Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 29, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      خبر نامہ

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      متفرقات

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      متفرقات

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 29, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      خبر نامہ

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      متفرقات

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      متفرقات

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
افسانہ کی تفہیمنصابی مواد

اردو افسانہ اور نئے امکانات (اکیسویں صدی کے تناظر میں)  – ڈاکٹر محمد علی حسین شائق

by adbimiras اگست 31, 2021
by adbimiras اگست 31, 2021 0 comment

اردو افسانہ دوسری صدی کی دو دہائی مکمل کرنے جارہا ہے اس دوران اردو افسانے پر نت نئے تجربے ہوئے اور اب بھی ہو رہے ہیں۔ دراصل افسانہ اس چھوٹی کہانی کو کہتے ہیںجو آدھ ایک گھنٹے میں پڑھ لیا جائے لیکن اس کے لئے کچھ فنی لوازمات ہیں جس کے بغیر کہانی افسانہ نہیں بن سکتی۔ جیسے پلاٹ،کردار،ماحول فضا، وحدت تاثر،موضوع،اسلوب ،منظر کشی وغیرہ۔افسانہ ایک ایسی فکری داستان کو کہتے ہیں جس میں ایک خاص کردار،ایک خاص واقعہ،ایک تجربے یا ایک تاثر کی وضاحت کی گئی ہو۔نیز اس کے پلاٹ کی تفصیل اس قدر منظم طریقے سے بیان کی گئی ہو کہ اس سے تاثر کی وحدت نمایا ہو۔افسانے کی بدلتی ہوئی قدروں کے پیش نظر یہ تعریف اتنی جامع نہ ہوتے ہوئے بھی کافی حد تک صحیح ہے۔اصل میں افسانہ مغرب کی دین ہے۔اردو میں اس کا داخلہ بیسوی صدی کے اوائل میں ہوا ابتدا میں اردو افسانہ حقیقت نگاری اور اصلاح پسندی کے زیر اثر سفر کرتا رہا جس کی نمائندگی پریم چندکرتے رہے ساتھ ہی رومانیت اور تخیل پرستی جس کی نمائندگی سجاد حیدر یلدرم نے کی ۔ملاحظہ کیجئے خلیل الرحمٰن اعظمی کے الفاظ ۔۔۔۔۔ (یہ بھی پڑھیں افسانہ تنقید کے ابتدائی نقوش – ڈاکٹر نوشاد منظر )

ـ’’ترقی پسند تحریک سے پہلے اردو میں مختصر افسانہ نگاری کے دو واضح میلانات ملتے ہیں ۔ایک حقیقت نگاری اور اصلاح پسندی کا جس کی قیادت پریم چندر کر رہے تھے دوسرا رومانیت اور تخیل پرستی کا جس کی نمائندگی سجاد حیدر یلدرم کر رہے تھے۔‘‘

(اردو میں ترقی پسند ادبی تحریک از خلیل الرحمٰن اعظمی صفحہ نمبر ۲۰۷)

پریم چند اپنے حقیقت پسند اور اصلاح پسند افسانوں کے ذریعہ سماج کا پریشان حال چہرہ ،گائوں میں پھیلی ہوئی غربت اور اس سے لرزتی ہوئی زندگی کا نقشہ کھینچ کر ایک صحت مند سماج کا خواب دیکھ رہے تھے۔ وہ پریشان حال زندگی میں آسودگی کے خواہاںتھے۔دھیرے دھیرے ۱۹۳۶ کا زمانہ آیا اور ترقی پسندی کا غلغلہ بڑھنے لگا ۔ افسانوں کے معیار میں اضافہ ہوا ۔۱۹۳۶ میں پریم چند کی صدارت میں انجمن ترقی پسند مصنفین کا پہلا جلسہ لکھنوئ میں منقد ہوا جہاں سے ادب میں حسن کے معیار کو بدلنے کی بات کہی گئی اور وہاں سے ادب برائے زندگی پنپنے لگی۔ افسانوی افق پر کرشن چندر،راجندر سنگھ بیدی ،سعادت حسن منٹو،عصمت چگتائی جیسے ادب کے اونچے اونچے مینار وارد ہوئے اور دیکھتے ہی دیکھتے اردو افسانہ،ادب برائے زندگی کی ترجمانی کرنے لگا۔پروفیسر وہاب اشرفی ترقی پسند افسانے سے متعلق رقم طراز ہیں ۔ملاحظہ کیجئے۔۔۔۔۔

’’فن کی راہیں متعین ہو چکی تھیں۔ اس لئے اس انقلابی عہد میں بھی افسانہ معیار کی منزلیں تیزی سے طئے کرتا رہااور مغرب کے بہت اچھے افسانوں کا ہم پلہ نظر آنے لگا۔ہمارے افسانہ نگاروں نے معیاری افسانے لکھے اور اردو افسانے کا دامن وسیع کر دیا ۔‘‘

ترقی پسند تحریک کی سیاسی انتہا پسندی نے اجتماعیت کو زخمی کردیا کہ انسان اپنے خارج سے باطن کی طرف مائل ہونے لگا۔نتیجے میں اردو افسانے میں ایک نئے رجہان کا داخلہ ہوا جسے جدیدیت سے موسوم کیا گیا اور روایت سے بغاوت کرتے ہوئے اردو افسانے کے بیانیہ انداز کو پس پست ڈال کر ذات کے مسائل اور وجودیت پر توجہ دی گئی اور جدید افسانہ استعارہ علامت اور تمشیل کے سہارے ادب کے افق پر نمودار ہوا ۔نئے افسانہ کے تعلق سے پروفیسر گوپی چندر نارنگ اپنے مضمون نیا افسانہ ۔۔روایت سے انحراف میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔

’’نئے افسانہ نگار فکر و احساس اور اظہار و اسلوب کے یکسر نئے مسائل سے دو چار تھے ۔ ان کے دلوں میں ایک انجانا کرب ،ایک عجیب خلش اور نئی آگ تھی جو ان کے پورے وجود کو جلائے دے رہی تھی۔خوابوں کی شکست ،سائنس کی تکنیکی جیت لیکن روحانی ہار ،فرد کی بے بسی ،وقت کی گزراں نوعیت لیکن تسلسل ،وجودی ذمہ داری کی دہشت ،باطن کے اسرار کے تجسس ،انام رشتوں کی نوعیت کی پہچان ،شخصیت کے زوال اور آگہی کے آشو ب سے بچنے کی جستجو۔۔۔‘‘

اس تغیر کے ساتھ افسانے کی ہیئت میں تبدیلی رونما ہونے لگی ۔علامتی ،استعاراتی اور تمثیلی افسانے لکھے جانے لگیں۔ اسی دوران تقسیم ہند نے ایک اور مسئلہ پیدا کردیا اور وہ مسئلہ تھا شناخت کا ۔تقسیم کی لکیر سے اجنبیت کا جنم ہوا ۔زندگی اذیت ناک ہوگئی ۔حالات اس قدر کرب انگیز ہوگئے کہ اظہار خیال کے نئے راستے تلاش کئے جانے لگے نتیجے میں علامتوں کا استعمال نا گزیر ہو گیا لیکن اس کے ساتھ ہی ترسیل کا مسئلہ بھی پیدا ہوگیا ۔ علامتوں کے لباس پہنے اردو افسانے عام قاری کے سامنے اجنبی بن گئے ۔قاری ان افسانوں سے دوری اختیار کرنے لگا رفتہ رفتہ ادب پر جمود طاری ہوتا گیا اور ایسا لگا کہ اب ادب کے زوال کا وقت آگیا ۔ علامتوں کے استعمال سے غزل کے زیر لب تبسم ،نظم کی ترنم خیزی ،نثر کی شعریت اپنی وجودیت کی خاطر اندر ہی اندر کسمسانے لگیں ۔ دیکھتے ہی دیکھتے ۱۹۶۰ کا زمانہ آگیا ۔ اردو افسانے کو ادب میں واپسی کی خاطر ثقیل علامتوں اور استعاروں کے استعمال سے اجتناب کیا جانے لگا اور ادب ایک بار پھر بیانیہ راستے پر چلنے لگا  اور تب مابعد جدیدیت کا عہد شروع ہوگیا ۔اب شناخت کا مسئلہ ختم ہو چکا تھا۔ ادب میں نا ہی اجتماعیت کی گونج سنائی دے رہی تھی اور نا ہی انفرادیت کا چُپ سناٹا ۔ بلکہ ان دونوں کی اختلاط سے ایک نئی فضا قائم ہو گئی اور نئے ڈھنگ سے ادب لکھا جا نے لگا ۔ ما بعد جدیدیت میں بیانیہ لئے کے ساتھ استعاروں کا استعمال بھی ہونے لگا لیکن ان استعاروں میں سہل پسندی بھی تھی اور لطافت بھی۔دراصل مابعد جدیدیت کوئی تحریک یا رجحان نہیں تھی بلکہ ایک رویہ تھا ۔ جو ترقی پسندی اور جدیدیت کی شدت پسندی کے بیچ راستہ تلاش کر رہا تھا جس میں بیانیہ انداز بھی غالب تھا اور ترسیل کا مسئلہ بھی ۔ اس ضمن میں گوپی چند نارنگ فرماتے ہے۔۔۔ (یہ بھی پڑھیں نیا اردو افسانہ:علامت سے حقیقت تک (حصہ 1)- ڈاکٹر محمد غالب نشتر )

’’ ما بعد ِ جدیدیت نہ ترقی پسندی کی ضد ہے اورنہ جدیدیت کی اور چونکہ یہ نظریوں کی ادعائیت کو رد کرنے اور طرفوں کو کھولنے والا رویہ ہے ۔ اسکی کوئی بندھی ٹکی فارمولائی تعریف ممکن نہیں ہے ۔ کوئی بھی تعریف کی جائے تو اس سے چھوٹی رہے گی کیونکہ یہ خود نظریوں کی نفی ہے اس اعتبار سے دیکھا جائے تو ما بعد جدیدیت ایک کھلا ذہنی رویہ ہے ، تخلیقی آزادی کا ، اپنے ثقافتی تشخص پر اصرار کرنے کا ، معنی کو سکہ بند تعریفوں سے آزاد کرنے کا، مسلمات کے بارے میں از سرِ نو غور کرنے اور سوال اٹھانے کا ، ادبی لیک کے جبر توڑنے کا ، ادعائیت خواہ سیاسی ہو یا ادبی اسکو رد کرنے کا اور قرائت کے تفاعل میں قاری کی کار کردگی کا ۔ ‘‘

اس کا اثر تقریباََ دو دہائی تک قائم رہا اور پھر ساختیات کا عمل شروع ہو گیا اور اس دوران نظریات قائم کئے جانے لگے آہستہ آہستہ اردو افسانہ حقیقت پسندی ، رومان پسندی سے آگے بڑھتے ہوئے ترقی پسندی ، جدیدیت ، ما بعد جدیدیت  سے ہوتے ہوئے ساختیاتی عمل تک آ پہنچا اور پھر بیسویں صدی کا اختتام ہو گیا۔ اردو افسانے کی ایک صدی مکمل ہو گئی ۔ افسانہ دوسری صدی میں قدم رکھ چکا تھا لیکن اسکے سامنے نا ہی اجتماعیت کا مسئلہ تھا اور نا ہی انفرادیت کا مسئلہ لیکن شناخت کا مسئلہ در پیش ضرور تھا ۔ جدیدیت میں جو شناخت کا مسئلہ قائم ہوا تھا وہ تقسیم ہند کی وجہ سے تھا لیکن اکیسویں صدی میں شناخت کا مسئلہ اس کے اندرون کا ہے ۔ شناخت کے مسئلہ نے وجودیت کے کسوٹی پر لا کھڑا کر دیا ۔

اکیسویں صدی میں ہم بلا شبہ ترقی کے انگنت منازل طئے کر چکے ہیں ۔ نا ممکن کو ممکن کر دکھانے کے جدو جہد برق رفتاری کے ساتھ جاری ہے ۔ آج کے اس الیکٹرونک عہد میں آگے نکلنے کی جو رفتار چل پڑی ہے اس میں وجودیت کا مسئلہ سب سے اہم ہے۔ آ ج ہم شعوری یا لا شعوری طور پر نت نئے تجربات سے دو چار ہو رہے ہیں ۔ اردو افسانہ انکے درمیان سفر کرتا آگے بڑھ رہا ہے ۔ ایسی صورتِ حال میں اب یہ لازمی ہو گیا ہے کہ رومان پسند تخیل سے باہر نکل کر حقیقت کے ان فضاوں کا جائزہ لیا جائے جس میں گوشت پوشت کا انسان رہ کر بھی گم شدگی کی دنیا میں کھو چکا ہے ۔ ایسے میں اخلاقی قدروں کی پامالی ، خود پرستی کی لت اور احساسِ برتری کی سوچ نے انسان کو خود سے دور کر دیا ہے اس کے ساتھ ہی ہوس پرستی اور مادہ پرستی نے اس قدر گہرا نقش چھوڑا ہے کہ انسان اپنی شناخت کو یکسر بھول چکا ہے ۔ قربت میںصدیوں کی دوری کا احساس ہوتا ہے، انسان بھیڑ میں رہ کر بھی تنہائی کا شکار ہے ، حسنِ سلوک سے بے اعتنائی اور فطرت سے دوری نے انسان کو حیوانیت کے قریب لا کر کھڑا کر دیا ہے۔ ایسے میں انسانیت کی عظمت محض ایک دھوکا لگ رہا ہے ۔ ان تمام حالات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تخلیق کار پر ایک نئی ذمہ داری آ پڑتی ہے کہ وہ اپنے افسانے کے موضوعات کو بدلے اور سلگتے مسائل کو خوبصورت پیراہن عطا کر کے صفحہ ابیض پر لائے ۔ اب رومان پسند افسانے زندگی کو بہت تلخ لگ رہے ہیں ثقالت بھرے علامتی افسانے ذہن پر ہتھوڑے برسانے کے مترادف ہیں اور قاری بیزاری کا احساس کر رہا ہے ۔ ادب برائے زندگی کی ضرورت آج بھی ہے لیکن نئے امکانات نئے تصورات اور نئے خیالات کے ساتھ۔ ہمارا سماج ترقی یافتہ کہلا رہا ہے لیکن ترقی صرف مادیت کے حصول کو ہی نہیں کہتے بلکہ اخلاقی قدروں کے معیار کو اُٹھانے کو بھی۔ آج کے اردو افسانوں میں بھی حقیقت نگاری کی ضرورت ہے لیکن اُس کے اظہار بیان میں بدلائو کے ساتھ ۔ جیسا کہ ممتاز شیریں رقمطراز ہیں ۔۔۔ (یہ بھی پڑھیں ” کہانی ، تصور حقیقت، علامتی افسانہ ” – پروفیسر ناصر عباس نیّر)

’’حقیقت نگاری کے معنی یہ نہیں کہ جو کچھ سامنے گزر رہا ہو اُسے من و عن بیان کر دیں ، خواہ یہ روکھی پھیکی رپوٹیج کیوں نہ بن جائے ۔ رپوٹیج اور فن میں یہ فرق ہے کہ فنکارانہ چیز تخلیق میں واقعات کے چناؤ، ترتیب اور اندازِ بیان کو بہت بڑا دخل ہے، ‘‘

(میعار، ممتازشیریں ، نیا ادارہ ، لاہور، صفحہ نمبر ۱۲۲)

آج کے افسانوں میں حقیقت نگاری کے ساتھ واقعات کے اسباب و علل ، اندازِ بیان ، زندگی کی رمق اور اظہار کا سچا پن اہمیت کے حامل ہیں جس کے بعد ہی کوئی واقعہ قاری کے ذہن و دماغ میں برپا ہوتا ہے ۔

۔ اکیسویں صدی کا اردو افسانہ یقینا سابقہ تمام لوازمات سے پرے ایسے حقیقی اظہار کا متقاضی ہے جو غیر انسانی حرکت کرنے والوں کے ذہن و فکر پر ہٹھوڑے برسائے ۔ میری نظر میں اب ایسے افسانوں کی قطعی ضرورت نہیں جس میں رومان پسندی ہو، صرف اور صرف تخئل کی کارفرمائیاں ہو اور حقیقت سے کوئی واسطہ نہ ہو کیونکہ اب قاری کا مزاج بدل چکا ہے اور قاری تخیل کی داستانوی دنیا سے فرار چاہتا ہے آج کا افسانہ ہم سے براہ راست داخلی اور خارجی زندگی کے مسائل پر گفتگو کے متقاضی ہے ۔ آج کا مصروف قاری اردو افسانوں میں مختصر میں مکمل اظہار کا خواہشمند ہے تاکہ ادب بھی زندہ رہ سکے اور قاری کے تجسس میں اضافہ بھی ہوتا ہے رہے۔ اکیسویں صدی کے ابھرنے والے نئی نسل کے باشعور افسانہ نگار ایسے خیالات کی طرف مائل ہو رہے ہیں ۔ اردو افسانے میں ایک نئے روئے کی ضرورت ہے جس میں شگفتہ کڑک کے ساتھ ، سہل پسندعلامتوں اور استعاروں کا استعمال بھی ہو ، موضوعات  میں تنوع ہو اور اظہارِ بیان میں ندرت کا احسا س بھی ہو ، قاری کے مسائل کے حل کی امید بھی نظر آئے  اور ان مسائل سے دو بدو سامنا کرنے کے حوصلے بھی ۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو اردوافسانہ اپنے سفر میں کامیاب رہے گا۔ آج کا افسانہ ان تمام امکانات کا متقاضی ہے۔

گفتگو سمیٹتے ہوئے یہ کہہ دینا مناسب ہوگا کہ اس الیکٹرونک اور سوشل میڈیا کے عہد میںجہاں انسان بیک وقت کئی کاموں میں مصروف ہے محض اس لئے کہ اسے مادی حصول ہوایسے میں ذہنی تفریح کی خاطر ایسی تحریروں کی ضرورت محسوس کرتا ہے جو اسے دوران قرائت بوجھل پن سے دور سرور و انبساط بخشے تاکہ اسے روحانی مسرت کا احساس ہو کیونکہ انسان شروع سے ہی نئے نئے موضوعات اور سلگتے مسائل پر کہانی سننے کا متمنی رہا ہے۔اپنی بات وقار عظیم کے ان جملوں پر ختم کرتا ہوں۔۔۔۔۔

’’انسان کو اپنے تفریحی مشاغل میں کتر بیونت اور کانٹ چھانٹ کرنی پڑی تو اس کا وہ مزاج جسے کہانی سننے کا چسکا ہمیشہ سے ہے،افسانہ کی ایک ایسی صنف کا طلبگار ہوا جو زندگی اور فن کو اس طرح سموئے کہ انسان کو اس سے ذہنی سرور و مسرت کا سرمایہ بھی ہاتھ لگے، زندگی کے مسائل کو حل کرنے اور اپنے ماحول کو حسین تر بنانے کی آرزو بھی پوری ہو اور اس کے باوجود اتنی مختصر ہو کہ وقت پر اس کی گرفت مضبوط رہے وہ اپنے بے شمار مشاغل میں سے بھی کہانی پڑھنے کا وقت نکال سکے۔زمانے کے یہ سب تقاضے اور انسان کی یہ سب ضرورتیں مختصر افسانہ کی تخلیق کی بنیاد بنیں۔‘‘

(داستان سے افسانے تک)

 

 ڈاکٹر محمد علی حسین شائق

      کاشانہ مصطفے

      بلاک نمبر ۳ ، کمرہ نمبر۱؍۲

تھانہ روڈ،جگتدل،۲۴ پرگنہ(شمال) مغربی بنگال

e-mail:   mahshaiq@gmail.com

                                                                   Mobile no: 9831530259

 

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔

 

Home Page

 

محمد علی حسین شائقنیا افسانہ
0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
اختلاف اور ہمارا طرز عمل – کامران غنی صبا
اگلی پوسٹ
انتخاب – فیضان الحق

یہ بھی پڑھیں

منٹو اور نیا افسانہ – پروفیسر شمیم حنفی

اکتوبر 11, 2025

عزیز احمد کی افسانہ نگاری! وارث علوی

اپریل 12, 2025

اکیسویں صدی کی افسانہ نگارخواتین اور عصری مسائل...

مارچ 21, 2025

ہمہ جہت افسانہ نگار: نسیم اشک – یوسف...

جنوری 15, 2025

ڈاکٹر رُوحی قاضی : ایک فراموش کردہ افسانہ...

نومبر 25, 2024

اکیسویں صدی کے افسانے – ڈاکٹر عظیم اللہ...

ستمبر 15, 2024

افسانہ ‘ عید گاہ’ اور ‘عید گاہ سے...

اگست 7, 2024

اندھیری آنکھوں کے سامنے سورج اُگانے والا افسانہ...

اگست 4, 2024

جوگندر پال کا افسانہ ‘پناہ گاہ’ ایک جائزہ...

جولائی 14, 2024

اکیسویں صدی کے ناولوں میں  دیہی اور شہری...

جولائی 9, 2024

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (117)
  • تخلیقی ادب (593)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (201)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,041)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (534)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (204)
      • مثنوی کی تفہیم (8)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (402)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (214)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (474)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,130)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (33)
    • تعلیم (33)
    • خبر نامہ (896)
    • خصوصی مضامین (126)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (228)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (68)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں