یا کراہیت کا اظہار کرتے ہیں؛ لیکن اس پر غور نہیں کرتے کہ آخر وہ کون سے عوامل ہیں، جو انھیں اپنی عفت کو داؤ پر لگانے کے لیے مجبور کرتے ہیں۔

منٹو کا افسانہ’لائسنس’ اس سماجی نظام پر عمیق طنز ہے، جو عورت کو جسم فروشی کا لائسنس تو دے دیتا ہے، لیکن اسے تانگہ چلانے کا لائسنس نہیں دیتا۔ یہ افسانہ بہت خوب صورتی سے لکھا گیا ہے، اِسے طنز اور حقیقت نگاری کا خوب صورت آمیزہ کہا جا سکتا ہے۔ (یہ بھی پڑھیں منٹو کا ناول’بغیر عنوان کے‘ ایک تنقیدی محاسبہ- ڈاکٹر امتیاز احمد علیمی)

تقسیم ہند کے نتیجے میں ہونے والے خوں ریز فسادات سے انسانیت لرز اٹھی اور ادیبوں نے اس سے پیدا ہونے والے کرب کو اپنا موضوع بنایا۔ فسادات کے دوران دو بنیادی وحشیانہ جذبے یعنی جنسی تشدد اور قتل و غارت گری، اتنی شدّت اختیار کر گئے تھے کہ انسان کی انسانیت پر سوالیہ نشان لگنے لگا۔ انسان حیوانیت اور درندگی پر آمادہ ہو گیا، ایسی نازک صورت حال میں بھی انسان پر منٹو کا اعتماد اتنا مضبوط تھا کہ ایسے وقت میں بھی انھیں مایوسی نہیں ہوئی۔ فسادات پر لکھتے ہوئے جہاں بہت سے ادیبوں نے انسان کی اس بہیمیت اور وحشی پن پر توجہ دلائی، منٹو نے ہمیں بار بار یہ یقین دلایا کہ انسان حیوان بن کر کر بھی اپنی انسانیت نہیں کھو سکتا۔ منٹو نے اپنے افسانوی مجموعے’ٹھنڈا گوشت’ کا اس طرح انتساب کیا:

‘ایشر سنگھ کے نام۔۔۔

جو حیوان بن کر بھی اپنی انسانیت کھو نہ سکا۔’

فسادات پر منٹو نے ‘سہائے’، ‘ٹھنڈاگوشت’، ‘گورمکھ سنگھ کی وصیت’، ‘کھول دو’٬ ‘شریفن’ اور’موذیل’ جیسے افسانے سپردِ قلم کیے۔ ان افسانوں میں’ٹھنڈا گوشت’ کا ذکر اس لیے ضروری ہے کہ اس افسانے سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ انسان حیوان بن کر بھی انسان ہی رہتا ہے۔ کہیں نہ کہیں لچک اس میں نظر آتی ہے۔ ایشر سنگھ نے متعدد آدمیوں کا قتل کیا تھا، لیکن اس کے ذہن پر اس کا بہت زیادہ اثر نہیں ہوا تھا؛ کیونکہ قتل آدمی کی فطرت کے خلاف نہیں ہے۔ ایشر سنگھ سے جو مذموم حرکت ہوئی تھی وہ تو انسانی فطرت کے خلاف تھی۔ ایک مردہ لڑکی کے ساتھ زنا، فطرت کے خلاف سنگین ترین جرم ہے؛ چنانچہ اس جرم کے نتیجے میں وہ اپنی قوتِ مردانگی کھو بیٹھتا ہے۔  اس حرکت کے بعد بھی وہ پہلے جیسا نارمل انسان رہتا تو اس کا مطلب یہ ہوتا کہ انسان کچھ بھی کرلے اس کی کرتوتوں کا اس پر کچھ اثر نہیں ہوگا۔ یہاں افسانے کا گہرا نفسیاتی نکتہ یہ ہے کہ اس کی قوت مردانگی کی موت انسانیت کی علامت ہے۔

‘ٹھنڈا گوشت’ کا فنی تجزیہ کرتے ہوئے ممتاز شیریں لکھتی ہیں:

‘ٹھںنڈا گوشت’ ایک ایسا افسانہ ہے، جسے ہم منٹو کے فن کے مکمل نمونے کے طور پر لے سکتے ہیں۔ منٹو کے اسلوب تحریر میں غضب کی چستی ہے۔ ‘ٹھنڈا گوشت’ اتنا گٹھا ہوا، چست اور مکمل افسانہ ہے کہ اس میں ایک لفظ بھی گھٹایا یا بڑھایا نہیں جا سکتا۔ ایشر سنگھ کے چند ٹوٹے پھوٹے جملوں میں اس کے مضطرب دل و دماغ کی ساری کرب انگیز کیفیت کھنچ آئی ہے۔ (منٹو نوری نہ ناری، ص:127)

منٹو نے فسادات پر لکھے اپنے افسانوں میں یہی ثابت کیا ہے کہ انسانیت ایسی سخت جان یے کہ انسان کی بہیمت بھی اسے ختم نہیں کر سکتی۔ انسانیت پر اعتماد بحال رکھنے کے لیے منٹو نے ایسے کرداروں کی تخلیق کی جو اس قیامت خیز صورت حال میں بھی ثابت قدم ریے تھے، جو اس بربریت اور حیوانیت کی تیز لہروں میں بہ نہیں گئے تھے، بلکہ اس کے آگے سینہ سپر ہو کر اپنے دوستوں کو بچانے کے لیے جان تک کی بازی لگا دی تھی۔ایسے کرداروں کے توسط سے انسان کی عظمت ثابت کرنا آسان بات تھی، لیکن منٹو نے انھی چھوٹے موٹے قاتلوں کو اپنے افسانوں کا محور بنایا جو اپنے مذہبی جنون میں وحش بن گئے تھے، لیکن ان میں انسانی حس پھر بھی باقی تھی۔ منٹو نے یہ بتانے کی کوشش کی کہ جب تک یہ ذرا سی بھی حس باقی ہے، ہمیں انسانیت سے مایوس ہرگز نہیں ہونا چاہیے۔ کب رجائیت کی چنگاری بھڑک اٹھے گی، کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ (یہ بھی پڑھیں کھول دو- سعادت حسن منٹو )

‘بابو گوپی ناتھ’ منٹو کے آخری دور کا افسانہ ہے، بقول ممتاز شیریں منٹو کی ادبی تکمیل کا مظہر ہے۔ اس میں منٹو نے خلاف معمول بڑا بھرپور، پیچیدہ اور مکمل کردار پیش کیا ہے، اس کردار کو سامنے لاتے ہوئے منٹو کا رویہ بھی ایک سچے فن کار کا ہے۔ ایک مکمل کردار کے ہم راہ اس افسانے میں ایک بھرپور تجربہ بھی ملتا ہے۔ منٹو عموماً چھوٹے چھوٹے تجربوں میں بھی بڑی اور سبق آموز باتیں ڈھونڈ لیتے تھے، یہ ان کی انفرادیت ہے۔

منٹو کو جذبات نگاری میں مہارت حاصل ہے، ان کی جذبات نگاری میں ایک خاص توازن ہے۔ وہ پہلے اپنے مشاہدے اور تخیل سے ایک واقعہ ایجاد کرتے ہیں، پھر مکالموں میں زبان و بیان اور طرزِ اظہار کی کرشمہ سازی دکھاتے ہیں؛ جن میں ایجاز، اختصار اور جامعیت کے ایسے اوصاف ہوتے ہیں کہ کسی لفظ یا اس کی ترتیب کو بدلا نہیں جا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے افسانوں میں ارتکاز کا حسن نمایاں ہے۔

ان کے اسلوب میں تشبیہات و استعارات کا استعمال اس ہنر مندی سے ملتا ہے کہ جاذبیت، بانکپن اور برجستگی اپنی بہاریں دکھاتے ہیں۔

اس مختصر سے جائزے کے بعد یہ کہا جا سکتا ہے کہ منٹو نے معاشرتی غلاظت اور بدصورتی کو بہت قریب سے دیکھا ہے۔ یہی نہیں بلکہ انھوں نے زندگی کے زہراب کو اس طور پر چکھا ہے کہ اس کی تلخی زبان سے گزر کر نس نس میں سرایت کر گئی ہے۔ حیاتِ فانی کے تجربے اور مشاہدے میں انھوں نے اپنے آپ کو شمع کی طرح پگھلایا ہے اور زندگی کے ان پہلوؤں کو پوری جرأت مندی، بے باکی اور بے رحم صداقتوں کے ساتھ پیش کیا ہے، جنھیں چھونے کی جرات بہت کم ادیبوں کو ہو سکتی ہے ۔

 

شعبۂ اردو، راجا سنگھ کالج، سیوان (بہار)

رابطہ: 9891985658

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

imtiyaz sarmadmantoامتیاز سرمدسعادت حسن منٹومنٹو کے افسانے
1 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
علی سردار جعفری – پروفیسر ناصر عباس نیّر
اگلی پوسٹ
محمد عالم قاسمی

یہ بھی پڑھیں

عزیز احمد کی افسانہ نگاری! وارث علوی

اپریل 12, 2025

اکیسویں صدی کی افسانہ نگارخواتین اور عصری مسائل...

مارچ 21, 2025

ہمہ جہت افسانہ نگار: نسیم اشک – یوسف...

جنوری 15, 2025

ڈاکٹر رُوحی قاضی : ایک فراموش کردہ افسانہ...

نومبر 25, 2024

اکیسویں صدی کے افسانے – ڈاکٹر عظیم اللہ...

ستمبر 15, 2024

افسانہ ‘ عید گاہ’ اور ‘عید گاہ سے...

اگست 7, 2024

اندھیری آنکھوں کے سامنے سورج اُگانے والا افسانہ...

اگست 4, 2024

جوگندر پال کا افسانہ ‘پناہ گاہ’ ایک جائزہ...

جولائی 14, 2024

اکیسویں صدی کے ناولوں میں  دیہی اور شہری...

جولائی 9, 2024

اجتماعی تہذیب اور افسانہ – انتظار حسین

جون 12, 2024

1 comment

sayed kami shah ستمبر 1, 2021 - 9:40 صبح

عمدہ مضمون
بے شک منٹو عظیم اور لازوال ادیب ہے

Reply

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (115)
  • تخلیقی ادب (592)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (200)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,037)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (531)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (203)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (401)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (213)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (471)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,121)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (32)
    • تعلیم (31)
    • خبر نامہ (894)
    • خصوصی مضامین (125)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (227)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (66)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں