موازنۂ انیس و دبیر: مطالعہ، محاسبہ ، تقابل/ ڈاکٹر ارشاد نیازی – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن
اردو مرثیہ نگاری کی تاریخ میں میر انیس اور مرزا دبیر کی شخصیت ایسی ہے جن کے بغیر اس صنف کا تصور بھی ادھورا رہتا ہے۔ انیس و دبیر کا تقابلی مطالعہ اردو تنقید میں ہمیشہ ایک جاندار موضوع رہا ہے۔ ڈاکٹر ارشاد نیازی کی کتاب ’موازنۂ انیس و دبیر: مطالعہ، محاسبہ ،تقابل‘ اسی روایت کی کڑی اور نئی جہتوں کی تلاش کا نام ہے۔ یہ کتاب کادوسرا ایڈیشن ہے ۔کتاب کی ترتیب میں مصنف نے نہ صرف مرثیے کے تہذیبی اور تاریخی پس منظر کو اجاگر کیا ہے بلکہ اسے انیس و دبیر کے شعری کینوس پر پرکھنے کی کوشش بھی کی ہے۔ مرثیہ محض ایک ادبی صنف نہیں بلکہ تہذیبی روایت اور تاریخی شعور کا مظہر ہےاس پہلو پر مصنف کی گرفت قاری کو متاثر کرتی ہے۔اس کے بعد انیس اور دبیر کی شعری کائنات کا بیان قاری کو دونوں شعرا کے تخلیقی اسلوب، ان کے محاورے تشبیہات و استعارات اور بیانیہ کی باریکیوں تک لے جاتا ہے۔ یہ حصہ ان قارئین کے لیے خاص کشش رکھتا ہے جو انیس و دبیر کی شاعری کے فنی تقاضوں اور ان کے اظہار کے انداز کو گہرائی سے سمجھنا چاہتے ہیں۔کتاب کا ایک اور اہم پہلو انیس اور دبیر کے مداحوں کے گروہ کا تذکرہ ہے۔ یہ محض ادبی جماعت بندی نہیں بلکہ اس کے پس منظر میں سماجی و ثقافتی عناصر بھی کارفرما ہیں۔ ڈاکٹر نیازی نے اس گروہ بندی کو تاریخی تناظر میں پیش کیا ہے جو اس باب کو محض تذکرہ نہیں بلکہ ایک سوشیالوجیکل مطالعہ بنا دیتا ہے۔
اصل اور مرکزی حصہ یعنی مطالعہ ،محاسبہ، تقابل موازنۂ انیس و دبیر کتاب کو منفرد بناتا ہے۔ یہاں مصنف نے تقابل کو محض فنی خوبیوں یا خامیوں کی فہرست بنانے پر محدود نہیں رکھا بلکہ اس پر ردعمل اثبات و نفی کے زاویے سے بھی بحث کی ہے۔ یعنی دونوں شعرا کے محاسن کے ساتھ ساتھ ان پر ہونے والے اعتراضات اور ان کے تنقیدی محاسبے کو بھی جگہ دی گئی ہے۔کتاب کا تقابلی حصہ نہایت منصفانہ اور متوازن دکھائی دیتا ہے۔ مصنف نے کسی ایک کو دوسرے پر برتر ثابت کرنے کے بجائے دونوں کی شعری کائنات کو ان کی مخصوص خصوصیات کے ساتھ پیش کیا ہے، جس سے قاری کو یہ احساس ہوتا ہے کہ انیس اور دبیر دونوں اپنے اپنے دائرے میں مکمل اور یکتا ہیں۔اس ایڈیشن میں کچھ اضافی مواد، توضیحات یا نظرثانیاں شامل کی گئی ہیں جو اس مطالعے کو مزید معتبر بناتی ہیں۔ڈاکٹر ارشاد نیازی کی یہ کاوش اردو مرثیہ کے طالب علموں، محققین اور عام قارئین سبھی کے لیے نہایت مفید ہے۔ اس میں نہ صرف موازنہ کی روایت کو تازگی بخشی گئی ہے بلکہ مرثیے کے تہذیبی و تاریخی شعور کو بھی نئے تناظر میں اجاگر کیا گیا ہے۔ دوسرا ایڈیشن اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ کتاب اردو تنقید کے افق پر ایک نمایاں اضافہ ہے۔
قیمت:300
اشاعت دوم:2025
مبصر:ڈاکٹر زاہد ندیم احسن
پبلشر:عذرا بک ٹریڈرس،جامعہ نگر،شاہین باغ،نئی دہلی
(اگر زحمت نہ ہو تو ادبی میراث کے یوٹیوب چینل کو ضرور سبسکرائب کریں https://www.youtube.com/@adbimiras710/videos
(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)
ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ |
Home Page