Adbi Miras
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 29, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      خبر نامہ

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      متفرقات

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      متفرقات

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
مقبول ترین
تدوین متن کا معروضی جائزہ – نثار علی...
تحقیق: معنی و مفہوم ۔ شاذیہ بتول
ترجمہ کا فن :اہمیت اور مسائل – سیدہ...
سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد...
حالیؔ کی حالات زندگی اور ان کی خدمات...
ثقافت اور اس کے تشکیلی عناصر – نثار...
تحقیق کیا ہے؟ – صائمہ پروین
منٹو کی افسانہ نگاری- ڈاکٹر نوشاد عالم
آغا حشر کاشمیری کی ڈراما نگاری (سلور کنگ...
منیرؔنیازی کی شاعری کے بنیادی فکری وفنی مباحث...
  • سر ورق
  • اداریہ
    • اداریہ

      نومبر 10, 2021

      اداریہ

      خصوصی اداریہ – ڈاکٹر زاہد ندیم احسن

      اکتوبر 16, 2021

      اداریہ

      اکتوبر 17, 2020

      اداریہ

      ستمبر 25, 2020

      اداریہ

      ستمبر 7, 2020

  • تخلیقی ادب
    • گلہائے عقیدت
    • نظم
    • غزل
    • افسانہ
    • انشائیہ
    • سفر نامہ
    • قصیدہ
    • رباعی
  • تنقیدات
    • شاعری
      • نظم فہمی
      • غزل شناسی
      • مثنوی کی تفہیم
      • مرثیہ تنقید
      • شاعری کے مختلف رنگ
      • تجزیے
    • فکشن
      • ناول شناسی
      • افسانہ کی تفہیم
      • افسانچے
      • فکشن کے رنگ
      • فکشن تنقید
    • ڈرامہ
    • صحافت
    • طب
  • کتاب کی بات
    • کتاب کی بات

      ستمبر 29, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      جولائی 12, 2025

      کتاب کی بات

      فروری 5, 2025

      کتاب کی بات

      جنوری 26, 2025

  • تحقیق و تنقید
    • تحقیق و تنقید

      دبستانِ اردو زبان و ادب: فکری تناظری –…

      جولائی 10, 2025

      تحقیق و تنقید

      جدیدیت اور مابعد جدیدیت – وزیر آغا

      جون 20, 2025

      تحقیق و تنقید

      شعریت کیا ہے؟ – کلیم الدین احمد

      دسمبر 5, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کی تنقیدی کتابوں کا اجمالی جائزہ –…

      نومبر 19, 2024

      تحقیق و تنقید

      کوثرمظہری کے نصف درجن مونوگراف پر ایک نظر…

      نومبر 17, 2024

  • اسلامیات
    • قرآن مجید (آڈیو) All
      قرآن مجید (آڈیو)

      سورۃ یٰسین

      جون 10, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      قرآن مجید (آڈیو)

      جون 3, 2021

      اسلامیات

      قربانی سے ہم کیا سیکھتے ہیں – الف…

      جون 16, 2024

      اسلامیات

      احتسابِ رمضان: رمضان میں ہم نے کیا حاصل…

      اپریل 7, 2024

      اسلامیات

      رمضان المبارک: تقوے کی کیفیت سے معمور و…

      مارچ 31, 2024

      اسلامیات

      نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعدد…

      ستمبر 23, 2023

  • متفرقات
    • ادب کا مستقبل ادبی میراث کے بارے میں ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف تحفظ مادری زبان تراجم تعلیم خبر نامہ خصوصی مضامین سماجی اور سیاسی مضامین فکر و عمل نوشاد منظر Naushad Manzar All
      ادب کا مستقبل

      غزل – عقبیٰ حمید

      نومبر 1, 2024

      ادب کا مستقبل

      ہم کے ٹھرے دکن دیس والے – سیدہ…

      اگست 3, 2024

      ادب کا مستقبل

      نورالحسنین :  نئی نسل کی نظر میں –…

      جون 25, 2023

      ادب کا مستقبل

      اجمل نگر کی عید – ثروت فروغ

      اپریل 4, 2023

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ایک اہم ادبی حوالہ- عمیرؔ…

      اگست 3, 2024

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب کی ترویج کا مرکز: ادبی میراث –…

      جنوری 10, 2022

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادبی میراث : ادب و ثقافت کا ترجمان…

      اکتوبر 22, 2021

      ادبی میراث کے بارے میں

      ادب و ثقافت کا جامِ جہاں نُما –…

      ستمبر 14, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      سائیں منظورحیدرؔ گیلانی ایک تعارف – عمیرؔ یاسرشاہین

      اپریل 25, 2022

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر ابراہیم افسر

      اگست 4, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      جنید احمد نور

      اگست 3, 2021

      ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف

      ڈاکٹر سمیہ ریاض فلاحی

      اگست 3, 2021

      تحفظ مادری زبان

      ملک کی تعمیر و ترقی میں اردو زبان و ادب…

      جولائی 1, 2023

      تحفظ مادری زبان

      عالمی یومِ مادری زبان اور ہماری مادری زبان…

      فروری 21, 2023

      تحفظ مادری زبان

      اردو رسم الخط : تہذیبی و لسانیاتی مطالعہ:…

      مئی 22, 2022

      تحفظ مادری زبان

      کچھ اردو رسم الخط کے بارے میں –…

      مئی 22, 2022

      تراجم

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      تراجم

      کوثر مظہری کے تراجم – محمد اکرام

      جنوری 6, 2025

      تراجم

      ترجمہ نگاری: علم و ثقافت کے تبادلے کا…

      نومبر 7, 2024

      تراجم

      ماں پڑھتی ہے/ ایس آر ہرنوٹ – وقاراحمد

      اکتوبر 7, 2024

      تعلیم

      بچوں کا تعلیمی مستقبل اور والدین کی ذمہ…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      مخلوط نصاب اور دینی اقدار: ایک جائزہ –…

      جون 1, 2025

      تعلیم

      ڈاکٹر اقبالؔ کے تعلیمی افکار و نظریات –…

      جولائی 30, 2024

      تعلیم

      کاغذ، کتاب اور زندگی کی عجیب کہانیاں: عالمی…

      اپریل 25, 2024

      خبر نامہ

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      خبر نامہ

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر خالد جاوید کی حیثیت شعبے میں ایک…

      اپریل 16, 2025

      خبر نامہ

      پروفیسر نجمہ رحمانی کی شخصیت اورحیات انتہائی موثر:…

      مارچ 25, 2025

      خصوصی مضامین

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

      خصوصی مضامین

      نفرت انگیز سیاست میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا…

      فروری 1, 2025

      خصوصی مضامین

      لال کوٹ قلعہ: دہلی کی قدیم تاریخ کا…

      جنوری 21, 2025

      خصوصی مضامین

      بجھتے بجھتے بجھ گیا طارق چراغِ آرزو :دوست…

      جنوری 21, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      صحت کے شعبے میں شمسی توانائی کا استعمال:…

      جون 1, 2025

      سماجی اور سیاسی مضامین

      لٹریچر فیسٹیولز کا فروغ: ادب یا تفریح؟ –…

      دسمبر 4, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      معاشی ترقی سے جڑے کچھ مسائل –  محمد…

      نومبر 30, 2024

      سماجی اور سیاسی مضامین

      دعوتِ اسلامی اور داعیانہ اوصاف و کردار –…

      نومبر 30, 2024

      فکر و عمل

      حسن امام درؔد: شخصیت اور ادبی کارنامے –…

      جنوری 20, 2025

      فکر و عمل

      کوثرمظہری: ذات و جہات – محمد اکرام

      اکتوبر 8, 2024

      فکر و عمل

      حضرت مولاناسید تقی الدین ندوی فردوسیؒ – مفتی…

      اکتوبر 7, 2024

      فکر و عمل

      نذرانہ عقیدت ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے نام…

      جولائی 23, 2024

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      جولائی 12, 2025

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      رسالہ ’’شاہراہ‘‘ کے اداریے – ڈاکٹر نوشاد منظر

      دسمبر 30, 2023

      نوشاد منظر Naushad Manzar

      قرون وسطی کے ہندوستان میں تصوف کی نمایاں…

      مارچ 11, 2023

      متفرقات

      قطر میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی الومنائی ایسوسی ایشن…

      اکتوبر 27, 2025

      متفرقات

      بزمِ اردو قطر کے زیرِ اہتمام سالانہ مجلہ…

      اکتوبر 26, 2025

      متفرقات

      ڈاکٹر محمد ریحان: ترجمہ کا ستارہ – سیّد…

      اکتوبر 13, 2025

      متفرقات

      گلوبلائزیشن اور اردو اَدب – ڈاکٹر نسیم احمد نسیم

      جولائی 26, 2025

  • ادبی میراث فاؤنڈیشن
Adbi Miras
شاعری کے مختلف رنگ

بہادر شاہ ظفر کے فنی امتیازات – ڈاکٹر شاہ نواز فیاض

by adbimiras اپریل 2, 2021
by adbimiras اپریل 2, 2021 0 comment

بابر نے 1526 میں پانی پت کے میدان میں ابراہیم لودھی کو شکست دی۔ اور یہیں سے مغل حکومت کا دور شروع ہوا،اور یہ سلسلہ1857 میں بہادر شاہ ظفر کا انگریزوں کے ہاتھوں معزول ہونے کے ساتھ ہی ختم ہو ا۔ قریب سوا تین سو سال پر مشتمل یہ حکومت، ہندوستانی تہذیب کے فروغ میں بڑا اہم رول ادا کیا۔بہادر شاہ ظفر کی شاعری اسی تہذیب کی جیتی جاگتی مثال ہے۔بہادر شاہ ظفر علم دوست انسان تھے۔ان کی پیدائش 1775میں لال قلعہ میں ہوئی،اور انکی ابتدائی تعلیم و تربیت قلعۂ معلی میں پورے اہتمام کے ساتھ ہوئی ۔انہوں نے مختلف علوم وفنون میں مہارت حاصل کی۔بہادر شاہ ظفر کی شخصیت اور شاعری پر تصوف کی گہری چھاپ ہے۔اور یہی وجہ ہے کی انہوں نے اپنی شاعری میں تصوف کو بھی موضوع سخن بنایا۔یوں تو انہوں نے بہت ساری صنف سخن میں طبع آزمائی کی۔لیکن ان کا فن ان کی غزلوں میں ہی کھل کر سامنے آتا ہے۔

بہادر شاہ ظفر کی شاعری کا زمانہ بہت طویل رہا۔اور یہی وجہ ہے کہ جس زمانے میں جو رنگ زیادہ مقبول رہا،وہ ان کے یہاں بھی ملتا ہے۔چونکہ بہادر شاہ ظفر ابتداء ہی سے شاعری کی طرف مائل ہوگئے تھے،اور آخری عمرتک یہ سلسلہ برابر چلتا رہا۔ان کے اشعار کی تعداد کئی ہزار پر مشتمل ہے۔شاہدیہی بنیادی وجہ تھی کی ان کی کچھ غزلیں ان کی حیات ہی میں بہت مقبول ہوئیں۔بہادر شاہ ظفر کا زمانہ شعر وسخن کا زمانہ رہا۔جہاں غالب اور ذوق جیسے اردو کے عظیم شاعر تھے۔بہادر شاہ ظفر کی یہ خوش بختی تھی کہ ان کو اتنے جلیل القدر شاعر بحیثیت استاد ملے۔ان کے پہلے استاد شاہ نصیر تھے،جو کہ ذوق کے بھی استاد تھے۔شاہ ظفر اپنے استاد شاہ نصیر اور ابراہیم ذوق سے بہت متاثر تھے۔ بہادر شاہ ظفر نے بہت سے استادان فن اور اہل سخن سے اصلاح لی،اور ان سے استفادہ بھی کیا۔ذوق کی وفات کے بعد مرزا غالب کو بہادر شاہ ظفرکی استادی کا شرف حاصل ہوا۔

بہادر شاہ ظفر کا زمانہ وہ تھا جب روز مرہ کی پابندی اور محاورہ بندی اہل سخن کی امتیازی خصوصیت سمجھی جاتی تھی۔ اہل سخن حضرات مشکل سے مشکل زمین میں شعر کہنا اپنی انفرادی شان سمجھتے تھے۔یہ وہ زمانہ تھا جب سنگلاخ زمینوں میں غزل کہنا اور مشکل سے مشکل قافیوں کا استعمال کرنا بڑے شاعر کی علامت بن چکی تھی۔ اس اعتبار سے بہادر شاہ ظفر کے پہلے استاد شاہ نصیر کو،اس کا ماہر سمجھا جاتا تھا۔یہ وہ رنگ تھا جس سے اس دور کا قریب قریب ہر بڑا شاعر اپنے آپ کو الگ نہیں رکھ سکا۔چنانچہ بہادر شاہ ظفربھی اس سے خود کو الگ نہیں کر سکے۔اس ضمن میں انہوں نے جو فنکارانہ صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔وہ قابل دید ہے۔چند اشعار ملاحظہ ہوںـ:

اکثر شراب کی موجیں بنیں شراب میں سانپ

خطّ شعاع سے پیدا ہو آفتاب میں سانپ

خیال زلف میں‘کل سو گئے جو شام سے‘ہم

تمام رات نظر آئے ہم کو خواب میں سانپ

مقام زلف ہے یوں‘اس د ل پریشاں میں

کہ جس طرح سے رہے خا نۂ خراب میں سانپ

(انتخاب کلیات ظفر۔ڈاکٹر عشرت جہاں ہاشمی۔ تاج پرنٹرس،نجف گڑھ روڈ،دہلی۔1998۔ ص45۔ 44)

شر اب میں سانپ،آفتاب میں سانپ وغیرہ جیسی مشکل زمین میں بہادر شاہ ظفرنے جس آسانی سے اشعار کہے ہیں،وہ انہیںکا خاصا ہو سکتا تھا۔اگر ان کی زمین سخن پر ایک نظر ڈالی جائے توایسا معلوم ہوتا ہے کہ بہادر شاہ ظفر نے ایسی ایسی مشکل زمین میں غزل گوئی کی ہے،جیسے کہ ایک بہادر مشکل سے مشکل حالات میں بھی اپنا بچائو کر لیتا ہے اور بے خوف وخطر آگے کا راستہ ہموار کرتا چلا جاتا ہے۔بہادر شاہ ظفر نے سیہ ایسا سفیدا یسا،گل بدن ٹھنڈا،سنبھالا بگاڑا،متوالا اڑا،کفن کاڈھل گیا،غراتا ہوا،سب رنگ کھلا،شمشیر ہنوز،شراب کو آتش،مرغ چمن سنجوگ،تصویر آنکھ،رخ گل دھوکے،چمن کا بوٹا،ایاغ پتھر کا،خال لب ڈوبا ہوا،پیکر کی قطع،داغ پر داغ،رو برو تڑاق پراق،سرکش کے تیر،شراب کے اندر،ستم گر برداشت وغیرہ جیسی مشکل ترین ردیف میں شاعری کی ہے۔اور اس طرح کی مشکل زمین ان کے یہاں  (الف سے ی تک)بکھری پڑی ہیں۔

بہادر شاہ ظفر کی زندگی کو اگر تاریخی حوالے سے پڑھا جائے تو ان کی زندگی حادثات کی نذر رہی۔لیکن ان کی شاعری ان کی اصل زندگی سے کچھ دور ہے۔ اس کی ترجمانی ان کی شاعری میں کم ہی ملتی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ ان کی شاعری کا ایک بڑا اہم حصہ وہ ہے جو انہوں نے اپنے مزاج زندگی کو شعری سانچے میں ڈھالا ہے۔کیونکہ وہ ’’عیش امروز‘‘کے شاعر تھے۔انہیں حسن اور حسن پرستی سے بڑی گہری دلچسپی تھی۔چند اشعار ملاحظہ ہوں۔

نہیں گل تن پہ‘عشق دلربا میں ‘پھول کرتے ہیں

تماشا ہم نے یہ رنج و بلامیں پھول کرتے ہیں

گرے ہیں خاک پر لخت جگر کب دست مژگاں سے

مری آنکھوں نے یہ جوش بکا میں پھول کرتے ہیں

لکھا‘حال دل صدپارہ جب میں نے تو کاغذ کو

اٹھا کر یار نے ‘دست جفا میں‘پھول کرتے ہیں

شفق کے دیکھ کرٹکڑے نشیمن ہم کو یہ سوجھا

یہ کس نے دامن چرخ دوتا میں پھول کرتے ہیں

(ایضاََ۔ص، 120-121)

درج بالااشعار پر ایک نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ بہادر شاہ ظفر نے استادانہ شاعری بھی کی ہے۔بلکہ یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ ان کے اشعار صرف استادانہ نہیں ہیں ،بلکہ ان میںجذبات و احساسات بھی ہیں۔چونکہ بہادر شاہ ظفر کی زندگی کا جو سب سے بڑا المیہ رہا،وہ یہ ہے کہ ان کے زمانے میں مغل حکومت کے اختیارات جو کچھ بھی بچے ہوئے تھے،وہ سب انگریزوں کی طرف سے سلب کر لیے گئے تھے۔ یہی وہ بنیادی وجہ بنی کہ ان کی شاعری میں جنس وجذبہ کی بھی جھلک ملتی ہے۔ڈاکٹر اسلم پرویز نے ان کی شاعری کے متعلق لکھا ہے :

’’ظفر کی شاعری کی سب سے نمایاں خصوصیت ان کی شاعری کا وہ ہندوستانی مغل مزاج ہے جو ذوق کے ذہن اور مزاج سے ذرا دور کی نسبت رکھتا تھا۔ظفر کے اس مزاج کے عناصر ترکیبی میں ان کا ماحول،وراثت،سرشت اور تقدیر سبھی شامل ہیں۔‘‘

(بہادر شاہ ظفر ۔اسلم پرویز ۔انجمن ترقی اردو(ہند)نئی دہلی 1986ء،ص،341) بہادر شاہ ظفر کی زندگی بے تکلف لمحوں اور بے حجابا بوس و کنار کی شدید خواہشات سے بھی گزرتی رہی۔ وہ ان لمحوں کا ذکر بھی اسی انداز میں کرتے رہے۔وہ جب اس مستی بھرے پل کا ذکر کرتے ہیں ،اور ان یادگار پلوںکی تصویر شاعری کے پیکر میں ڈھالتے ہیں تو ان کی زندگی اور ذہن پر پڑے بہت سے پردے ہٹ جاتے ہیں ۔اور وہ ایک بے تکلف اورحسن پرست انسان نظر آنے لگتے ہیں۔اس ضمن کے چند اشعار ملاحظہ ہوں :

چاندنی کی شوخیاں وہ تا سحر دیکھا کرے

اور ہم ان کا‘رخ اشک قمر دیکھا کرے

کچھ ہوئی تسکیں نہ تجھ بن اس دل حیران کو

گو‘تری تصویر ‘ہم آٹھو ں پہر دیکھا کرے

صبح اے گل رو تری آنکھوں کو چشم شوق سے

کیا فقط گلہائے نرگس‘بھر نظر‘دیکھا کئے

گرنہیں ہے ربط کچھ باہم ‘تو پھر محفل میں،شب

تم انہیں اور وہ تمہیں کیوں اے ظفر دیکھا کئے

(انتخاب کلیات ظفر ۔ڈاکٹر عشرت جہاں ہاشمی ۔ص،44)

بہادر شاہ ظفر خوشی ومسرت کے ساتھ زندگی گزارنے کے بارے میں سوچتے ہیں ۔اور جب اس موضوع کو شعری سانچے میں ڈھالتے ہیں تو ان کے یہاں ایک بڑی غیر معمولی خوش آہنگی ہوتی ہے۔اس طرح کے اشعار میں ہم ان کے پورے نکھار کو دیکھتے ہیں۔اس کڑی کے چند اشعار ملاحظہ ہوں:

کیا کیوں کیا رنگ اس گل کا اہاہاہااہاہاہا

ہوا رنگین چمن سارا‘اہاہاہا‘اہاہاہا

نمک چھڑکے ہے‘وہ کس کس مزے سے‘دل کے زخموںپر

مزے لیتا ہوں میں کیا کیا‘ا ہاہاہا‘اہاہاہا

میر صورت پرستی حق پرستی ہے‘کہوں میںکیا

کہ اس صورت میں ہے کیا کیا‘اہاہاہا‘اہاہاہا

(ایضاََ۔ص۔17)

بہادر شاہ ظفر کی شاعری میں اگر ایک طرف ہمیں بے تکلفی ملتی ہے‘ تووہیںدوسری طرف بے محابا طرز اظہار اور دل کو خوش کر دینے والے تاثرات بھی ملتے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ جہا ں ہمیں ایک طرح کی معصومیت اور اپنے پن کا اظہارملتا ہے‘وہیں ردیف و قافیہ کے ذریعے جذبات واحساسات کا اظہار بھی ملتا ہے۔ان کے یہاں نزاکت خیال،حسن فکر اور شاعرانہ پیکر تراشی کے جو اچھے نمونے ملتے ہیں‘اس کی عمدہ مثال درج ذیل اشعار ہیں:

شدت گریہ سے ہے‘دیدئہ تر پر صدمہ

آہ سے دل پہ ہے نالہ سے جگر پر صدم

گرم نظارہ کوئی کیا ہو ترا مہر لقا

تابِ خورشید سے‘پہنچے ہے‘نظر پر صدمہ

بھنو‘جو ہلتی ہے تری‘آئے ہے ‘ظالم‘بھونچال

کہیں پہنچے ‘دل عاشق کے‘نہ گھر پر صدمہ

پہنے ‘ کیا ہار وہ پھولوں کا‘نزاکت کے سبب

سایہء زلف سے‘جب پہنچے ‘کمر پر‘ صدمہ

کیا کہیں ‘ہم سے‘یہاں وہ بھی نہیں ہو سکتا

ہے جدائی میں کسی کے‘جو ظفر پر صدمہ

(ایضاََ۔ص،149)

درج بالا اشعار کو اگر غور سے پڑھا جائے تو اس میں حسن ِ نزاکت کا ایک بڑا ہی خوبصورت شعر ہے۔جس میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ محبوب اتنا نازک ہے کہ اس سے زلف کے سایہ کا بوجھ نہیں سنبھلتاہے ‘تو وہ پھولوں کا بوجھ کیسے سنبھالے ۔بہادر شاہ ظفر نے اس غزل کے مقطع میں جذباتی شاعری کا بڑا ہی دلکش نمونہ پیش کیا ہے۔کیونکہ’’جدائی کاصدمہ‘‘اردو کے بہت  سے شعراء کے یہاں ملتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اردو شاعری ہجر و فراق کی شاعری ہے۔لیکن یہ شعر سادہ اور سلیس ہونے کے ساتھ ساتھ جذبات نگاری کی ایک اچھی مثال ہے ۔اس کے علاوہ ان کی شاعری میں درویشی‘تصوف‘مذہبی رجحان کے علاوہ اخلاقی پہلو بھی ملتے ہیں ۔

بہادر شاہ ظفر کی شاعری میں فقر ودرویشی کی روایت کے علاوہ ان کے لب و لہجہ پر اس چیز کے نمایاں اثرات ملتے ہیں۔ان کی شاعری کی یہی وہ خصوصیت ہے جو اپنی طرف مبذول کراتی ہے۔اس کی مثال ان کی شاعری میں واضح طور پر ملاحظہ کی جا سکتی ہے ۔اس حوالے کے چند اشعار ملاحظہ ہوں:

یا مجھے افسرِ شاہانہ بنایا ہوتا

یا مرا تاج ‘گدایا نہ بنایا ہوتا

اپنا دیوانہ‘ بنایا ہوتا‘ تو نے

کیوں‘،خرد مند بنایا‘نہ بنایا ہوتا

دلِ صد چاک بنایا ‘تو بلا سے‘ لیکن

زلفِ مشکیں کا تری ‘شانہ بنایا ہوتا

صوفیوں کے ‘جو نہ تھا‘لائق صحبت تو مجھے‘

قابلِ جلسہء رندانہ ‘بنایا ہوتا

روز معمورئہ دنیا میں خرابی ہے ظفر

ایسی بستی کو توویرانہ بنایا ہوتا

(ایضاً۔ص،16۔15)

درج بالا اشعار کو بغور دیکھا جائے تو ان میں درویشانہ مزاج کی جھلک بھی ملتی ہے‘اور قریب قریب ہر شعر میں تصوف کی چاشنی بھی۔چونکہ بہادر شاہ ظفر کے زمانے میںصوفیانہ رجحان عام تھا ‘اور بہادر شاہ ظفر کو زمانے کے عام رجحان کے مطابق‘ان کا رجحان بھی تصوف کی طرف مائل ہو جانا چاہیے تھا۔لیکن ایسا ہوا نہیں ‘البتہ ان کی شاعری میں بعض جگہ اس طرح کے مضمون مل جاتے ہیں ،جس سے تصوف کی طرف ان کے ذہنی جھکاؤ کا اندازہ ہوتا ہے۔

بہادر شاہ ظفر کے اہم خصوص میںسے ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ انہوں نے بعض غزلیں یا اشعار ایسے بھی کہے ہیں ‘جوصرف اور صرف ہندوی ہیں ‘ان میں نا تو فارسی کی خوش ترکیبی ہے اور نہ ہی عربی لفظوں کی شمولیت کا کوئی اثر ۔اس طرح کی بھی شاعری اردو میں کی جا تی رہی ہے۔اور اس قسم کے اچھے نمونے بہادر شاہ ظفر کی شاعری میں بھی ملتے ہیں۔اس طرح کے چند اشعار ملاحظہ ہوں:

یہ دنیا او گھٹ گھائی پک نہ بہت پھیلائو جی

اتنی ہی پھیلائو کہ جس کے سکھ سے دکھ نا پائو جی

اس دنیا کے جتنے دھندے سگرے گورکھ دھندے ہین

اونکے پھندے جا نہ پڑو تم انمین نہ من الجھائو جی

یہ منوا ہے مورکھ لو بھی سب ہی پر الجائے ہے

چاتر ہو تو اس مورکھ کو جیسے بنے سمجھا ئو جی

جس کارج کا ہوناکٹھن تم من مین اپنے جانتے ہو

اوسکی دیا سے سہج وہ سمجھو اتنا نا گھبرائو جی

(کلیات ظفر۔فرید بک ڈپو (پرائیویٹ)لمٹیڈ۔2005۔ص،514)

درج بالا اشعار کو پڑھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ بہادر شاہ ظفر کو خدا نے اس اعتبار سے ایک ایسی نعمت سے نوازا ہے، جس کی توقع سبھی لوگ کرتے ہیں ‘پرنصیب کم ہی لوگوں کو ہوتا ہے۔انہوں نے قریب قریب تمام صنف سخن میں طبع آزمائی کی ہے۔انہوں نے قصیدہ‘قطعہ‘مخمس‘مسدس سب میںبڑی فنکارانہ صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ایسا نہیں ہے کہ ان کی قصیدہ یا دوسری صنف میں کچھ کم حیثیت ہے‘البتہ غزل کے سامنے دیگر چیزیں کچھ دب سی گئی ہیں۔ لیکن اردو ادب میں جب جب ان اصناف کا ذکر ہوا ،یا ہوگا،تو بہادر شاہ کا نام بھی کامیاب ترین لوگوںمیں لیا جائے گا۔

بہادر شاہ ظفر کو اس دنیا سے رخصت ہوئے ایک صدی سے بھی زیادہ عرصہ گزر گیا ہے،لیکن ان کا شمار اردو کے چند اہم شعراء میں اسی طرح سے ہوتا ہے جس طرح سے ان کی حیات میں تھا۔ ان کی یہی ادبی کاوش تھی جس کی وجہ سے وہ شاعر کی حیثیت سے کبھی ہمارے درمیان سے گئے ہی نہیں۔ان کے ادبی کارنامے انہیں ہمیشہ کے لیے زندہ کر گئے۔ یہ کہنا بے جا نہ ہو گاکہ اردو شاعری اور بہادر شاہ ظفر لازم وملزوم کی حیثیت رکھتے ہیں ۔بہادر شاہ ظفر کا یہی وہ اثر ہے ،جو دنیا میںدیر پا باقی رہے گا۔کیونکہ بہادر شاہ ظفرکی فنکارانہ صلاحیت کا سبھی نے اعتراف کیا ہے،اور ان کے لیے یہی سب سے بڑا خراج تحسین ہے۔

 

(مضمون میں پیش کردہ آرا مضمون نگارکے ذاتی خیالات پرمبنی ہیں،ادارۂ ادبی میراث کاان سےاتفاق ضروری نہیں)

 

 

 

ادبی میراث پر آپ کا استقبال ہے۔ اس ویب سائٹ کو آپ کے علمی و ادبی تعاون کی ضرورت ہے۔ لہذا آپ اپنی تحریریں ہمیں adbimiras@gmail.com  پر بھیجنے کی زحمت کریں۔
بہادر شاہ ظفرشاہ نواز فیاض
0 comment
0
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail
adbimiras

پچھلی پوسٹ
پہلے درس گاہ کو معیاری بنائیے – شیبا کوثر 
اگلی پوسٹ
اسرار جامعی: زندگی، موت سے بھی تلخ ملی – مالک اشتر

یہ بھی پڑھیں

کوثر مظہری کے شعری ابعاد – محمد اکرام

نومبر 24, 2024

سہسرام کی سلطنتِ شاعری کا پہلا شاعر (سولہویں...

ستمبر 22, 2024

جگر شناسی کا اہم نام :پروفیسر محمد اسلام...

ستمبر 13, 2024

شاعری اور شخصیت کے حسن کا سنگم  :...

اگست 22, 2024

شاعری اور عریانی – عبادت بریلوی

مارچ 21, 2024

سلیم انصاری کا شعری رویہ – ڈاکٹر وصیہ...

مارچ 12, 2024

آصف شاہ کی شاعری میں انسان کا شناختی...

دسمبر 2, 2023

علامہ اقبال کی حب الوطنی اور قومی یکجہتی –...

نومبر 8, 2023

صبیحہ سنبل کا شعری نگارخانہ – حقانی القاسمی

نومبر 7, 2023

اس عہد کاایک بڑاشاعر :دلشاد نظمی – صابرہ...

اکتوبر 22, 2023

تبصرہ کریں Cancel Reply

اپنا نام، ای میل اور ویبسائٹ اگلے تبصرہ کے لئے اس براؤزر میں محفوظ کریں

زمرہ جات

  • آج کا شعر (59)
  • اداریہ (6)
  • اسلامیات (182)
    • قرآن مجید (آڈیو) (3)
  • اشتہار (2)
  • پسندیدہ شعر (1)
  • تاریخِ تہذیب و ثقافت (12)
  • تحقیق و تنقید (117)
  • تخلیقی ادب (593)
    • افسانچہ (29)
    • افسانہ (201)
    • انشائیہ (18)
    • خاکہ (35)
    • رباعی (1)
    • غزل (141)
    • قصیدہ (3)
    • گلہائے عقیدت (28)
    • مرثیہ (6)
    • نظم (127)
  • تربیت (32)
  • تنقیدات (1,041)
    • ڈرامہ (14)
    • شاعری (534)
      • تجزیے (13)
      • شاعری کے مختلف رنگ (217)
      • غزل شناسی (204)
      • مثنوی کی تفہیم (8)
      • مرثیہ تنقید (7)
      • نظم فہمی (88)
    • صحافت (46)
    • طب (18)
    • فکشن (402)
      • افسانچے (3)
      • افسانہ کی تفہیم (214)
      • فکشن تنقید (13)
      • فکشن کے رنگ (24)
      • ناول شناسی (148)
    • قصیدہ کی تفہیم (15)
  • جامعاتی نصاب (12)
    • پی ڈی ایف (PDF) (6)
      • کتابیں (3)
    • ویڈیو (5)
  • روبرو (انٹرویو) (46)
  • کتاب کی بات (474)
  • گوشہ خواتین و اطفال (97)
    • پکوان (2)
  • متفرقات (2,130)
    • ادب کا مستقبل (112)
    • ادبی میراث کے بارے میں (9)
    • ادبی میراث کے قلمکاروں کا مختصر تعارف (21)
    • تحفظ مادری زبان (24)
    • تراجم (33)
    • تعلیم (33)
    • خبر نامہ (896)
    • خصوصی مضامین (126)
    • سماجی اور سیاسی مضامین (228)
    • فکر و عمل (119)
    • نوشاد منظر Naushad Manzar (68)
  • مقابلہ جاتی امتحان (1)
  • نصابی مواد (256)
    • ویڈیو تدریس (7)

ہمیں فالو کریں

Facebook

ہمیں فالو کریں

Facebook

Follow Me

Facebook
Speed up your social site in 15 minutes, Free website transfer and script installation
  • Facebook
  • Twitter
  • Instagram
  • Youtube
  • Email
  • سر ورق
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ

All Right Reserved. Designed and Developed by The Web Haat


اوپر جائیں