Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 29, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      متفرقات

      جولائی 12, 2025

      متفرقات

      جولائی 12, 2025

      متفرقات

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 29, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تراجم

      مکتی/ منو بھنڈاری – ترجمہ: ڈاکٹرفیضان حسن ضیائی

      جنوری 21, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خبر نامہ

      مارچ 15, 2025

      خبر نامہ

      جے این یو خواب کی تعبیر پیش کرتا…

      فروری 26, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      متفرقات

      جولائی 12, 2025

      متفرقات

      جولائی 12, 2025

      متفرقات

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
افسانہ کی تفہیمنصابی مواد

فن افسانہ نگاری … چند اہم باتیں – ڈاکٹر اقبال حسن آزاد

by adbimiras مئی 27, 2021
by adbimiras مئی 27, 2021 0 comment

(1)افسانہ نگار کی خوبیاں:

ایک اچھے افسانہ نگار میں درج ذیل خوبیاں ہونی چاہییں:

اسے وسیع المطالعہ ہونا چاہئے۔

اسے وسیع المشرب ہونا چاہیے۔

اسے وسیع القلب ہونا چاہیے۔

اسے ملکی اور بین الاقوامی حالات پر گہری نظر رکھنی چاہیے۔

اسے اپنی زبان پر عبور حاصل ہونا چاہیے۔

اسے چند دوسری زبانوں کا بھی علم ہونا چاہیے۔

اسے ادب کی دیگر اصناف سے بھی شد بد رکھنی چاہئے۔

اسے فنون لطیفہ یعنی مصوری،موسیقی،سنگ تراشی وغیرہ کا بھی تھوڑا بہت علم ہونا چاہئے۔

اسے نئے نئے تجربے کرتے رہنا چاہیے۔

س کے اندر صبر اور ضبط کا مادہ ہونا چاہیے۔

اسے دوسروں کی رائے کا احترام کرنا چاہیے۔

اسے حکومت سے دوری بنائے رکھنی چاہیے۔

(2)مختصر افسانے کی تعمیر میں مطالعہ،مشاہدہ اور تجربے کی اہمیت…چند نکات

افسانہ نگار کا ذہن زر خیز مٹی کی طرح ہوتا ہے۔ جب اس میں مطالعہ کا بیج ڈالا جاتا ہے تو اس میں خود بخود نئے خیالات پیدا ہونے شروع ہوتے ہیں۔پھر افسانہ نگار کو ان مختلف خیالات میں سے سب سے عمدہ خیال کو چننا ہوتا ہے۔ اس منتخب خیال کو افسانے کی شکل میں ڈھالنے کے لیے افسانہ نگار کو مشاہدے کی دھوپ اور تجربے کے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔بعض افسانہ نگار ان چیزوں کے بغیر بھی افسانہ لکھنے کی کوشش کرتے ہیں مگر ان کے تحریر کردہ افسانے کاغذی پھول کی حیثیت رکھتے ہیں۔جو قدرتی گلاب کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

(3)مختصر افسانے کے موضوعات:

مختصر افسانے کے موضوعات گونا گوں ہیں۔کوئی بھی واقعہ،جذبہ،خیال یا احساس افسانے کا موضوع بن سکتا ہے۔دنیا اور ماورائے دنیا کی کوئی بھی بات افسانے کے قالب میں ڈھالی جا سکتی ہے۔موضوعات دو طرح کے ہوتے ہیں: مقامی اوروقتی یا ہنگامی،بین الاقوامی اور آفاقی۔ (یہ بھی پڑھیں اردو کی ادیبائیں : منظر پس منظر -ترنم ریاض )

مقامی اور وقتی موضوعات پر تحریر کردہ افسانے ٹشو پیپرز کی طرح ہوتے ہیں۔ان کی حیات زیادہ نہیں ہوتی کیونکہ وقت گذر جانے کے بعد بہت ساری باتوں کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہتی جبکہ بین الاقوامی اور آفاقی موضوعات پر لکھے گئے افسانے نہ صرف دیرپا اثر چھوڑتے ہیں بلکہ ان کی حیات بھی زیادہ ہوتی ہے۔مقامی یا وقتی/ہنگامی موضوعات میں ایسے مسائل اْٹھائے جاتے ہیں جن کا تعلق صرف ایک خاص علاقے اور وقت سے ہوتا ہے ا ور اس کے قاری بھی محدود ہوتے ہیں جبکہ آفاقی مسائل پر جو افسانے لکھے جاتے ہیں وہ پوری دنیا کے لیے ہوتے ہیں۔محبت،نفرت،جنس،یا دیگر انسانی جذبات و احساسات وہ موضوعات ہیں جنہیں ہم بین الاقوامی یا آفاقی کہہ سکتے ہیں۔

(4)مختصر افسانے میں عنوان کی اہمیت:

مختصر افسانے کا عنوان انوکھا اور اس کے مرکزی خیال یا نفس قصہ کو اُجاگر کرنے والا ہو۔ لیکن اس سے افسانے کے انجام کا پتہ نہیں چلنا چاہیے۔اگر ایسا نہ ہوگا تو قاری صرف عنوان دیکھ کر ہی پورا قصہ سمجھ جائے گا اور افسانے سے اس کی دلچسپی ختم ہو جائے گی۔

(5)مختصر افسانے کا قصہ:

ہر مختصر افسانے میں ایک قصہ ہوتا ہے۔گوکہ بغیر قصے والے افسانے بھی ضبط تحریر کیے گئے ہیں لیکن یہ تجربہ ناکام رہا ہے۔افسانے کا قصہ اکہرا بھی ہو سکتا ہے اور تہہ دار بھی اور دونوں طرح کے افسانے کامیابی کے ساتھ لکھے جا سکتے ہیں۔جس افسانے میں کسی ایک واقعے کی کہانی بیان کی جاتی ہے اسے اکہرا کہتے ہیں اور جس افسانے میں ایک سے زیادہ واقعات کا بیان ہوتا ہے اسے تہہ دار کہتے ہیں۔اکہرے قصے میں کسی ایک بات یا واقعہ کو افسانے کی شکل میں پیش کیا جاتا ہے۔مثلاً گھر،بازار، رہگزر یا آفس میں پیش آنے والے کسی واقعے کا بیان ہوتا ہے جبکہ تہہ دار افسانے میں کئی قصے ہوتے ہیں۔یہاں پر دیکھنے والی بات یہ ہے کہ جس واقعہ یا واقعات پر افسانے کی عمارت کھڑی کی جائے وہ انوکھے ہوں۔اگر ہم یوں لکھیں کہ’’میں حسب معمول سات بجے بیدار ہوا۔حوائج ضروریہ سے فارغ ہو کر ناشتہ کیا اور آفس کے لئے نکل کھڑا ہوا‘‘’ تو اس سے افسانہ نہیں بنے گا۔یاد رہے کہ افسانہ ہمیشہ’’خلاف معمول‘‘واقعات اور حالات سے بنتا ہے،’’حسب معمول‘‘ واقعات اور حالات سے نہیں۔

(6)مختصر افسانے کا پلاٹ:

مختصر افسانے میں پلاٹ کی اہمیت وہی ہے جو جسم میں ریڑھ کی ہڈی کی ہوتی ہے۔ اردو میں گرچہ بغیر پلاٹ والے افسانے بھی تحریر کیے گئے ہیں مگر وہ کامیاب نہ ہو سکے۔پلاٹ جس قدر گٹھا ہوا،چست اور درست ہوگا ،افسانہ بھی اسی قدر کامیاب ہوگا۔ڈھیلے ڈھالے پلاٹ پر تعمیر کیا گیا افسانہ کمزور ہوتا ہے۔پلاٹ سازی کا فن مکان کا نقشہ بنانے جیسا ہے۔جب ہم کوئی عمارت تعمیر کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو پہلے اس کا ایک نقشہ بناتے ہیں جس میں یہ دکھایا جاتا ہے کہ مکان کا صدر دروازہ کدھر ہوگا۔ڈرائنگ روم، بیڈ روم ،ڈائننگ روم اور دیگر جگہیں کہاں پر ہوں گی۔اسی طرح افسانہ نگار کو یہ طے پڑتا ہے کہ افسانہ کس طرح شروع ہوگا۔افسانہ کس طرح آگے بڑھے گا اور اس کا اختتام کیسے ہوگا۔

ہر افسانے کے تین حصے ہوتے ہیں۔

ابتدا،ارتقا، انجام

افسانے کی ابتدا نہایت دلچسپ انداز میں ہونی چاہئے جسے پڑھ کر قاری کے ذہن میں تجسس پیدا ہو اور وہ آگے پڑھنے کے لیے خود کو مجبور پائے۔ افسانے میں ایک واقعہ دوسرے واقعہ سے یوں پیوست ہو جیسے زنجیر کی ایک کڑی دوسری کڑی سے ملی ہوئی ہوتی ہے افسانے کا انجام غیر متوقع لیکن منطقی ہونا چاہئے۔(یہ بھی پڑھیں "قیدی” میں قید بطور استعارہ – ڈاکٹر محمد کامران شہزاد)

(7)مختصر افسانے کا اسلوب:

مختصر افسانے میں موضوع کی حیثیت جسم کی ہے اور اسلوب/بیانیہ/ٹریٹمنٹ کی حیثیت لباس کی ہے۔جسم خواہ کتنا ہی تندرست و توانا ہو اگر اس پر بدوضع اور بھدا لباس زیب تن کیا جائے گا تو صاحب لباس کی شخصیت بھی بھدی اور بدنما معلوم ہوگی۔لباس کو جسم پر فٹ آنا چاہئے۔ڈھیلا ڈھالا یا تنگ لباس دیکھنے میں بھی خراب لگتا ہے۔بر خلاف اس کے اگر کوئی شخص بہت زیادہ تندرست نہ بھی ہو لیکن اس نے نہایت عمدہ تراش خراش کا لباس پہن رکھا ہو تو وہ جاذب نظر دکھائی دیتا ہے۔کہنے کی غرض یہ ہے کہ آپ خواہ کسی موضوع پر افسانہ تحریر کریں اس کی زبان و بیان اور اسلوب پر پورا پورا دھیان دیں۔

(8)مختصر افسانے میں کردار نگاری:

ہر افسانے میں کسی نہ کسی کردار کا ہونا ضروری ہے۔بغیر کردار کے کوئی بھی افسانہ وجود میں نہیں آ سکتا۔اگر واقعتاً افسانے میں کوئی کردار نہ بھی ہو تو ہم’’راوی‘‘ کو ہی کردار فرض کر لیتے ہیں۔افسانے میں کردار کی حیثیت وہی ہوتی ہے جو کسی مکان میں مکین کی۔جس طرح بغیر مکین کے  مکان سنسان اور ویران لگتا ہے اسی طرح کردار کے بغیر افسانہ بھی بے جان لگتا ہے۔مختصر افسانے کا فریم چونکہ چھوٹا  ہوتاہے اس لیے اس میں زیادہ کرداروں کی گنجایش نہیں ہوتی۔مختصر افسانے میں کم سے کم ایک اور زیادہ سے زیادہ دس کردار ہونے چاہئیں۔ان میں سے ایک مرکزی کردار ہوتا ہے اور باقی ذیلی کردار ہوتے ہیں۔مرکزی کردار وہ ہوتا ہے جس کے گرد کہانی گھومتی ہے اور ذیلی کردار کہانی کو آگے بڑھانے میں افسانہ نگار کی مدد کرتے ہیں۔کردار دو طرح کے ہوتے ہیں۔

زندہ اور متحرک

بے جان اور ساکت۔

زندہ اور متحرک کردار جیتا جاگتا ہوتا ہے۔کسی بھی انسان میں نہ تو صرف اچھائیاں ہوتی ہیں نہ صرف برائیاں۔اگر کسی انسان میں اچھائیاں زیادہ ہیں اور برائیاں کم تو ہم  اسے ایک اچھا انسان کہتے ہیں۔بر خلاف اس کے اگر کسی شخص میں برائیوں کا تناسب زیادہ ہوتا ہے تو ہم اسے برا کہتے ہیں۔افسانے میں ہم جس کردار کو پیش کر رہے ہیں ہمیں اسکی اچھائیوں اور برائیوں دونوں کو اْجاگر کرنا ہوگا تبھی ہم ایک زندہ اور متحرک کردار تخلیق کر سکتے ہیں۔زندہ اور متحرک کردار کی ایک پہچان یہ بھی ہے کہ وہ افسانہ نگار کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بن کر نہیں رہتا بلکہ اپنے اعمال اور افعال کا خود مالک ہوتا ہے۔جبکہ بے جان اور ساکت کردار افسانہ نگار کے اشاروں پر کام کرتا ہے۔وہ وہی سوچتا ہے جو افسانہ نگار سوچتا ہے اور وہی کرتا ہے جو افسانہ نگار اس سے کہتا ہے اور وہ مکالمے بھی افسانہ نگار کی زبان میں ادا کرتا ہے۔ایک کامیاب افسانہ وہی ہوتا ہے جس کے کردار زندہ اور متحرک ہوتے ہیں۔بے جان کرداروں والا افسانہ ناکام ہوتا ہے۔

مختصر افسانے میں کردار کی تخلیق  کے لیے نہایت عمیق مشاہدے اور تجربے کی ضرورت ہوتی  ہے۔ہمارے آس پاس بے شمار لوگ پائے جاتے ہیں اور جس طرح ہر انسان کی شکل و صورت ایک دوسرے سے جداگانہ ہوتی ہے اسی طرح مختلف انسانوں کی حرکات و سکنات،وضع قطع،لب و لہجہ،نشست و برخاست کے طریقے بھی الگ الگ ہوتے ہیں۔اور ہر انسان کی کوئی نہ کوئی عادت یا خصلت ایسی ہوتی ہے جو اسے دوسروں سے ممیز و ممتاز کرتی ہے۔ایک اچھا افسانہ نگار ان کرداروں کا برسوں مطالعہ و مشاہدہ کرتا ہے اور جب وہ افسانہ لکھنے کے لیے قلم اْٹھاتا ہے تو اس کے ذہن میں خود بخود ایسے کردار آ جاتے ہیں اور اگر ایسا نہ ہو تو افسانہ نگار کو اپنے دیکھے بھالے کرداروں میں سے ایک یا افسانے کی ضرورت کے مطابق ایک سے زیادہ کرداروں کو اپنے تصور میں لانا ہوتا ہے۔ اور جب آپ کسی کردار/ کرداروں کو منتخب کرلیں تو سب سے پہلے اسے/انہیں، نیا/نئے نام دیں۔پھر اپنے تصور سے چند واقعات گڑھ لیں اور چند حقیقی واقعات کو لیں۔ اس کے بعد کہانی کا سانچہ تیار کریں اور اس میں اس کردار/کرداروں کو فٹ کر دیں۔ملحوظ رہے کہ کرداروں کے افعال و اعمال بالکل فطری انداز میں پیش کیے جائیں۔ان میں کوئی بناوٹ یا تصنع نہ ہو۔

(9)مختصر افسانے میں مکالمہ نگاری:

مختصر افسانے میں مکالمہ نگاری کی بھی بڑی اہمیت ہے۔ یہ کوئی ضروری نہیں کہ افسانے میں مکالمے شامل ہوں۔بغیر مکالموں کے بھی بہترین افسانہ لکھا جا سکتا ہے ۔اور بعض افسانے تو مکالموں کے ستون پر ہی کھڑے کیے جاتے ہیں۔بہر کیف! اگر کسی افسانے میں مکالمے شامل کیے جائیں تو اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ یہ مکالمے کردار کی مناسبت سے ہوں۔ جیسا کردار ویسے مکالمے۔آپ کسی ناخواندہ شخص کی زبان سے جس کا تلفظ درست نہ خالص اردو کے مکالمے ادا نہیں کروا سکتے۔ہرقوم،ہر علاقے اور ہر طبقے کی زبان،بولی ٹھولی اور تلفظ الگ ہوتاہے۔ مکالمے لکھتے وقت ان باتوں کا خیال رکھنا از حد ضروری ہے۔

(10)منی افسانہ یا افسانچہ لکھنے کے اصول:

اگر آپ منی افسانہ یا افسانچہ تحریر کر رہے ہیں تو درج ذیل باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے:

افسانچے کا موضوع بالکل نیا اور انوکھا ہو نا چاہئے۔

افسانچہ کا بیانیہ حد سے زیادہ چست اور درست ہونا چاہئے۔

افسانچہ آخری سطر سے پہلے کسی بھی حال میں نہیں کھْلنا چاہیے۔

٭٭٭

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

 

eqbal hasan azadاقبال حسن آزادفن افسانہ نگاری
0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
مائیکروسافٹ ورڈ میں اردو لکھنا – ساجد حمید
اگلی پوسٹ
ماحولیات کا تحفظ عصرِ حاضر کا تقاضا – مظفر نازنین

یہ بھی پڑھیں

عزیز احمد کی افسانہ نگاری! وارث علوی

اپریل 12, 2025

اکیسویں صدی کی افسانہ نگارخواتین اور عصری مسائل...

مارچ 21, 2025

ہمہ جہت افسانہ نگار: نسیم اشک – یوسف...

جنوری 15, 2025

ڈاکٹر رُوحی قاضی : ایک فراموش کردہ افسانہ...

نومبر 25, 2024

اکیسویں صدی کے افسانے – ڈاکٹر عظیم اللہ...

ستمبر 15, 2024

افسانہ ‘ عید گاہ’ اور ‘عید گاہ سے...

اگست 7, 2024

اندھیری آنکھوں کے سامنے سورج اُگانے والا افسانہ...

اگست 4, 2024

جوگندر پال کا افسانہ ‘پناہ گاہ’ ایک جائزہ...

جولائی 14, 2024

اکیسویں صدی کے ناولوں میں  دیہی اور شہری...

جولائی 9, 2024

اجتماعی تہذیب اور افسانہ – انتظار حسین

جون 12, 2024

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (117)
  • تخلیقی ادب (592)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (200)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,038)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (532)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (204)
      • مثنوی کی تفہیم (7)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (401)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (213)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (474)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,127)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (32)
    • تعلیم (33)
    • خبر نامہ (894)
    • خصوصی مضامین (126)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (228)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (68)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں