Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 29, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      خبر نامہ

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      متفرقات

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      متفرقات

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 29, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      خبر نامہ

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      متفرقات

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      متفرقات

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
متفرقات

مولوی سمیع اللہ خان کی فکر رسا کا عملی نمونہ ۔مسلم بورڈنگ ہاؤس ۔ پروفیسر صالحہ رشید

by adbimiras مارچ 10, 2022
by adbimiras مارچ 10, 2022 0 comment

ہندوستان میں ان دنوں آزادی کا امرت مہوتسو منایا جا رہا ہے۔اس اتسو کو منانے کا خاص مقصد آزادی کے ان جانبازوں کو یاد کرنا ہے جنھوں نے دامے درمے قدمے سخنے کسی بھی صورت ملک کو انگریزوں کی غلامی سے آزاد کرانے میں اپنا کردار ادا کیا۔ان دنوں قوم کی تعلیمی ابتری کی جانب بھی دانشوروں کی نگاہ گئی اور انھیں محسوس ہوا کہ تعلیم حاصل کئے بغیر زمانے کا ساتھ نہیں دیا جا سکتا ۔اس لئے ان لوگوں نے ابنائے قوم کے درمیان تعلیم کے انتشار کو اپنا مقصد بنایا اور مختلف صورتوں میں اس میدان میں اپنی شراکت درج کرائی۔قوم و ملت کی بہبود کی خاطر فکر مند ایک نام مولوی سمیع اللہ خان کا ہے جنھوں نے تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کی بنیادی ضرورتوں کو محسوس کرتے ہوئے شہر الٰہ آباد میں ایک ہاسٹل قائم کیا جسے ہم مسلم بورڈنگ ہاؤس کے نام سے جانتے ہیں۔تعلیمی میدان میں مولوی سمیع اللہ خان کا یہ ایک منفرد کارنامہ ہے جسے سنہری حروف میں لکھا جانا چاہئے۔

مسلم بورڈنگ ہائوس الہ آباد یونیورسٹی کا ایک ہاسٹل ہے جو عموماًایم بی ہائوس کے نام سے جانا جاتا ہے ۔اس کا قیام ۱۸۹۲میں عمل میں آیااور جنگ بہادر مولوی سمیع اللہ خان ، سب جج علی گڑھ اس کے بانی ہیں۔ یوں تو الٰہ آباد یونیورسٹی نے ایک اسپیشل ایکٹ کے تحت ۱۹۲۱ سے آزادانہ طور پر کام کرنا شروع کیا مگر یہاں تک پہنچنے کے لئے اسے تقریباً نصف صدی کا سفر طے کرنا پڑا۔ شہر الٰہ آباد کو انگریزوں کے وقت میں مرکزی حیثیت حاصل رہی لہٰذا انھوں نے اپنے بچوں کی تعلیم کے لئے یہاںاسکول قائم کر لئے تھے۔بوایز ہائی اسکول ۱۸۶۴میں اور سینٹ جوزف اسکول ۱۸۸۴میں شروع کئے جا چکے تھے۔ میورآباد نام سے ایک بستی بسا دی گئی تھی۔ اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کا مسئلہ درپیش تھا۔محمڈن اینگلو اورینٹل کالج ، علی گڑھ کا قیام عمل میں آ چکا تھا۔کلکتہ ،بامبے اور مدراس یونیورسٹیز اپنے وجود کا لوہا منوا رہی تھیں۔پنجاب یونیورسٹی اور اس کے اورینٹل ڈپارٹمنٹ کا شہرہ چاروں طرف تھا۔ایک بڑی دقت جو سامنے تھی وہ یہ تھی کہ کلکتہ اور پنجاب کے درمیان لمبا فاصلہ تھا اور اعلیٰ تعلیم کے مراکز کا فقدان تھا۔ مشہور مؤرخ آوریل پاول کے مطابق سر سید احمد خاں اور لفٹننٹ گورنر سر ولیم میور کے درمیان اس سلسلے میں تبادلئہ خیال ہواجس کے مدّ نظر سر ولیم میور ( ۲۷ اپریل۱۸۱۹تا ۱۱ جولائی ۱۹۰۵، لفٹننٹ گورنر، نارتھ وسٹ پراونس) نے ۱۸۷۲میں ایک سنٹرل کالج کی شروعات کی جو بعد میں میور سنٹرل کالج کہلایا۔ جولائی ۱۸۷۲میں اس کا پہلا سیشن انڈین پریس کی بلڈنگ میں شروع ہوا۔مولوی ذکا اللہ کا تقرر ورناکیولر سائنس اور لٹریچر کے پروفیسر کی حیثیت سے ہوا جو عربی فارسی اور ریاضی پڑھاتے تھے۔ پنڈت آدتیہ رام بھٹاچاریہ سنسکرت اور مسٹر ڈبلیو ایچ رائٹ انگلش کے پروفیسر بنائے گئے۔ ۱۸۸۰تک اس کالج نے شمالی ہندوستان کے سب سے اچھے ادارے کی حیثیت سے اپنی شناخت قائم کر لی تھی۔ولیم میور نے محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے قیام میں بھی خاصی دلچسپی دکھائی تھی۔ مولوی سمیع اللہ سے بھی ان کے مراسم تھے جو بعد میں مسلم بورڈنگ ہاؤس کے قیام میں معاون ثابت ہوئے۔

انیسویں صدی اپنے آغاز سے ہی مسلمانوں کے لئے مذہبی ،فکری اور قومی سطح پر انتہائی کشمکش کی صدی رہی۔سیاسی تنزل بھی پوری طرح اسی صدی میں رونما ہوا۔ مگر ابتری کی انتہا سے ہی بہتری کی ابتدا بھی ہوئی۔ شیخ محمد اکرا م مؤ لف موج کوثر کے مطابق مذہبی احیائ، سیاسی ارتقائ، ملی نشو ونما اور معاشرتی اصلاح کا آغاز بھی اسی زمانے میں ہوا۔ انتہائی نامساعد حالات میں تعمیری کام ہوئے۔ مسلمانوں کی تعلیم کے لئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، ندوۃ العلمائ، دارالمصنفین جیسے اداروں کا قائم ہونااس کی مثال ہے۔شاہ ولی اللہؒ ایک فکر لے کر نمودار ہوئے تو اقبال نے ان کی فکر کو آگے بڑھایا۔در اصل ساری کشمکش قدیم و جدید رویوں کو لے کر تھی ۔ جب کہ ضرورت اس بات کی تھی کہ معتدل فکر و نظر اپنایا جاتا ۔ مغربی تمدن کی تمام خوبیاں اسلام کی خالص روح کو نقصان پہنچائے بغیر اپنائی جا سکتی تھیں۔ اپنے ماضی سے جڑ کر کشادہ ذہنی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں پوری کی جا سکتی تھیں۔ مسلمانوں کی پریشانی اقتصادی تو تھی ہی ساتھ ہی ذہنی پستی ان کا پیچھا کر رہی تھی۔اس پر طرہ یہ کہ اب ان کے اظہار کا محکم وسیلہ یعنی ان کی زبان بھی کمزور پڑ گئی تھی۔ اب تک ان کی ادبی زبان فارسی تھی لیکن اس کا مستقبل تاریک ہو چکا تھا۔اردو میں شعر تو کہے جا رہے تھے مگر نثر کی سطح پر زبان مستحکم نہیں ہوئی تھی۔اس میں علمی مسائل پیش کرنے کی صلاحیت نہیں آئی تھی۔ یہ مسئلہ سنگین تھا ۔ معاملات انگریزوں سے تھے۔ ان کی زبان کو سیکھے بغیر ان کی منشائ کو جاننا دشوار تھا۔ مگر مسلمان دشمن کی زبان سے دوری اختیار کئے ہوئے تھے۔ جس کی جانب توجہ دینا ضروری تھا۔ وقت کا تقاضہ تھا کہ وہ انگریزی سیکھتے ساتھ ہی اپنی زبان کی حفاظت بھی کرتے۔اس کے پیش نظرسر سید کی علی گڑھ تحریک نہ فقط مسلمانوں کی تعلیمی اصلاح کا زمانہ ہے بلکہ اردو زبان و ادب کے ارتقائ کا بھی شاندار عہد ہے۔ حالی ،شبلی، نذیر احمد اور سر سید اس تحریک کے روح رواں رہے۔ سر سید نے ملازمت کی ابتدا صدر امین کے طور پر کی ۔۱۸۴۱میں منصفی کا امتحان پاس کیا اور پھر بحیثیت منصف ان کا تقرر دہلی ، بجنور، مرادآباد، غازی پور، علی گڑھ اور بنارس ہوا۔ آپ جہاں بھی رہے تصنیف اور تعلیم کے ساتھ ساتھ اشاعت تعلیم میں مشغول رہے۔ سب سے پہلے ۱۸۵۹میں مرادآباد میں فارسی مدرسہ قائم کیا۔جب غازی پور پہنچے تو ۱۸۶۴میں ایسے اسکول کی بنائ ڈالی جہاں انگریزی پڑھائی جاتی تھی۔ قیام غازی پور کے دوران ہی آپ نے ۱۸۶۳میں سائنٹیفک سوسائٹی کی بنیاد ڈالی۔ اس کا اولین مقصد مغربی علوم کو ہندوستانیوں میں رائج کرنا تھا۔ ڈیوک آف آرگائل جو ممالک شمال مغربی اور پنجاب کے لفٹیننٹ گورنر اور نائب مربی تھے، وہ اس سوسائٹی کے مربی بنائے گئے۔ سر سید کا تبادلہ جب علی گڑھ ہو گیا تو وہاں اس سوسائٹی کے زیر اہتمام مختلف علمی مضامین پر تقریریں ہوا کرتی تھیں۔اس کے تحت کئی انگریزی کتابوں کے اردو میں ترجمے بھی ہوئے۔ایک اخبار جاری کیا گیاجس کا ایک کالم انگریزی اور ایک اردو میں ہوتا تھا۔ اخبار کا بیشتر حصہ ہندو مسلم دونوں کی معاشرتی اصلاح پر مبنی ہوتا تھا۔جب تک سر سید علی گڑھ میں رہے ، اخبار اور سوسائٹی کا انتظام ان کے ہاتھ رہا۔۱۸۶۷ئ؁ میں ان کا تبادلہ بنارس ہو گیا۔اب راجہ جے کشن داس نے اخبار اور سوسائٹی کی ذمہ داری سنبھالی۔ بنارس کے قیام کے دوران بھی سر سید کی دلچسپی سوسائٹی اور اخبار سے برقرار رہی۔ اب تک سر سید نے اشاعت تعلیم کے لئے جو بھی کوششیں کی تھیں،ان سے ہندو مسلمان سب مستفید ہو رہے تھے۔ خواہ وہ مرادآباد کا مدرسہ ہو، غازی پور اسکول یا پھر اخبار یا سائنٹیفک سوسائٹی، سب میں ابنائے وطن برابر کے شریک تھے۔ مگر سر سید کے قیام بنارس کے دوران چند ایسے واقعات پیش آئے جنھوں نے نہ فقط سر سید کے زاویہ نگاہ کو بدلا بلکہ پورے ملک اور بالخصوص مسلمانوں کی فکر پر اس کا بہت گہرا اثر پڑا۔ ۱۸۶۷میں بنارس کے کچھ سر بر آوردہ ہندوؤں کو یہ خیال پیدا ہوا کہ جہاں تک ممکن ہو تمام سرکاری دفتروں اور عدالتوں میں اردو کو موقوف کرانے کی کوشش کی جائے اور بھاشا دیوناگری خط میں متعارف کرائی جائے۔ یہاں سر سید ایک نئی حقیقت سے آشنا ہوئے۔۱یک اپریل ۱۸۶۹ کو سرسید انگلستان کے لئے روانہ ہوئے۔ وہاں سے وہ اکتوبر ۱۸۷۰ میں بنارس لوٹے۔ انگلستان کے قیام کے دوران انھوں نے انگریزوں کی خوبیوں اور ترقی کا بنظر غائر مطالعہ کیا۔وہاں سے لوٹ کر انھوں نے تہذیب الاخلاق کا خاکہ بنایا اور اس کا پہلا شمارہ ۲۴ دسمبر ۱۸۷۴کو جاری ہوا۔اس رسالے کی بدولت اردو کو بہت فروغ ملا۔ جولائی ۱۸۷۶میں سر سید ملازمت سے سبکدوش ہو کر علی گڑھ لوٹے ۔ اس وقت مولوی سمیع اللہ پوری لگن کے ساتھ ایم اے او کالج کا ابتدائی مدرسہ چلا رہے تھے۔ چنانچہ سر ولیم میور نے ۲۴ مئی ۱۸۷۵ کو اسکول کا باقاعدہ افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ مولوی سمیع اللہ خان سب آرڈینیٹ جج نے دل و جان سے اس اسکول کے لئے محنت کی ہے اور تھوڑے ہی عرصے میں جو نمایاں ترقی اس اسکول نے کی وہ بہت حد تک انھی کی وجہ سے ہے۔ولیم میور نے اس اسکول کی مالی اعانت بھی کی۔

مولوی سمیع اللہ خان منشی محمد عزیز اللہ خان کے صاحبزادے تھے ۔ اس خاندان کا شمار دہلی کے عمائدین میں ہوتا تھا۔ آپ نے مولانا مملوک علی نانوتوی اور دہلی کے دیگر علما کبار سے تعلیم حاصل کی ۔ سر سید ، مولانا محمد قاسم اور مولانا رشید احمد گنگوہی نے بھی انھیں اساتذہ کرام کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کیا تھا۔ ۱۸۵۸میں آپ منصف مقرر ہوئے اور ۱۸۷۳میں آپ سب جج ہوئے۔ اسی دوران آپ نے اینگلو اورینٹل اسکول کی ذمہ داریاں نبھائیں۔ ۱۸۸۴میں لارڈ نارتھ بروک ایک مشن لے کر مصر گئے تو آپ بطور مشیر اور عربی دان ساتھ گئے۔ وہاں سے واپسی پر آپ کو خطاب سے نوازا گیا۔اس کے بعد آپ ڈسٹرکٹ جج اور پھر سیشن جج ہوئے۔ نومبر ۱۸۹۲میں ملازمت سے سبکدوش ہوئے۔ ۱۹۰۱میں حج کیا ۔ سات اپریل ۱۹۰۸کو بمقام علی گڑھ انتقال کیا اور دہلی کے اطراف میں دفن ہوئے۔

مولوی سمیع اللہ نے عمر کا ایک بڑا حصہ سر سید کی معیت میں گذارا مگر یہ ضروری نہیں تھا کہ وہ سر سید کی ہر بات سے اتفاق کرتے ہوں۔ مثلاً جب سر سید نے الفنسٹن کی کتاب تاریخ ہند کا ترجمہ کیا تو حضور ﷺ کی شان میں جو گستاخانہ لفظ الفنسٹن نے استعمال کیا تھا، وہی لفظ سر سید نے استعمال کر دیا ۔ اس پر مولوی سمیع اللہ نے شدید اعتراض کیا۔ دوسرا موقعہ تب آیا جب علی گڑھ کالج کا انتظام بورڈ آف ٹرسٹیز کے ہاتھوں میں جانا تھا۔ ابھی تک کالج کا انتظام مینیجنگ کمیٹی کرتی تھی۔ جس کے سکریٹری سر سید تھے۔ ۱۸۸۹سر سید نے ایک ٹرسٹی بل کی تجویز رکھی۔اس بل کی ایک دفعہ یہ تھی کہ بورڈ آف ٹرسٹیز کے سیکریٹری سر سید ہوں اور جوائنٹ سیکریٹری ان کے صاحبزادے سید محمود ہوں، تاکہ سر سید کے بعد وہ سیکریٹری ہو سکیں۔ مولوی سمیع اللہ خان نے اس دفعہ کی مخالفت کی کیونکہ سر سید کی غیر موجودگی میں انھوں نے بڑی جاں فشانی سے اس ادارے کو چلایا تھا دوسرے سید محمود سے زیادہ تر لوگ ناخوش تھے۔ ان سب کے باوجود جب بل پاس ہو گیا تو سمیع اللہ خان رنجیدہ خاطر ہوئے۔ قوم کی حالت ان سے دیکھی نہیں جاتی تھی ۔ اسی اثنا ایک منفرد خیال ان کے ذہن میں انگڑائی لینے لگا اور وہ الٰہ آباد چلے آئے۔ یہاں ۱۸۹۲میں انھوں نے مسلم بورڈنگ ہائوس کی بنیاد ڈالی۔مولانا سمیع اللہ خان کشادہ ذہن کے مالک تھے۔مسلمانوں کی تعلیم کے لئے علی گڑھ کالج کے معاملات سے واقف تھے۔الٰہ آباد میں میور کالج بڑی عمدگی سے چل رہا تھا۔ ولیم میور سے ان کی واقفیت تو تھی ہی، لہٰذا انھوں نے قومی تعلیم کے مسئلے کو حل کرنے کا ایک جداگانہ طریقہ نکالا۔انھیں محسوس ہوا کہ جو ادارے خاص مسلمانوں کے لئے قائم ہیں ان کا تعلیمی معیار پست ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان بچوں کا ملنا جلنا دوسری قوم کے بچوں سے نہیں ہوتا اور نہ ہی ان کا مقابلہ ان سے ہو پاتا ہے۔ ان کے سامنے سر فضل حسنین کی کارکردگیاں بھی تھیںجو پندرہ سال انجمن حمایت اسلام لاہور کے سیکریٹری رہے اور اسلامیہ کالج لاہور کے روح رواں تھے۔ جب وہ پنجاب میں وزیر تعلیم مقرر ہوئے تو انھوں نے اسلامیہ اسکولوں کی مدد کرنے کی بجائے گورنمنٹ کالج لاہور، میڈیکل کالج لاہور اور دوسرے سرکاری اداروں میں مسلم طلبائ کے داخلے کا خاطر خواہ انتظام کیا اور ان کی تعداد مقرر کر دی تاکہ ان کا داخلہ آسانی سے ہو جائے اور وہ دوسری قوم کے بچوں کے ساتھ تعلیم حاصل کریں۔ مولوی سمیع اللہ خان نے بھی مسلم بورڈنگ ہائوس کی صورت میں ایک حل نکالا۔ ان کا خیال تھا کہ مسلم طلبا ایک جگہ رہیں گے تو اس سے ان کی قومی روایات محفوظ رہیں گی مگر وہ تعلیم دوسرے اداروں میں جا کر حاصل کریں گے۔ ان کے ساتھ کلاس روم میں ہوں گے اور ساتھ بیٹھ کر امتحان دیں گے۔ انھیں یہ حل قومی کالج قائم کرنے سے بہتر نظر آیا۔ مولوی سمیع اللہ کے اس اقدام کی سب سے زیادہ مخالفت شبلی نے کی ۔ ٹرسٹی بل کے پاس ہونے کے وقت بھی شبلی سید محمود کی حمایت میں کھڑے ہو گئے تھے۔حالانکہ یہ مولوی سمیع اللہ تھے جن کی مردم شناس آنکھوں نے شبلی کو پہچانا اور ایم اے او کالج کے فارسی کے استاد کے لئے سر سید سے ان کی سفارش کی۔ شبلی نے مولانا سمیع اللہ کے خلاف بہت زہر افشانی کی۔ مسلم بورڈنگ کو انھوں نے مسجد ضرار کا نام دے دیا تھا۔ حالانکہ کافی عرصہ بعد شبلی نے مولانا سمیع اللہ کی دور اندیشی کا اعتراف کیا اور اپنے ۱۹۱۳کے ایک خط میں لکھا کہ اسلامی بورڈنگ بنانا زیادہ مفید ہے جس میں اخلاقی اور مذہبی تربیت ہو۔ باقی تعلیم تو کسی بھی اسکول میں حاصل کی جا سکتی ہے۔ آج مولوی سمیع اللہ ہمارے درمیان نہیں ہیں مگر ان کے وژن کا ثمرہ ہمارے سامنے ہے کہ مسلم بورڈنگ ہائوس کے طلبائ ہندوستان کی کسی بھی قوم کے طلبا کے شانہ بہ شانہ قدم بہ قدم چل رہے ہیں۔ الغرض مولوی سمیع اللہ خان نے آزادی کی جنگ تیر و تفنگ سے تو نہیں لڑی مگر تعلیم کے بنیادی مسائل اور قوم کے بچوں کی ذہنی نشو نما کے لئے انھوں نے جس نہج پر کام کیا وہ ہم سب کے لئے مشعل راہ ہے۔

 

 

پروفیسر صالحہ رشید

صدر شعبۂ عربی و فارسی

الٰہ آباد یونیورسٹی

 

 

 (مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

Home Page

 

 

 

0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی کو’’ بہبودیٔ خواتین و اطفال ‘‘ریاستی ایوارڈ دئیے جانے پر اعزازی تقریب کا انعقاد
اگلی پوسٹ
رویے کی نفسیات – کامران غنی صبا

یہ بھی پڑھیں

میں پٹاخے سے ہی مر جاؤں گا بم...

دسمبر 14, 2024

شبلی کا مشن اور یوم شبلی کی معنویت – محمد...

نومبر 24, 2024

تھوک بھی ایک نعمت ہے!! – عبدالودود انصاری

نومبر 19, 2024

اردو میں غیر زبانوں کے الفاظ  – شمس...

نومبر 9, 2024

غربت  و معاشی پسماندگی کا علاج اسلامی نقطہ...

مئی 6, 2024

اقبال ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

نومبر 7, 2023

طائر بامِ فکر و فن : ڈاکٹر دبیر...

نومبر 3, 2023

جدید معاشرے اور طلباء کے لیے ادب (...

ستمبر 28, 2023

موبائل فون ایڈکشن اور بچوں کا مستقبل –...

اگست 30, 2023

نیرنگِ خیال کی جلوہ نمائی شعر و ادب...

اگست 29, 2023

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (117)
  • تخلیقی ادب (593)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (201)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,041)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (534)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (204)
      • مثنوی کی تفہیم (8)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (402)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (214)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (474)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,130)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (33)
    • تعلیم (33)
    • خبر نامہ (896)
    • خصوصی مضامین (126)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (228)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (68)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں