Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 24, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 21, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 8, 2023

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      ساختیات پس ساختیات بنام مشرقی شعریات – ڈاکٹرمعید…

      جولائی 15, 2022

      تحقیق و تنقید

      اسلوبیاتِ میر:گوپی چند نارنگ – پروفیسر سرورالہدیٰ

      جون 16, 2022

      تحقیق و تنقید

      املا، ہجا، ہکاری، مصمتے اور تشدید کا عمل…

      جون 9, 2022

      تحقیق و تنقید

      بیدل ،جدیدیت اور خاموشی کی جمالیات – پروفیسر…

      جون 7, 2022

      تحقیق و تنقید

      "تدوین تحقیق سے آگے کی منزل ہے” ایک…

      مئی 11, 2022

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      سنت رسول ﷺ – سید سکندر افروز

      مارچ 11, 2023

      اسلامیات

      ادارۂ شرعیہ کا فقہی ترجمان ’الفقیہ‘ کا تجزیاتی…

      فروری 21, 2023

      اسلامیات

      سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغامات…

      جنوری 1, 2023

      اسلامیات

      اقسام شھداء:کیا سیلاب میں مرنے والے شہید ہیں؟…

      ستمبر 6, 2022

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادب کا مستقبل

      تحریک آزادی میں اردو ادب کا کردار :…

      اگست 16, 2022

      ادب کا مستقبل

      جنگ آزادی میں اردو ادب کا کردار –…

      اگست 16, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ…

      مئی 13, 2022

      تراجم

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تراجم

      گیتا کا اردو ترجمہ: انور جلالپوری کے حوالے…

      جولائی 25, 2022

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      تعلیم

      تغیر پذیر ہندوستانی سماج اور مسلمانوں کے تعلیمی…

      اگست 15, 2022

      تعلیم

      دوران تدریس بچوں کے نفسیاتی مسائل اور ان…

      جولائی 12, 2022

      خبر نامہ

      ہندی غزل کو اردو غزل کے سخت معیارات…

      مارچ 24, 2023

      خبر نامہ

      ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’’آٹھ پہر‘‘…

      مارچ 22, 2023

      خبر نامہ

      ثقافتی تقاریب کا بنیادی مقصد طلبہ کو علمی…

      مارچ 22, 2023

      خبر نامہ

      جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سالانہ انٹرفیکلٹی مقابلوں کے…

      مارچ 22, 2023

      خصوصی مضامین

      لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

      مارچ 25, 2023

      خصوصی مضامین

      منشی نول کشور کی شخصیت اور صحافتی خدمات…

      مارچ 16, 2023

      خصوصی مضامین

      جونپور کا تخلیقی نور – حقانی القاسمی

      مارچ 6, 2023

      خصوصی مضامین

      خالد ندیم : نُدرتِ تحقیق کی ایک مثال…

      فروری 8, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ…

      جنوری 14, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:…

      دسمبر 18, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو…

      دسمبر 2, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جشنِ میلاد النبیﷺ: ایک تجزیاتی مطالعہ – عبدالرحمٰن

      اکتوبر 9, 2022

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

      مارچ 25, 2023

      متفرقات

      ہندی غزل کو اردو غزل کے سخت معیارات…

      مارچ 24, 2023

      متفرقات

      ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’’آٹھ پہر‘‘…

      مارچ 22, 2023

      متفرقات

      ثقافتی تقاریب کا بنیادی مقصد طلبہ کو علمی…

      مارچ 22, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
اردو ادب میں نعت گوئی – ڈاکٹر داؤد...
آخر شب کے ہم سفر میں منعکس مشترکہ...
تحقیقی خاکہ نگاری – نثار علی بھٹی
غالبؔ کی قصیدہ گوئی: ایک تنقیدی مطالعہ –...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      مارچ 25, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 24, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 21, 2023

      کتاب کی بات

      فروری 8, 2023

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      ساختیات پس ساختیات بنام مشرقی شعریات – ڈاکٹرمعید…

      جولائی 15, 2022

      تحقیق و تنقید

      اسلوبیاتِ میر:گوپی چند نارنگ – پروفیسر سرورالہدیٰ

      جون 16, 2022

      تحقیق و تنقید

      املا، ہجا، ہکاری، مصمتے اور تشدید کا عمل…

      جون 9, 2022

      تحقیق و تنقید

      بیدل ،جدیدیت اور خاموشی کی جمالیات – پروفیسر…

      جون 7, 2022

      تحقیق و تنقید

      "تدوین تحقیق سے آگے کی منزل ہے” ایک…

      مئی 11, 2022

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      سنت رسول ﷺ – سید سکندر افروز

      مارچ 11, 2023

      اسلامیات

      ادارۂ شرعیہ کا فقہی ترجمان ’الفقیہ‘ کا تجزیاتی…

      فروری 21, 2023

      اسلامیات

      سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغامات…

      جنوری 1, 2023

      اسلامیات

      اقسام شھداء:کیا سیلاب میں مرنے والے شہید ہیں؟…

      ستمبر 6, 2022

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل All
      ادب کا مستقبل

      نئی صبح – شیبا کوثر 

      جنوری 1, 2023

      ادب کا مستقبل

      غزل – دلشاد دل سکندر پوری

      دسمبر 26, 2022

      ادب کا مستقبل

      تحریک آزادی میں اردو ادب کا کردار :…

      اگست 16, 2022

      ادب کا مستقبل

      جنگ آزادی میں اردو ادب کا کردار –…

      اگست 16, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث اور نوشاد منظر- ڈاکٹر عمیر منظر

      ستمبر 10, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      خطرہ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ خطرہ…

      مئی 13, 2022

      تراجم

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      تراجم

       یو م آزادی/ راجندر یادو – مترجم: سید کاشف 

      اگست 15, 2022

      تراجم

      مسئلہ،تُم ہو !/( چارلس بکؤسکی ) – نُودان…

      جولائی 25, 2022

      تراجم

      گیتا کا اردو ترجمہ: انور جلالپوری کے حوالے…

      جولائی 25, 2022

      تعلیم

      قومی یوم تعلیم اورمولانا ابوالکلام آزاد (جدید تعلیم…

      نومبر 11, 2022

      تعلیم

      فن لینڈ کا تعلیمی نظام (تعلیمی لحاظ سے…

      اگست 29, 2022

      تعلیم

      تغیر پذیر ہندوستانی سماج اور مسلمانوں کے تعلیمی…

      اگست 15, 2022

      تعلیم

      دوران تدریس بچوں کے نفسیاتی مسائل اور ان…

      جولائی 12, 2022

      خبر نامہ

      ہندی غزل کو اردو غزل کے سخت معیارات…

      مارچ 24, 2023

      خبر نامہ

      ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’’آٹھ پہر‘‘…

      مارچ 22, 2023

      خبر نامہ

      ثقافتی تقاریب کا بنیادی مقصد طلبہ کو علمی…

      مارچ 22, 2023

      خبر نامہ

      جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سالانہ انٹرفیکلٹی مقابلوں کے…

      مارچ 22, 2023

      خصوصی مضامین

      لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

      مارچ 25, 2023

      خصوصی مضامین

      منشی نول کشور کی شخصیت اور صحافتی خدمات…

      مارچ 16, 2023

      خصوصی مضامین

      جونپور کا تخلیقی نور – حقانی القاسمی

      مارچ 6, 2023

      خصوصی مضامین

      خالد ندیم : نُدرتِ تحقیق کی ایک مثال…

      فروری 8, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جہیز ایک لعنت اور ائمہ مساجد کی ذمہ…

      جنوری 14, 2023

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بھارت جوڑو یاترا کے ایک سو دن مکمّل:…

      دسمبر 18, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      بدگمانی سے بچیں اور یوں نہ کسی کو…

      دسمبر 2, 2022

      سماجی اور سیاسی مضامین

      جشنِ میلاد النبیﷺ: ایک تجزیاتی مطالعہ – عبدالرحمٰن

      اکتوبر 9, 2022

      فکر و عمل

      اور سایہ دار درخت کٹ گیا – منہاج الدین…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

      ابّو جان (شیخ الحدیث مولانا محمد الیاس بارہ…

      فروری 22, 2022

      فکر و عمل

       مولانا عتیق الرحمن سنبھلی – مفتی محمد ثناء الہدیٰ…

      فروری 15, 2022

      فکر و عمل

      ابوذر غفاری ؓ- الطاف جمیل آفاقی

      جنوری 19, 2022

      متفرقات

      لمعہ طور مظفر پور – حقانی القاسمی

      مارچ 25, 2023

      متفرقات

      ہندی غزل کو اردو غزل کے سخت معیارات…

      مارچ 24, 2023

      متفرقات

      ڈاکٹر زرین حلیم کے شعری مجموعہ ’’آٹھ پہر‘‘…

      مارچ 22, 2023

      متفرقات

      ثقافتی تقاریب کا بنیادی مقصد طلبہ کو علمی…

      مارچ 22, 2023

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
شاعری کے مختلف رنگ

حضرت شوق ؔبہرائچی: کتابوں کے نظر سے – جنید احمد نور

by adbimiras جنوری 12, 2021
by adbimiras جنوری 12, 2021 0 comment

دنیائے اردو ادب  میں لفظ بہرائچی کوایک  منفردشناخت  دینے والے اورمشہور کرنے والے حضرت شوق ؔ بہرائچی کی اس برس ۱۳؍ جنوری۲۰۲۱ء کواس  دنیائے فانی سے  گئے ہوئے ۵۷ برس مکمل ہو جائیں گے لیکن آج بھی بہرائچ کی شناخت دنیائے اردو میں آپ کا ہی نام سے ہے۔اسی مناسبت سے آج کا مضمون ‘حضرتِ شوق ؔبہرائچی کتابوں کے نظر سے’ کے عنوان پر آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں،کیونکہ شوق ؔ صاحب کو دیکھنے اور ساتھ میں رہنے  والے اب اس دنیا میں بہت کم ہی بچے ہیں اور ان کے بارے میں بتانے والے بھی دھیرے دھیرے اس فانی دنیا سے جا رہے ہیں ہماری نسل کے لئے شوق ؔ کو جاننے کا واحد طریقہ آج کی تاریخ میں صرف کتابیں ہی جن میں شوقؔ کا ذکر موجود ہے ۔

شہنشاہ طنز و مزاح جناب سید ریاست حسین تخلص شوقؔ بہرائچی تھا۔شوق ؔبہرائچی کی پیدائش ۶؍جون۱۸۸۴ءمیں آبا ئی وطن ایودھیا (ضلع فیض آباد )میں ہوئی تھی۔آپ کے والد کا نام سید سلامت علی تھا۔ شوقؔ صاحب ضلع فیض آباد کے رہنے والے تھے لیکن ملازمت کے سلسلے میں بہرائچ ہجرت کر آئے تھے اور بہرائچ کے ہی ہو کر رہ گئے عرفان عباسی صاحب لکھتے ہیں کہ شوقؔ کے ساتھ بہرائچی کا اضافہ اسی لئے ہے۔عرفان عباسی نے اپنی مشہور زمانہ کتاب’’ آپ تھے ‘‘ میں شوق صاحب کا خاکہ کھنیچا ہے اور لکھتے ہیں :۔

”کشادہ سا قد ،لاغر و متحرک جسم ،سانولی رنگت ،چہرے پر چیچک کے نشان اور چھوریاں، چھوٹی دبی سی آنکھیں اور ان پر پتلے فریم کا چشمہ،کھانسی روکنے کی مسلسل کوشش میں پھولتے پچکتے سوکھے گال،معمولی کپڑے کی شیروانی  ملگجا سا پائجامہ ،سر پر کشتی نما ایک طرف جھکی ہوئی  ٹوپی۔یہ تھا حضرت شوقؔ بہرائچی کا ظاہری حلیہ جو میں نے پہلی اور شاید آخری بار دیکھا۔ شوق ؔ صاحب کا کلام سنجیدہ مزاح ،سماجی اور سیاسی شعور ،زندگی کے مسائل کا احساس، زیر لب تبسم ،طنز کی نشتریت،سادگی وپرکار ی،ذہانت ور برجستگی کا بہترین نمونہ ہے۔انھوں نے لاتعداد مزاحیہ اور طنزیہ غزلیں ،نظمیں ،ہجویں ،قطعات لکھے ہیں۔شوقؔ صاحب مقبول و ہر دل عزیز شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ بہت اچھے خوش نویس بھی تھے۔لیکن رعشہ کے مرض کی وجہ سے لکھنا ناممکن ہو گیا تھا۔“ ( آپ تھے   ، عرفان عباسی ۱۹۸۱ء)

اتر پردیش اردو اکادمی کے ذریعہ شائع کتاب ’’ انتخاب کلام شوق ؔبہرائچی‘‘ میں عرفان عباسی لکھتے ہیں :۔    ”شوقؔ کی ابتدائی تعلیم گھریلو طور پر ہوئی بعدمیں مقامی مکاتب میں فارسی و اردو پڑھ رہے تھے کہ دل اچاٹ ہوا اور وہ سلسلہ منقطع ہو گیا۔کم سنی میں ہی والد ماجد کے سایہ شفقت سے محروم ہوگئے تھے۔اس لئے اعلیٰ اسکولی تعلیم سے محروم رہے اور شعور کی منزل میں قدم رکھنے کے ساتھ ہی معاشی تگ ودو میں لگ جانا پڑا۔اعلیٰ تعلیم اور ڈگریوں سے  محرومی نے در در کی خاک چھنوائی۔ آبائی وطن ایودھیا (ضلع فیض آباد )سے ترک سکونت کرکے ۱۹۱۹ءمیں بہرائچ پہنچے یہاں چھوٹی چھوٹی ملازمتوں کا سہارا لینا پڑا کچھ دنوں تک میونسپل بورڑ بہرائچ میں ملازمت کی۔کبھی وکلاء کی محرری کو ذریعہ معاش بنایا،کبھی زمینداروں کے مختار رہے۔لیکن افتاد طبع کی بدولت کہیں ٹک نہ سکے۔فنِ خطاطی میں بھی آپ ماہر تھے۔لیکن مرضِ رعشہ کی وجہ سے اس سے بھی شہرت و دولت نہ حاصل کر سکے۔وطن ثانی بہرائچ  انھیں خوش حالی و فارغ البالی تو نہیں دے سکا لیکن ادبی ماحول اور ادبی صحبتیں فراہم کر کے شوقؔ کو ان سے فیضیاب ہونے اور اپنی صلاحیت ،ذہانت ،شوخی  و فطری ذوق شعری سے مستقبل سنوارنے کی راہ ہموار کر دی۔ شوقؔ کی شاعری کا آغاز روایتی شاعری اور غزل گوئی سے ہوا تھا۔“

بہرائچ کے ممتاز شاعر ساغرؔ مہدی  شوقؔ بہرائچی کے بارے میں لکھتے ہیں:۔

”شوق صاحب بڑے زود رنج ذرا سی بات پر مہینوں روٹھے رہتے اور خوش ہوجاتے تو صبح و شام محفلیں جماتے۔حالات ،واقعات، اشخاص،مشاعروں اور مسافتوں پر تبصرہ،ادبی ا مور و نکات پر بحثیں اور گفتگو و لطیفے اور معرکے۔درمیان میں کھانستے جاتے سانس جب زیادہ پھولنے لگتی تو سجدہ میں چلے جاتے اس طرح سانس بحال کرتے ،نمک کی کنکری پھانکتے اور مسکراتے ہوئے پھر گفتگو کا سلسلہ شروع کردتے۔مفلسی ،تنگدستی ،ضعیفی اور ناقدریٔ زمانہ کے باوجود وہ اپنی ذہانت کے ریشمی نیام میں طنز کی تیغ اصیل بنے رہے۔حالات نے کبھی انہیں طرحی غزلیں فروخت کرنے پر مجبور کیا ،کبھی جسم میں نہ ہونے کے باوجود مشاعروں کے دور دراز سفر اور شب بیداریوں پر آمادہ کیا ، کبھی کسی ابن الوقت کی شان میں قصیدہ پیش کرنے پر اکسایا کبھی قرض خواہوں کی خوشنودی میں گھنٹوںشعر سنانا پڑے اس طرح مرمر کے زندگی کرنے والا تمام عمر ہمیں قہقہے اور مسکراہٹیں بانٹا رہا یہی آپ کا فن تھا ہنر تھا آپ کا آرٹ تھا شوق ؔکا مزاج تھا۔ “

کیفیؔ اعظمی  کا امتحان حضرت شوقؔ بہرائچی نے ہی لیا تھا جب کیفیؔ صاحب نے اپنی زندگی کےپہلا مشاعرے میں شرکت تھی اور اپنی ایک غز ل پڑھے تھی۔تفصیل کے لئے کیفی صاحب کا مجموعہ ’سرمایہ‘ دیکھے۔ کیفیؔ صاحب اپنی تصنف ’سرمایہ‘ میں اس واقعہ  کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں  کہ’’ یہ پہلا مشاعرہ تھا جس میں شاعر کی حیثیت سے میں شریک ہو ا۔اس مشاعرہ میں مجھے جتنی داد ملی اس کی یاد سے اب تک کوفت ہو تی ہے۔بزرگوں نے داد دی اور کچھ لوگوں نے شک کیا کی یہ غزل کسی اور کی ہے اور میں نے اسے اپنے نام سے پڑھی ہے۔اس پر میں رونے لگا تب بڑے بھائی شبیر حسین وفاؔ جنہیں ابا سب سے زیادہ چاہتے تھے انھوں نے ابا سے کہا  انھوں نے جو غزل پڑھی ہے وہ انہیں کی ہے شک دور کرنے کئے لئے کیوں نہ ان کا امتحان لے لیا جائے اس وقت ابا کے منشی حضرت شوقؔ بہرائچی تھے جو مزاحیہ شاعر تھے۔انھوں نے اس تجویز کی تائید کی مجھ سے پوچھا گیا امتحان  دینے کے لئے تیار ہو میں خوشی سے تیار ہو گیا۔شوقؔ بہرائچی صاحب نے مصرع دیا  ؏

’’اتنا ہنسو کہ آنکھ سے آنسو نکل پڑے‘‘

بھائی صاحب نے کہا ان کے لئے یہ زمین بنجر ثابت ہوگی کوئی شگفتہ سی تجویز کیجئے لیکن میں نے کہا اگر غزل کہوں گا تو اسی زمین میں ورنہ امتحان نہیں دوں گا طے پایا کہ اسی طرح میں طبع آزمائی کروں اور تھوڑی دیر میں تین چار شعر کہے جو اس طرح تھے جسے بعد میں بیگم اختر نے اپنی آواز سے پنکھ لگا دیئے اور وہ ہندوستان ،پاکستان میں مشہور ہوگئی وہ غزل میری زندگی کی پہلی غزل ہے جسے میں نے ۱۱ سال کی عمر میں کہی تھی۔

اتنا تو زندگی میں کسی کی خلل پڑے
ہنسنے سے ہو سکوں نہ رونے سے کل پڑے
جس طرح ہنس رہا ہوں میں پی پی کے گرم اشک
یوں دوسرا ہنسے تو کلیجہ نکل پڑے
کیفی ؔصاحب مزید لکھتے ہیں کہ اب اس غزل کو آپ پسند کریں یا نہ کریں خود میں بھی ابا ایسی غزل نہیں کہہ سکتا لیکن اس کی یہ افادیت ضرور ہے کہ اس نے لوگوں کا شک دور کر دیا اور سب نے یہ مان لیا کہ میں نے جو کچھ اپنے نام سے مشاعرے میں سنایا تھا۔وہ میراہی کہا ہوا تھامانگے کا اجالا نہیں تھا۔بہرائچ میں یہ غزل کہنے اور مشاعرے میں سنانے کے بعد لکھنؤ گیا۔ ( یہ بھی پڑھیں اسد محمد خاں کی کہانیوں میں تاریخ کی بازگشت – ضیافاروقی )

نعمتؔ بہرائچی ’’تذکرئہ شعرائے ضلع بہرائچ‘‘ میں لکھتے ہیں :۔

”جناب سید ریاست صاحب شوقؔ بہرائچی شروع میں سنجیدہ شاعری کرتے تھے۔مولوی قربان حسین سے اصلاح لیتے تھے۔مولوی قربان حسین صاحب شاگردرشید علامہ رشید لکھنوی تھے لیکن شوقؔ صاحب سنجیدہ شاعری میں کوئی خاص کامیابی حاصل نہ کر سکے۔رفتہ رفتہ طنز و مزاح کی جانب متوجہ ہوئے اور اپنا ایک منفرد راستہ نکال کر شہرت و مقبولیت کے بام عروج تک پہونچے۔شوقؔ صاحب کا کلام سنجیدہ ،مزاح ، سماجی اور سیاسی شعور ،زندگی کے مسائل کا احساس، زیرلب تبسم ،طنز کی نشتریت، سادگی اور پرکاری،ذہانت اور  بر جستگی کا بہترین نمونہ ہے۔ “  عرفان عباسی’’انتخاب کلام شوقؔ بہرائچی ‘‘لکھتے ہیں کہ مفلسی ،تنگ دستی،دربدری ،اور ناقدری اردوشاعروں کی اکثریت کا مقدر رہی ہے ۔شوقؔ صاحب بھی اسی ورثہ کے امین تھے۔انھیں اپنے فن کو سنوارنے کی فکر کیسے نہ ہوتی ان کے اندر تو مستقبل کا طنز و مزاح نگار انگڑائیاں لے رہاتھا۔فن کو سنوارنے اور زندگی بسر کرنے کے لئے مشاعروں کی طرحی غزلیں کہنے اور فروخت کرنے پر مجبور ہونا پڑا،کبھی نا پسندیدہ شخصیات کی شان میں قصیدے لکھنے پڑے تو کبھی خلاف مزاج ناشناس میں سخن نشتوں میں کلام سنانے پر مجبور ہونا پڑا۔آخر میں ذریعہ معاش شاعری اور مشاعرے تھے۔پیٹ کی آگ بجھانے کے لئے وہ صحت کی خرابی، سانس کے اتار چڑھاؤ نقاہت اور کبر سنی کے باوجود ملک کے مختلف دور دراز گوشوں میں منعقد ہونے والے مشاعروں میں کسی نہ کسی طرح پہنچتے تھے۔بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ،زبان و بیان پرقادر طنز و مزاح نگار۔شوقؔ صاحب کو ریاستی حکومت کی جانب سے ساٹھ روپے ماہوار ادبی وظیفہ ملتا تھا اس کے پہنچنے میں اکثر  تاخیر ہو جاتی تھی ایک بار جب کافی انتظار کے بعد بھی رقم نہیں پہنچی تو انہوں نے ایک قدرداں ریاستی وزیر(سید علی ظہیرصاحب) کو پوسٹ کارڈ پر یہ قطعہ لکھ بھیجا!“

سانس پھولے گی کھانسی سوا آئے گی
لب پہ جان حزیں بارہا آئے گی
شغلِ گریاں میں جب شوقؔ مر جائے گا
تب مسیحا کے گھر سے دوا آئے گی
شوقؔ بہرائچی صاحب کی مالی حالت پر ساغرؔمہدی بہرائچی  ’تحریر و تحلیل ‘میں  لکھتے ہیں : ۔

”شوق ؔبہرائچی صاحب نے اردو کی روایتی شاعری اور فرسودہ غزل گوئی کی یکسانیت سے اکتا کر انھوں نے آنسوؤں کے بازار میں قہقہوں کا بیوپار شروع کیا۔ان کی معاشی بدحالی اور تنگ دستی مرتے دم تک ان کے ساتھ رہی۔اس کا اندازہ ان کے ایک خط سے لگایئے جو خط نہیں ایک المیہ ہے۔ایک سوالیہ نشان ہے۔جس کے بطن سے ہزاروں سوال پھوٹتے ہیں۔ “

خط بنام حاجی شفیع اللہ صاحب شفیعؔ مرحوم

مشفقی سلام و نیاز

آج مجھے بخار آ گیا ہے۔اس لئے حاضری سے مجبور ہوں۔اگر خلاف مزاج نہ ہو تو ایک روپئے کے پیسے دےدیجئے۔بہت ممنون ہوں گا۔

آپ کا شوق عفی عنہ

۹؍ستمبر۱۹۶۰ء

حاجی شفیع اللہ شفیعؔ مرحوم میرے پر نانا ہیں ،اور شوق ؔ صاحب روز شام کو کچہری سے واپسی پرنانا کی دکان پر تشریف لاتے تھے اور جہاں ادبی  محفل جمتی تھی۔

چند قصائد و قطعات پر مشتمل ایک مختصر کتابچہ مصطفیٰ حسین اسیفؔ جائسی نے ترتیب دے کر ”لالہ زار عقیدت “ کے نام سے ۱۹۸۹ء میں شائع کیا تھا۔کہا جاتا ہے کہ شوقؔ صاحب نے اپنے دو مجموعے ’’ہیجان‘‘ اور ’’طوفان‘‘ کے نام سے خود ترتیب دئے تھے اور بڑے اعتماد کے ساتھ کہاتھا۔

مرکر بھی جہاں میں لوگوں کو اے شوقؔ ہنساتا جاؤں گا

دنیا سے اگر میں اٹھ بھی گیا موجود مرا دیوان تو ہے

اتر پردیش اردو اکادمی کے زیر اہتمام عرفان عباسی کے ذریعہ مرتب کردہ ’’ انتخاب کلام شوقؔ بہرائچی‘‘ ۲۰۰۹ء میں منظرعام پر آیا۔آپ کا مجموعہ ’’طوفان‘‘ ۲۰۱۱ءمیں منظر عام پر آیا۔

ساغرؔ مہدی ’تحریر و تحلیل ‘میں لکھتے ہیں :۔

حضرت شوقؔ بہرائچی نے کم و بیش  نصف صدی تک اپنی شاعری پر صرف کی جس میں ابتدائی دور سولہ سترہ برس تک غزل اور روایتی شاعری اور آخری ۳۴ برس طنزیہ اور مزاحیہ شاعری۔ اس طرح ان کی شاعری کی عمر کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے ۔

پہلا دور    ۱۹۱۴ءسے  ۱۹۳۰ء

دوسرا دور   ۱۹۳۰ءسے  ۱۹۶۴ء

یوں مرمر کے زندگی کرنے والا اور مسکراہٹیں بانٹنے والا  ۱۳؍جنوری ۱۹۶۴ءبروز اتوار صبح چار بجے اسی(۸۰)سال کی عمر میں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے خاموش ہوگیا۔آپ کے جسد خاکی کو چھڑے شاہ تکیہ قبرستان میں دفن کیا گیا۔

شوقؔ بہرائچی اورمنشی محمد یارخاں رافتؔ  بہرائچی(متوفی مارچ ۱۹۶۱ء) کی یاد میں شہر بہرائچ کی ادبی شخصیات نے ۱۴؍ مارچ ۱۹۶۴ء کو یومِ شوقؔ اور یومِ رافتؔ کے طور پر منایا تھا تھا جس میں شاعروں نے  شوقؔ صاحب اور رافتؔ صاحب  کو خراج عقیدت پیش کیا تھا۔ (جذباتِ شفیعؔ ،  ازشفیعؔ بہرائچی مطبوعہ ۲۰۱۹ء ص ۱۲۳-۱۲۵)

متفرق اشعار

ممکن نہ تھی جو شوکت و عظمت جہیز میں
آتی کہاں سے دولت وثروت جہیز میں
سید بنے نہ کوئی زمانے میں کس طرح
سسرال سے ملی ہے سیادت جہیز میں
٭٭٭

برباد گلستاں کرنے کو بس ایک ہی الو کافی تھا
ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہوگا
٭٭٭

ابکے ناکام رہا قائد ملک وملت
ابکے بربادیٔ اقوام کا ٹھکہ نہ ملا
٭٭٭

یہاں ہر اہل فن کی قدر  بعد مرگ ہوتی ہے
یہاں ہر ایک دعویٰ خارج المیعاد ہوتا ہے
یہا ں ہر تولیت میراث اپنی سمجھی جاتی ہے
یہاں جو وقف ہوتا ہے علی الاولاد ہوتا ہے
٭٭٭

اللہ رکھے زاہد صد سالہ کو قائم
اک یہ بھی ہے منجملہ آثار قدیمہ
٭٭٭

غزل

ایمان کی لغزش کا امکان ارے توبہ
بد چلنی میں زاہد کا چالان ارے توبہ
اٹھ کر تری چوکھٹ سے ہم اور چلے جائیں
انگلینڈ ارے توبہ جاپان ارے توبہ
ہے گود کے پالوں سے اب خوف دغابازی
یہ اپنے بھانجوں پر بہتان ارے توبہ
انسانوں کو دن دن بھر اب کھانا نہیں ملتا ہے
مدت سے فروکش ہیں رمضان ارے توبہ
للہ خبر لیجئے اب قلب شکستہ کی
گرتا ہے محبت کا دالان ارے توبہ
دامانِ تقدس پر داغوں کی فراوانی
اک مولوی کے گھر میں شیطان ارے توبہ
اب خیریتیں سر کی معلوم نہیں ہوتیں
گنجوں کو ہے ناخن کا ارمان ارے توبہ
مشرق پہ بھی نظریں ہیں مغرب  پہ  بھی نظریں ہیں
ظالم کے تخیل کی لمبان ارے توبہ
اے شوقؔ نہ کچھ کہئے حالت دل مضطر کی
ہوتا ہے مسیحا  کو خفقان ارے توبہ

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

 

adabi meerasadabi miraasadabi mirasادبی میراثشاعریشوق بہرائچی
0 comment
1
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
ذاکر فیضی کا نیا حمام – زائرحسین ثالثی
اگلی پوسٹ
پروین شاکر کی شاعری میں ہنودی تاریخ کا منظرنامہ – ڈاکٹر عظیم اللہ ہاشمی

یہ بھی پڑھیں

اختر الایمان کی شاعری – شمس الرحمن فاروقی

مارچ 9, 2023

حضرت ضیاؔ شہبازی علیہ الرحمہ کی فارسی نظم...

فروری 25, 2023

نشتر شہودی :ادب اور احساس کے آئینے میں...

فروری 13, 2023

متین شاعر اور فطین ادیب: خطاب عالم شاذؔ...

فروری 8, 2023

علامہ اقبال اور حب الوطنی – ڈاکٹر احمد...

جنوری 25, 2023

نیاز جیراجپوری کی شاعری : ایک جائزہ –...

جنوری 24, 2023

مشکوۃ ادب مضطؔر مظفرپوری فن و شخصیت – اسلم...

جنوری 23, 2023

نسیاً منسیا کی کہانی مولانا عامر عثمانی –...

جنوری 6, 2023

صاحبِ طرز، طنز نگار شاعر: شادؔ عارفی –...

دسمبر 29, 2022

شعرِ غالبؔ : چندامتیازات – عمیرؔ یاسرشاہین

دسمبر 20, 2022

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (172)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (97)
  • تخلیقی ادب (532)
    • افسانچہ (28)
    • افسانہ (173)
    • انشائیہ (16)
    • خاکہ (31)
    • رباعی (1)
    • غزل (130)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (23)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (117)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (927)
    • ڈرامہ (12)
    • شاعری (462)
      • تجزیے (11)
      • شاعری کے مختلف رنگ (196)
      • غزل شناسی (166)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (8)
      • نظم فہمی (78)
    • صحافت (42)
    • طب (12)
    • فکشن (374)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (205)
      • فکشن تنقید (12)
      • فکشن کے رنگ (23)
      • ناول شناسی (131)
    • قصیدہ کی تفہیم (14)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (29)
  • کتاب کی بات (403)
  • گوشہ خواتین و اطفال (92)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (1,703)
    • ادب کا مستقبل (108)
    • ادبی میراث کے بارے میں (8)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (23)
    • تراجم (26)
    • تعلیم (26)
    • خبر نامہ (651)
    • خصوصی مضامین (73)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (201)
    • فکر و عمل (112)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (260)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں