علی شاہد ؔ دلکش
کوچ بہار گورنمنٹ انجینئرنگ کالج،رابطہ : 8820239345
’دبستان نعت ‘ فروغ ِ حمد و نعت کا کتابی سلسلہ ہے، جو دراصل نعت ریسرچ سینٹر، انڈیا کا سالنامہ ہے۔ عمدہ ادب اور صحت مند علم والا یہ ایک بین القوامی سالانہ مجلہ ہے۔ اس کے مدیر محترم ڈاکٹر سراج احمد قادری ہیں۔ مجلہ ’دبستان نعت ‘ گزشتہ سات سالوں سے سلسلہ وار اترپردیش کے خلیل آباد سے شائع ہوتاآ رہا ہے۔ اس کے نگراںسیدصبیح رحمانی بانی و مؤسس ، نعت ریسرچ سینٹرانٹرنیشنل، کراچی اور فیروز احمد سیفی – نیو یارک ہیں۔ اس کے مجلس مشاورت میں مشاہیر ِادب کی شمولیت بھی مشمولات کو خوب سے خوب تر کرنے میں نظراستحسان کیے ہوئے ہے۔ نتیجتاََ ’دبستان نعت ‘ ایک علمی۔ ادبی، دینی، پرمغز و معیاری معلومات کا ذخیرہ معلوم ہوتا ہے۔ اس کے قارئین کی خاصی تعداد ہندوستان کے علاوہ برصغیر کے تمام ممالک سمیت خلیج ممالک میں محبان ِ زبان و ادب نیز حمدیہ و نعتیہ شاعری کے دلدادہ کی شکل میں موجود ہیں۔مؤقر روزنامہ اخبار مشرق – کولکاتا ایڈیشن کے بروز اتوار، 15/ اپریل 2023 کے شمارے میں صفحہ نمبر 6 پر گوشۂ’ ادب‘ میں کہنہ مشق شاعر اور استاذ الشعرا حلیم صابر صاحب کا مضمون بہ عنوان ’’دبستان نعت : کامیابی کے ہفت آسمان پر‘‘ باصرہ نواز ہوا۔ روزے کی حالت میں عصر سے قبل آرام کرنے کی غرض سے خود کو بستر کی سلوٹوں کے حوالے کرتے ہوئے محض سرسری طور پر سرخیوں کو دیکھنے کی غرض سے مخصوص اخبار کی ورق گردانی کرنا چاہ رہا تھا۔ مگر جیسے ہی متذکرہ عنوان پر نظریں پڑیں۔ دل نے باور کیا کہ اس مضمون کو ابھی ہی مکمل پڑھ لیا جائے اور بقیہ موادِ صفحات بعد میں۔۔۔! محترم حلیم صابر صاحب کے مقصد الذکر مضمون کو پڑھنا شروع کیا۔ حلیم صابر صاحب نے ’دبستان نعت‘ کے شمارہ نمبر 7 (جنوری تا دسمبر 2022) پر خوب خامہ فرسائی کی ہے۔ مضمون بے انتہا پسند ہونے کے باعث خاکسار مطالعہ میں اس قدر منہمک ہوگیا کہ مضمون کب شروع ہوا اور کب ختم، اس کا خیال ہی نہیں رہا۔ خوش قسمتی کہ انتہائی اچھے تبصرے کے ساتھ بڑا اچھا مضمون پڑھنے کو ملا۔ کتابی سلسلہ ’دبستان نعت‘ کے گزشتہ تا موجود شمارے کی ضخامت نیز تعدادِ صفحات کے ساتھ معیار کا بھی علم ہوا۔ تاریخی پس منظر میں بھی کچھ باتوں سے میرے علم میں اضافہ ہوا۔ دل شاد ہوا کہ آج بھی مسلم شاعروں کے ساتھ ساتھ غیر مسلم شعراء نعت ِ نبی لکھ رہے ہیں۔ سونے پہ سہاگہ حبیب ِ خدا کی محبت میں سرشار چند غیر مسلم شعراء کرام کے تذکرے سے آشنا ہوا۔ محترم سادھو رام سہارنپوری اور کرشن بہاری نور کے نعتیہ اشعار بھی پڑھنے کو ملے۔ پڑھ کر سرورِ عشق سی کیفیت طاری ہوئی۔ مزید برآں عیاں ہوا کہ صاحبِ دیوان شاعر حلیم صابر صاحب نے ضخیم’دبستان نعت‘ کا دل جمعی سے مکمل مطالعہ کیا ہے اور دیانت داری و ایمانداری کے ساتھ مضمون رقم کیا ہے۔ ناقابل فراموش ادبی کارنامہ کئی جلدوں پر مشتمل’’شعرائے بنگالہ‘‘کے خالق، بسیار نویس ڈاکٹر الف انصاری کا مضمون ’’مٹیابرج (کلکتہ) میں نعتیہ قصیدہ نگاری‘‘ کا مضمون بہ حوالہ نعتیہ قصائد کا تاریخی و روایتی پس منظر واقعی الگ معنویت اور اہمیت کا حامل ہے۔ نعتیہ قصائد نگاری نعتیہ شاعری سے ذرا مختلف اور ٹف ہے۔ کیونکہ یہ منظوما ت طوالت طلب کے ساتھ تشبیب و گریز، مدح اور مطلع ثانی کی متقاضی ہوتی ہے۔ اس سخن میں طبع آزمائی کے لیے کہنہ مشق اور ماہر فن شعرا ہی نظر آتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں کہا جاتا ہے کہ یہ عام شاعروں کے بس کا روگ نہیں۔ اثنائے دیگر ہے کہ بنگال کے علاوہ دیگر صوبوں میں یہ روایت نظر بھی نہیں آتی۔ حقیقی معنوں میں اس اہم موضوعِ شعر و سخن پر طبع ِ منظومات خوب دقت طلب ادبی اور تحقیقی کام ہے۔ محترم حلیم صابر نے ساتھ ہی ساتھ نعتیہ شاعری کے تعلق سے صاحب ِ کتاب شاعر ، مترجم اور ادیب عظیم ؔ انصاری کے تحقیقی کاز (جو وقت طلب اور کٹھن ادبی کاز ہے) کا تذکرہ احسن طریقے سے کیا۔ بنگال کے نعتیہ ادبی منظرنامے کے پیش ِ نظر عظیم صاحب کا مضمون بہ عنوان ’’نعت گوئی: روایت اور فنی ارتقاء‘‘ کا ذکر یوں کیا کہ ارض بنگالہ میں اردو زبان و ادب کے حوالے سے یہ ایک بڑا تاریخی و ادبی کاز ہے۔ عظیم صاحب کی تحقیقی کدو کاوشوں کے توسط سے دبستانِ ادبِ بنگالہ کے 75 نعت گو شعرا، جن کے نعتیہ مجموعے شائع ہوئے ہیں، انھیں پہلی بار دبستانِ نعت کے حوالے سے دنیائے اردو ادب میں متعارف کرانے کا فریضہ عظیم انصاری نے ادا کیا ہے۔ حلیم صابر صاحب نے مزید انکشاف کیا کہ عظیم ؔ انصاری نعتیہ ادب کی نسبت سے بڑا تحقیقی فریضہ بھی انجام دے رہے ہیں، جس سے نعتیہ ادب کا پورا منظر نامہ واضح ہو کر سامنے آجائے گا۔ صاحب ِ دیوان شاعر محترم حلیم صابر کے مضمون سے صاف ہوتا ہے کہ موصوف صرف قدآور ہی نہیں بلکہ ایک سلجھے ہوئے ایماندار شاعر و ادیب ہیں۔ موصوف بڑ ے انکسار بھی ہیں۔ انھوں نے کہیں یہ ذکر نہیں کیا کہ اس بین القوامی /عالمی جریدے میں مغربی بنگا(بھارت) سے صر ف دو ادیبوں ڈاکٹر الف انصاری اور عظیم انصاری کی تحقیقی تحاریر/ مقالات کے علاوہ بذات خود حلیم صابر صاحب کا تجزیاتی مضمون بہ عنوان ’’فروغِ حمد و نعت کا کتابی سلسلہ ’دبستان نعت‘ کی پیش کش‘‘ صفحہ نمبر 477 پر شامل ِ کتاب ہے۔ رب العالمین اپنے حبیب کے صدقے ایسی ادبی شخصیات کو تا دیر سلامت رکھے تاکہ بغیر غیر دیانت داری اور بغیر منافقت ِ ادب کے اردو زبان و ادب کے فروغ کو تا دیر تازہ دم رکھا جا سکے۔ آمین
بقلم:علی شاہد ؔ دلکش،
کوچ بہار گورنمنٹ انجینئرنگ کالج،
رابطہ : 8820239345
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |