Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      متفرقات

      جولائی 12, 2025

      متفرقات

      جولائی 12, 2025

      متفرقات

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

      کتاب کی بات

      ظ ایک شخص تھا – ڈاکٹر نسیم احمد…

      جنوری 23, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      متفرقات

      جولائی 12, 2025

      متفرقات

      جولائی 12, 2025

      متفرقات

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
غزل شناسی

مولانا عرشی کی غزلیں – پروفیسر کوثر مظہری

by adbimiras دسمبر 18, 2020
by adbimiras دسمبر 18, 2020 0 comment

مولانا امتیاز علی خاں عرشی اردو ادب میں ایک مایہ ناز محقق کی حیثیت سے جانے اور پہچانے جاتے ہیں۔ لیکن انھوں نے دشت غزل کی بھی سیر کی ہے، یہ الگ بات ہے کہ یہ گوشہ گفتگو اور تنقیدی نظر سے اب بھی پاک ہے۔ ان کا کوئی شعری مجموعہ یا انتخاب ان کی زندگی میں نہیں چھپا بلکہ اس مضمون کے ضبط تحریر میں آنے تک بھی نہیں چھُپا۔ یہ تو ڈاکٹر اسلم جمشید پوری کا لطف خاص ہے کہ انھوں نے عرشی صاحب کی چند غزلیں مجھے فراہم کردیں وگرنہ میں یہ مضمون بھلا کیسے لکھ پاتا۔

امتیاز علی عرشی کو بچپن ہی سے شعری ذوق تھا بلکہ یوں کہیں کہ فطری طور پر وہ ایک شاعر کا مزاج اور مادہ لے کر پیدا ہوئے تھے۔ بقول مالک رام انھوں نے ۱۱،۱۲ برس کی عمر میں رام پور کے مشہور ڈاکو بھین خاں پر ایک مضمون یا خاکہ تحریر کیا تھا جس میں ان کے کچھ اشعار بھی تھے ایک شعر یہاں ملتا ہے جو اس طرح ہے:

چھوڑ دو لہو لعب، مشغول ہو علم و ادب

علم کے تم یہ مزے، اے صاحبو، پاؤ گے سب

ظاہر ہے کہ اس شعر میں کوئی بات نہیں اور اگر بات ہے تو شعریت نہیں۔ مگر اس کا اندازہ ہوجاتا ہے کہ عرشی میں شعر گوئی کا مادہ ضرور تھا۔ ان کے اس ذوق کو مدرسہ مطلع العلوم میں جلا ملنے کے بجائے دبایا بھی گیا اور انھیں مولانا ہزاروی کی چشم نمائی کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔ لیکن یہ مادہ باہر آکر تاجؔ تخلص کے ساتھ پروان چڑھا۔ شعرگوئی میں انھیں اپنے ماموں احمد جان خان اثرؔ سے حوصلہ افزائی ملی۔ اثرؔ صاحب پیشے سے وکیل تھے اور عرشی کی اس صلاحیت کو پروان چڑھانا چاہتے تھے۔ لاہور میں انھیں عندلیب شادانی کا ساتھ بھی ملا جس کے سبب ان کا شعری ذوق مزید بالیدہ ہوا۔ امتیاز علی تاج کی شہرت اس زمانے میں عام ہوچکی تھی اس لیے انھو ںنے اپنا تخلص تاجؔ سے بدل کر عرشی کرلیا جو سکۂ رائج الوقت کی طرح آج بھی ادب کے ہر ایک طالب علم کی زبان پر جاری و ساری ہے۔ ( یہ بھی پڑھیں شمس الرحمن فاروقی کا مضمون ’کیا نظریاتی تنقیدممکن ہے؟‘- پروفیسر کوثر مظہری )

عرشی کی جتنی غزلیں میں نے دیکھی اور پڑھی ہیں ان سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کے افکار اور اسلوب پر مرزا غالب بہت حد تک اثرانداز رہے ہیں۔ چوں کہ انھوں نے مرزا غالب کے شعری اسالیب اور فنی جہات کو اپنے مطالعے کا حصہ بنا لیا تھا اس لیے نامعلوم طور پر عرشی کے افکار و اسالیب غالب سے ہم آہنگ ہوتے چلے گئے۔ آئیے غالب ہی کی زمین میں کہی گئی غزل (۲۲؍دسمبر ۱۹۵۶ء) کے تین شعر دیکھتے ہیں:

رات دن پھرتے رہے ہیں تنِ تنہا برسوں

پوچھیے ہم سے بیاباں کا بیاباں ہونا

لوحش اللہ مرے دست جنوں کی تدبیر

کتنا پُرکیف ہے دامن کا گریباں ہونا

شدت درد کا خوگر ہوں میں عرشیؔ مجھ کو

کچھ بھی دشوار نہیں غرقِ نمکداں ہونا

غالب کے اشعار ہمارے سامنے ہیں۔ رنج کا خوگر یا درد کا خوگر عرشی کی شاعری میں وہیں سے آیا ہے۔ یہاں تک کہ غالب کی ترکیب ’غرق نمکداں‘ بھی استعمال ہوئی ہے۔ توحش اللہ، بھی وہیں سے مستعار ہے۔ غالب کا شعر ہے:

عشرت پارۂ دل، زخم تمنا کھانا

لذتِ ریش جگر، غرقِ نمکداں ہونا

دامن کا گریباں ہونا بھی غالب کے عملِ جنوں رنگ کا نتیجہ ہے۔ البتہ عرشی صاحب کا شعر اول:

رات دن پھرتے رہے ہیں تنِ تنہا برسوں

پوچھیے ہم سے بیاباں کا بیاباں ہونا

دل چسپ اور لائق توجہ ہے۔ ’بیاباں کا بیاباں ہونا‘ شدت احساس کا اشاریہ ہے۔ اگر تساہل سے کام لیں تو بیاباں کا بیاباں ہونا محض ایک Statement ہے اور اگر اس کی قرأت ذرا ٹھہرکر کی جائے یا یوں کہیں کہ Close reading کی جائے تو معانی کی پرتیں کھلتی چلی جائیں گی۔ ( یہ بھی پڑھیں محمد حسن کا مضمون ’سچی جدیدیت، نئی ترقی پسندی‘  بازدید- پروفیسر کوثر مظہری )

عرشی کی غزلوں میں جابجا ایسے رموز پنہاں ہیں جن تک رسائی حاصل کرنے کے لیے بصیرت کی ضرورت ہے۔ کہیں کہیں تلمیحاتی و استعاراتی نکات سے ان کی تخلیق بلندیٔ فن پر نظر آتی ہے۔ یہ اشعار دیکھیے:

پھر اوج پر ہے طالعِ منصور ان دنوں

پھر ہورہا ہے عشق سرا فراز دیکھنا

تلاشِ آہوے رم خوردہ، اے خوشالذت!

جو آپ دام میں آجائے وہ شکار ہی کیا

کوہکن کے بعد بس ہم نے بہائی جوئے خوں

لوگ سمجھے تھے کہ یہ فنِ شریفانہ گیا

طالعِ منصور کی سرفرازی اور کوہکن کے بعد عرشی کا جوئے خوں بہانا اور اسے فن شریفانہ سے موسوم کرنا تلمیح اور شدید طنز اور فزونی عشق کو ظاہر کرتا ہے۔ کوہکن نے جوئے شیر نکالی تھی لیکن جناب عرشی نے غالب سے الگ ہٹ کر جوئے خوں کی بات کی۔ غالب نے کہا  تھا:

صبح کرنا شام کا لانا ہے جوئے شیر کا

غالب کے نزدیک جوئے شیر لانا ہی انتہائی عشق کا غماز ہے۔ جب کہ عرشی نے اس سے دو قدم آگے بڑھ کر جوئے خوں کی بات کی ہے اور اس میں ایک طرح کا وقار عشق بھی ہے۔ عرشی نے سستا شعر نہیں کہا ہے۔ ’فن شریفانہ‘ میں جو طنزیہ حس مزاح ہے وہ فنی چابکدستی پر دال ہے۔ ایک بات اور صاف ہوجاتی ہے کہ شاعر بھی آدم زادہ ہے اور وہ خواہ ذات شریف ہی کیوں نہ ہو غزل اسے اپنی گرفت میں لے کر جذباتِ انسانی سے ہم آمیز کرہی دیتی ہے۔ تہذیبی قیود سے آزاد ہوکر غزل کی تہذیب تشکیل پاتی ہے۔ یہی تہذیب غزل عرشی کے یہاں دیکھنے کو ملتی ہے جو سچے جذبات کی سچی عکاسی کرتی ہے۔ تمام تر تہذیبی عوامل کو سمیٹ کر غزل کے فن میں سمو دینے کا کام اردو شاعری میں غالب کے یہاں انجام پذیر ہوا۔ عرشی اسی غالب کے خوشہ چیں ہیں۔ اس لیے ان کی غزلوں میں بھی انسانی جذبات اور تہذیبی عوامل کے موتی چمکتے نظر آتے ہیں۔ دیکھیے یہ اشعار:

یاد ہے مجھ کو ابھی تک کسی در پر گرنا

وہ بھی اک بار نہیں بلکہ برابر گرنا

تمکینِ عز و ناز سے اٹھتی نہیں نگاہ

اللہ رے نزاکتِ حسن و جمالِ دوست

ہم سے احسان مسیحا نہیں اٹھتا عرشی

آج تو درد ہی کچھ درد کا درماں ہوتا

گردش دہر نے مہلت ہی نہ دی مجھ کو کبھی

ورنہ یاروں کے لیے میں بھی گلستاں ہوتا

عشق ہماری جبلت سے تعلق رکھنے والی کیفیت کا نام ہے۔ پورے وجود میں عشق کی موسیقی سے ہلچل سی پیدا ہوجاتی ہے۔ عشق سے ہی تہذیب زندگی کی بساط تیار ہوتی ہے۔ عرشی اگر ایک طرف عشق کو بربادی کا موجب قرار دیتے ہیں تو دوسری طرف محبوب کے چلے جانے سے پیدا ہونے والے خالی پن کا اظہار بھی وہ شدت سے کرتے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ جیسے کائنات ہی سونے پن کا شکار ہوگئی ہے:

بزمِ مے سے اس کے اٹھتے ہی نظر آنے لگا

جیسے اُس کے ساتھ میخانے کا میخانہ گیا

عرشی نے اپنی غزلوں میں جگہ جگہ سوز دل سے اپنے احساس کو گرمی پہنچائی ہے۔ انھیں معلوم ہے کہ سوز کے بغیر شاعری میں جذبات کی سچی عکاسی نہیں ہوسکتی اور اگر عکاسی ہوگی بھی تو اس میں اثرانگیزی کے بجائے پھیکے پن کا پہلو نمایاں ہوگا۔ ان کے سامنے غالباً علامہ اقبال کا یہ نظریہ بھی ہو کہ:

حق اگر سوزے ندارد حکمت است

شعر می گردد چو سوز از دل گرفت

یا پھر علامہ اقبال ہی کا یہ نظریہ فن کہ:

معجزۂ فن کی ہے خون جگر سے نمود

خون جگر جہاں پیکر خلق کرنے میں معاون ہوتا ہے سوز انسانی جذب و کیف کو اثرخیزی کی صفت سے مزین و معمور کرنے کا کام کرتا ہے۔ عرشی کی غزلوں میں محض تجربے کے طور پر مضامین نہیں آئے ہیں بلکہ ان میں خون جگر اور سوز دونوں موجود ہیں۔ یہ اشعار ملاحظہ کیجیے:

نگاہ ناز نے تعلیم ضبط کی کتنی

مگر مریضِ غمِ عشق آہ کرکے رہا

میں نے مانا کہ ہے تو بستۂ زنجیر قضا

راستہ ڈھونڈ مگر پھر بھی نکل جانے کا

تار باقی ہیں جو دوچار گریباں میں مرے

ٹوٹ جائیں نہ کہیں تارِ رگِ جاں کی طرح

جاگا جو اس کو بھول کے وہ خواب میں رہا

سویا کیا جو یاد میں، بیدار ہوگیا

غور کرنے کی بات یہ ہے کہ عرشی نے محض ظواہر اور خارجی عوامل کو برتنے کے لیے غزلیں نہیں کہی ہیں بلکہ میں یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ ان کی فکری بنیادیں محض تخیل آسمانی کا زائیدہ نہیں ہوسکتیں۔ اگر ایسا ہوتا تو غالب یا مومن کے اسلوب اور انداز بیان کی پیروی میں ان کی شاعری صرف نقالی ہوکر رہ جاتی، جب کہ ایسا نہیں ہے۔ مضامین اور اسالیب یا لفظیات کا مستعار لینا بھی کوئی عیب نہیں، اصل چیز یہ ہے کہ شاعر اس کے باوجود تنوع اور جدت کس حد تک پیدا کرپاتا ہے۔ عرشی نے غالب اور طرزِ غالب یا پھر مومنؔ اور فانیؔ وغیرہ سے استفادہ کیا۔ غالب نے بھی بیدل اور میر سے استفادہ کیا تھا، میر نے بھی بیدل، سعدی، نظیری، حافظ، محسن، فانی کاشمیری وغیرہ سے استفادہ کیا۔ لیکن ظاہر ہے کہ اس عمل سے غالب یا میر کی تخلیقی  قوت ماند نہیں پڑی بلکہ مزید صیقل ہوئی۔

عرشی کی غزلوں میں کلاسیکی اور روایتی رنگ غالب ہے۔ لیکن ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ شعورِ انسانی جب اپنی روایات اور اپنے تہذیبی سرمائے سے منہ موڑلیتا ہے تو گمرہی اس کے قدموں کو اسیر کرلیتی ہے۔ عرشی صاحب کی تنقید و تحقیق سے قطع نظر ان کی غزلوں کو بھی سچی تنقیدی نظر سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ یہ اشعار دیکھیں اور سوچیں کہ ان کا رشتہ ہماری زندگی اور ہمارے جذبات سے ہے یا نہیں؟ کیا یہ اشعار تہذیبی کُرے سے ہم آہنگ ہیں؟

شبابِ عمر دو روزہ کا اعتبار ہی کیا

چمک کے ساتھ جو بجھ جائے وہ شرار ہی کیا

جم کو بھی آج ناز ہے جامِ سفال پر

عرشیؔ، نیاز فقر کا اعزاز دیکھنا

غم جاناں جو نہیں ہے، غم دوراں ہوتا

کاش یہ دل کس صورت سے پریشاں ہوتا

دیتے نہیں جواب تو ہم سے کریں سوال

کچھ کم جواب سے نہیں ہم کو سوالِ دوست

مذکورہ بالا اشعار میں جو فکری ابعاد ہیں اور عشق بتاں اور جمال محبوب، فقر و غنا اور غم جاناں و غمِ دوراں کا جس طرح ذکر ہوا ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ عرشی تہذیب غزل سے اپنی افتاد طبع کو ہم آہنگ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو شاید ان کی شاعری صرف منہ کا مزا بدلنے کے مصداق حوالے کے طور پر تاریخ شعر و ادب کا حصہ بن جاتی۔ حالاں کہ ان کی شاعری کے حوالے سے اب تک کی یہی صورت حال ہے۔ اس میں خود ان کا بھی قصور ہے۔ میں اس قصور کو کسر نفسی پر محمول کرتا ہوں۔ ان کا ماننا تھا کہ:

’’اساتذہ کا کلام پڑھ پڑھ کر ذوق شعری کچھ ایسا بلند ہوگیا ہے کہ مجھ میں ویسا کلام کہنے کی صلاحیت نہیں اور چوں کہ خود اُس درجے کا شعر کہہ نہیں سکتا، پھر اِس کلام کی اشاعت سے کیوں اپنے آپ کو بدنام کروں۔‘‘  ۱؎

عرشی نے وارداتِ قلبی اور اپنے تجربات میں ایک طرح کا خوب صورت تطابق و تناسب برقرار رکھا ہے جس کے سبب ان کی غزلوں میں انتشار کے بجائے اسلوب و افکار کی موزونی دیکھنے کو ملتی ہے۔ اپنی بات اصغر گونڈوی کے اس شعر پر ختم کرتا ہوں:

اصغرؔ غزل میں چاہیے وہ موج رندگی

جو حسن ہے بتوں میں جو مستی شراب میں

(عرشی میموریل سمینار، ۲۵، ۲۶فروری ۲۰۰۵ء، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی)

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔
adabi meerasadabi miraasadabi mirasادبی میراثشاعری
0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
سکھ کے موسم کا قاصد- صائمہ ذوالنور
اگلی پوسٹ

یہ بھی پڑھیں

صاحب ذوق قاری اور شعر کی سمجھ –...

مئی 5, 2025

 ایک اسلوب ساز شاعر اور نثر نگار شمیم...

جنوری 20, 2025

حسرت کی سیاسی شاعری – پروفیسر شمیم حنفی

جنوری 15, 2025

غالب اور تشکیک – باقر مہدی

جنوری 15, 2025

غالب: شخصیت اور شاعری: نئے مطالعے کے امکانات...

دسمبر 17, 2024

غالب اور جدید فکر – پروفیسر شمیم حنفی

دسمبر 9, 2024

اردو شاعری میں تصوف کی روایت – آل...

دسمبر 5, 2024

غالب کی شاعری کی معنویت – آل احمد...

دسمبر 5, 2024

بلند ؔ اقبال کی شاعری میں حسیاتی پہلو:...

نومبر 24, 2024

ناصر مصباحی: روایت اور جدت کا معتبر شاعر...

اکتوبر 4, 2024

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (117)
  • تخلیقی ادب (592)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (200)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,037)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (531)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (203)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (401)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (213)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (473)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,127)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (32)
    • تعلیم (33)
    • خبر نامہ (894)
    • خصوصی مضامین (126)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (228)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (68)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں