ہر طرف روشنی ہو رہی ہے
دور تیرہ شبی ہو رہی ہے
روز چاہت دکھی ہو رہی ہے
روز اک خودکشی ہو رہی ہے
قتل کرنے کو آئے ہو لیکن
تم سے مل کر خوشی ہو رہی ہے
تیرے جاتے ہی محفل کی جاناں
ختم ہر دلکشی ہو رہی ہے
دو دنوں میں ہی لگتا ہے ایسا
ان کو دیکھے صدی ہو رہی ہے
حالِ دل کس طرح اس نے جانا
ہو نہ ہو مخبری ہو رہی ہے
لطفِ قربِ جواں کیا اٹھاؤں
جسم میں تھرتھری ہو رہی ہے
ان کو بس اک جھلک دیکھتے ہی
دردِ دل میں کمی ہو رہی ہے
اب بچا ہی نہیں کام کوئی
اب تو بس عاشقی ہو رہی ہے
ذکی طارق بارہ بنکوی
ایڈیٹر۔ہفت روزہ "صداۓ بسمل”بارہ بنکی
سعادت گنج،بارہ بنکی، یوپی
ذکی طارق بارہ بنکوی
ایڈیٹر۔ہفت روزہ "صداۓبسمل”بارہ بنکی
سعادت گنج،بارہ بنکی،یوپی
phone_7007368108
| ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com پر بھیجنے کی زحمت کریں۔ | 
Home Page

